Danishkadah Danishkadah Danishkadah
حضرت امام امام مہدی نے فرمایا، میں خدا کی زمین میں بقیۃ اللہ اور اس کے دشمنوں سے انتقام لینے والا ہوں بحارالانوار ابواب النصوص من اللہ تعالیٰ باب18 حدیث16

حضرت امام علی علیہ السلام کی چند احادیث

حدیث (۱)

قال علی علیہ السلام :

واعلم ان الخلائقییی لم یوکدوا بشئی اعظم من التقویٰ فانہ وصیتنا اہل البیت

حضرت علی علیہ السلام فرماتے ہیں :
لوگوں کو تقویٰ سے زیادہ کسی چیز کی تاکید نہیں کی گئی اس لئے کہ یہ ہم اھل بیت(ع) کی وصیت ہے۔

حدیث (۲)

قال علی علیہ السلام:

انما قلب الحدث کالارض الخالیہ ما القی فیھا من شئی قبلتہ فباد رتک بالادب قبل ان یقسو قلبک و یشتغل لبک

حضرت علی علیہ السلام نے امام حسن (ع) سے فرمایا :
بچے کا دل خالی زمین کے مانند ہے جو بھی اسے تعلیم دی جائے گی وہ سیکھے گا لہذا میں نے تمہاری تربیت میں بہت ہی مبادرت سے کام لیا قبل اس کے کہ تمہارا دل سخت اور فکر مشغول ہو جائے ۔

حدیث (۳)

قال علی علیہ السلام:

العافیہ عشرة اجزاء تسعة منھافی الصمت الابذکر اللھ و واحد فی ترک مجالسة السفھاء

حضرت علی علیہ السلام فرماتے ہیں :
خیر وعافیت کے ۱۰ اجزاء ہیں ان میں سے ۹ اجزاء خاموش رہنے میں ہیں سوائے ذکر خدا کے اورایک جز بیوقوفوں کی مجلس میں بیٹھنے سے پرہیز کرنے میں ہے ۔

حدیث (۴)

قال علی علیہ السلام:

من نصب نفسہ للناس اما ما فعلیہ ان یبداٴ بتعلیم نفسہ قبل تعلیم غیرھ و لیکن تادیبہ بسیرتہ قبل تادیبہ بلسانہ

حضرت علی علیہ السلام فرماتے ہیں :
جو شخص اپنے کو لوگوں کی پیشوائی و رہبری کے لئے معین کرے اسکے لئے ضروری ہے کہ لوگوں کو تعلیم دینے سے پہلے خود تعلیم حاصل کرے ، اور آداب الٰہی کی رعایت کرتے ہوئے لوگوں کو دعوت دے ،قبل اس کے کہ زبان سے دعوت دے ( یعنی سیرت ایسی ہو کہ زبان سے دعوت دینے کی ضرورت نہ پڑے)۔

حدیث (۵)

قال علی علیہ السلام:

من کانت ھمتہ ما یدخل بطنہ ، کانت قیمتہ ما یخرج منہ

حضرت علی علیہ السلام فرماتے ہیں:

ہر وہ شخص جس کی تمام کوشش پیٹ بھرنے کے لئے ہے اسکی قیمت اتنی ہی ہے جو اس کے پیٹ سے خارج ہوتی ہے۔

حدیث (۶)

قال علی علیہ السلام:

الا لا خیر فی علم لیس فیہ تفھم ،الا لا خیر فی قراٴة لیس فیھا تدبر ،الا لا خیر فی عبادة لا فقہ فیھا

حضرت علی علیہ السلام فرماتے ہیں :
آگاہ ہو جاؤ ! وہ علم کہ جس میں فہم نہ ہو اس میں کوئی فائدہ نہیں ہے ، جان لو کہ تلاوت بغیر تدبر کے سود بخش نہیں ہے، آگاہ ہو جاؤ کہ وہ عبادت جس میں فہم نہ ہو اس میں کوئی خیر نہیں ہے ۔

حدیث (۷)

قال علی علیہ السلام:

ما المجاھد الشھید فی سبیل اللہ باعظم اجرا ممن قد رفعف

حضرت علی علیہ السلام فرماتے ہیں :

وہ شخص جو جہاد کرے اورجام شہادت نوش کرے اس شخص سے بلند مقام نہیں رکھتا جو گناہ پر قدرت رکھتا ہو لیکن اپنے دامن کو گناہ سے آلودہ نہ کرے ۔

حدیث (۸)

قال علی علیہ السلام:

التوبة علی اربعة دعائم :ندم بالقلب ، استغفار باللسان وعمل بالجوارح وعزم ان لا یعود

حضرت علی علیہ السلام فرماتے ہیں
حقیقت توبہ چار ستونوں پر استوار ہے : دل سے پشیمان ہونا، زبان سے استغفار کرنا ،اعضاء کے عمل کے ذریعے اور دوبارہ ایسا گناہ نہ کرنے کا پختہ ارادہ کرنا

حدیث (۹)

قال علی علیہ السلام:

ولیخزن الرجل لسانہ ، فان ھذا اللسان جموح بصاحبہ و اللہ ما اری عبدا یتقی تقویٰ تنفعہ حتی یخزن لسانہ

حضرت علی علیہ السلام فرماتے ہیں :
انسان کو چاہیے کہ اپنی زبان کی حفاظت کرے اس لئے کہ یہ سرکش زبان اپنے صاحب کو ہلاک کر دیتی ہے خدا کی قسم ! میں نے کسی بندہ ٴمتقی کو نہیں دیکھا جس کو اس کے تقوی نے نفع پہنچایا ہو مگر یہ کہ اس نے اپنی زبان کی حفاظت کی ہو۔

حدیث (۱۰)

قال علی علیہ السلام:

لا تجعلوا علمکم جھلا و یقینکم شکا اذا علمتم فاعملوا ، و اذا تیقنتم فاقدموا

حضرت علی علیہ السلام فرماتے ہیں:
اپنے علم کو جہل میں اور یقین کو شک میں تبدیل نہ کرو۔ جب کسی چیز کے بارے میں علم ہو جائے تو اسی کے مطابق عمل کرو اور جب یقین کی منزل تک پہنچ جاؤ تو اقدام کرو ۔