Danishkadah Danishkadah Danishkadah
حضرت امام علی نے فرمایا، دین کو ذریعہ معاش بنا کر کھانے والے کا دین میں سے صرف وہی حصہ ہوتا ہے جو وہ کھاتا ہے۔ بحارالانوارابواب المواعظ والحکم باب16 حدیث152

مفاتیح الجنان و باقیات الصالحات (اردو)

پانچویں فصل -------------------------------------- ماہ ذی الحجہ کے اعمال

اعمال عشرہ اول ذی الحجہ

واضح ہو کہ ذوالحجہ ایک عظیم اور بزرگ تر مہینہ ہے، جب اس مہینے کا چاند نظر آتا تو اکثر صحابہ(رض) و تابعین عبادت میں خاص اہتمام کرتے تھے قرآن مجید میں اس کے پہلے دس دنوں کو ایام معلومات کہا گیا ہے اور یہ بڑی فضیلت اور برکت والے ایام ہیں۔ حضرت رسول اللہ ﷺ کا فرمان ہے کہ کسی بھی دن کی نیکی و عبادت خدا کے ہاں اس نیکی و عبادت سے زیادہ محبوب نہیں جو ان دس دنوں میں کی جائے۔

ان دس دنوں میں چند ایک اعمال ہیں۔

﴿۱﴾پہلے نو دن کے روزے رکھے تو ایسا ہے گویا ساری زندگی روزے رکھے ہوں ۔

﴿۲﴾ان دس دنوں میں مغرب و عشا کے درمیان دو رکعت نماز پڑھے جس کی ہر رکعت میں سورہ الحمدکے بعد سورہ توحید اور یہ آیت پڑھے تا کہ حجاج کعبہ کے ثواب میں شریک ہوجائے۔

وَوٰاعَدْنا مُوسیٰ ثَلاَثِینَ لَیْلَۃً وَاَتْمَمْناھا بِعَشْرٍ فَتَمَّ مِیقاتُ رَبِّہِ اَرْبَعِینَ لَیْلَۃً وَقالَ

وعدہ کیا ہم نے موسیٰ(ع) سے تیس راتوں کا اورمزید دس راتوں کا اضافہ کیا تو پھر اس کے رب کا وعدہ چالیس راتوں کا ہوگیا

مُوسی لاََِخِیہِ ہارُونَ اخْلُفْنِی فِی قَوْمِی وَاَصْلِحْ وَلاَ تَتَّبِعْ سَبِیلَ المُفْسِدِینَ

اور کہا موسیٰ(ع) نے اپنے بھائی ہارون(ع) سے میری امت میں جانشین بن اور ان کی اصلاح کر اور فساد کرنیوالوں کی راہ پر نہ چلنا۔

﴿۳﴾پہلے دن سے عرفہ کے دن تک نماز فجر کے بعد اور نمازمغرب سے پہلے یہ دعا پڑھے، جو شیخ و سید نے امام جعفر صادق سے نقل کی اور وہ یہ ہے:

اَللّٰھُمَّ ھذِہِ الْاَیَّامُ الَّتِی فَضَّلْتَھا عَلَی الْاَیَّامِ وَشَرَّفْتَھا وَقَدْ بَلَّغْتَنِیھا بِمَنِّکَ وَرَحْمَتِکَ

اے معبود! یہ وہ دن ہیں جن کو تو نے دوسرے دنوں پر فضیلت و بزرگی دی ہے تو نے اپنے احسان اور رحمت سے یہ دن ہم کو دکھائے

فَاَنْزِلْ عَلَیْنا مِنْ بَرَکاتِکَ، وَاَوْسِعْ عَلَیْنا فِیھا مِنْ نَعْمائِکَ اَللّٰھُمَّ إنِّی اَسْاَلُکَ اَنْ

ہیں پس ان دنوں میں ہم پر اپنی برکتیں نازل فرما اور اپنی نعمتوں میں وسعت فرما اے معبود! میں تجھ سے سوال کرتا ہوں کہ

تُصَلِّیَ عَلَی مُحَمَّدٍ وَآلِ مُحَمَّدٍ وَاَنْ تَھْدِیَنا فِیھا لِسَبِیلِ الْھُدی وَالْعَفافِ وَالْغِنی

محمد(ص) و آل محمد(ص) پر رحمت نازل فرما اور یہ کہ ان دنوں میں راہ ہدایت، پاکدامنی اور سیر چشمی کی طرف ہماری رہنمائی کر اور ان میں ہمیں

وَالْعَمَلِ فِیھا بِما تُحِبُّ وَتَرْضی اَللّٰھُمَّ إنِّی اَسْاَ لُکَ یَا مَوْضِعَ کُلِّ شَکْوی، وَیَا

اپنا پسندیدہ عمل کرنے کی توفیق دے اے معبود! میں تجھ سے سوال کرتا ہوں اے ہر شکایت کی امیدگاہ اے ہر سرگوشی

سامِعَ کُلِّ نَجْوی، وَیَا شاھِدَ کُلِّ مَلَأَ، وَیَا عالِمَ کُلِّ خَفِیَّۃٍ، اَنْ تُصَلِّیَ عَلَی مُحَمَّدٍ

کے سننے والے اے ہر جماعت پر حاضر گواہ اور اے ہر راز کے جاننے والے محمد(ص) و آل محمد(ص) پر

وَآلِ مُحَمَّدٍ وَاَنْ تَکْشِفَ عَنَّا فِیھَا الْبَلائَ، وَتَسْتَجِیبَ لَنا فِیھَا الدُّعائَ، وَتُقَوِّیَنا فِیھا

رحمت نازل فرما اور یہ کہ ان دنوں میں ہم سے مصیبت کو دور کر ان ایام میں ہماری دعا قبول فرما اور قوت عطا کر

وَتُعِینَنا وَتُوَفِّقَنا فِیھا لِما تُحِبُّ رَبَّنا وَتَرْضی وَعَلَی مَا افْتَرَضْتَ عَلَیْنا مِنْ طاعَتِکَ

ان دنوں میں ہمیں اس عمل پر مدد اور توفیق دے جس سے تو راضی ہو اور اس کی بھی توفیق کہ جس کو تو نے اور اپنے رسول اور اپنے اہل

وَطاعَۃِ رَسُو لِکَ وَاَھْلِ وِلایَتِکَ اَللّٰھُمَّ إنِّی اَسْاَ لُکَ یَا اَرْحَمَ الرَّاحِمِینَ اَنْ تُصَلِّیَ

ولایت کی اطاعت کے عنوان سے ہم پرفرض کیا ہے اے معبود! میں تجھ سے سوال کرتا ہوں اے سب سے زیادہ رحم کرنے والے کہ

عَلَی مُحَمَّدٍ وَآلِ مُحَمَّدٍ وَاَنْ تَھَبَ لَنا فِیھَا الرِّضا إنَّکَ سَمِیعُ الدُّعائِ، وَلاَ تَحْرِمْنا

تو محمد(ص) و آل محمد(ص) پر رحمت نازل فرما اور یہ کہ ان دنوں میں ہمیں اپنی خوشنودی عطاکر بے شک تو دعا کا سننے والا ہے اور ہمیں اس بھلائی

خَیْرَ مَا تُنْزِلُ فِیھا مِنَ السَّمائِ، وَطَھِّرْنا مِنَ الذُّنُوبِ یَا عَلاّمَ الْغُیُوبِ، وَاَوْجِبْ

سے محروم نہ کر جو تو نے آسمان سے نازل کی ہے اور ہمارے گناہ دھوڈال اے غیبوں کے جاننے والے اور اس دنوں ہمارے لیے

لَنا فِیھا دارَ الْخُلُودِ اَللّٰھُمَّ صَلِّ عَلَی مُحَمَّدٍ وَآلِ مُحَمَّدٍ وَلاَ تَتْرُکْ لَنا فِیھا ذَ نْباً إلاَّ

ہمیشگی والی جنت واجب کردے اے معبود؛ محمد(ص) و آل محمد(ص) پر رحمت نازل فرما اور ہمارا کوئی گناہ نہ رہنے دے جسے تونے نہ بخشا ہو اور نہ

غَفَرْتَہُ، وَلاَ ھَمّاً إلاَّ فَرَّجْتَہُ، وَلاَ دَیْناً إلاَّ قَضَیْتَہُ، وَلاَ غائِباً إلاَّ اَدَّیْتَہُ، وَلاَ حاجَۃً

کوئی غم کہ جس سے تو نے گشائش نہ دی ہو اور نہ کوئی قرض کہ جسے تو نے ادا نہ کیا ہو اور نہ گمشدہ شی کہ جسے تو نے ﴿ہم تک﴾نہ پہنچایا

مِنْ حَوٰائِجِ الدُّنْیا وَالْآخِرَۃِ إلاَّ سَھَّلْتَھا وَیَسَّرْتَھا، إنَّکَ عَلَی کُلِّ شَیْئٍ

ہو اور نہ دنیا وآخرت کی حاجات میں سے کوئی حاجت کہ جسے تو نے پورا نہ کیا ہو اور اسے آسان نہ بنایا ہوبے شک تو ہرچیز پر قدرت

قَدِیرٌ ۔ اَللّٰھُمَّ یَا عالِمَ الْخَفِیَّاتِ، یَا راحِمَ الْعَبَراتِ، یَا مُجِیبَ الدَّعَواتِ، یَا رَبَّ

رکھتا ہے اے معبود! اے چھپی چیزوں سے واقف اے گرتے آنسوؤں پر رحم کھانے والے اے دعائیں قبول کرنے والے اے

الْاَرَضِینَ وَالسَّماواتِ، یَا مَنْ لاَ تَتَشابَہُ عَلَیْہِ الْاَصْواتُ، صَلِّ عَلَی مُحَمَّدٍ وَآلِ

زمینوں و آسمانوں کے پروردگار اے وہ جس کو آوازیں شبہ میں نہیں ڈال سکتیں محمد(ص) وآل(ع) محمد(ص) پر

مُحَمَّدٍ وَاجْعَلْنا فِیہا مِنْ عُتَقائِکَ وَطُلَقائِکَ مِنَ النَّارِ، وَالْفائِزِئنَ بِجَنَّتِکَ وَالنَّاجِینَ

رحمت فرما اور ان دنوں ہمیں اپنی طرف سے آتش جہنم سے آزاد اور رہاکیئے ہوئے قرار دے نیز اپنی جنت میں داخل شدہ اور نجات

بِرَحْمَتِکَ یَا اَرْحَمَ الرَّاحِمِینَ، وَصَلَّی اللّهُ عَلَی سَیِّدِنا مُحَمَّدٍ وَآلِہِ اَجْمَعِینَ ۔

یافتہ شمار کر اپنی رحمت سے اے سب سے زیادہ رحم کرنے والے اور خدا ہمارے سردار حضرت محمد(ص) اور انکی ساری آل (ع) پررحمت فرمائے ۔

﴿۴﴾ وہ پانچ دعائیں پڑھے جو جبرائیل خدا کی طرف سے حضرت عیسیٰ کیلئے بطور ہدیہ لائے تھے تاکہ حضرت اس عشرہ میں ہر روز یہ دعائیں پڑھیں ۔ وہ پانچ دعائیں یہ ہیں ۔

﴿۱﴾اَشْھَدُ اَنْ لاَ إلہَ إلاَّ اللّهُ وَحْدَہُ لاَ شَرِیکَ لَہُ لَہُ الْمُلْکُ، وَلَہُ الْحَمْدُ، بِیَدِہِ

﴿۱﴾ میں گواہی دیتا ہوں کہ اﷲ کے سوا کوئی معبود نہیں جو یکتا ہے کوئی اس کا ثانی نہیں حکومت اسی کی ہے اور اسی کیلئے حمد ہے اسی کے

الْخَیْرُ وَھُوَ عَلَی کُلِّ شَیْئٍ قَدِیرٌ ﴿۲﴾اَشْھَدُ اَنْ لاَ إلہَ إلاَّ اللّهُ وَحْدَہُ لاَ شَرِیکَ لَہُ،

ہاتھ میں بھلائی ہے اور وہ ہر چیز پر قدرت رکھتا ہے ۔﴿۲﴾ میں گواہی دیتا ہوں کہ اﷲ کے سوا کوئی معبود نہیں جو یکتا ہے کوئی اس کا

اَحَداً صَمَداً لَمْ یَتَّخِذْ صاحِبَۃً وَلاَ وَلَداً ﴿۳﴾ اَشْھَدُ اَنْ لاَ إلہَ إلاَّ اللّهُ

ثانی نہیں وہ یکتا بے نیاز ہے نہ اس نے کوئی زوجہ کی نہ اس کا کوئی بیٹا ہے ۔ ﴿۳﴾ میں گواہی دیتا ہوں کہ اﷲ کے سوا کوئی معبود نہیں

وَحْدَہُ لاَ شَرِیکَ لَہُ، اَحَداً صَمَداً لَمْ یَلِدْ وَلَمْ یُولَدْ وَلَمْ یَکُنْ لَہُ کُفُواً اَحَدٌ ﴿۴﴾

جو یکتا ہے کوئی اسکا ثانی نہیںہے وہ یکتا و بے نیاز ہے نہ اس نے کسی کو جنا نہ وہ جنا گیا اور نہ کوئی اس کا ہمسر و ثانی ہو سکتا ہے۔ ﴿۴﴾

اَشْھَدُ اَنْ لاَ إلہَ إلاَّ اللّهُ وَحْدَہُ لاَ شَرِیکَ لَہُ، لَہُ الْمُلْکُ، وَلَہُ الْحَمْدُ، یُحْیِی

میں گواہی دیتا ہوں کہ اﷲ کے سوا کوئی معبود نہیں جو یکتا ہے کوئی اس کا ثانی نہیں ملک اسی کا ہے اور حمد اسی کی ہے وہ زندہ کرتا ہے وہ

وَیُمِیتُ، وَھُوَ حَیٌّ لاَ یَمُوتُ، بِیَدِہِ الْخَیْرُ، وَھُوَ عَلَی کُلِّ شَیْئٍ قَدِیرٌ ﴿۵﴾ حَسْبِیَ

موت دیتا ہے اور وہ زندہ جسے موت نہیں اسی کے ہاتھ میں بھلائی ہے اور وہ ہر چیز پر قدرت رکھتا ہے ۔﴿۵﴾ اﷲ میرے لئے

اللّهُ وَکَفی، سَمِعَ اللّهُ لِمَنْ دَعا، لَیْسَ وَرائَ اللّهِ مُنْتَھی، اَشْھَدُ لِلّٰہِ بِما دَعا

اور کافی وراضی ہے جو اسکو پکارے نہیں ﴿اس کی پکار کو﴾ سنتاہے خدا کے علاوہ کوئی انتہا نہیں جسکی اس نے دعوت دی اسکی گواہی دیتا ہوں

وَاَ نَّہُ بَرِیئٌ مِمَّنْ تَبَرَّاَ، وَاَنَّ لِلّٰہِِ الْآخِرَۃَ وَالاَُْولیٰ ۔

اور اﷲ تعالیٰ سے دور ہے جو اس سے دور ہونا چاہے اور اﷲ کیلئے ہی ابتدائ وانتہا ہے ۔

حضرت عیسیٰ نے ان دعاؤں میں سے ہر ایک کو روزانہ سو مرتبہ پڑھنے پر بہت زیادہ ثواب کا ذکر کیا ہے علامہ مجلسی (رح) کے فرمان کے مطابق یہ بعید نہیں کہ اگر کوئی شخص ان پانچ دعاؤں کو روزانہ دس مرتبہ پڑھے تو بھی روایت پر عمل ہوجائے گا لیکن اگر ہر دعا کو سو مرتبہ پڑھے تو بہت بہتر ہے ۔

﴿۵﴾ ان دس دنوں میں ہر روز یہ تہلیلات پڑھے جو حضرت امیرا لمومنین سے منقول ہیں اور ان پر ثواب کثیر کا ذکر ہوا ہے اگر ان کو روزانہ دس مرتبہ پڑھے تو خوب ہے وہ تہلیلات یہ ہیں :

لاَ إلہَ إلاَّ اللّهُ عَدَدَ اللَّیالِی وَالدُّھُورِ، لاَ إلہَ إلاَّ اللّهُ عَدَدَ اَمْواجِ الْبُحُورِ، لاَ إلہَ

اﷲ کے سوا کوئی معبود نہیں راتوں اور زمانوں کی تعداد میں اﷲ کے سوا کوئی معبود نہیں سمندروں کی موجوں کے برابر اﷲ کے سوا

إلاَّ اللّهُ وَ رَحْمَتُہُ خَیْرٌ مِمّا یَجْمَعُونَ، لاَ إلہَ إلاَّ اللّهُ عَدَدَ الشَّوْکِ وَالشَّجَرِ

کوئی معبود نہیں اور اس کی رحمت بہتر ہے اس سے جو وہ جمع کرتے ہیں اﷲ کے سوا کوئی معبود نہیں درختوں اور کانٹوں کی تعداد کے

لاَ إلہَ إلاَّ اللّهُ عَدَدَ الشَّعْرِ وَالْوَبَرِ، لاَ إلہَ إلاَّ اللّهُ عَدَدَ الْحَجَرِ وَالْمَدَرِ، لاَ إلہَ إلاَّ

برابر اﷲ کے سوا کوئی معبود نہیں بالوں اور دن کے ریشوں کی تعداد کے برابر اﷲ کے سوا کوئی معبود نہیں پتھروں اور ڈھیلوں کی تعداد

اللّهُ عَدَدَ لَمْحِ الْعُیُونِ، لاَ إلہَ إلاَّ اللّهُ فِی اللَّیْلِ إذا عَسْعَسَ، وَالصُّبْحِ

کے برابر اﷲ کے سوا کوئی معبود نہیں پلکوںکے جھپکنے کی تعداد کے برابر اﷲ کے سوا کوئی معبود نہیں رات جب تاریک ہوجائے اور صبح

إذا تَنَفَّسَ، لاَ إلہَ إلاَّ اللّهُ عَدَدَ الرِّیاحِ فِی الْبَرارِی وَالصُّخُورِ، لاَ إلہَ إلاَّ اللّهُ مِنَ

کو جب وہ روشن ہو اﷲ کے سوا کوئی معبود نہیں ہواؤں اور بیابانوں اور صحراؤں کی تعداد کے برابر اﷲ کے سوا کوئی معبود نہیں آج

الْیَوْمِ إلی یَوْمِ یُنْفَخُ فِی الصُّورِ ۔

سے صور پھونکنے کے دن تک کے دنوں میں ۔

ذالحجہ کا پہلا دن

اس میں چند ایک اعمال ہیں ۔

﴿۱﴾ روزہ رکھے اس کا ثواب اَ سیّ﴿80﴾ مہینوں کے روزے رکھنے کے ثواب کے برابر ہے ۔

﴿۲﴾ نماز حضرت فاطمہ الزہرا سلام اللہ علیہا بجالائے شیخ فرماتے ہیں کہ یہ نماز چار رکعت ہے دو دو کرکے پڑھے جیسے کہ امیر المومنین کی نماز پڑھی جاتی ہے کہ ہر رکعت میں سورہ الحمد کے بعد پچاس مرتبہ سورہ توحید اور بعداز نماز تسبیح فاطمہ الزہراسلام اللہ علیہاپڑھے اور پھر یہ دعا پڑھے:

