Danishkadah Danishkadah Danishkadah
حضرت محمد مصطفیٰﷺ نے فرمایا، بخل اور ایمان کبھی بھی کسی بندے کے دل میں جمع نہیں ہو سکتے۔ وسائل الشیعۃ حدیث 11472، الخصال للصدوق ؒ باب 2 حدیث 118

محرم الحرام کے بارے میں اہم سوال و جواب

سوال ۵۴ : جب یہ بات طے ہے کہ سیدا لشہد اء نے اپنی شہا دت سے کمال کی آخری منز ل’’ فنا ء فی اللّٰہ ‘‘کو پا لیا تو ان پر آنسو بہا نے کا کیا مطلب ہے؟
جو اب : یہ بات دو لحا ظ سے غلط ہے ، پہلا تو یہ کہ اما م حسینؑ پر گر یہ صرف ان کی قربانی ، مظلو میت اورا ن کے خاندان کی قید و بند کی وجہ سے نہیں کیا جا تا ۔
دوسرا یہ کہ : اما م حسین علیہ السلام کے بعد والے آئمہؑ جو کہ حق الیقین کی منز ل پر فائز تھے اور کوئی غیب ان سے پوشید ہ و مخفی نہیں تھا ، وہ نہ صرف دوسروں کو سیدا لشہدا ء پر گر یہ کا حکم دیتے بلکہ خو د بھی گریہ فرما تے تھے ، مجالس عزا منعقد کر تے اور دوسروں کو بھی کہتے ، کیا وہ واقعہ کر بلا کی حکمتوں سے ( نعوذ باللہ ) نا واقف تھے ؟ بلکہ سیدالشہدا ء پر گر یہ کی کچھ اور حکمتیں بھی ہیں جن کی خاطر آئمہؑ اپنے ما ننے والوں پراس کے بارے زور میں دیتے رہے، دوسرے بیا ن کے مطا بق واقعہ عاشورہ دو پہلو رکھتا ہے ، ایک لحا ظ سے اسے دیکھیں تو اس نتیجہ پر پہنچتے ہیں کہ اما م حسینؑ اورآپ کی اولاد و اقر باء شہید ہو گئے ، آپ کے اہل وعیا ل اسیر ہو گئے اور یز ید بن معا ویہ کامیاب ہوگیا ، اگر اس تحلیل کو سامنے رکھتے ہوئے گریہ کریں تو یہ گریہ صرف انسانی ہمدر دی کی بنیا د پر ہوگا ، ایسی صورت میں یہ گر یہ دوسرے حوادث کے مظلوموں پرگر یہ سے الگ نہیں ہوگا ، ظلم کی کمی و زیادتی کا فر ق ہو سکتا ہے ۔ لیکن اگرواقعہ عا شورہ کی تحلیل ایک دوسرے انداز سے کی جا ئے تو دیکھیں گے کہ امام حسینؑکو کامیابی حاصل ہوئی ہے اوروہ جو ناکا م ہو ئے یزید اور اس کے کار ند ے تھے ، اس نظر کے مطا بق واقعہ عاشورہ میں صفا ت کا مل د حسنہ کوجو کہ انتہا ئی اعلیٰ درجہ کی تھیں ان صفات رذیلہ پر فتح حاصل ہوئی جو انتہائی گھٹیا درجہ کی تھیں ۔
اس تحلیل کی بنا پر گر یہ صرف ہمدر دی کی خاطر گریہ نہیں ہوگا ، صرف مظلو موں کے ساتھ اظہار ہمدردی نہیں ہے نہ از رو ئے احسا سات ہے کہ آپ کہیں فنا ء کی منز ل پر جب امامؑ فا ئز ہو چکے تو گر یہ کیا ضرورت ہے۔