Danishkadah Danishkadah Danishkadah
حضرت امام جعفر صادق نے فرمایا، اللہ تعالیٰ مومن کے ایمان کو اس کا غم خوار بنا دیتا ہے، جس سے اُسے سکون محسوس ہوتا ہے، حتیٰ کہ اگر وہ پہاڑ کی چوٹی پر بھی ہو تو تنہائی سے نہیں گھبراتا۔ بحارالانوار کتاب الایمان والکفرباب7 حدیث4
Karbala TV Live
ترتیل قرآن کریم اردو

اسلامی افکار

ولایت فقیہ اور امام خمینی

آية الله سید علی خامنه ای

امام خمینی رہ کی نظر میں ولایت فقیہ اسلام اور اسلامی مراکز کے تحفظ کی ضمانت ہے۔ قوانین الٰہی کا اجراء نظام ولایت فقیہ کے ذریعے ہی ممکن ہے۔ اسلام اور اسلامی معاشرے کا حقیقی اور معنوی ارتقاء حتٰی کہ مادی ترقی اسی نظام کے تحت ہی ہوسکتی ہے۔ ظلم واستبداد کا خاتمہ اسی نظام کے تحت ہو سکتا ہے۔ فقہ لغت میں گہرے فہم و ادراک کے معنی میں ہے، قرآن کریم، احادیث نبوی اور اقوال آئمہ ہدیٰ ع میں متعدد بار ”تفقہ فی الدین“ کا حکم دیا گیا ہے۔ ان موارد سے مجموعی طور پر یہ نیتجہ حاصل ہوتا ہے کہ اسلام یہ چاہتا ہے کہ تمام مسلمان اسلام کو تمام جہات سے خوب اچھی طرح سمجھیں۔ اس کے مسائل و احکام کو گہری اور عمیق نظروں سے دیکھیں اور کمال بصیرت کے ساتھ اس کا مطالعہ کریں، البتہ یہ ”تفقہ فی الدین“ جس کی اسلام تاکید کرتا ہے اسلام کے تمام پہلوؤں پر حاوی ہے خواہ وہ عقائد ہوں، اخلاقیات ہوں یا تربیت کے اسلامی اصول ہوں، اسلامی عبادات، یا قوانین اسلامی ہوں یا انسان کی انفرادی اور اجتماعی زندگی کے متعلق خاص آداب ہوں۔ لیکن فقہ کی وہ اصطلاح جو دوسری صدی ہجری کے بعد مسلمانوں میں رائج ہوئی، وہ ”اسلامی قوانین و احکام کا ان کے ماخذ اور مصادر سے استنباط “ سے عبارت ہے۔ دوسرے الفاظ میں دقیق اور عمیق انداز سے اسلامی ماخذ سے اس کے احکام و قوانین کے سمجھنے کو فقہ کہا جاتا ہے۔ ولایت کا لفظی مطلب کسی امر کی سرپرستی کرنا، اس کی ذمہ داری قبول کرنا اور قیادت و راہنمائی کرنا ہے۔ ہمارے زیربحث ولایت کا مطلب اسلامی امت کی قیادت و راہنمائی اور اسلامی معاشرے پر حکومت و سرپرستی ہے۔ ولایت بمعنی حکومت و سرپرستی بالذات ذات باری تعالٰی کا حق ہے، اس کے بعد رسول اللہ ص کو یہ حق اللہ تعالٰی نے عطا کیا ہے، ان کے بعد آئمہ ہدیٰ ع اس کی کامل اہلیت رکھتے ہیں۔ نبی اکرم ص کے بعد امت کی رہبری اور قیادت اور حکومت کے اختیارات ان کے سپرد ہیں۔ ان کے بعد وہ امور جو فقہ اسلامی کے دائرے میں آتے ہیں ان کی سرپرستی و ذمہ داری اور امت کی قیادت و راہنمائی کا نام ولایت فقیہ ہے۔ اسے حاکم شرع بھی کہا جاتا ہے۔ ایک معاصر محقق نے اس عنوان پر شیعہ و اہل سنت دونوں ذرائع سے احادیث و روایات کو پیش کیا ہے، یوں معلوم ہوتا ہے کہ یہ مسئلہ امت کے درمیان متفقہ علیہ مسئلہ ہے۔ کہتے ہیں کہ ولایت فقیہ کا تصور اس کی تصدیق کے لئے کافی ہے، یعنی اگر انسان ولایت فقیہ کا مطلب صحیح طور پر سمجھ لے تو وہ خود بخود اس کے ثبوت کا قائل ہو جائے گا اور اسے ثابت کرنے کے لئے مزید ادلہ کی ضرورت نہیں پڑے گی۔ آج کے دور میں اس عنوان پر گفتگو کرنے کی اہمیت بہت زیادہ ہے۔ یہ ایک وسیع موضوع ہے، جس کی مختلف جہات اور پہلو ہیں۔ اس مقالے میں صرف امام خمینی رہ قدس سرہ کی ذات کے حوالے سے اس موضوع پر چند باتیں عرض کی جائیں گی۔ شاید بعض افراد کے ذہنوں میں یہ بات ہو کہ ”ولایت فقیہ“ کے نظریے کو سب سے پہلے امام خمینی رضوان اللہ تعالٰی نے پیش کیا ہے۔ حالانکہ ایسا نہیں ہے