سُبْحانَ ذِی الْعِزِّ الشَّامِخِ الْمُنِیفِ سُبْحانَ ذِی الْجَلالِ الْباذِخِ الْعَظِیمِ سُبْحانَ

پاک ہے وہ جو بلند و بالا عزت کا مالک ہے پاک ہے وہ صاحب جلالت شان و عظمت والا پاک ہے

ذِی الْمُلْکِ الْفاخِرِ الْقَدِیمِ سُبْحانَ مَنْ یَریٰ اَثَرَ النَّمْلَۃِ فِی الصَّفا سُبْحانَ مَنْ

وہ قدیمی قابل فخر حکومت کا مالک پاک ہے وہ جو چٹیل پتھر پر چیونٹی کے پاؤں کا نشان دیکھتا ہے پاک ہے وہ جو فضا میں پرندے

یَریٰ وَقْعَ الطَّیْرِ فِی الْھَوائِ سُبْحانَ مَنْ ھُوَ ھکَذا وَلاَ ھکَذا غَیْرُہُ۔

کے اڑنے کے خط دیکھتا ہے پاک ہے وہ جو ایسا ہے اور اس کے سوا کوئی ایسا نہیں ۔

﴿۳﴾ زوال سے آدھ گھنٹہ پہلے دو رکعت نماز پڑھے کہ ہر رکعت میں سورہ الحمد کے بعد دس دس مرتبہ سورہ توحید آیۃ الکرسی اور سورہ قدر پڑھے :

﴿۴﴾ جو شخص کسی ظالم سے خوف زدہ ہو وہ آج کے دن یہ کلمات کہے تاکہ حق تعالیٰ اسے ظالم کے شر سے محفوظ فرمائے وہ کلمات یہ ہیں :

حَسْبِی حَسْبِی حَسْبِی مِنْ سُؤالِی عِلْمُکَ بِحالِی

مجھے کافی ہے مجھے کافی ہے مجھے کافی ہے سوال کی نسبت میرے حال سے متعلق تیرا علم۔

واضح ہو کہ آج کے دن ہی حضرت ابراہیم کی ولادت ہوئی تھی اور شیخین کی روایت کے مطابق امیر المومنین کے ساتھ حضرت فاطمہ الزہرا سلام اللہ علیہا کی تزویج بھی اسی دن ہوئی ۔

ساتویں ذی الحجہ کا دن

سات ذی الحجہ ۴۱۱ھ میں بمقام مدینہ منورہ امام محمد باقر کی وفات ہوئی پس یہ مسلمانوں کیلئے یوم غم ہے۔

آٹھویں ذی الحجہ کا دن

یہ ترویہ کا دن ہے اور اس میں روزہ رکھنے کی بڑی فضیلت ہے روایت ہے کہ اس دن کا روزہ ساٹھ سال کے گناہوں کا کفارہ ہے اور شیخ شہید کا فرمان ہے کہ اس روز غسل کرنا مستحب ہے۔

نویں ذی الحجہ کی رات

یہ بڑی مبارک رات ہے یہ قاضی الحاجات سے مناجات اور راز و نیاز کی رات ہے اس رات توبہ قبول اور دعا مستجاب ہوتی ہے۔ پس جو شخص یہ رات عبادت میں گزارے گویا وہ ایک سو ستر سال تک عبادت میں مصروف رہا ہے اس رات کے چند اعمال ہیں :

﴿۱﴾ یہ دعا پڑھے روایت ہے کہ شب عرفہ یا شب جمعہ میں اس دعا کے پڑھنے سے گناہ معاف ہو جاتے ہیں وہ دعا یہ ہے :

اَللّٰھُمَّ یَا شاھِدَ کُلِّ نَجْوی، وَمَوْضِعَ کُلِّ شَکْوی، وَعالِمَ کُلِّ خَفِیَّۃٍ، وَمُنْتَھی کُلِّ

اے اﷲ ! اے ہر راز کے گواہ اے ہر شکایت کے پہنچنے کے مقام اے ہر پوشیدہ چیز کے جاننے والے اور ہر حاجت کی

حاجَۃٍ، یَا مُبْتَدِئاً بِالنِّعَمِ عَلَی الْعِبادِ، یَا کَرِیمَ الْعَفْوِ، یَا حَسَنَ التَّجاوُزِ، یَا جَوادُ،

آخری جگہ اے بندوں پر اپنی نعمتوں کا آغاز کرنے والے اے مہربان معاف کرنے والے اے بہترین در گزر کرنے والے اے عطا والے

یَا مَنْ لاَ یُوارِی مِنْہُ لَیْلٌ داجٍ وَلاَ بَحْرٌ عَجَّاجٌ وَلاَ سَمائٌ ذاتُ اَبْراجٍ، وَلاَ ظُلَمٌ ذاتُ

اے وہ جس سے نہاں نہیں ہے تاریک رات نہ بے کراں سمندر نہ برجوں والا آسمان اور نہ یکبارگی اٹھنے والی موجیں

ارْتِتاجٍ، یَا مَنِ الظُّلْمَۃُ عِنْدَہُ ضِیائٌ، اَسْاَلُکَ بِنُورِ وَجْھِکَ الْکَرِیمِ الَّذِی تَجَلَّیْتَ

نہاں ہیں اے وہ تاریکیاں جس کیلئے روشن ہیں سوال کرتا ہوں بواسطہ تیری عزت والی ذات کے نور کے جسکو تونے پہاڑ پر چمکایا تو

بِہِ لِلْجَبَلِ فَجَعَلْتَہُ دَ کّاً وَخَرَّ مُوسی صَعِقاً، وَبِاسْمِکَ الَّذِی رَفَعْتَ بِہِ السَّماواتِ

وہ بکھر کر رہ گیا اور حضرت موسیٰ (ع)بے ہوش ہو کر گر پڑے اور بواسطہ تیرے نام کے جس سے تونے آسمانوں کو

بِلا عَمَدٍ، وَسَطَحْتَ بِہِ الْاَرْضَ عَلَی وَجْہِ مَائٍ جَمَدٍ، وَبِاسْمِکَ الْمَخْزُونِ الْمَکْنُونِ

بغیر ستونوں کے بلند کیا اور زمین کو جمے ہوئے پانی کی سطح کے اوپر پھیلایا اور سوالی ہوں بواسطہ تیرے محفوظ پوشیدہ

الْمَکْتُوبِ الطَّاھِرِ الَّذِی إذا دُعِیتَ بِہِ اَجَبْتَ، وَ إذا سُئِلْتَ بِہِ اَعْطَیْتَ، وَبِاسْمِکَ

لکھے ہوئے پاک تر نام کے کہ جس سے تجھے پکارا جائے تو جواب دیتا ہے اور جب اس کے ذریعے تجھ سے مانگا جائے تو عطاکرتا

السُّبُّوحِ الْقُدُّوسِ الْبُرْھانِ الَّذِی ھُوَ نُورٌ عَلَی کُلِّ نُورٍ، وَنُورٌ مِنْ نُورٍ یُضِیئُ مِنْہُ

ہے اور بواسطہ تیرے پاکسا وپاکیزہ نام کے سوالی ہوں جو ہر نور سے بالا تر نور ہے وہ نور ہے اس نورمیںسے اورجس سے

کُلُّ نُورٍ، إذا بَلَغَ الْاَرْضَ انْشَقَّتْ، وَ إذا بَلَغَ السَّماواتِ فُتِحَتْ، وَ إذا بَلَغَ الْعَرْشَ

ہر نور چمکتا ہے جب وہ زمین پر پہنچا تو وہ پھٹ گئی جب آسمانوں پر پہنچا تووہ کشادہ ہوگئے جب عرش پر پہنچا تو

اھْتَزَّ وَبِاسْمِکَ الَّذِی تَرْتَعِدُ مِنْہُ فَرائِصُ مَلائِکَتِکَ وَاَساَلُکَ بِحَقِّ جَبْرَائِیلَ

وہ لرزنے لگا اور بواسطہ تیرے اس نام کے کہ جس سے تیرے فرشتوںکے دل دہل جاتے ہیں اورسوالی ہوںجبرائیل میکائیل

وَمِیکائِیلَ وَ إسْرافِیلَ وَبِحَقِّ مُحَمَّدٍ الْمُصْطَفی صَلَّی اللّهُ عَلَیْہِ وَآلِہِ وَعَلَی جَمِیعِ

اور اسرافیل کے واسطے سے اور حضرت محمد مصطفےٰ کے اس حق کے واسطے سے سوالی ہوں جوتمام نبیوںاورفرشتوںپرہے اور

الْاَ نْبِیائِ وَجَمِیعِ الْمَلائِکَۃِ، وَبِالاسْمِ الَّذِی مَشی بِہِ الْخِضْرُ عَلَی قُلَلِ الْمائِ کَما

سوالی ہوں کہ جس کی برکت سے خضر پانی کی لہروں پر چلتے تھے جیساکہ وہ اس

مَشی بِہِ عَلَی جَدَدِ الْاَرْضِ، وَبِاسْمِکَ الَّذِی فَلَقْتَ بِہِ الْبَحْرَ لِمُوسی وَاَغْرَقْتَ

زمین کی بلندیوں پر چلتے تھے اور بواسطہ تیرے نام کے جس سے تو نے موسی(ع) کیلئے دریا کو چیرا فرعون کو اس کی

فِرْعَوْنَ وَقَوْمَہُ وَاَنْجَیْتَ بِہِ مُوسَی بْنَ عِمْرانَ وَمَنْ مَعَہُ وَبِاسْمِکَ الَّذِی دَعاکَ بِہِ

قوم سمیت غرق کیا اور موسی(ع) بن عمران کو ساتھیوں سمیت نجات دی اور بواسطہ اس نام کے جس سے موسی(ع) بن عمران نے

مُوسَی بْنُ عِمْرانَ مِنْ جانِبِ الطُّورِ الْاَیْمَنِ فَاسْتَجَبْتَ لَہُ وَاَلْقَیْتَ عَلَیْہِ مَحَبَّۃً مِنْکَ

طور ایمن کی ایک سمت سے پکارا تھا پس تو نے اس کو جواب دیا اور اس پر اپنی محبت نازل فرمائی

وَبِاسْمِکَ الَّذِی بِہِ اَحْیَا عِیسَی بْنُ مَرْیَمَ الْمَوْتی وَتَکَلَّمَ فِی الْمَھْدِ صَبِیّاً، وَاَبْرَاَ

اور سوالی ہوں بواسطہ اس نام کے جس کی برکت سے عیسیٰ بن مریم نے مردے زندہ کیئے بچپنے میں گہوارے میں کلام کیا اور تیرے

الْاَکْمَہَ والْاَ بْرَصَ بِ إذْنِکَ وَبِاسْمِکَ الَّذِی دَعاکَ بِہِ حَمَلَۃُ عَرْشِکَ وَجَبْرَائِیلُ

حکم سے اس نام کے ساتھ جذام و برص والوں کو شفا دی اور بواسطہ تیرے اس نام کے جس سے تجھے حاملان عرش اور جبرائیل

وَمِیکائِیلُ وَ إسْرافِیلُ وَحَبِیبُکَ مُحَمَّدٌ صَلَّی اللّهُ عَلَیْہِ وَآلِہِ وَمَلائِکَتُکَ الْمُقَرَّبُونَ،

میکائیل اور اسرافیل اور تیرے حبیب حضرت محمد تجھے پکارتے ہیں نیز جس نام سے تیرے مقرب فرشتے

وَاَنْبِیاؤُکَ الْمُرْسَلُونَ، وَعِبادُکَ الصَّالِحُونَ مِنْ اَھْلِ السَّماواتِ وَالْاَرَضِینَ،

تیرے بھیجے ہوئے انبیائ اور تیرے نیکوکار بندے تجھے پکارتے ہیں جو آسمان والوں اور زمین والوں میں ہیں اور بواسطہ تیرے اس

وَبِاسْمِکَ الَّذِی دَعاکَ بِہِ ذُو النُّونِ إذْ ذَھَبَ مُغاضِباً فَظَنَّ اَنْ لَنْ تَقْدِرَ عَلَیْہِ فَنادی

نام کے جس سے تجھے پکارا مچھلی والے نے جب وہ غصے میں جا رہا تھا تو اس نے خیال کیا کہ تو اسے نہ پکڑے گا پس اس نے وہ پانی

فِی الظُّلُماتِ اَنْ لاَ إلہَ إلاَّ اَ نْتَ سُبْحانَکَ إنِّی کُنْتُ مِنَ الظَّالِمِینَ، فَاسْتَجَبْتَ لَہُ

کی تاریکیوں میں پکارا کہ تیرے سوا کوئی معبود نہیں ہے تو پاک ہے بے شک میں ظالموں میں سے ہوں پس تو نے اسکی دعا قبول

وَنَجَّیْتَہُ مِنَ الْغَمِّ وَکَذَلِکَ تُنْجِی الْمُؤْمِنِینَ، وَبِاسْمِکَ الْعَظِیمِ الَّذِی دَعاکَ

کی اور تو نے اسے رنج و غم میں سے نکالا اور تو مومنوں کو اسی طرح رہائی دیتا ہے اور سوالی ہوں تیرے بزرگتر نام کے واسطے سے

بِہِ داوُدُ وَخَرَّ لَکَ ساجِداً فَغَفَرْتَ لَہُ ذَ نْبَہُ، وَبِاسْمِکَ الَّذِی دَعَتْکَ بِہِ آسِیَۃُ

جسکے ساتھ تجھے داؤد (ع) نے سجدے کی حالت میں پکارا پس بخش دی تو نے اسکی بھول اور بواسطہ تیرے نام کے جسکے ساتھ تجھے آسیہ زوجہ

امْرَاَۃُ فِرْعَوْنَ إذْ قالَتْ رَبِّ ابْنِ لِی عِنْدَکَ بَیْتاً فِی الْجَنَّۃِ وَنَجِّنِی مِنْ فِرْعَوْنَ

فرعون نے پکارا جب کہنے لگی کہ میرے رب میرے لئے اپنے ہاں جنت میں ایک گھر بنا اور مجھے فرعون اور اسکے عمل سے نجات

وَعَمَلِہِ وَنَجِّنِی مِنَ الْقَوْمِ الظَّالِمِینَ، فَاسْتَجَبْتَ لَھا دُعائَھَا، وَبِاسْمِکَ الَّذِی دَعاکَ

دے اور مجھے ظالموں کے گروہ سے نجات دے پس تو نے اسکی دعا سن لی اور سوالی ہوں بواسطہ تیرے اس نام کے جسکے ساتھ تجھے

بِہِ اَیُّوبُ إذْ حَلَّ بِہِ الْبَلائُ فَعافَیْتَہُ وَآتَیْتَہُ اَھْلَہُ وَمِثْلَھُمْ مَعَھُمْ رَحْمَۃً مِنْ عِنْدِکَ

ایوب(ع) نے پکارا جب ان پر سختی آن پڑی پس تونے انکو نجات دی اور اپنی رحمت سے انہیں اہلبیت دیئے اور ان جیسے اور بھی عطا کیئے

وَذِکْری لِلْعابِدِینَ، وَبِاسْمِکَ الَّذِی دَعاکَ بِہِ یَعْقُوبُ فَرَدَدْتَ عَلَیْہِ بَصَرَہُ

تاکہ عبادت گزاروں کیلئے یادگار بنے اور سوالی ہوں بواسطہ تیرے اس نام کے جسکے ساتھ تجھے یعقوب (ع) نے پکارا پس تو نے انہیں

وَقُرَّۃَ عَیْنِہِ یُوسُفَ وَجَمَعْتَ شَمْلَہُ، وَبِاسْمِکَ الَّذِی دَعاکَ بِہِ سُلَیْمانُ

آنکھیں واپس دیں اور انکا نور نظر یوسف (ع) بھی اور اس بکھرے خاندان کو یکجاہ کردیا اور بواسطہ تیرے اس نام کے جسکے ساتھ تجھے

فَوَھَبْتَ لَہُ مُلْکاً لاَ یَنْبَغِی لاََِحَدٍ مِنْ بَعْدِھِ إنَّکَ اَ نْتَ الْوَہَّابُ،

سلیمان(ع) نے پکارا پس تو نے انہیں ایسا ملک و حکومت بخشا جو ان کے بعد کسی کیلئے نہیں بے شک تو بہت عطا کرنے والا ہے اور بواسطہ

وَبِاسْمِکَ الَّذِی سَخَّرْتَ بِہِ الْبُراقَ لِمُحَمَّدٍ صَلَّی اللّهُ عَلَیْہِ وَآلِہِ وَسَلَّمَ إذْ قالَ تَعالی

تیرے اس نام کے جس کے ساتھ تو نے براق کو بخاطر محمد مطیع کیا جیساکہ فرمایا خدائے تعالیٰ

سُبْحانَ الَّذِی اَسْری بِعَبْدِہِ لَیْلاً مِنَ الْمَسْجِدِ الْحَرامِ إلَی الْمَسْجِدِ الْاَقْصی

نے پاک ہے وہ ذات جس نے اپنے بندے کو سیر کرائی راتوں رات کعبہ شریف سے مسجد اقصی تک کی

وَقَوْلُہُ سُبْحانَ الَّذِی سَخَّرَ لَنا ھَذا وَما کُنَّا لَہُ مُقْرِنِینَ وَ إنَّا إلی رَبِّنا لَمُنْقَلِبُونَ

اور قول خدا ہے پاک ہے وہ ذات جس نے اسے ہمارے لئے مطیع کیا ورنہ ہم میں ایسی طاقت نہ تھی اور اپنے

وَبِاسْمِکَ الَّذِی تَنَزَّلَ بِہِ جَبْرَائِیلُ عَلَی مُحَمَّدٍ صَلَّی اللّهُ عَلَیْہِ وَآلِہِ، وَبِاسْمِکَ

پروردگار کی طرف پلٹنے والے ہیں اور بواسطہ تیرے اس نام کے جسے جبرائیل حضرت محمد کے پاس لے کے آئے ۔اور

الَّذِی دَعاکَ بِہِ آدَمُ فَغَفَرْتَ لَہُ ذَ نْبَہُ وَاَسْکَنْتَہُ جَنَّتَکَ، وَاَسْاَ لُکَ بِحَقِّ الْقُرْآنِ

بواسطہ تیرے اس نام کے جس کے ساتھ تجھے آدم (ع) نے پکارا پس معاف کی تو نے ان کی بھول اور انہیں اپنی جنت میں ٹہرایا اور سوال

الْعَظِیمِ وَبِحَقِّ مُحَمَّدٍ خاتَمِ النَّبِیِّینَ، وَبِحَقِّ إبْراھِیمَ ، وَبِحَقِّ فَصْلِکَ

کرتا ہوں تجھ سے عظمت والے قرآن کے واسطے سے حضرت محمد (ص) نبیوں کے خاتم کے واسطے سے اور ابراہیم (ع) کے واسطے سے اور

یَوْمَ الْقَضائِ، وَبِحَقِّ الْمَوازِینِ إذا نُصِبَتْ، وَالصُّحُفِ إذا نُشِرَتْ، وَبِحَقِّ الْقَلَمِ

قیامت کے روز تیرے فیصلے کے واسطے سے اور میزان و عدل کے واسطے سے جب نصب کی جائے گی اور صحیفے کھولے جائیں گے

