Danishkadah Danishkadah Danishkadah
حضرت امام علی نے فرمایا، ایثار، اعلیٰ ترین خوبی ہے۔ غررالحکم حدیث606

نہج البلاغہ خطبات

خطبہ 168: جب اہل بصرہ کی طرف سے ایک شخص تحقیق حال کے لئے آپ کے پاس آیا تو اس سے فرمایا

جب امیرالموٴمنین[ع]بصرہ کے قریب پہنچے تو وہاں کی ایک جماعت نے ایک شخص کو اس مقصد سے آپ کی خدمت میں بھیجا کہ وہ ان کے لیے اہل جمل کے متعلق حضرت کے موقف کو دریافت کرے تاکہ ان کے دلوں سے شکوک مٹ جائیں چنانچہ حضرت نے اس کے سامنے جمل والوں کے ساتھ اپنے رویہ کی وضاحت فرمائی جس سے اسے معلوم ہو گیا۔ کہ حضرت حق پر ہیں تو آپ نے اس سے فرمایا کہ (جب حق تم پر واضح ہو گیا ہے تو اب) بیعت کرو۔ اس نے کہا کہ میں ایک قوم کا قاصد ہوں اور جب تک ان کے پاس پلٹ کر نہ جاؤں کوئی نیا قدم نہیں اٹھا سکتا تو حضرت نے فرمایا کہ (دیکھو) اگر وہی لوگو جو تمہارے پیچھے ہیں اس مقصد سے تمہیں کہیں پیشرو بنا کر بھیجیں کہ تم ان کے لیے ایسی جگہ تلاش کرو، جہاں بارش ہوئی ہو اور تم (تلاش کے بعد) ان کے پاس پلٹ کر جاؤ، اور انہیں خبر دو کہ سبزہ بھی ہے اور پانی بھی ہے اور وہ تمہاری مخالفت کرتے ہوئے خشک اور ویران جگہ کا رخ رکیں تو تم اس موقعہ پر کیا کرو گے ۔ اس نے کہا کہ میں ان کا ساتھ چھوڑ دوں گا اور ان کی خلاف ورزی کرتے ہوئے گھاس اور پانی کی طرف چل دُوں گا، تو حضرت نے فرمایا کہ (جب ایسا ہی کرنا ہے) تو پھر (بیعت کے لیے ہاتھ بڑھاؤ۔ وہ شخص کہتا ہے کہ خدا کی قسم حجت کے قائم ہو جانے کے بعد میرے بس میں نہ تھا کہ میں بیعت سے انکار کر دیتا۔ چنانچہ میں نے بیعت کر لی ۔ (یہ شخص کلیب جرمی کے نام سے موسوم ہے)۔