Danishkadah Danishkadah Danishkadah
حضرت محمد مصطفیٰﷺ نے فرمایا، اپنے بھائی سے مسکراتے چہرے کے ساتھ ملاقات کیا کرو۔ اصول کافی باب حسن البشر حدیث3

نہج البلاغہ خطبات

ذعلب یمنی نے آپ سے سوال کیا کہ یا امیر المومنین[ع] کیاآپ نے اپنے پروردگار کو دیکھا ہے ؟تو آپ نے فرمایا کیا میں اس اللہ کی عبادت کرتا ہوں ؟ جسے میں نے دیکھا تک نہیں ۔اس نے کہا کہ آپ کیونکر دیکھتے ہیں ؟ تو آپ نے ارشاد فرمایا کہ:

آنکھیں اسے کھلم کھلا نہیں دیکھتیں بلکہ دل ایمانی حقیقتوں سے اسے پہچانتے ہیں ۔وہ ہر چیز سے قریب ہے ۔لیکن جسمانی اتصال کے طور پر نہیں ۔و ہ ہر شے ء سے دور ہے ۔مگر الگ نہیں وہ غور و فکر کئے بغیر کلام کرنے والا اور بغیر اعضا ء (کی مدد)بنانے والا ہے ۔وہ لطیف ہے لیکن پوشیدگی سے اسے متصف نہیں کیا جاسکتا ۔وہ بزرگ و برترہے مگر تند خوئی اور بدخلقی کی صفت اس میں نہیں ۔وہ دیکھنے والا ہے مگر حواس سے اسے موصو ف نہیں کیا جاسکتا ۔وہ رحم کرنے والا ہے مگر اس صفت کو نرم دلی سے تعبیر نہیں کیا جاسکتا ۔چہرے اس کی عظمت کے آگے ذلیل و خوار اور دل ا س کے خوف سے لرزاں و ہراساں ہیں ۔

خطبہ 177: جب ذعلب یمانی نے آپ  سے یہ سوال کیا کہ آپ نے خدا کو دیکھا ہے تو اس کے جواب میں فرمایا