وَمَا جَری، وَاللَّوْحِ وَمَا اَحْصی، وَبِحَقِّ الاسْمِ الَّذِی کَتَبْتَہُ عَلَی سُرادِقِ

اور قلم کے واسطے سے جب وہ چلے گا اور لوح کے واسطے سے جب وہ پر ہوجائے گی اور اس نام کے واسطے سے جس کو تونے عرش

الْعَرْشِ قَبْلَ خَلْقِکَ الْخَلْقَ وَالدُّنْیا وَالشَّمْسَ وَالْقَمَرَ بِاَ لْفَیْ عامٍ، وَاَشْھَدُ اَنْ لاَ

کے پردوں پر لکھااس سے پہلے کہ تونے مخلوق، سورج اور چاند کو دو ہزار سال میں بنایا اور گواہی دیتا ہوں کہ اﷲ کے سوائ

إلہَ إلاَّ اللّهُ وَحْدَہُ لاَ شَرِیکَ لَہُ، وَاَنَّ مُحَمَّداً عَبْدُہُ وَرَسُولُہُ، وَاَسْاَلُکَ بِاسْمِکَ

کوئی معبود نہیں جو یکتا ہے اسکا کوئی ثانی نہیں اور یہ کہ حضرت محمد(ص) اسکے بندے اور رسول ہیں اور سوال کرتا ہوں تجھ سے بواسطہ اس نام کے

الْمَخْزُونِ فِی خَزائِنِکَ الَّذِی اسْتَٲْثَرْتَ بِہِ فِی عِلْمِ الْغَیْبِ عِنْدَکَ لَمْ یَظْھَرْ عَلَیْہِ

جو تیرے خزانوں میں محفوظ ہے جسکو خاص کیا ہے تونے علم غیب کے ساتھ اپنے حضور میں جس پر تیری مخلوق میں سے کوئی بھی آگاہ

اَحَدٌ مِنْ خَلْقِکَ لاَ مَلَکٌ مُقَرَّبٌ وَلاَ نَبِیٌّ مُرْسَلٌ وَلاَ عَبْدٌ مُصْطَفی وَاَسْاَلُکَ بِاسْمِکَ

نہیں ہے نہ کوئی مقرب فرشتہ نہ کوئی بھیجا ہوا نبی اور نہ ہی کوئی برگزیدہ بندہ اور سوال کرتا ہوں تجھ سے بواسطہ تیرے اس نام کے جس

الَّذِی شَقَقْتَ بِہِ الْبِحارَ وَقامَتْ بِہِ الْجِبالُ وَاخْتَلَفَ بِہِ اللَّیْلُ وَالنَّھارُ وَبِحَقِّ السَّبْعِ

کے ساتھ تو نے دریاؤں کو چیرا پہاڑوں کو قائم فرمایا اور اس سے دن رات میں تفریق کی ہے اور بواسطہ دوبارہ نازل ہونے والی

الْمَثانِی وَالْقُرْآنِ الْعَظِیمِ، وَبِحَقِّ الْکِرامِ الْکاتِبِینَ، وَبِحَقِّ طہ وَیسَ وَکَھیعَصَ،

سات آیتوں اور عظمت والے قرآن کے بواسطہ عزت والے کاتبوں کے بواسطہ طہ و یٰس اور کھیعص

وَحمَعَسَقَ، وَبِحَقِّ تَوْراۃِ مُوسی، وَ إنْجِیلِ عِیسی، وَزَبُورِ داوُدَ، وَفُرْقانِ مُحَمَّدٍ

اور حمعسق اور بواسطہ موسٰی(ع) کی توریت عیسیٰ(ع) کی انجیل داؤد(ع) کی زبور اور بواسطہ محمد(ص) کے قرآن

صَلَّی اللّهُ عَلَیْہِ وَآلِہِ وَعَلَی جَمِیعِ الرُّسُلِ وَباھِیّاً شَراھِیّاً اَللّٰھُمَّ إنِّی اَسْاَلُکَ بِحَقِّ

کے خدا رحمت کرے ان پر اور ان کی آل پر اور تمام رسولوں پر اور اپنے دونوں اسمائ اعظم پر اے اﷲ میں سوال کرتا ہوں تجھ سے

تِلْکَ الْمُناجاۃِ الَّتِی کانَتْ بَیْنَکَ وَبَیْنَ مُوسَی بْنِ عِمْرانَ فَوْقَ جَبَلِ طُورِ سَیْنائَ

بواسطہ اس راز و نیاز کے جو تیرے اور موسیٰ(ع) بن عمران کے درمیان طور سینا ئ کے با برکت پہاڑ پر ہوا تھا

وَاَسْاَلُکَ بِاسْمِکَ الَّذِی عَلَّمْتَہُ مَلَکَ الْمَوْتِ لِقَبْضِ الْاَرْواحِ، وَاَسْاَ لُکَ بِاسْمِکَ

اور سوال کرتا ہوں تجھ سے بواسطہ تیرے اس نام کے جو تونے روحیں قبض کرنے کیلئے فرشتہ موت کو تعلیم فرمایا اور سوال کرتا ہوں تجھ

الَّذِی کُتِبَ عَلَی وَرَقِ الزَّیْتُونِ فَخَضَعتِ النِّیرانُ لِتِلْکَ الْوَرَقَۃِ فَقُلْتَ یا نارُ کُونِی

سے بواسطہ تیرے اس نام کے جو شجر زیتون کے پتے پر لکھا گیا پس دوزخ اس پتے کے آگے جھک گیاپھر کہا تونے کہ اے آگ

بَرْداً وَسَلاماً وَاَسْاَلُکَ بِاسْمِکَ الَّذِی کَتَبْتَہُ عَلَی سُرادِقِ الْمَجْدِ وَالْکَرامَۃِ، یَا مَنْ

ٹھنڈی ہو جا اور سلامتی والی اور سوال کرتا ہوں تجھ سے بواسطہ تیرے اس نام کے جسے تونے عزت اور بزرگی کے پردوں پر لکھا ہے

لاَ یُخْفِیہِ سائِلٌ وَلاَ یَنْقُصُہُ نائِلٌ، یَا مَنْ بِہِ یُسْتَغاثُ وَ إلَیْہِ یُلْجَٲُ، اَسْاَلُکَ

اے وہ کہ جسے سوال سے تنگی نہیں ہوتی اور عطائ سے کمی نہیں آتی اے وہ جس سے مدد مانگی اور جس سے پناہ لی جاتی ہے سوال کرتا

بِمَعاقِدِ الْعِزِّ مِنْ عَرْشِکَ وَمُنْتَھَی الرَّحْمَۃِ مِنْ کِتابِکَ، وَبِاسْمِکَ الْاَعْظَمِ، وَجَدِّکَ

ہوں تجھ سے بواسطہ تیرے عرش کے عزت والے مقامات تیری کتاب میں موجود انتہائی رحمت کے اور بواسطہ تیرے اسم اعظم

الْاَعْلی وَکَلِماتِکَ التَّامَّاتِ الْعُلی اَللّٰھُمَّ رَبَّ الرِّیاحِ وَمَا ذَرَتْ وَالسَّمائِ وَمَا اَظَلَّتْ

تیری بلند شان اور تیرے کامل اور بلندتر کلمات کے اے اللہ اے ہواؤں اور ان کے اثرات کے رب اے آسمان اور اس کے سایہ

وَالْاَرْضِ وَمَا اَقَلَّتْ وَالشَّیاطِینِ وَمَا اَضَلَّتْ، وَالْبِحارِ وَمَا جَرَتْ، وَبِحَقِّ کُلِّ حَقٍّ

کے رب اے زمین اور اس کے بوجھ کے رب اے شیطانوں اور ان کے گمراہ کردہ کے رب اے دریاؤں اور ان کی روانی کے رب

ھُوَ عَلَیْکَ حَقٌّ وَبِحَقِّ الْمَلائِکَۃِ الْمُقَرَّبِینَ وَالرَّوْحانِیِّینَ وَالْکَرُوبِیِّینَ وَالْمُسَبِّحِینَ

اور بواسطہ ہر اس حق کے جو تجھ پر ہے اور بواسطہ مقرب فرشتوں روحانیوں کروبیوں اور رات اور دن میں

لَکَ بِاللَّیْلِ وَالنَّھارِ لاَ یَفْتُرُونَ، وَبِحَقِّ إبْراھِیمَ خَلِیلِکَ، وَبِحَقِّ کُلِّ وَ لِیٍّ یُنادِیکَ

تیری تسبیح کرنے والوں کے جو تھکتے نہیں ہیں اور بواسطہ تیرے خلیل ابراہیم(ع) کے اور بواسطہ تیرے ہر دوست کے جو صفا و مروہ کے

بَیْنَ الصَّفا وَالْمَرْوَۃِ وَتَسْتَجِیبُ لَہُ دُعائَہُ، یَا مُجِیبُ اَسْاَلُکَ بِحَقِّ ھذِہِ الْاَسْمائِ

درمیان تجھے پکارتا ہے اور تو اس کی دعا قبول کرتا ہے اے قبول کرنے والے میں سوال کرتا ہوں تجھ سے بواسطہ ان ناموں کے

وَبِھذِہِ الدَّعَواتِ اَنْ تَغْفِرَ لَنٰا مَا قَدَّمْنا وَمَا اَخَّرْنٰا وَمَا اَسْرَرْنٰا وَمَا اَعْلَنَّا

اور بواسطہ ان دعاؤں کے یہ کہ ہمارے گناہ بخش دے جو ہم کرچکے اور کریں گے اور جو ہم نے چھپ کر کیے ہیں اور جو ظاہر کیے ہیں

وَمَا اَبْدَیْنٰا وَمَا اَخْفَیْنٰا وَمَا اَ نْتَ اَعْلَمُ بِہِ مِنَّا إنَّکَ عَلَی کُلِّ شَیْئٍ قَدِیرٌ

اور جو ہم نے بیان کیے ہیں اور جو ہم نے چھپائے اور جن کو تو ہم سے زیادہ جانتا ہے بے شک تو ہر چیز پر قدرت رکھنے والا ہے

بِرَحْمَتِکَ یَا اَرْحَمَ الرَّاحِمِینَ ۔ یَا حافِظَ کُلِّ غَرِیبٍ، یَا مُؤْ نِسَ کُلِّ وَحِیدٍ، یَا قُوَّۃَ

بذریعہ اپنی رحمت کے اے سب سے زیادہ رحم کرنے والے اے ہر بے وطن کے نگہبان اے ہر تنہا کے مونس وغمخوار اے ہر کمزور

کُلِّ ضَعِیفٍ یَا ناصِرَ کُلِّ مَظْلُومٍ، یَا رازِقَ کُلِّ مَحْرُومٍ، یَا مُؤْ نِسَ کُلِّ مُسْتَوْحِشِ

کی قوت اے ہر ستم دیدہ کی مدد کرنے والے اے ہر محروم کے رازق اے ہر خوف زدہ کے ہمدم

یَا صاحِبَ کُلِّ مُسافِرٍ، یَا عِمادَ کُلِّ حاضِرٍ، یَا غافِرَ کُلِّ ذَ نْبٍ وَخَطِیئَۃٍ، یَا غِیاثَ

اے ہر مسافر کے ہمراہی اے ہر حاضر کے سہارے اے ہر گناہ اور خطا کے بخشنے والے اے فریادیوں کے

الْمُسْتَغِیثِینَ، یَا صَرِیخَ الْمُسْتَصْرِخِینَ، یَا کاشِفَ کَرْبِ الْمَکْرُوبِینَ، یَا فارِجَ ھَمِّ

فریادرس اے ہر پکارنے والے کی ﴿پکار﴾ سننے والے اے دکھیارے لوگوں کے دکھوں کے دور کرنے والے اے غم زدوں کے غم

الْمَھْمُومِینَ، یَا بَدِیعَ السَّمَاوَاتِ وَالْاَرَضِینَ، یَا مُنْتَہی غایَۃِ الطَّالِبِینَ، یَا مُجِیبَ

مٹانے والے اے آسمانوں اور زمینوں کے پیدا کرنے والے اے طلبگاروںکے مقصد کی انتہائ اے پریشان لوگوںکی دعا

دَعْوَۃِ الْمُضْطَرِّینَ، یَا اَرْحَمَ الرَّاحِمِینَ، یَا رَبَّ الْعالَمِینَ، یَا دَیَّانَ یَوْمِ الدِّینِ، یَا

قبول کرنے والے اے سب سے زیادہ رحم کرنے والے اے سب جہانوں کے رب اے یوم جزا کو بدلہ دینے والے اے عطا

اَجْوَدَ الْاَجْوَدِینَ، یَا اَکْرَمَ الْاَکْرَمِینَ، یَا اَسْمَعَ السَّامِعِینَ، یَا اَبْصَرَ

کرنے والوں سے زیادہ عطا کرنے والے اے مہربانوں سے زیادہ مہربان اے سننے والوں سے زیادہ سننے والے اے دیکھنے

النَّاظِرِینَ، یَا اَ قْدَرَ الْقادِرِینَ، اغْفِرْ لِیَ الذُّنُوبَ الَّتِی تُغَیِّرُ النِّعَمَ، وَاغْفِرْ لِیَ

والوں سے زیادہ دیکھنے والے اے طاقتوروں سے زیادہ طاقت والے میرے وہ گناہ معاف کردے جو نعمتوں سے محروم کرتے ہیں

الذُّنُوبَ الَّتِی تُورِثُ النَّدَمَ، وَاغْفِرْ لِیَ الذُّنُوبَ الَّتِی تُورِثُ السَّقَمَ، وَاغْفِرْ لِیَ

میرے وہ گناہ بخش دے جو شرمندگی کا باعث بنتے ہیں میرے وہ گناہ معاف کردے جو بیماریاں پیدا کرتے ہیں میرے وہ گناہ بخش

الذُّنُوبَ الَّتِی تَھْتِکُ الْعِصَمَ وَاغْفِرْ لِیَ الذُّنُوبَ الَّتِی تَرُدُّ الدُّعائَ وَاغْفِرْ لِیَ الذُّنُوبَ

دے جو پردوں کو فاش کرتے ہیں میرے وہ گناہ معاف کردے جو دعا کو روک دیتے ہیںمیرے وہ گناہ بخش دے

الَّتِی تَحْبِسُ قَطْرَ السَّمائِ، وَاغْفِرْ لِیَ الذُّنُوبَ الَّتِی تُعَجِّلُ الْفَنائَ، وَاغْفِرْ لِیَ الذُّنُوبَ

جو بارشوں میں رکاوٹ ڈالتے ہیں میرے وہ گناہ معاف کردے جو جلد موت لاتے ہیں میرے وہ گناہ بخش دے جو بدبختی

الَّتِی تَجْلِبُ الشَّقائَ، وَاغْفِرْ لِیَ الذُّنُوبَ الَّتِی تُظْلِمُ الْھَوائَ، وَاغْفِرْ لِیَ الذُّنُوبَ الَّتِی

کا موجب بنتے ہیں میرے وہ گناہ معاف کردے جو میری دنیا کو تاریک کرتے ہیں میرے وہ گناہ بخش دے جو

تَکْشِفُ الْغِطائَ ، وَاغْفِرْ لِیَ الذُّنُوبَ الَّتِی لاَ یَغْفِرُھا غَیْرُکَ یَا اللّهُ، وَاحْمِلْ عَنِّی کُلَّ

بے پردگی کا سبب بنتے ہیں اور میرے وہ گناہ معاف کردے جن کو تیرے سوا کوئی معاف نہیں کرسکتا اے اللہ! تیری مخلوق میں سے

تَبِعَۃٍ لاََِحَدٍ مِنْ خَلْقِکَ، وَاجْعَلْ لِی مِنْ اَمْرِی فَرَجاً وَمَخْرَجاً وَیُسْراً وَاَنْزِلْ یَقِینَکَ

مجھ پر کسی کا جو بوجھ ہے وہ مجھ سے ہٹادے میرے کاموں میںکشائش آسانی اور سہولت پیدا کردے میرے سینے میں اپنا یقین اور

فِی صَدْرِی، وَرَجائَکَ فِی قَلْبِی حَتَّی لاَ اَرْجُوَ غَیْرَکَ ۔ اَللّٰھُمَّ احْفَظْنِی وَعافِنِی

میرے دل میں اپنی امید کو جگہ دے یہاں تک کہ تیرے غیر سے امید نہ رکھوں اے اللہ! میرے مقام میں میری حفاظت کر

فِی مَقامِی وَاصْحَبْنِی فِی لَیْلِی وَنَہارِی، وَمِنْ بَیْنِ یَدَیَّ وَمِنْ خَلْفِی وَعَنْ یَمِینِی

اور مجھے پناہ دے اور میرے ساتھ رہ دن میں رات میں میری نگہبانی کر میرے آگے سے پیچھے سے میرے دائیں

وَعَنْ شِمالِی وَمِنْ فَوْقِی وَمِنْ تَحْتِی، وَیَسِّرْ لِیَ السَّبِیلَ، وَاَحْسِنْ لِیَ التَّیْسِیرَ،

سے بائیں سے اور میرے اوپر سے اور نیچے سے اور میرا راستہ آسان کردے میرے لیے بہتر آسائش پیدا کردے

وَلاَ تَخْذُلْنِی فِی الْعَسِیرِ وَاھْدِنِی یَا خَیْرَ دلِیلٍ، وَلاَ تَکِلْنِی إلی نَفْسِی فِی الاَُْمُورِ

اور مجھے تنگی میں ذلیل و خوار نہ کر مجھے راہ سمجھا دے اے بہترین رہبر اور معاملات میں مجھے میرے نفس کے حوالے نہ کر مجھے ہر طرح

وَلَقِّنِی کُلَّ سُرُورٍ وَاقْلِبْنِی إلی اَھْلِی بِالْفَلاحِ وَالنَّجاحِ مَحْبُوراً فِی الْعاجِلِ وَالْآجِلِ

کی خوشی عطا فرما اور بہتری اور کامیابی کے ساتھ اور دنیا و آخرت کی بھلائی کے ساتھ مجھے اپنے کنبے میں واپس لے چل

إنَّکَ عَلَی کُلِّ شَیْئٍ قَدِیرٌ، وَارْزُقْنِی مِنْ فَضْلِکَ، وَاَوْسِعْ عَلَیَّ مِنْ طَیِّباتِ رِزْقِکَ،

بے شک تو ہرچیز پر قدرت رکھتا ہے اور مجھ پر اپنا فضل و کرم کر میرے لیے اپنے پاکیزہ رزق میں فراوانی فرما

وَاسْتَعْمِلْنِی فِی طاعَتِکَ، وَاَجِرْنِی مِنْ عَذابِکَ وَنارِکَ، وَاقْلِبْنِی إذا تَوَفَّیْتَنِی إلی

مجھے اپنی فرمانبرداری میں لگادے مجھے اپنی سزا اور آگ سے پناہ دے اور جب تو مجھے وفات دے تو اپنی رحمت سے مجھے جنت میں

جَنَّتِکَ بِرَحْمَتِکَ ۔ اَللّٰھُمَّ إنِّی اَعُوذُ بِکَ مِنْ زَوالِ نِعْمَتِکَ، وَمِنْ تَحْوِیلِ عافِیَتِکَ

