Danishkadah Danishkadah Danishkadah
حضرت امام علی نے فرمایا، اللہ سبحانہ کے پیغمبر، حق کے ترجمان اور خالق و مخلوق کے درمیان سفیر ہوتے ہیں۔ غررالحکم حدیث1935
Karbala TV Live
ترتیل قرآن کریم اردو

اسلامی افکار

توحیدی تفکر کے دفاع کی آمادگی

آية الله سید علی خامنه ای

تاریخ میں حق و باطل کے درمیان ہمیشہ لڑائی اور جنگ رہی ہے۔ یہ ایسی چیز نہیں ہے جو آج کے دور سے مخصوص ہو۔ اچھائی اور برائی کے درمیان جنگ، حق و باطل کے درمیان جنگ کا ہی نتیجہ ہے۔ خداوند عالم فرماتا ہے کہ " و لولا دفع اللہ الناس بعضھم ببعض لھدمت صوامع و بیع" دنیا میں کچھ انسانوں کو خدا پر توکل سے حاصل ہونے والی قوت اور اس دنیا میں موجود طاقتوں سے کام لیکر، بعض دوسرے لوگوں کو جو دنیا میں برائیاں پھیلاتے ہیں، ہٹانا چاہئے۔ اس کا مطلب یہ ہے کہ خیر و شر کے درمیان جنگ اور لڑائی تاریخ میں ہمیشہ جاری رہی ہے۔ ادیان و افکار الہی اور دیگر ادیان میں فرق یہ ہے کہ ادیان الہی کی نگاہ میں جنگ ایسا عمل ہے جو صرف خدا کے لئے ہے۔ بغیر سوچا سمجھا عمل نہیں ہے۔ بغیر ہدف کے اور بلامقصد عمل نہیں ہے بلکہ جہاد فی سبیل اللہ ہے۔ اسی وجہ سے رسول خدا کی ، مدینے میں اپنی حکومت کے دور میں ، دس سال میں کفار اور دشمنوں سے شاید تقریبا ستر جنگیں ہوئیں۔ ان دس برسوں میں ایک لمحے کے لئے بھی رسول خدا سکون سے نہ رہے اور یہی وجہ ہے کہ اسلامی تمدن و ثقافت تاریخ میں ایک تحریک کے عنوان سے باقی رہی۔ بالکل واضح اور فطری ہے کہ دنیا کی طاغوتی طاقتیں اس بات کی اجازت نہیں دیں گی کہ حق ایک تحریک کے عنوان سے دنیا میں باقی رہے لہذا وہ اس کو جڑ سے ختم کرنے کی کوشش کریں گی۔ اگر توحید و فکر الہی کا، اس گل معطر کا کوئی محافظ نہ رہے تو گلچینوں کے ہاتھ اس تک پہنچ کے اس کو صفحۂ ہستی سے مٹا دیں گے۔ جب انسان نے اس بات پر یقین کر لیا کہ راہ خدا میں مجاہدت اور جنگ کرنا ضروری اور درحقیقت دینی اور خدائی اقدار کا دفاع ہے تو اس کے لئے اس جنگ اور مجاہدت کے مقدمات فراہم کرنا بھی فریضہ ہو جاتا ہے۔ یہ بات کہ مسلمانوں کو راہ خدا میں جنگ کے لئے خود کو تیار کرنا چاہئے، قرآن میں بھی ہے: "واعدوا لھم ما استطعتم" دشمن کے مقابلے کے لئے، جتنی تمہارے اندر توانائی ہو اتنی تیاری کرو۔ " من قوۃ ومن رباط الخیل" تمام ضروری قوتوں اور طاقتوں کو آمادہ اور تیار کرنا چاہئے تاکہ اس وسیلے سے " ترھبون بہ عدواللہ وعدوکم" خدا اور اسلامی معاشرے کے دشمن کو اپنی قوتیں اور طاقتیں مجتمع کرکے ڈراؤ اور مرعوب کرو۔