پہنچادے اے اللہ! میں تیری پناہ چاہتا ہوں اس سے کہ مجھ سے تیری نعمت چھن جائے اور تیری نگہبانی حاصل نہ رہے اور تیری پناہ

وَمِنْ حُلُولِ نَقِمَتِکَ وَمِنْ نُزُولِ عَذابِکَ وَاَعُوذُ بِکَ مِنْ جَھْدِ الْبَلائِ وَدَرَکِ الشَّقائِ

چاہتا ہوں تیری طرف سے سختی اورعذاب کے آنے سے اور تیری پناہ چاہتا ہوں سخت آزمائش سے بدبختی کے آنے سے

وَمِنْ سُوئِ الْقَضائِ، وَشَماتَۃِ الْاَعْدائِ، وَمِنْ شَرِّ مَا یَنْزِلُ مِنَ السَّمائِ، وَمِنْ شَرِّ مَا

بری تقدیر سے دشمنوں کے طعن سے اور اس تکلیف سے جو آسمان سے نازل ہو اور ہر اس برائی سے جس کا

فِی الْکِتابِ الْمُنْزَلِ ۔ اَللّٰھُمَّ لاَ تَجْعَلْنِی مِنَ الْاَشْرارِ، وَلاَ مِنْ اَصْحابِ النَّارِ، وَلاَ

ذکر نازل شدہ کتاب میں ہے اے اللہ! مجھے برے لوگوں میں قرار نہ دے اور نہ ہی اہل جہنم میں سے قرار دے اور نہ ہی مجھے نیک

تَحْرِمْنِی صُحْبَۃَ الْاَخْیارِ، وَاَحْیِنِی حَیَاۃً طَیِّبَۃً، وَتَوَفَّنِی وَفاۃً طَیِّبَۃً تُلْحِقُنِی

افراد کی صحبت سے محروم رکھ مجھے پاکیزہ زندگی نصیب کرمجھ کو بہترین حالت میں موت دے نیکوکاروں میں شامل کردینا

بِالْاَ بْرارِ، وَارْزُقْنِی مُرافَقَۃَ الْاَنْبِیائِ فِی مَقْعَدِ صِدْقٍ عِنْدَ مَلِیکٍ مُقْتَدِرٍ ۔ اَللّٰھُمَّ لَکَ

مجھے انبیائ کا ساتھ عطا فرمانا اس مقام صدق و صفا میں جو تیری زبردست حکومت میں ہے اے معبود! حمد تیرے ہی

الْحَمْدُ عَلَی حُسْنِ بَلائِکَ وَصُنْعِکَ، وَلَکَ الْحَمْدُ عَلَی الْاِسْلامِ وَاتِّباعِ السُّنَّۃِ، یَا

لیے ہے تیری طرف سے بہترین آزمائش میں مدد کرنے پر اور حمد تیرے لیے ہے کہ تو نے اسلام کی پیروی اور سنت پر عمل کرنے کی

رَبِّ کَما ھَدَیْتَھُمْ لِدِینِکَ وَعَلَّمْتَھُمْ کِتابَکَ فَاھْدِنا وَعَلِّمْنا، وَلَکَ الْحَمْدُ

توفیق دی ہے اے پروردگار جیسے تونے ان کی اپنے دین کی طرف رہنمائی کی اپنی کتاب انہیں سکھائی پس ہماری بھی رہنمائی کر اور

عَلَی حُسْنِ بَلائِکَ وَصُنْعِکَ عِنْدِی خاصَّۃً کَما خَلَقْتَنِی

ہمیں سکھا اور حمد تیرے لیے ہے بہترین آزمائش پر اور اس خاص احسان پر جو تو نے مجھ پر کیا ہے جیسا کہ تو نے مجھے پیدا کیا ہے تو

فَاَحْسَنْتَ خَلْقِی وَعَلَّمْتَنِی فَاَحْسَنْتَ تَعْلِیمِی وَھَدَیْتَنِی فَاَحْسَنْتَ ھِدایَتِی، فَلَکَ

اچھی صورت دی ہے مجھے علم سکھایا تو بہترین تعلیم دی ہے اور میری رہنمائی کی تو کیا خوب رہنمائی کی ہے پس حمد تیرے

الْحَمْدُ عَلَی إنْعامِکَ عَلَیَّ قَدِیماً وَحَدِیثاً، فَکَمْ مِنْ کَرْبٍ یَا سَیِّدِی قَدْ فَرَّجْتَہُ وَکَمْ

لیے ہے کہ تو نے مجھے اول سے آخر تک مسلسل نعمتیں دیں پس اے میرے سردار کتنے ہی دکھ تھے جو تو نے دور کردیے میرے آقا

مِنْ غَمٍّ یَا سَیِّدِی قَدْ نَفَّسْتَہُ وَکَمْ مِنْ ھَمٍّ یَا سَیِّدِی قَدْ کَشَفْتَہُ وَکَمْ مِنْ بَلائٍ یَا

کتنے ہی غم تھے جو تو نے مٹادیے اے میرے مالک! کتنے ہی اندیشے تھے جو تو نے محو کردیئے اے میرے

سَیِّدِی قَدْ صَرَفْتَہُ وَکَمْ مِنْ عَیْبٍ یَا سَیِّدِی قَدْ سَتَرْتَہُ فَلَکَ الْحَمْدُ عَلَی کُلِّ حالٍ

آقا کتنی ہی پریشانیاں تھیں جو تو نے ختم کردیںاور کتنے ہی عیب تھے جو تو نے ڈھانپ لیے پس حمد تیرے لیے ہے

فِی کُلِّ مَثْویً وَزَمَانٍ وَمُنْقَلَبٍ وَمَقامٍ وَعَلَی ھذِہِ الْحالِ وَکُلِّ حالٍ ۔ اَللّٰھُمَّ اجْعَلْنِی

ہر ایک حال میں ہرجگہ ہر زمانے میں ہر ایک منزل اور ہر ایک مقام پر اور اس موجودہ حالت میں اور ہر حالت میں اے معبود! آج

مِنْ اَفْضَلِ عِبادِکَ نَصِیباً فِی ھذَا الْیَوْمِ مِنْ خَیْرٍ تَقْسِمُہُ اَوْ ضُرٍّ تَکْشِفُہُ، اَوْ سُوئٍ

کے دن مجھے حصہ و نصیب کے لحاظ سے اپنے سب بندوں سے برتر قرار دے اس بھلائی میں جوتو نے تقسیم کی یا جو تکلیف تو نے دور

تَصْرِفُہُ اَوْ بَلائٍ تَدْفَعُہُ اَوْ خَیْرٍ تَسُوقُہُ، اَوْ رَحْمَۃٍ تَنْشُرُھا، اَوْ عافِیَۃٍ تُلْبِسُھا فَ إنَّکَ

کی یا جو برائی تو نے ہٹائی یا جو سختی تو نے ٹالی یا جو خیر تو نے عطا کی یا جو رحمت تو نے عام کی یا جو عافیت تو نے عنایت کی ہے کہ بے شک

عَلَی کُلِّ شَیْئٍ قَدِیرٌ وَبِیَدِکَ خَزائِنُ السَّماواتِ وَالْاَرْضِ وَاَنْتَ الْواحِدُ الْکَرِیمُ

تو ہر چیز پر قدرت رکھتا ہے آسمانوں اور زمین کے خزانے تیرے قبضے میں ہیںاور تو وہ یکتا بزرگی والا

الْمُعْطِی الَّذِی لاَ یُرَدُّ سائِلُہُ، وَلاَ یُخَیَّبُ آمِلُہُ، وَلاَ یَنْقُصُ نائِلُہُ، وَلاَ یَنْفَدُ مَا عِنْدَہُ

عطا کرنے والا ہے جو کسی سائل کو ہٹکاتا نہیں کسی امیدوار کو مایوس نہیں کرتا اور جس کی عطاکم نہیں ہوتی اور جو کچھ اس کے پاس ہے

بَلْ یَزْدادُ کَثْرَۃً وَطِیباً وَعَطائً وَجُوداً، وَارْزُقْنِی مِنْ خَزٰائِنِکَ الَّتِی لاَ تَفْنی، وَمِنْ

ختم نہیں ہوتا بلکہ وہ بڑھتاہے مقدارمیں پاکیزگی میں عطا میں اور سخاوت میں اور مجھے اپنے ان خزانوں سے عنایت کر جو ختم نہیں

رَحْمَتِکَ الْواسِعَۃِ إنَّ عَطائَکَ لَمْ یَکُنْ مَحْظُوراً وَاَنْتَ عَلَی کُلِّ شَیْئٍ قَدِیرٌ بِرَحْمَتِکَ

ہوتے اور اپنی وسیع رحمت میں سے مجھے عطا کر کہ بے شک تیری عطا کبھی بند نہیں ہوتی اور تو ہر چیز پر قدرت رکھتا ہے اپنی رحمت کے

یَا اَرْحَمَ الرَّاحِمِینَ ۔

ساتھ اے سب سے زیادہ رحم کرنے والے۔

﴿۲﴾وہ دس تسبیحات جو سید نے ذکر کی ہیں ان کو ہزار مرتبہ پڑھے اور وہ روز عرفہ کے اعمال میں آئیں گی۔

﴿۳﴾دعا اَللّٰھُمَّ تَعَبَّأَ وَ تَھَیَّأَ پڑھے کہ جو شب جمعہ کے اعمال میں مذکور ہے اور اسے روز عرفہ میں پڑھنا بھی وارد ہوا ہے۔

﴿۴﴾زمین کربلا میں امام حسین کی زیارت کرے اور یوم عید تک وہیں رہے تا کہ اس سال میں ہر شر سے محفوظ رہ سکے۔

نویں ذی الحجہ کا دن

یہ روز عرفہ ہے اور بہت بڑی عید کا دن ہے۔ اگر چہ اس کو عید کے نام سے موسوم نہیں کیا گیا، یہی وہ دن ہے جس میں خدائے تعالیٰ نے بندوں کو اپنی اطاعت و عبادت کی طرف بلایاہے ، آج کے دن ان کے لیے اپنے جود و سخا کا دسترخوان بچھایا ہے اور آج شیطان کو دھتکارا گیا اور وہ ذلیل و خوار ہوا ہے۔

روایت ہے کہ امام زین العابدین نے روز عرفہ ایک سائل کی آواز سنی جو لوگوں سے خیرات مانگ رہا تھا۔ آپ نے فرمایا: افسوس ہے تجھ پرکہ آج کے دن بھی تو غیر خدا سے سوال کر رہا ہے حالانکہ آج تو یہ امید ہے کہ ماؤں کے پیٹ کے بچے بھی خدا کے لطف و کرم سے مالامال ہو کر سعید و خوش بخت ہو جائیں ۔

اس دن کے چند ایک اعمال ہیں:

﴿۱﴾غسل کرے۔

﴿۲﴾امام حسین کی زیارت کرے اس کا ثواب ہزار حج وعمرہ اور ہزار جہاد جتنا بلکہ اس سے بھی زیادہ ہے۔ اس زیارت کی فضیلت میں بہت سی متواتر حدیثیں نقل ہوئی ہیں ۔ کہ آج کے دن جو کوئی حضرت کے قبہ مقدسہ کے سائے میں رہے تو اس کا ثواب عرفات والوں سے کم نہیں زیادہ ہے اور وہ ان لوگوں سے مقدم ہے۔ حضرت کی زیارت کی کیفیت باب زیارت میں آئے گی ۔ تا ہم یہ یاد رہے کہ یہ ثواب اور درجہ اس شخص کے لیے ہے جو اپنا واجب حج چھوڑ کر زیارات کو نہ گیا ہو۔

﴿۳﴾نماز عصر کے بعد دعائ عرفہ پڑھنے سے قبل زیر آسمان دو رکعت نماز بجا لائے اور اپنے گناہوں کا اقرار و اعتراف کرے تاکہ اسے عرفات میں حاضری کا ثواب ملے اور اس کے گناہ معاف ہوں۔اس کے بعد ائمہ طاہرین ٪کے حکم کے مطابق دعائ عرفہ پڑھے اور اعمال عرفہ بجا لائے اور یہ اعمال بہت زیادہ ہیں کہ اس مختصر کتاب میں ان کا بیان ممکن نہیں، پھر بھی حسب گنجائش ہم یہاں چند اعمال کا ذکر کرتے ہیں۔

شیخ کفعمی نے مصباح میں فرمایا ہے کہ یوم عرفہ کا روزہ مستحب ہے بشرطیکہ دعائ عرفہ کے پڑھنے میں کمزوری کا بھی خوف نہ ہو۔ زوال سے پہلے غسل کرنا بھی مستحب ہے اور شب عرفہ وروز عرفہ زیارت امام حسین بھی مستحب ہے۔

زوال کے وقت زیر آسمان نماز ظہر و عصر نہایت متانت اور سنجیدگی سے بجا لائے، اس کے بعد دو رکعت نماز پڑھے جس کی پہلی رکعت میں سورہ الحمد کے بعد سورہ توحید اور دوسری رکعت میں سورہ الحمد کے بعد سورہ کافرون پڑھے، اس کے بعد چار رکعت نماز پڑھے جس کی ہررکعت میں سورہ الحمد کے بعد پچاس مرتبہ سورہ توحید کی پڑھے:

مؤلف کہتے ہیں کہ یہ چار رکعت وہی امیر المومنین کی نماز ہے جو اعمال روز جمعہ میں مذکور ہے، پھر فرماتے ہیں کہ چار رکعت نماز کے بعد یہ دس تسبیحات پڑھے۔ جو رسول اللہ سے مروی ہیں اور سید ابن طاؤس نے اپنی کتاب اقبال میں درج کیں اور وہ یہ ہیں۔

سُبْحانَ الَّذِی فِی السَّمائِ عَرْشُہُ سُبْحانَ الَّذِی فِی الْاَرْضِ حُکْمُہُ سُبْحانَ الَّذِی

پاک ہے وہ خدا جس کا عرش آسمان میں ہے پاک ہے وہ خدا جس کا حکم زمین میں نافذ ہے پاک ہے وہ خد اجس کا

فِی الْقُبُورِ قَضاؤُہُ سُبْحانَ الَّذِی فِی الْبَحْرِ سَبِیلُہُ سُبْحانَ الَّذِی فِی النَّارِ سُلْطانُہُ

فیصلہ قبروں میں نافذ ہے پاک ہے وہ خدا جس کا دریا میں راستہ ہے پاک ہے وہ خدا جو جہنم پر اختیار رکھتا ہے

سُبْحانَ الَّذِی فِی الْجَنَّۃِ رَحْمَتُہُ سُبْحانَ الَّذِی فِی الْقِیامَۃِ عَدْلُہُ سُبْحانَ الَّذِی رَفَعَ

پاک ہے وہ خدا جنت میں جس کی رحمت ہے پاک ہے وہ خداقیامت میں جس کا عدل ہے پاک ہے وہ خدا جس نے آسمان

السَّمائَ سُبْحانَ الَّذِی بَسَطَ الْاَرْضَ سُبْحانَ الَّذِی لاَ مَلْجَاَ وَلاَ مَنْجی مِنْہُ إلاَّ إلَیْہِ

بلند کیا پاک ہے وہ خدا جس نے زمین بچھائی پاک ہے وہ خدا جس سے پناہ و نجات نہیں مگر اسی کے ہاں سے

پھر سو مرتبہ کہے : سُبْحَانَ اللّهِ وَ الْحَمْدُ ﷲِ وَ اللّهُ اَکْبَرُ نیز سورہ توحید و آیت الکرسی اور صلوات

اللہ پاک ہے اللہ ہی کے لیے حمد ہے نہیں کوئی معبود سوائے اللہ کے اورا للہ بزرگتر ہے

سوسو مرتبہ پڑھے، دس مرتبہ کہے: لَا اِلَہَ اِلَّا اللّهُ وَحْدَہ، لَا شَرِیْکَ لَہ، لَہ، الْمُلْکُ وَ لَہُ

نہیںکوئی معبود سوائے اللہ کے وہ یکتا ہے کوئی اس کا ثانی نہیں اسی کے لیے حکومت اور حمد

الْحَمْدُ یُحْیِیْ وَ یُمِیْتُ وَ یُمِیْتُ وَ یُحْیِیْ وَ ھُوَ حَیُّ، لَا یَمُوتُ بِیَدِہِ الْخَیْرُ وَھُوَ

وہ زندہ کرتا اور موت دیتا ہے اور موت دیتا اور زندہ کرتا ہے اور وہ ایسازندہ ہے جسے موت نہیں اسی کے ہاتھ میں بھلائی ہے اور وہ

عَلیٰ کُلِّ شَئْیٍ قَدِیْرُ، دس مرتبہ کہے: اَسْتَغْفِرُ اللّهُ الَّذٰی لاٰ اِلہَ اِلاّٰ ھُوَ الْحَيُّ الْقَیُّوْمُ

ہر چیز پر قدرت رکھتا ہے بخشش چاہتاہوں اس اللہ سے کہ جس کے سوا کوئی معبود نہیں زندہ و پائندہ ہے اور

وَاَتَوُبُ اِلَیْہِ دس مرتبہ کہے: یٰا اللّهُ دس مرتبہ کہے: یٰا رَحْمٰنُ دس مرتبہ کہے: یٰا رَحیٰمُ دس مرتبہ کہے:

میں اسکے حضور توبہ کرتا ہوں اے اللہ اے بڑے مہربان اے رحم والے

یٰا بَدیٰعُ السَّمَوٰاتِ وَ الْاَرْضِ یٰا ذَا الْجَلاٰلِ وَ الْاِکْرٰامِ دس مرتبہ کہے: یٰا حَيُّ یَا قَیُّومُ

اے آسمانوں اور زمین کے پیدا کرنے والے اے جلالت و بزرگی کے مالک اے

دس مرتبہ کہے: یٰا حَنَّانُ یٰا مَنَّانُ دس مرتبہ کہے: یٰا لاٰ اِلٰہَ اِلاّٰ اَنْتَ دس

زندہ اے پائندہ اے محبت والے اے احسان والے اے کہ تیرے سوا کوئی معبود نہیں

مرتبہ کہے: آمین پھر یہ کہے : اَللّٰھُمَّ اِنّیِ اَسْئَلُکَ یٰا مَنْ ھُوَ اَقْرَبُ اِلَیَّ مِنْ حَبْلِ

اے معبود! سوال کرتا ہوں تجھ سے اے وہ جو شہ رگ سے زیادہ میرے قریب و نزدیک

الْوَریٰد یٰا مَنْ یَحُولُ بَیْنَ الْمَرْئِ وَ قَلْبِہ یَا مَنْ ھُوَ بِالْمَنْظَرِ الْاَعْلٰی وَ بِالْاُفُقِ

ہے اے وہ جو انسان اور اس کے دل کے درمیان حائل ہوجاتا ہے اے وہ جو بلند مقام اور واضح

الْمُبیٰنِ یٰا مَنْ ھُوَ الْرَحْمٰنُ عَلٰی الْعَرْشِ اسْتَوٰی یٰا مَنْ لَیْسَ کَمِثْلِہِ شَیْئٌ وَھُوَ

افق میں ہے اے وہ جو بڑے رحم والا ہے اور عرش پر مسلط ہے اے وہ جس کی مثل کوئی چیز نہیں ہے اور وہ

سَمیٰعُ الْبَصٰیرْ اَسْئَلُکَ اَنْ تُصَلِّیَ عَلٰی مُحَمَّدٍ وَ آلِ مُحَمَّدٍ

سننے دیکھنے والا ہے سوال کرتا ہوں تجھ سے کہ محمد(ص) و آل محمد(ص) پر رحمت نازل فرما ۔

پس اپنی حاجت طلب کرے کہ انشاءاﷲ پوری ہوگی ۔

امام جعفر صادق سے منقول ہے کہ جو شخص یہ صلوات پڑھے تو گویا اس نے اہل بیت(ع) کو مسرور کیا ہے۔ اور وہ یہ ہے :

اَللّٰھُمَّ یَا اَجْوَدَ مَنْ اَعْطی، وَیَا خَیْرَ مَنْ سُئِلَ، وَیَا اَرْحَمَ مَنِ اسْتُرْحِمَ اَللّٰھُمَّ صَلِّ

اے اللہ! اے ہر عطا کرنے والے سے زیادہ سخی اے ہر سوال کئے ہوئے سے بہتر اور اے سب سے زیادہ رحمت کرنے والے اے اللہ

عَلَی مُحَمَّدٍ وَآلِہِ فِی الْاَوَّلِینَ، وَصَلِّ عَلَی مُحَمَّدٍ وَآلِہِ فِی الاَْخِرِینَ، وَصَلِّ عَلَی

حضرت محمد(ص) پر اور انکی آل پر رحمت نازل فرما پہلوں کیساتھ اور حضرت محمد(ص) اور انکی آل پر رحمت نازل کر پچھلوں کیساتھ اور حضرت محمد(ص)

مُحَمَّدٍ وَآلِہِ فِی الْمَلَأِ الْاَعْلیٰ، وَصَلِّ عَلَی مُحَمَّدٍ وَآلِہِ فِی الْمُرْسَلِینَ ۔ اَللّٰھُمَّ اَعْطِ

اور ان کی آل پر رحمت نازل کر معالم بالا میں اور حضرت محمد(ص) اور ان کی آل پر رحمت نازل کر مرسلوں کے ساتھ اے اللہ! محمد(ص)

مُحَمَّداً وَآلَہُ الْوَسِیلَۃَ وَالْفَضِیلَۃَ وَالشَّرَفَ وَالرِّفْعَۃَ وَالدَّرَجَۃَ الْکَبِیرَۃَ ۔ اَللّٰھُمَّ إنِّی

و آل(ع) محمد(ص) کو ذریعہ و وسیلہ بڑائی بزرگی بلندی اور بہت بڑا درجہ و مقام عطا کر اے اللہ! بے شک میں

آمَنْتُ بِمُحَمَّدٍ صَلَّی اللّهُ عَلَیْہِ وَآلِہِ وَلَمْ اَرَہُ فَلا تَحْرِمْنِی فِی الْقِیامَۃِ رُؤْیَتَہُ

ایمان لایا ہوں حضرت محمد پر اور انہیں دیکھا نہیں پس قیامت میںمجھے ان کے دیدار سے محروم نہ رکھنا

وَارْزُقْنِی صُحْبَتَہُ، وَتَوَفَّنِی عَلَی مِلَّتِہِ، وَاسْقِنِی مِنْ حَوْضِہِ مَشْرَباً رَوِیّاً ساِئغاً

اور ان کی صحبت نصیب کرنا نیز مجھے ان کے دین پر موت دے ان کے حوض کوثر میں سے پانی پلانا جو سیر کردینے والا خوش مزہ و

ھَنِیئاً لاَ اَظْمَٲُ بَعْدَہُ اَبَداً، إنَّکَ عَلَی کُلِّ شَیْئٍ قَدِیرٌ ۔ اَللّٰھُمَّ إنِّی آمَنْتُ بِمُحَمَّدٍ صَلَّی

شیریں ہو کہ اس کے بعد میں کبھی پیاسا نہ ہوں بے شک تو ہرچیز پر قدرت رکھتا ہے اے اللہ! بیشک میں ایمان لاتا ہوں حضرت محمد

اللّهُ عَلَیْہِ وَآلِہِ وَلَمْ اَرَہُ فَعَرِّفْنِی فِی الْجِنانِ وَجْھَہُ ۔ اَللّٰھُمَّ بَلِّغْ مُحَمَّداً صَلَّی اللّهُ

پر اور انہیں دیکھا نہیں پس جنت میں مجھے ان کی پہچان کرادینا اے اللہ! پہنچادے حضرت محمد

عَلَیْہِ وَآلِہِ مِنِّی تَحِیَّۃً کَثِیرَۃً وَسَلاماً،

کو میری طرف سے بہت بہت آداب اور سلام۔

اس کے بعد دعائے ام داؤد پڑھے جو ماہ رجب کے اعمال میں ذکر ہوچکی ہے۔

پھر یہ تسبیح پڑھے کہ جس کے ثواب کا اندازہ ہی نہیں ہوسکتا اور بوجہ اختصا ر ہم نے اس کوبیان نہیں کیا ، وہ تسبیح یہ ہے:

سُبْحانَ اللّهِ قَبْلَ کُلِّ اَحَدٍ وَسُبْحانَ اللّهِ بَعْدَ کُلِّ اَحَدٍ وَسُبْحانَ اللّهِ مَعَ کُلِّ اَحَدٍ

پاک ہے وہ خدا جو ہر چیز سے پہلے ہے پاک ہے وہ خدا جو ہر چیز کے بعد ہے پاک ہے وہ خدا جو ہر چیز کے ساتھ ہے

وَسُبْحانَ اللّهِ یَبْقی رَبُّنا وَیَفْنی کُلُّ اَحَدٍ وَسُبْحانَ اللّهِ تَسْبِیحاً یَفْضُلُ تَسْبِیحَ

پاک ہے خدا ہمارا رب جو وہ باقی رہے گا جب کہ ہر چیز فنا ہوجائے گی پاک ہے خدا نہایت پاکیزہ ہے جو تسبیح کرنے والوں کی

الْمُسَبِّحِینَ فَضْلاً کَثِیراً قَبْلَ کُلِّ اَحَدٍ وَسُبْحانَ اللّهِ تَسْبِیحاً یَفْضُلُ تَسْبِیحَ

تسبیح سے بہت بہت برتر ہے ہر ایک چیز سے پہلے اور پاک ہے خدا نہایت پاکیزہ ہے جو تسبیح کرنے والوں کی

الْمُسَبِّحِینَ فَضْلاً کَثِیراً بَعْدَ کُلِّ اَحَدٍوَسُبْحانَ اللّهِ تَسْبِیحاً یَفْضُلُ تَسْبِیحَ

تسبیح سے بہت بہت برتر ہے ہر چیز کے بعد اور پاک ہے خدا نہایت پاکیزہ ہے جو تسبیح کرنے والوں کی

الْمُسَبِّحِینَ فَضْلاً کَثِیراً مَعَ کُلِّ اَحَدٍ وَسُبْحانَ اللّهِ تَسْبِیحاً یَفْضُلُ تَسْبِیحَ

تسبیح سے بہت بہت برتر ہے ہر چیزکے ساتھ اور پاک ہے خدا نہایت پاکیزہ ہے جو تسبیح کرنے والوں کی

الْمُسَبِّحِینَ فَضْلاً کَثِیراً لِرَبِّنَا الْباقِی وَیَفْنی کُلُّ اَحَدٍ وَسُبْحانَ اللّهِ تَسْبِیحاً لاَ

تسبیح سے بہت بہت برتر ہے کہ ہمارا رب باقی رہے گاجب کہ ہر چیز فنا ہو جائے گی پاک ہے نہایت پاکیزہ ہے کہ

یُحْصی وَلاَ یُدْری وَلاَ یُنْسی وَلاَ یَبْلی وَلاَ یَفْنی وَلَیْسَ لَہُ مُنْتَھی وَسُبْحانَ اللّهِ

شمار نہیں ہوسکتا سمجھ میں نہیں آتا فراموش نہیں ہوتا پرانا نہیں ہوتا ناپید نہیں ہوتا اور اس کی کوئی انتہا نہیں ہے پاک ہے خدا

تَسبِیحاً یَدُومُ بِدَوامِہِ وَیَبْقی بِبَقائِہِ فِی سِنِی الْعالَمِینَ وَشُھُورِ الدُّھُورِ وَاَیَّامِ

نہایت پاکیزہ ہے جو ہمیشہ ہے اسکی ہمیشگی سے باقی ہے اسکی بقاکیساتھ جہانوں کے برسوں ہر زمانے کے مہینوں دنیا کے تمام دنوں

الدُّنْیا وَساعاتِ اللَّیْلِ وَالنَّھارِ وَسُبْحانَ اللّهِ اَبَدَ الْاَبَدِ وَمَعَ الْاَ بَدِ مِمّا لاَ یُحْصِیہِ

اور رات دن کی ہر ہر گھڑی میں پاک ہے وہ خدا جو ہمیشہ ہمیشہ ہے ہمیشگی کے ساتھ کہ جس کی ذات کا اندازہ نہیں کیا جاسکتا وہ زمانہ

الْعَدَدُ، وَلاَ یُفْنِیہِ الْاَمَدُ، وَلاَ یَقْطَعُہُ الْاَ بَدُ، وَ تَبارَکَ اللّهُ اَحْسَنُ الْخالِقِینَ ۔

گزرنے سے فنا نہیں ہوا اور ہمیشگی اس سے جدا نہیں ہوسکتی اور برکت والا ہے وہ خدا جو بہترین خالق ہے۔

پھر کہے : وَالْحَمْدُ ﷲِ قَبْلَ کُلِّ اَحَدٍ وَالْحَمْدُ ﷲِ بَعْدَ کُلِّ اَحَدٍ دعا کے آخر تک لیکن ہر جگہ

حمد ہے خدا کے لیے ہر چیز سے پہلے اور حمد ہے خدا کے لیے ہر چیز کے بعد ....

سُبْحَانَ اللّهِ کی بجائے اَلْحَمْدُ ﷲِ کہے اور جب اَحْسَنُ الْخَالِقِین تک پہنچے تو کہے لاٰ اِلٰہَ اِلاّٰ اللّهُ

پاک ہے خدا حمد خدا ہی کے لیے ہے جو بہترین خالق ہے نہیں کوئی معبود سوائے اللہ کے

قَبْلَ کُلِّ اَحَدٍ دعا کے آخر تک مگر ہر جگہ سُبْحَانَ اللّهِ ہے وہاں لاٰ اِلٰہَ اِلاّٰ اللّهُ کہے اور اسکے بعد کہے

جو ہر چیز سے پہلے ہے۔ پاک ہے خدا نہیں کوئی معبود سوائے اللہ کے

وَاللّهُ اَکْبَرُ قَبْلَ کُلِّ اَحَدٍ دعا کے آخر تک لیکن ہر جگہ سُبْحٰانَ اللّهِ کی بجائے اَﷲُ اَکْبَرُکہے پھر یہ

سب سے بڑا ہے خدا جو ہرچیز سے پہلے ہے ..... پاک ہے اﷲ خدا بزرگتر ہے

دعا پڑھے جو شب جمعہ کے اعمال میں ذکر ہوئی ہے اَللّٰھُمَّ مَنْ تَعَبَّأَ وَتَھَیَّأَ۔بعد میں امام زین العابدین-

اے اللہ! جو آمادہ ہؤا اور تیار ہوا

کی یہ دعا پڑھے جو شیخ طوسی(رح) نے مصباح المتہجد میں ذکر کی ہے:اَللّٰھُمَّ اَنْتَ اللّهُ رَبُّ الْعٰالَمیٰنَ

اے اللہ! تو ہی وہ خدا ہے جو جہانوں کا رب ہے۔

دعائے عرفہ امام حسین

مؤلف کہتے ہیں کہ یہ دعا مقام عرفات کی ہے اور پھرطویل بھی ہے۔ لہذا ہم نے یہاں درج نہیں کی ہے۔علاوہ ازیں آج کے دن امام زین العابدین ہی کی وہ دعا پڑھے جو صحیفہ کاملہ میں سینتالیسویں دعا ہے اور دونوں جہانوں کے تمام مطالب و مقاصد پر مشتمل ہے۔ اس دعائ کو صدق دل سے پڑھنے والے پر خد اکی رحمت ہو۔

اس دن پڑھی جانے والی دعاؤں میں سے ایک امام حسین کی دعا ہے بشر وبشیر پسران غالب اسدی سے روایت ہے کہ روز عرفہ بوقت عصر میدان عرفات میں ہم حضرت کی خدمت میں حاضر ہوئے۔ تب آپ اپنے فرزندوں اور شیعوں کے ساتھ نہایت عاجزانہ طور پراپنے خیمے سے باہر آئے اور پہاڑ کی بائیں طرف کھڑے ہوکر کعبے کی طرف رخ کرلیا، اپنے دونوں ہاتھ چہرے کے سامنے لا کر پھیلادیئے۔ خدا کے حضور عاجزی اور انکساری کی حالت میں یہ کلمات کہے:

اَلْحَمْدُ لِلّٰہِِ الَّذِی لَیْسَ لِقَضائِہِ دافِعٌ، وَلاَ لِعَطائِہِ مانِعٌ، وَلاَ کَصُنْعِہِ صُنْعُ صانِعٍ

حمد ہے خدا کے لیے جس کے فیصلے کو کوئی بدلنے والا نہیں کوئی اس کی عطا روکنے والا نہیں اور کوئی اس جیسی صنعت والا نہیں

وَھُوَ الْجَوادُ الْواسِعُ، فَطَرَ اَجْناسَ الْبَدائِعِ، وَاَ تْقَنَ بِحِکْمَتِہِ الصَّنائِعَ، لاَ تَخْفی

اور وہ کشادگی کیساتھ دینے والاہے اس نے قسم قسم کی مخلوق بنائی اور بنائی ہوئی چیزوں کو اپنی حکمت سے محکم کیا دنیا میں آنے والی کوئی

عَلَیْہِ الطَّلائِعُ، وَلاَ تَضِیعُ عِنْدَہُ الْوَدائِعُ، جازِی کُلِّ صانِعٍ، وَرایِشُ کُلِّ قانِعٍ

چیز اس سے پوشیدہ نہیں اس کے ہاں کوئی امانت ضائع نہیں ہوتی وہ ہر کام پر جزا دینے والا ہے وہ ہر قانع کو زیادہ دینے والا اور ہر

وَراحِمُ کُلِّ ضارِعٍ وَمُنْزِلُ الْمَنافِعِ وَالْکِتابِ الْجامِعِ بِالنُّورِ السَّاطِعِ وَھُوَ

نالاں پر رحم کرنے والا ہے وہ بھلائیاںنازل کرنے والا اور چمکتے نور کے ساتھ مکمل و کامل کتاب اتارنے والا ہے وہ لوگوںکی

لِلدَّعَواتِ سامِعٌ، وَ لِلْکُرُباتِ دافِعٌ، وَ لِلدَّرَجاتِ رافِعٌ، وَ لِلْجَبابِرَۃِ قامِعٌ، فَلا إلہَ

دعاؤں کا سننے والا لوگوںکے دکھ دور کرنے والا درجے بلند کرنے والا اور سرکشوں کی جڑ کاٹنے والا ہے پس اس کے سوا کوئی

غَیْرُہُ وَلاَ شَیْئَ یَعْدِلُہُ، وَلَیْسَ کَمِثْلِہِ شَیْئٌ، وَھُوَ السَّمِیعُ الْبَصِیرُ اللَّطِیفُ الْخَبِیرُ

معبود نہیںکوئی چیز اس کے برابر کوئی چیز اس کے مانند نہیں اور وہ سننے والا دیکھنے والا ہے باریک بین خبر رکھنے والا ہے

وَھُوَ عَلَی کُلِّ شَیْئٍ قَدِیرٌ۔ اَللّٰھُمَّ إنِّی اَرْغَبُ إلَیْکَ وَاَشْھَدُ بِالرُّبُوبِیَّۃِ لَکَ مُقِرّاً بِاَنَّکَ

اور وہی ہر چیز پر قدرت رکھتا ہے اے اللہ! بے شک میں تیری طرف متوجہ ہوا ہوں تیرے پروردگار ہونے کی گواہی دیتا اور

رَبِّی، وَاَنَّ إلَیْکَ مَرَدِّی، ابْتَدَٲْتَنِی بِنِعْمَتِکَ قَبْلَ اَنْ اَکُونَ شَیْئاً مَذْکُوراً، وَخَلَقْتَنِی

مانتاہوں کہ تو میرا پالنے والا ہے اور تیری طرف لوٹا ہوں کہ تو نے مجھ سے اپنی نعمت کا آغاز کیا اس سے پہلے کہ میں وجود میں آتا اور تو

مِنَ التُّرابِ ثُمَّ اَسْکَنْتَنِی الْاَصْلابَ آمِناً لِرَیْبِ الْمَنُونِ وَاخْتِلافِ الدُّھُورِ وَالسِّنِینَ

نے مجھ کو مٹی سے پیدا کیا پھر بڑوں کی پشتوں میں جگہ دی مجھے موت سے اور ماہ وسال میں آنے والی آفات سے امن دیا پس میں

فَلَمْ اَزَلْ ظاعِناً مِنْ صُلْبٍ إلی رَحِمٍ فِی تَقادُمٍ مِنَ الْاَیَّامِ الْماضِیَۃِ وَالْقُرُونِ

پے در پے ایک پشت سے ایک رحم میں آیا ان دنوں میں جو گزرے ہیں اور ان صدیوں میں جو بیت چکی

الْخالِیَۃِ لَمْ تُخْرِجْنِی لِرَٲْفَتِکَ بِی وَلُطْفِکَ لِی وَ إحْسانِکَ إلَیَّ فِی دَوْلَۃِ اَئِمَّۃِ الْکُفْرِ

ہیں تو نے بوجہ اپنی محبت و مہربانی کے مجھ پر احسان کیا اور مجھے کافر بادشاہوں کے دور میں پیدا نہیں کیا کہ جنہوں نے تیرے فرمان کو

الَّذِینَ نَقَضُوا عَھْدَکَ وَکَذَّبُوا رُسُلَکَ، لَکِنَّکَ اَخْرَجْتَنِی لِلَّذِی سَبَقَ لِی مِنَ الْھُدَی

توڑا اور تیرے رسولوں کو جھٹلایا لیکن تو نے مجھ کو اس زمانے میں پیدا کیا جس میں تھوڑے عرصے میں مجھے

الَّذِی لَہُ یَسَّرْتَنِی وَفِیہِِ اَنْشَٲْتَنِی وَمِنْ قَبْلِ ذلِکَ رَؤُفْتَ بِی بِجَمِیلِ صُنْعِکَ وَسَوابِغِ

ہدایت میسر آگئی کہ اس میں تو نے مجھے پالا اور اس سے پہلے تو نے اچھے عنوان سے میرے لیے محبت ظاہر فرمائی اور بہترین نعمتیں

نِعَمِکَ فَابْتَدَعْتَ خَلْقِی مِنْ مَنِیٍّ یُمْنی، وَاَسْکَنْتَنِی فِی ظُلُماتٍ ثَلاثٍ بَیْنَ لَحْمٍ وَدَمٍ

عطا کیں پھر میرے پیدا کرنے کاآغاز ٹپکنے والے آب حیات سے کیا اور مجھ کو تین تاریکیوں میں ٹھرادیا یعنی گوشت خون اور جلد کے

وَجِلْدٍ لَمْ تُشْھِدْنِی خَلْقِی، وَلَمْ تَجْعَلْ إلَیَّ شَیْئاً مِنْ اَمْرِی، ثُمَّ اَخْرَجْتَنِی لِلَّذِی

نیچے جہاں میں نے بھی اپنی خلقت کو نہ دیکھا اور تو نے میرے اس معاملے میں سے کچھ بھی مجھ پر نہ ڈالا پھر تو نے مجھے رحم مادر سے

سَبَقَ لِی مِنَ الْھُدیٰ إلَی الدُّنْیا تامّاً سَوِیّاً، وَحَفِظْتَنِی فِی الْمَھْدِ طِفْلاً صَبِیّاً،

نکالا کہ مجھے ہدایت دے کر دنیا میں درست و سالم جسم کے ساتھ بھیجا اور گہوارے میں میری نگہبانی کی جب میں چھوٹا بچہ تھا تو

وَرَزَقْتَنِی مِنَ الْغِذائِ لَبَناً مَرِیّاً، وَعَطَفْتَ عَلَیَّ قُلُوبَ الْحَواضِنِ، وَکَفَّلْتَنِی الاَُْمَّہاتِ

نے میرے لیے تازہ دودھ کی غذا بہم پہنچائی اور دودھ پلانے والیوں کے دل میرے لیے نرم کردیے تو نے مہربان ماؤں کو میری

الرَّواحِمَ وَکَلاََْتَنِی مِنْ طَوارِقِ الْجانِّ وَسَلَّمْتَنِی مِنَ الزِّیادَۃِ وَالنُّقْصانِ فَتَعالَیْتَ

پرورش کا ذمہ دار بنایا جن و پری کے آسیب سے میری حفاظت فرمائی اور مجھے ہر قسم کی کمی بیشی سے بچائے رکھا پس تو برتر ہے

یَا رَحِیمُ یَا رَحْمنُ حَتَّی إذَا اسْتَھْلَلْتُ ناطِقاً بِالْکَلامِ اَتْمَمْتَ عَلَیَّ سَوابِغَ الْاِنْعامِ

اے مہربان اے عطاؤں والے یہاں تک کہ میں باتیں کرنے لگا اور یوں تو نے مجھے اپنی بہترین نعمتیں پوری کردیں

وَرَبَّیتَنِی زائِداً فِی کُلِّ عامٍ، حَتَّی إذَا اکْتَمَلَتْ فِطْرَتِی وَاعْتَدَلَتْ مِرَّتِی اَوْجَبْتَ عَلَیَّ

اور ہر سال میرے جسم کو بڑھایا حتی کہ میری جسمانی ترقی اپنے کمال تک پہنچ گئی اور میری شخصیت میں توازن پیدا ہوگیا تو مجھ پر تیری

حُجَّتَکَ بِاَنْ اَلْھَمْتَنِی مَعْرِفَتَکَ، وَرَوَّعْتَنِی بِعَجائِبِ حِکْمَتِکَ، وَاَیْقَظْتَنِی لِما ذَرَٲْتَ

حجت قائم ہوگئی اس لیے کہ تو نے مجھے اپنی معرفت کرائی اور اپنی عجیب عجیب حکمتوں کے ذریعے مجھے خائف کردیا اورمجھے بیدار کیا

فِی سَمائِکَ وَاَرْضِکَ مِنْ بَدائِعِ خَلْقِکَ، وَنَبَّھْتَنِی لِشُکْرِکَ وَذِکْرِکَ، وَاَوْجَبْتَ

ان چیزوں کے ذریعے جو تو نے آسمان و زمین میں عجیب طرح سے خلق کیں اسطرح مجھے اپنے شکر اور ذکر سے آگاہ کیا اور مجھ پر اپنی

عَلَیَّ طاعَتَکَ وَعِبادَتَکَ وَفَھمْتَنِی مَا جائَتْ بِہِ رُسُلُکَ، وَیَسَّرْتَ لِی تَقَبُّلَ مَرْضاتِکَ

فرمانبرداری اور عبادت لازم فرمائی تو نے مجھے وہ چیز سمجھائی جو تیرے رسول لائے اور میرے لیے اپنی رضاؤں کی قبولیت آسان کی

وَمَنَنْتَ عَلَیَّ فِی جَمِیعِ ذلِکَ بِعَوْ نِکَ وَلُطْفِکَ، ثُمَّ إذْ خَلَقْتَنِی مِنْ خَیْرِ الثَّریٰ، لَمْ

تو ان سب باتوں میں مجھ پر تیرا احسان ہے اس کے ساتھ تیری مدد اور مہربانی ہے پھر جب تو نے مجھے پیدا کیا بہترین خاک سے تو

تَرْضَ لِی یَا إلھِی نِعْمَۃً دُونَ ٲُخْری، وَرَزَقْتَنِی مِنْ اَ نْواعِ الْمَعاشِ وَصُنُوفِ

میرے لیے اے اللہ! تو نے ایک آدھ نعمت پر ہی بس نہیں کی بلکہ مجھے معاش کے کئی طریقے اور فائدے کے کئی راستے عطا کیے مجھ

الرِّیاشِ بِمَنِّکَ الْعَظِیمِ الْاَعْظَمِ عَلَیَّ، وَ إحْسانِکَ الْقَدِیمِ إلَیَّ، حَتَّی إذا اَتْمَمْتَ

پر اپنے بڑے بہت بڑے احسان و کرم سے اور مجھ پر اپنی سابقہ مہربانیوں سے یہاں تک کہ جب مجھے تو نے یہ

عَلَیَّ جَمِیعَ النِّعَمِ وَصَرَفْتَ عَنِّی کُلَّ النِّقَمِ لَمْ یَمْنَعْکَ جَھْلِی وَجُرْاَتِی عَلَیْکَ اَنْ

تمام نعمتیں دے دیں اور تکلیفیںمجھ سے دور کردیں تیرے آگے میری جرات اور میری نادانی اس میں رکاوٹ

دَلَلْتَنِی إلَی مَا یُقَرِّبُنِی إلَیْکَ، وَوَفَّقْتَنِی لِما یُزْ لِفُنِی لَدَیْکَ، فَ إنْ دَعَوْتُکَ

نہیں بنی کہ تو نے مجھے وہ راستے بتائے جو مجھ کو تیرے قریب کرتے اور تو نے مجھے توفیق دی کہ تیرا پسندیدہ بنوں پس میں نے جو دعا

اَجَبْتَنِی، وَ إنْ سَاَلْتُکَ اَعْطَیْتَنِی، وَ إنْ اَطَعْتُکَ شَکَرْتَنِی، وَ إنْ شَکَرْتُکَ زِدْتَنِی،

مانگی تو نے قبول کی اور جو سوال کیا وہ تو نے پورا فرمایا اگر میں نے تیری اطاعت کی تو نے قدر فرمائی اورمیں نے شکر کیا تو نے زیادہ

کُلُّ ذلِکَ إکْمالاً لاََِ نْعُمِکَ عَلَیَّ وَ إحْسانِکَ إلَیَّ فَسُبْحانَکَ سُبْحانَکَ مِنْ مُبْدِیًَ

دیا یہ سب مجھ پر تیری نعمتوں کی کثرت اور مجھ پر تیرا احسان و کرم ہے پس تو پاک ہے تو پاک ہے کہ تو آغاز کرنے والا لوٹانے والا

مُعِیدٍ حَمِیدٍ مَجِیدٍ وَتَقَدَّسَتْ اَسْماؤُکَ، وَعَظُمَتْ آلاؤُکَ، فَاَیُّ نِعَمِکَ یَا إلھِی

تعریف والا بزرگی والا ہے اور پاک ہیں تیرے نام اور بہت بڑی ہیں تیری نعمتیں تو اے میرے خدا! تیری کس نعمت کی گنتی کروں

ٲُحْصِی عَدَداً وَذِکْراً اَمْ اَیُّ عَطایاکَ اَقُومُ بِھا شُکْراً وَھِیَ یَا رَبِّ اَکْثَرُ مِنْ اَنْ

اور اسے یاد کروں یاتیری کون کونسی عطاؤں کا شکر بجا لاؤں اور اے میرے پروردگار یہ تو اتنی زیادہ ہیں کہ شمار

یُحْصِیھَا الْعادُّونَ، اَوْ یَبْلُغَ عِلْماً بِھَا الْحافِظُونَ ثُمَّ مَا صَرَفْتَ وَدَرَٲْتَ عَنِّی اَللّٰھُمَّ مِنَ

کرنے والے انہیں شمار نہیں کرسکتے یا یاد کرنے والے ان کو یاد نہیں رکھ سکتے پھر اے اللہ! جو تکلیفیں

الضُّرِّ وَالضَّرَّائِ اَکْثَرُ مِمَّا ظَھَرَ لِی مِنَ الْعافِیَۃِ وَالسَّرَّائِ، وَ اَنَا اَشْھَدُ

اور سختیاں تو نے مجھ سے دور کیں اور ہٹائی ہیں ان میں اکثر ایسی ہیں جن سے میرے لیے آرام اور خوشی ظاہر ہوئی ہے اور میں گواہی

یَا إلھِی بِحَقِیقَۃِ إیمانِی وَعَقْدِ عَزَماتِ یَقِینِی، وَخالِصِ صَرِیحِ تَوْحِیدِی

دیتا ہوں اے اللہ! اپنے ایمان کی حقیقت اپنے اٹل ارادوں کی مظبوطی اپنی واضح و آشکار توحید

وَباطِنِ مَکْنُونِ ضَمِیرِی وَعَلائِقِ مَجارِی نُورِ بَصَرِی، وَاَسارِیرِ صَفْحَۃِ جَبِینِی

اپنے باطن میں پوشیدہ ضمیر اپنی آنکھوں کے نور سے پیوستہ راستوں اپنی پیشانی کے نقوش کے رازوں

وَخُرْقِ مَسارِبِ نَفْسِی، وَخَذارِیفِ مارِنِ عِرْنِینِی، وَمَسارِبِ صِماخِ سَمْعِی، وَمَا

اپنے سانس کی رگوں کے سوراخوںاپنی ناک کے نرم و ملائم پردوں اپنے کانوں کی سننے والی جھلیوں اور اپنے

ضُمَّتْ وَاَطْبَقَتْ عَلَیْہِ شَفَتایَ، وَحَرَکاتِ لَفْظِ لِسانِی، وَمَغْرَزِ حَنَکِ فَمِی وَفَکِّی،

چپکنے اور ٹھیک بند ہونے والے ہونٹوں اپنی زبان کی حرکات سے نکلنے والے لفظوںاپنے منہ کے اوپر نیچے کے حصوںکے ہلنے اپنے

وَمَنابِتِ اَضْراسِی، وَمَساغِ مَطْعَمِی وَمَشْرَبِی، وَحِمالَۃِ ٲُمِّ رَٲْسِی، وَبُلُوعِ فارِغِ

دانتوں کے اگنے کی جگہوں اپنے کھانے پینے کے ذائقہ دار ہونے اپنے سر میں دماغ کی قرارگاہ اپنی گردن میں غذا کی

حَبائِلِ عُنُقِی وَمَا اشْتَمَلَ عَلَیْہِ تامُورُ صَدْرِی وَحَمائِلِ حَبْلِ وَتِینِی وَ نِیاطِ حِجابِ

نالیوں اور ان ہڈیوں، جن سے سینہ کا گھیرا بناہے اپنے گلے کے اندر لٹکی ہوئی شہ رگ اپنے دل میں آویزاں

قَلْبِی وَاَفْلاذِ حَواشِی کَبِدِی، وَمَا حَوَتْہُ شَراسِیفُ اَضْلاعِی، وَحِقاقُ مَفاصِلِی،

پردے اپنے جگر کے بڑھے ہوئے کناروں اپنی ایک دوسری سے ملی اور جھکی ہوئی پسلیوں اپنے جوڑوں کے حلقوں اپنے

وَقَبْضُ عَوامِلِی، وَاَطْرافُ اَنامِلِی، وَلَحْمِی وَدَمِی وَشَعْرِی وَبَشَرِی وَعَصَبِی

اعضائ کے بندھنوں اپنی انگلیوں کے پوروں اور اپنے گوشت خون اپنے بالوں اپنی جلد اپنے پٹھوں

وَقَصَبِی وَعِظامِی وَمُخِّی وَعُرُوقِی وَجَمِیعُ جَوارِحِی وَمَا انْتَسَجَ عَلَی ذلِکَ اَیَّامَ

اور نلیوں اپنی ہڈیوں اپنے مغز اپنی رگوں اور اپنے ہاتھ پاؤں اور بدن کی جو میری شیرخوارگی

رِضاعِی، وَمَا اَ قَلَّتِ الْاَرْضُ مِنِّی وَنَوْمِی وَیَقْظَتِی وَسُکُونِی، وَحَرَکاتِ رُکُوعِی

میں پیدا ہوئیں اور زمین پر پڑنے والے اپنے بوجھ اپنی نینداپنی بیداری اپنے سکون اور اپنے رکوع

وَسُجُودِی اَنْ لَوْ حاوَلْتُ وَاجْتَھَدْتُ مَدَی الْاَعْصارِ وَالْاَحْقابِ لَوْ عُمِّرْتُھا اَنْ

و سجدے کی حرکات ان سب چیزوں پر اگر تیرا شکر ادا کرناچاہوں اور تمام زمانوں اور صدیوں میں کوشاںرہوں اور عمر وفا کرے تو

ٲُؤَدِّیَ شُکْرَ واحِدَۃٍ مِنْ اَ نْعُمِکَ مَا اسْتَطَعْتُ ذلِکَ إلاَّ بِمَنِّکَ الْمُوجَبِ عَلَیَّ بِہِ

بھی میں تیری ان نعمتوں میں سے ایک نعمت کا شکر ادا کرنے کی طاقت نہیں رکھتا مگر تیرے احسان کے ذریعے جس سے مجھ پر تیرا

شُکْرُکَ اَبَداً جَدِیداً، وَثَنائً طارِفاً عَتِیداً، اَجَلْ وَلَوْ حَرَصْتُ اَ نَا وَالْعادُّونَ مِنْ

ایک اور شکر واجب ہو جاتا ہے اور تیری لگاتار ثنا واجب ہو جاتی ہے اور اگر میں ایسا کرنا چاہوں اور تیری مخلوق میں سے شمار کرنے

اَنامِکَ اَنْ نُحْصِیَ مَدی إنْعامِکَ سالِفِہِ وَآنِفِہِ مَا حَصَرْناہُ عَدَداً، وَلاَ اَحْصَیْناہُ

والے بھی شمار کرنا چاہیں کہ ہم تیری گزشتہ و آیندہ نعمتیں شمار کریں تو ہم نہ انکی تعداد کا اور نہ ان کی مدت کا حساب کرسکیں گے یہ ممکن ہی

اَمَداً ھَیْھاتَ اَنَّی ذلِکَ وَاَ نْتَ الْمُخْبِرُ فِی کِتابِکَ النَّاطِقِ وَالنَّبَاََ الصَّادِقِ وَ إنْ تَعُدُّوا

نہیں ہے کیونکہ تو نے اپنی خبر دینے والی گویا کتاب میں سچی خبر دے کر بتایا ہے کہ اور اگر تم خدا کی

نِعْمَۃَ اللّهِ لاَ تُحْصُوھا صَدَقَ کِتابُکَ اَللّٰھُمَّ وَ إنْباؤُکَ، وَبَلَّغَتْ اَ نْبِیاؤُکَ وَرُسُلُکَ مَا

نعمتوں کو گنو تو ان کا حساب نہ لگا سکوگے تیری کتاب سچی ہے اے اللہ! اور تیری خبریں بھی سچی ہیں جو تیرے نبیوں اور رسولوں نے تبلیغ

اَنْزَلْتَ عَلَیْھِمْ مِنْ وَحْیِکَ، وَشَرَعْتَ لَھُمْ وَبِھِمْ مِنْ دِینِکَ، غَیْرَ اَنِّی

کی وہ سچ ہے جو تو نے ان پر وحی نازل کی وہ سچ ہے اور جو ان کیلئے اور انکے ذریعے اپنے دین کو جاری کیا وہ سچ ہے دیگر یہ کہ اے

یَا إلھِی اَشْھَدُ بِجُھْدِی وَجِدِّی وَمَبْلَغِ طاقَتِی وَوُسْعِی، وَاَ قُولُ مُؤْمِناً مُوقِناً

میرے اللہ! گواہی دیتا ہوں میںاپنی محنت و کوشش اور اپنی فرمانبرداری و ہمت کے ساتھ اور میں ایمان و یقین سے

الْحَمْدُ لِلّٰہِِ الَّذِی لَمْ یَتَّخِذْ وَلَداً فَیَکُونَ مَوْرُوثاً، وَلَمْ یَکُنْ لَہُ شَرِیکٌ فِی مُلْکِہِ

کہتا ہوں کہ حمد خدا کے لیے ہے جس نے اپنا کوئی بیٹا نہیں بنایا جو اس کا وارث ہو اور نہ ملک و حکومت میں کوئی اس کا شریک ہے جو

فَیُضادَّہُ فِیَما ابْتَدَعَ، وَلاَ وَ لِیٌّ مِنَ الذُّلِّ فَیُرْفِدَہُ فِیما صَنَعَ، فَسُبْحانَہُ سُبْحانَہُ لَوْ

پیدا کرنے میں اس کا ہمکار ہو اور نہ وہ کمزور ہے کہ اشیائ کے بنانے میں کوئی اس کی مدد کرے پس وہ پاک ہے پاک ہے اگر

کانَ فِیھِما آلِہَۃٌ إلاَّ اللّهُ لَفَسَدَتا وَتَفَطَّرَتاسُبْحانَ اللّهِ الْواحِدِ الْاَحَدِ الصَّمَدِ الَّذِی

زمین و آسمان میں خدا کے سوا کوئی معبود ہوتا تو یہ ٹوٹ پھوٹ کر گرپڑتے پاک ہے خدا یگانہ یکتا بے نیاز جس نے

لَمْ یَلِدْ وَلَمْ یُولَدْ وَلَمْ یَکُنْ لَہُ کُفُواً اَحَدٌ الْحَمْدُ لِلّٰہِِ حَمْداً یُعادِلُ حَمْدَ مَلائِکَتِہِ

نہ کسی کو جنا اور نہ وہ جنا گیا اور نہ کوئی اس کا ہمسر ہے حمد ہے خدا کے لیے برابر اس حمد کے جو اس کے مقرب فرشتوں

الْمُقَرَّبِینَ وَاَ نْبِیائِہِ الْمُرْسَلِینَ، وَصَلَّی اللّهُ عَلَی خِیَرَتِہِ مُحَمَّدٍ خاتَمِ النَّبِیِّینَ وَآلِہِ

اور اس کے بھیجے ہوئے نبیوں نے کی ہے اور اس کے پسند کیے ہوئے محمد نبیوں کے خاتم پر خدا کی رحمت ہو اور ان کی آل پر

الطَّیِّبِینَ الطَّاھِرِینَ الْمُخْلَصِینَ وَسَلَّمَ ۔

جو نیک پاک خالص ہیں اور ان پر سلام ہو ۔

پھر آپ نے خدائے تعالیٰ سے حاجات طلب کرنا شروع کیں۔ جب کہ آپ کی آنکھوں سے آنسو جاری تھے، اسی حالت میں آپ بارگاہ الٰہی میں یوں عرض گزار ہوئے:

اَللّٰھُمَّ اجْعَلْنِی اَخْشاکَ کَاَ نِّی اَراکَ، وَاَسْعِدْنِی بِتَقْواکَ، وَلاَ تُشْقِنِی بِمَعْصِیَتِکَ

اے اللہ! مجھے ایسا ڈرنے والا بنادے گویا تجھے دیکھ رہا ہوں مجھے پرہیزگاری کی سعادت عطا کر اور نافرمانی کے ساتھ بدبخت نہ بنا

وَخِرْ لِی فِی قَضائِکَ، وَبارِکْ لِی فِی قَدَرِکَ، حَتَّی لاَ ٲُحِبَّ تَعْجِیلَ مَا اَخَّرْتَ وَلاَ

اپنی قضا میں مجھے نیک بنادے اور اپنی تقدیر میں مجھے برکت عطا فرما یہاںتک کہ جس امر میں تو تاخیر کرے اس میں جلدی نہ چاہوں

تَٲْخِیرَ مَا عَجَّلْتَ ۔ اَللّٰھُمَّ اجْعَلْ غِنایَ فِی نَفْسِی، وَالْیَقِینَ فِی قَلْبِی، وَالْاِخْلاصَ

اور جس میں تو جلدی چاہے اس میں تاخیر نہ چاہوں اے اللہ! پیدا کردے میرے نفس میں بے نیازی میرے دل میں یقین میرے عمل

فِی عَمَلِی وَالنُّوْرَ فِی بَصَرِی، وَالْبَصِیرَۃَ فِی دِینِی، وَمَتِّعْنِی بِجَوارِحِی، وَاجْعَلْ

میں خلوص میری نگاہ میںنور میرے دین میں سمجھ اور میرے اعضا میں فائدہ پیدا کردے اور میرے

سَمْعِی وَبَصَرِی الْوارِثَیْنِ مِنِّی، وَانْصُرْنِی عَلَی مَنْ ظَلَمَنِی، وَاَرِنِی فِیہِ ثارِی

کانوں و آنکھوں کو میرا مطیع بنادے اور جس نے مجھ پر ظلم کیا اس کے مقابل میری مدد کر مجھے اس سے بدلہ لینے والا بنا

وَمَآرِبِی، وَاَقِرَّ بِذلِکَ عَیْنِی ۔ اَللّٰھُمَّ اکْشِفْ کُرْبَتِی، وَاسْتُرْ عَوْرَتِی، وَاغْفِرْ لِی

یہ آرزو پوری کر اور اس سے میری آنکھیں ٹھنڈی فرما اے اللہ! میری سختی دور کردے میری پردہ پوشی فرما میری خطائیں معاف

خَطِیئَتِی، وَاخْسَٲْ شَیْطانِی، وَفُکَّ رِھانِی، وَاجْعَلْ لِی یَا إلھِی الدَّرَجَۃَ الْعُلْیا فِی

کردے میرے شیطان کو ذلیل کر اور میری ذمہ داری پوری کرادے میرے لیے اے میرے خدا دنیا اور آخرت میں بلند سے بلندتر

الْآخِرَۃِ وَالْاُوْلیٰ اَللّٰھُمَّ لَکَ الْحَمْدُ کَما خَلَقْتَنِی فَجَعَلْتَنِی سَمِیعاً بَصِیراً وَلَکَ الْحَمْدُ

مرتبے قرار دے اے اللہ! حمد تیریہی لیے ہے کہ تو نے مجھے پیدا کیا تو نے مجھ کو سننے والا دیکھنے والا بنایا حمدتیرے ہی لیے ہے

کَما خَلَقْتَنِی فَجَعَلْتَنِی خَلْقاً سَوِیّاً رَحْمَۃً بِی وَقَدْ کُنْتَ عَنْ خَلْقِی غَنِیّاً رَبِّ

کہ تو نے مجھے پیدا کیاتواپنی رحمت سے بہترین تربیت عطا کی حالانکہ تو مجھے خلق کرنے سے بے نیاز تھا میرے پروردگار تو

بِما بَرَٲْتَنِی فَعَدَّلْتَ فِطْرَتِی رَبِّ بِما اَنْشَٲْتَنِی فَاَحْسَنْتَ صُورَتِی رَبِّ بِما اَحْسَنْتَ

نے مجھے پیدا کیا ہے تو متوازن بنایا ہے اے میرے پروردگار تو نے مجھے نعمت دی ہے تو ہدایت بھی عطا کی ہے اے پروردگار تو نے مجھ پر احسان کیا

إلَیَّ وَفِی نَفْسِی عافَیْتَنِی، رَبِّ بِما کَلاََْتَنِی وَوَفَّقْتَنِی رَبِّ بِما اَنْعَمْتَ عَلَیَّ فَھَدَیْتَنِی

اور مجھے صحت وعافیت دی اے پروردگار تو نے میری حفاظت کی اور توفیق دی اے پروردگار تو نے مجھے نعمت دی تو ہدایت بھی عطاکر

رَبِّ بِما اَوْلَیْتَنِی وَمِنْ کُلِّ خَیْرٍ اَعْطَیْتَنِی، رَبِّ بِما اَطْعَمْتَنِی وَسَقَیْتَنِی، رَبِّ بِما

اے پروردگار تو نے مجھے اپنی پناہ میں لیا اور ہر بھلائی مجھے عطا فرمائی اے پروردگار تو نے مجھے کھانا اور پانی دیا اے پروردگار تو نے مجھے

اَغْنَیْتَنِی وَاَ قْنَیْتَنِی، رَبِّ بِما اَعَنْتَنِی وَاَعْزَزْتَنِی، رَبِّ بِما اَ لْبَسْتَنِی مِنْ سِتْرِکَ

مال دیا میری نگہبانی کی اے پروردگار تو نے میری مدد کی اور عزت بخشی اے پروردگار تو نے اپنی عنایت سے مجھے

الصَّافِی، وَیَسَّرْتَ لِی مِنْ صُنْعِکَ الْکافِی، صَلِّ عَلَی مُحَمَّدٍ وَآلِ مُحَمَّدٍ، وَاَعِنِّی

لباس عطا کیا اور اپنی چیزیں میری دسترس میں دی ہیں محمد(ص) وآل(ع) محمد(ص) پر رحمت فرمااور زمانے کی سختیوں

عَلَی بَوائِقِ الدُّھُورِ وَصُرُوفِ اللَّیالِی وَالْاَیَّامِ، وَنَجِّنِی مِنْ اَھْوالِ الدُّنْیا وَکُرُباتِ

اور شب و روز کی گردش کے مقابلے میں میری مدد فرما دنیا کے خوفوں اور آخرت کی سختیوں سے مجھے نجات دے اور

الْآخِرَۃِ وَاکْفِنِی شَرَّ مَا یَعْمَلُ الظَّالِمُونَ فِی الْاَرْضِ۔ اَللّٰھُمَّ مَا اَخافُ فَاکْفِنِی وَمَا

اس زمین پر ظالموں کے پھیلائے ہوئے فساد سے محفوظ رکھ اے اللہ! حالت خوف میں میری مدد فرما اور ہر اس سے بچائے رکھ

اَحْذَرُ فَقِنِی، وَفِی نَفْسِی وَدِینِی فَاحْرُسْنِی، وَفِی سَفَرِی فَاحْفَظْنِی، وَفِی

جس سے میں ڈرتا ہوں میری جان اور میرے ایمان کی نگہداری فرما دوران سفر میری حفاظت کر اور میری عدم موجودگی میں

اَھْلِی وَمالِی فَاخْلُفْنِی وَفِیما رَزَقْتَنِی فَبارِکْ لِی، وَفِی نَفْسِی فَذَلِّلْنِی، وَفِی اَعْیُنِ

میرے مال و اولاد کو نظر میں رکھ جو رزق تو نے مجھے دیا اس میں برکت دے میرے نفس کو میرا مطیع بنا دے اور لوگوں کی نگاہوں میں

النَّاسِ فَعَظِّمْنِی، وَمِنْ شَرِّ الْجِنِّ وَالْاِنْسِ فَسَلِّمْنِی، وَبِذُ نُوبِی فَلا تَفْضَحْنِی،

مجھے عزت دے مجھ کو جنّوں اور اور انسانوں کی بدی سے محفوظ فرما میرے گناہوں پر مجھے بے پردہ نہ کر

وَبِسَرِیرَتِی فَلا تُخْزِنِی، وَبِعَمَلِی فَلا تَبْتَلِنِی، وَ نِعَمَکَ فَلا تَسْلُبْنِی، وَ إلی غَیْرِکَ

میرے باطن سے مجھے رسوا نہ کر میرے عمل پر میری گرفت نہ کر اپنی نعمتیں مجھ سے نہ چھین مجھے اپنے غیر کے

فَلا تَکِلْنِی ۔ إلھِی إلی مَنْ تَکِلُنِی إلی قَرِیبٍ فَیَقْطَعُنِی، اَمْ إلی بَعِیدٍ فَیَتَجَھَّمُنِی

حوالے نہ کر میرے خدا تو مجھے جس کے بھی حوالے کرے گاوہ جلد ہی نظریں پھیرے یا تھوڑے عرصے کے بعد مجھ سے نفرت

اَمْ إلَی الْمُسْتَضْعِفِینَ لِی وَاَنْتَ رَبِّی وَمَلِیکُ اَمْرِی اَشْکُو إلَیْکَ غُرْبَتِی، وَبُعْدَ

کرے گا یا انکے حوالے کرے گا جو پست سمجھیں جبکہ تو میرا پروردگار اور میرا مالک ہے میں اپنی اس بے کسی اپنے گھر سے دوری اور

دارِی وَھَوانِی عَلَی مَنْ مَلَّکْتَہُ اَمْرِی، إلھِی فَلا تُحْلِلْ عَلَیَّ غَضَبَکَ، فَ إنْ لَمْ تَکُنْ

جسے تو نے مجھ پر اختیار دیا ہے تجھی سے اس کی شکایت کرتا ہوںمیرے اللہ! مجھ پر اپنا غضب نازل نہ فرما پس اگر تو ناراض نہ ہو

غَضِبْتَ عَلَیَّ فَلا ٲُبالِی سِواکَ، سُبْحانَکَ غَیْرَ اَنَّ عافِیَتَکَ اَوْسَعُ لِی، فَاَسْاَلُکَ یَا

تو پھر مجھے تیرے سوا کسی کی پروا نہیں تیری ذات پاک ہے تیری مہربانی مجھ پر بہت زیادہ ہے پس مزید سوال کرتا ہوں بواسطہ تیرے

رَبِّ بِنُورِ وَجْھِکَ الَّذِی اَشْرَقَتْ لَہُ الْاَرْضُ وَالسَّماواتُ، وَکُشِفَتْ بِہِ الظُّلُماتُ،

نور کے جس سے زمین اور سارے آسمانوں روشن ہوئے تاریکیاں اس کے ذریعے سے چھٹ گئیں

وَصَلُحَ بِہِ اَمْرُ الْاَوَّلِینَ وَالْآخِرِینَ اَنْ لاَ تُمِیتَنِی عَلَی غَضَبِکَ وَلاَ تُنْزِلْ بِی سَخَطَکَ

اور اس سے اگلے پچھلے لوگوں کے کام سدھر گئے یہ کہ مجھے موت نہ دے جب تو مجھ سے ناراض ہو اور مجھ پر سختی نہ ڈال تجھ سے معافی

لَکَ الْعُتْبیٰ، لَکَ الْعُتْبیٰ حَتَّی تَرْضیٰ قَبْلَ ذلِکَ لاَ إلہَ إلاَّ اَنْتَ رَبَّ الْبَلَدِ الْحَرامِ

کاطالب ہوں معافی کا طالب ہوں حتیٰ کہ تو میری موت سے پہلے مجھ سے راضی ہوجائے تیرے سوا کوئی معبود نہیں ہے کہ تو حرمت

وَالْمَشْعَرِ الْحَرامِ وَالْبَیْتِ الْعَتِیقِ الَّذِی اَحْلَلْتَہُ الْبَرَکَۃَ وَجَعَلْتَہُ لِلنَّاسِ اَمْناً، یَا مَنْ

والے شہر حرمت والے مشعر اور پاکیزہ گھر کعبہ کا رب ہے جس میں تو نے برکت نازل کی اور اسے لوگوں کیلئے جائے امن قرار دیا اے

عَفا عَنْ عَظِیمِ الذُّنُوبِ بِحِلْمِہِ، یَا مَنْ اَسْبَغَ النَّعْمائَ بِفَضْلِہِ، یَا مَنْ اَعْطَیٰ الْجَزِیلَ

وہ جو اپنی نرمی سے بڑے بڑے گناہ معاف کرتا ہے اے وہ جو اپنے فضل سے نعمتیں کامل کرتا ہے اے وہ جو اپنے کرم سے بہت عطا

بِکَرَمِہِ یَا عُدَّتِی فِی شِدَّتِی یَا صاحِبِی فِی وَحْدَتِی، یَا غِیاثِی فِی کُرْبَتِی، یَا وَلِیِّی

کرتا ہے اے سختی کے وقت میری مدد پر آمادہ اے تنہائی کے ہنگام میرے ساتھی اے مشکل میں میرے فریادرس اے مجھے نعمت دینے

فِی نِعْمَتِی، یَا إلھِی وَ إلہَ آبائِی إبْراھِیمَ وَ إسْماعِیلَ وَ إسْحاقَ وَیَعْقُوبَ وَرَبَّ

والے مالک اے میرے معبود اور میرے آبائ و اجداد ابراہیم(ع)، اسمٰعیل(ع)، اسحاق(ع) اور یعقوب(ع) کے معبود اور مقرب

جَبْرَائِیلَ وَمِیکائِیلَ وَ إسْرافِیلَ وَرَبَّ مُحَمَّدٍ خاتَمِ النَّبِیِّینَ وَآلِہِ الْمُنْتَجَبِینَ وَمُنْزِلَ

فرشتوںجبرائیل میکائیل اور اسرافیل کے رب اور اے نبیوں کے خاتم حضرت محمد(ص) اور ان کے گرامی قدرآل کے رب

التَّوْراۃِ وَالْاِنْجِیلِ وَالزَّبُورِ وَالْفُرْقانِ وَمُنَزِّلَ کہیَعَصَ وَطہ وَیسَ وَالْقُرْآنِ الْحَکِیمِ

اے تورات، انجیل، زبور اور قرآن کریم کے نازل کرنے والے اے کٰھٰیٰعص، طٰہٰ،یس اور قرآن کریم کے نازل کرنے والے

اَنْتَ کَھْفِی حِینَ تُعْیِینِی الْمَذاھِبُ فِی سَعَتِھا، وَتَضِیقُ بِیَ الْاَرْضُ بِرُحْبِھا وَلَوْلاَ

تو ہی میری جائے پناہ ہے جب زندگی کے وسیع راستے مجھ پر تنگ ہوجائیں اور زمین کشادگی کے باوجود میرے لیے تنگ ہوجائے

رَحْمَتُکَ لَکُنْتُ مِنَ الْھالِکِینَ، وَاَنْتَ مُقِیلُ عَثْرَتِی، وَلَوْلا سَتْرُکَ إیَّایَ لَکُنْتُ

اور اگر تیری رحمت شامل حال نہ ہوتی تو میں تباہ ہوجاتا تو ہی میرے گناہ معاف کرنیوالا ہے اور اگر تو میری پردہ پوشی نہ کرتا تو میں رسوا

مِنَ الْمَفْضُوحِینَ، وَاَنْتَ مُؤَیِّدِی بِالنَّصْرِ عَلَی اَعْدائِی وَلَوْلا نَصْرُکَ إیَّایَ لَکُنْتُ

ہوکر رہ جاتا اور تو اپنی مدد کے ساتھ دشمنوں کے مقابل میں مجھے قوت دینے والا ہے اور اگر تیری مدد حاصل نہ ہوتی تو میں زیر ہو جانے

مِنَ الْمَغْلُوبِینَ، یَا مَنْ خَصَّ نَفْسَہُ بِالسُّمُوِّ وَالرِّفْعَۃِ فَاَوْ لِیاؤُہُ بِعِزِّہِ یَعْتَزُّونَ، یَا

والوں میں سے ہوجا اے وہ جس نے اپنی ذات کو بلندی اور برتری کے لیے خاص کیا اور جس کے دوست اس کی عزت سے عزت

مَنْ جَعَلَتْ لَہُ الْمُلُوکُ نِیرَ الْمَذَلَّۃِ عَلَی اَعْناقِھِمْ فَھُمْ مِنْ سَطَواتِہِ خائِفُونَ، یَعْلَمُ

پاتے ہیں اے وہ جسکے دربار میں بادشاہوں نے اپنی گردنوں میں عاجزی کا طوق پہنا پس وہ اس کے دبدبے سے ڈرتے ہیں وہ

خایِنَۃَ الْاَعْیُنِ وَمَا تُخْفِی الصُّدُورُ، وَغَیْبَ مَا تَٲْتِی بِہِ الْاَزْمِنَۃُ وَالدُّھُورُ،

آنکھوں کے اشاروں کو اور جوسینوں میں چھپاہے اسے جانتا ہے اور ان غیب کی باتوں کو جانتا ہے جو آیندہ زمانوں میں ظاہر ہونگی

یَا مَنْ لاَ یَعْلَمُ کَیْفَ ھُوَ إلاَّ ھُوَ، یَا مَنْ لاَ یَعْلَمُ مَا ھُوَ إلاَّ ھُوَ، یَا مَنْ لاَ یَعْلَمُ مَا

اے وہ جسکی حقیقت کوئی نہیں جانتا مگر وہ خود اے وہ جس کی حقیقیت کوئی نہیں جانتا مگر وہ خود ا اے وہ کوئی جسکا علم نہیں رکھتا مگر وہ خود

یَعْلَمُہُ إلاَّ ھُوَ، یَا مَنْ کَبَسَ الْاَرْضَ عَلَی الْمائِ وَسَدَّ الْھَوائَ بِالسَّمائِ یَا مَنْ لَہُ اَکْرَمُ

اے وہ جس نے زمین کو پانی کی سطح پر رکھا ہوا اور ہوا کو فضائ آسمان میں باندھا اے وہ جس کیلئے سب سے بہترین نام ہے اے

الْاَسْمائِ، یَا ذَا الْمَعْرُوفِ الَّذِی لاَ یَنْقَطِعُ اَبَداً، یَا مُقَیِّضَ الرَّکْبِ لِیُوسُفَ فِی الْبَلَدِ

احسان کے مالک جو کسی وقت میں منقطع نہ ہوتا اے یوسف(ع) کے لیے بے آب بیابان میں کاروان کو روکنے والے اور انہیں کنوئیں میں

الْقَفْرِ وَمُخْرِجَہُ مِنَ الْجُبِّ وَجاعِلَہُ بَعْدَ الْعُبُودِیَّۃِ مَلِکاً، یَا رادَّہُ عَلَی یَعْقُوبَ بَعْدَ

سے نکالنے والے اور غلامی کے بعد ان کو بادشاہ بنانے والے اے یوسف(ع) کو یعقوب(ع) سے ملانے والے جبکہ ان کی آنکھیں روتے

اَنِ ابْیَضَّتْ عَیْناہُ مِنَ الْحُزْنِ فَھُوَ کَظِیمٌ، یَا کاشِفَ الضُّرِّ وَالْبَلْویٰ عَنْ اَ یُّوبَ،

روتے سفید ہوچکی تھیںاور وہ سخت غم زدہ رہتے تھے اے ایوب(ع) کو نقصان اور مصیبت سے نجات دینے والے اے

وَمُمْسِکَ یَدَیْ إبْراھِیمَ عَنْ ذَبْحِ ابْنِہِ بَعْدَ کِبَرِ سِنِّہِ وَفَنائِ عُمُرِہِ، یَا مَنِ اسْتَجابَ

اپنے بیٹے کو ذبح کرنے میں ابراہیم(ع) کے ہاتھوں کو روکنے والے جب وہ بہت بوڑھے اور زندگی کی آخری منزل میں تھے اے وہ جس

لِزَکَرِیَّا فَوَھَبَ لَہُ یَحْییٰ وَلَمْ یَدَعْہُ فَرْداً وَحِیداً یَا مَنْ اَخْرَجَ یُونُسَ مِنْ بَطْنِ

نے زکریا(ع) کی دعا قبول کی پس انہیں یحییٰ عطا کیا اور انہیں یکہ و تنہا نہ چھوڑا تھا اے وہ جس نے یونس(ع) کو مچھلی کے پیٹ سے باہر نکالا

الْحُوتِ، یَا مَنْ فَلَقَ الْبَحْرَ لِبَنِی إسْرائِیلَ فَاَنْجاھُمْ وَجَعَلَ فِرْعَوْنَ وَجُنُودَہُ مِنَ

اے وہ جس نے بنی اسرائیل کے لیے دریا میں راستے بنائے پس انہیں نجات دی اور فرعون اور اس کے لشکروں

الْمُغْرَقِینَ، یَا مَنْ اَرْسَلَ الرِّیاحَ مُبَشِّراتٍ بَیْنَ یَدَیْ رَحْمَتِہِ، یَا مَنْ لَمْ یَعْجَلْ عَلَی

کو غرق کردیا اے وہ جو باران رحمت سے پہلے خوشخبری دینے والی ہواؤں کو بھیجتا ہے اے وہ جو اپنی مخلوق میں نافرمانی

مَنْ عَصاہُ مِنْ خَلْقِہِ یَا مَنِ اسْتَنْقَذَ السَّحَرَۃَ مِنْ بَعْدِ طُولِ الْجُحُودِ وَقَدْ غَدَوْا فِی

کرنے والے کی گرفت میں جلدی نہیں کرتا اے وہ جس نے جادوگروں کو مدتوں کے کفر سے نجات عطا فرمائی جبکہ وہ اس کی نعمتوں

نِعْمَتِہِ یَٲْکُلُونَ رِزْقَہُ وَیَعْبُدُونَ غَیْرَہُ وَقَدْ حادُّوہُ وَنادُّوہُ وَ

سے فائدہ اٹھاتے اسکی دی ہوئی روزی کھاتے اور عبادت اس کے غیر کی کرتے تھے وہ خدا سے دشمنی کرتے شرک کی راہ پر چلتے اور

کَذَّبُوا رُسُلَہُ، یَا اللّهُ یَا اللّهُ یَا بَدِیئُ، یَا بَدِیعاً لاَ نِدَّ لَکَ، یَا دائِماً لاَ نَفادَ لَکَ،

اس کے رسولوں کو جھٹلاتے تھے اے اللہ اے اللہ! اے آغاز کرنے والے اے پیدا کرنے والے تیرا کوئی ثانی نہیں اے ہمیشگی والے

یَا حَیّاً حِینَ لاَ حَیَّ، یَا مُحْیِیَ الْمَوْتی، یَا مَنْ ھُوَ قایِمٌ عَلَی کُلِّ نَفْسٍ بِما کَسَبَتْ،

تجھے فنا نہیں اے زندہ جب کوئی زندہ نہ تھا اے مردوں کو زندہ کرنے والے اے ہر نفس کے اعمال پر نگہبان جو اس نے انجام دیے

یَا مَنْ قَلَّ لَہُ شُکْرِی فَلَمْ یَحْرِمْنِی وَعَظُمَتْ خَطِیئَتِی فَلَمْ یَفْضَحْنِی، وَرَآنِی عَلَی

اے وہ میں نے جس کا شکر کم کیا تب بھی اس نے مجھے محروم نہ کیا میں نے بڑی بڑی خطائیں کیں تب بھی اس نے مجھے رسوا نہ کیا اس

الْمَعاصِی فَلَمْ یَشْھَرْنِی، یَا مَنْ حَفِظَنِی فِی صِغَرِی، یَا مَنْ رَزَقَنِی فِی کِبَرِی، یَا

نے مجھے نافرمان دیکھا تو پردہ فاش نہ کیا اے وہ جس نے میرے بچپنے میں میری حفاظت کی اے وہ جس نے میرے بڑھاپے میں

مَنْ اَیَادِیہِ عِنْدِی لاَ تُحْصی وَ نِعَمُہُ لاَ تُجازی یَا مَنْ عارَضَنِی بِالْخَیْرِ وَالْاِحْسانِ

روزی دی اے وہ جس کی نعمتوں کا کوئی شمار ہی نہیں اور جس کی نعمتوں کا کوئی بدلہ نہیں اے وہ جس نے مجھ سے بھلائی اور احسان کیا

وَعارَضْتُہُ بِالْاِسائَۃِ وَالْعِصْیانِ، یَا مَنْ ھَدانِی لِلاِِْیمانِ مِنْ قَبْلِ اَنْ اَعْرِفَ شُکْرَ

اور میں نے برائی اور نافرمانی پیش کی اے وہ جس نے مجھے ایمان کی راہ بتائی اس سے پہلے کہ اس پر میری طرف سے شکر ادا ہوتا اے

الْاِمْتِنانِ، یَا مَنْ دَعَوْتُہُ مَرِیضاً فَشَفانِی، وَعُرْیاناً فَکَسانِی، وَجائِعاً فَاَشْبَعَنِی

وہ جسے میں نے بیماری میں پکارا تو مجھے شفا دی عریانی میں پکارا تو لباس دیا بھوک میں پکارا تو مجھے سیر کیا

وَعَطْشاناً فَاَرْوانِی، وَذَلِیلاً فَاَعَزَّنِی، وَجاھِلاً فَعَرَّفَنِی، وَوَحِیداً فَکَثَّرَنِی، وَغائِباً

پیاس میں پکارا تو سیراب کیا پستی میں عزت دی نادانی میں معرفت بخشی تنہائی میں کثرت دی سفر سے

فَرَدَّنِی، وَمُقِلاًّ فَاَغْنانِی، وَمُنْتَصِراً فَنَصَرَنِی، وَغَنِیّاً فَلَمْ یَسْلُبْنِی، وَاَمْسَکْتُ عَنْ

وطن پہنچایا تنگدستی میں مجھے مال دیامدد مانگی تو میری مدد فرمائی تونگر تھا تو میرا مال نہیں چھینا اور میں نے ان چیزوں کا شکر نہ کیا

جَمِیعِ ذلِکَ فَابْتَدَاَنِی، فَلَکَ الْحَمْدُ وَالشُّکْرُ یَا مَنْ اَقالَ عَثْرَتِی، وَنَفَّسَ کُرْبَتِی،

تو اس نے دینے میں پہل کی پس ساری تعریف اور شکرتیرے ہی لیے ہے اے وہ جس نے میری لغزش معاف کی میری تکلیف دور کی

وَاَجابَ دَعْوَتِی، وَسَتَرَ عَوْرَتِی، وَغَفَرَ ذُ نُوبِی، وَبَلَّغَنِی طَلِبَتِی، وَنَصَرَنِی عَلَی

میری دعا قبول فرمائی میرے عیبوں کو چھپایا میرے گناہ بخش دیے میری حاجت پوری کی اور دشمن کے خلاف میری

عَدُوِّی، وَ إنْ اَعُدَّ نِعَمَکَ وَمِنَنَکَ وَکَرایِمَ مِنَحِکَ لاَ ٲُحْصِیھا، یَا مَوْلایَ اَنْتَ الَّذِی

مدد کی اور اگر میں تیری نعمتوں تیرے احسانوں اور عطاؤں کو شمار کروں تو شمار نہیںکرسکتا اے میرے مالک تو وہ ہے جس نے احسان

مَنَنْتَ، اَنْتَ الَّذِی اَنْعَمْتَ، اَنْتَ الَّذِی اَحْسَنْتَ، اَنْتَ الَّذِی اَجْمَلْتَ، اَنْتَ الَّذِی

کیا تو وہ ہے جس نے نعمت دی تو وہ ہے جس نے بہتری کی تو وہ ہے جس نے جمال دیا تو وہ ہے جس نے

اَفْضَلْتَ اَنْتَ الَّذِی اَکْمَلْتَ اَنْتَ الَّذِی رَزَقْتَ اَنْتَ الَّذِی وَفَّقْتَ اَنْتَ الَّذِی اَعْطَیْتَ

بڑائی دی تو وہ ہے جس نے کمال عطا کیا تو وہ ہے جس نے روزی دی تو وہ ہے جس نے توفیق دی تو وہ ہے جس نے عطا کیا تو وہ ہے

اَنْتَ الَّذِی اَغْنَیْتَ، اَنْتَ الَّذِی اَقْنَیْتَ، اَنْتَ الَّذِی آوَیْتَ، اَنْتَ الَّذِی کَفَیْتَ، اَنْتَ

جس نے مال دیا تو وہ ہے جس نے نگہداری کی تو وہ ہے جس نے پناہ دی تو وہ ہے جس نے کام بنایا تو وہ ہے جس نے

الَّذِی ھَدَیْتَ، اَنْتَ الَّذِی عَصَمْتَ، اَنْتَ الَّذِی سَتَرْتَ، اَنْتَ الَّذِی غَفَرْتَ، اَنْتَ

ہدایت کی تو وہ ہے جس نے گناہ سے بچایا تو وہ ہے جس نے پرورش کی تو وہ ہے جس نے معاف کیا تو وہ ہے

الَّذِی اَقَلْتَ، اَنْتَ الَّذِی مَکَّنْتَ، اَنْتَ الَّذِی اَعْزَزْتَ، اَنْتَ الَّذِی اَعَنْتَ، اَنْتَ الَّذِی

جس نے بخش دیا تو وہ ہے جس نے قدرت دی تو وہ ہے جس نے عزت بخشی تو وہ ہے جس نے آرام دیا تو وہ ہے جس نے

عَضَدْتَ اَنْتَ الَّذِی اَیَّدْتَ اَنْتَ الَّذِی نَصَرْتَ اَنْتَ الَّذِی شَفَیْتَ اَنْتَ الَّذِی عافَیْتَ

سہارا دیا تو وہ ہے جس نے حمایت کی تو وہ ہے جس نے مدد کی تو وہ ہے جس نے شفا دی تو وہ ہے جس نے آرام دیا تو وہ ہے جس نے

اَنْتَ الَّذِی اَکْرَمْتَ تَبارَکْتَ وَتَعالَیْتَ، فَلَکَ الْحَمْدُ دائِماً، وَلَکَ الشُّکْرُ واصِباً اَبَداً

بزرگی دی تو بڑا برکت والا اور برتر ہے ہمیشہ پس حمد ہی تیرے لیے ہے اور شکر لگاتار ہمیشہ ہمیشہ تیرے ہی لیے ہے

ثُمَّ اَنَا یَا إلھِیَ الْمُعْتَرِفُ بِذُ نُوبِی فَاغْفِرْھالِی اَنَا الَّذِی اَسَٲْتُ اَنَا

پھر میں ہوں اے میرے معبود اپنے گناہوں کا اعتراف کرنے والا پس مجھے ان سے معافی دے میں وہ ہوں جس نے برائی کی میں

الَّذِی اَخْطَٲْتُ اَنَا الَّذِی ھَمَمْتُ، اَنَا الَّذِی جَھِلْتُ، اَنَا الَّذِی غَفَلْتُ، اَنَا الَّذِی

وہ ہوں جس نے خطا کی میں وہ ہوں جس نے برا ارادہ کیا میں وہ ہوں جس نے نادانی کی میں وہ ہوں جس سے بھول ہوئی میں وہ

سَھَوْتُ اَنَا الَّذِی اعْتَمَدْتُ، اَنَا الَّذِی تَعَمَّدْتُ، اَنَا الَّذِی وَعَدْتُ، وَاَنَا الَّذِی اَخْلَفْتُ

ہوں جو چوک گیا میں نے خود پر اعتماد کیا میں نے دانستہ گناہ کیا میں وہ ہوں جس نے وعدہ کیا میں وہ ہوںجس نے وعدہ خلافی کی

اَنَا الَّذِی نَکَثْتُ، اَنَا الَّذِی اَقْرَرْتُ، اَنَا الَّذِی اعْتَرَفْتُ بِنِعْمَتِکَ عَلَیَّ وَعِنْدِی وَاَبُوئُ

میں وہ ہوں جس نے عہد توڑا میں وہ ہوں جو اقرار کرتا اور میں وہ ہوں جو تیری نعمتوں کا اعتراف کرتا ہوں جو مجھے ملی ہیں اور میرے

بِذُ نُوبِی فَاغْفِرْھا لِی یَا مَنْ لاَ تَضُرُّہُ ذُنُوبُ عِبادِہِ وَھُوَ الْغَنِیُّ عَنْ طاعَتِھِمْ

پاس ہیں مجھ پر گناہوں کا بڑا بوجھ ہے پس مجھے معاف کردے اے وہ جسے اس کے بندوں کے گناہ نقصان نہیں پہنچاتے اور وہ ان کی

وَالْمُوَفِّقُ مَنْ عَمِلَ صالِحاً مِنْھُمْ بِمَعُونَتِہِ وَرَحْمَتِہِ، فَلَکَ الْحَمْدُ

بندگی سے بے نیاز ہے اور توفیق دیتا ہے اسے اپنی مہربانی اور مدد سے جو ان میں سے نیک عمل کرے پس حمد تیرے ہی لیے ہے

إلھِی وَسَیِّدِی إلھِی اَمَرْتَنِی فَعَصَیْتُکَ، وَنَھَیْتَنِی فَارْتَکَبْتُ نَھْیَکَ، فَاَصْبَحْتُ لاَ ذا

اے میرے معبود و سردار اے میرے معبود تو نے حکم دیاتو میں نے نافرمانی کی جس سے تو نے مجھے روکا میں وہ کام کر گزرا پس حال یہ

بَرائَۃٍ لِی فَاَعْتَذِرُ، وَلاَ ذا قُوَّۃٍ فَاَنْتَصِرُ ، فَبِاَیِّ شَیْئٍ اَسْتَقْبِلُکَ یَا مَوْلایَ

ہے کہ نہ گناہ سے بری ہوں کہ عذر کروں نہ یہ طاقت ہے کہ کامیاب ہوجاؤں پس کیا چیزلے کر تیرے سامنے آؤںاے میرے مالک

اَبِسَمْعِی اَمْ بِبَصَرِی اَمْ بِلِسانِی اَمْ بِیَدِی اَمْ بِرِجْلِی اَلَیْسَ کُلُّھا نِعَمَکَ عِنْدِی

آیا اپنے کان یا اپنی آنکھ یا اپنی زبان یا اپنے ہاتھ یا اپنے پاؤں کے ساتھ کیا یہ سب میرے پاس تیری نعمتیں نہیں ہیں ؟اور ان سب

وَبِکُلِّھا عَصَیْتُکَ یَا مَوْلایَ فَلَکَ الْحُجَّۃُ وَالسَّبِیلُ عَلَیَّ، یَا مَنْ سَتَرَنِی مِنَ الْآبائِ

کے ساتھ میں نے تیری نافرمانی کی اے میرے مولا پس تیرے پاس میرے خلاف حجت اور دلیل ہے اے وہ جس نے ماں باپ

وَالْاُمَّھاتِ اَنْ یَزْجُرُونِی، وَمِنَ الْعَشائِرِ وَالْاِخْوانِ اَنْ یُعَیِّرُونِی، وَمِنَ

سے میری پردہ پوشی کی کہ وہ مجھے دھتکار دیں گے اہل قبیلہ اور بھائی بندوں سے میرا پردہ رکھا کہ مجھے ڈانٹ ڈپٹ کریں گے اور

السَّلاطِینِ اَنْ یُعاقِبُونِی ، وَلَوِ اطَّلَعُوا یَا مَوْلایَ عَلَی مَا اطَّلَعْتَ عَلَیْہِ مِنِّی إذاً مَا

حاکموں سے میرا پردہ رکھا کہ وہ مجھے سزا دیں گے اے میرے مولا اگر وہ میرے بارے میں وہ جان لیتے جو کچھ تو جانتا ہے تو وہ مجھے

اَنْظَرُونِی، وَلَرَفَضُونِی وَقَطَعُونِی، فَھا اَنَا ذا یَا إلھِی، بَیْنَ یَدَیْکَ یَا سَیِّدِی

کبھی مہلت نہ دیتے مجھے چھوڑ جاتے اور قطع تعلق کر جاتے پس اے میرے معبود میں تیرے سامنے حاضر ہوں اے میرے سردار

خاضِعٌ ذَلِیلٌ حَصِیرٌ حَقِیرٌ لاَ ذُو بَرائَۃٍ فَاَعْتَذِرُ، وَلاَ ذُو قُوَّۃٍ فَاَ نْتَصِرُ، وَلاَ حُجَّۃٍ

میں پست عاجز قیدی بے مایہ ہوں نہ گناہ سے بری ہوں کہ عذر کروں اور نہ طاقت ہے کہ کامیاب ہو جاؤں نہ کوئی دلیل ہے

فَاَحْتَجُّ بِھا وَلاَ قائِلٌ لَمْ اَجْتَرِحْ وَلَمْ اَعْمَلْ سُوئ اً، وَمَا عَسَی الْجُحُودُ وَلَوْ جَحَدْتُ

کہ وہ پیش کروں نہ یہ کہہ سکتا ہوں کہ گناہ نہیں کیا اور نہ یہ کہ برائی نہیں کی اس سے انکار کا کوئی راستہ نہیںاور اگر انکار کروں تو

یَا مَوْلایَ یَنْفَعُنِی، کَیْفَ وَاَنَّی ذلِکَ وَجَوارِحِی کُلُّھا شاھِدَۃٌ عَلَیَّ بِما قَدْ عَمِلْتُ،

اے میرے مولا اسکا کچھ فائدہ نہیں اور ایسا کیونکر ہو سکتا ہے جب میرے اعضا ئ مجھ پرگواہ ہیں کہ جو کچھ میں نے عمل کیا ہے اور میں

وَعَلِمْتُ یَقِیناً غَیْرَ ذِی شَکٍّ اَ نَّکَ سائِلِی مِنْ عَظائِمِ الاَُْمُورِ، وَاَ نَّکَ الْحَکَمُ الْعَدْلُ

جانتا ہوں یقین کے ساتھ جس میں شک نہیں ضرور تو بڑے معاملوں میں میری بازپرس کرے گا بلا شبہ تو انصاف کا فیصلہ دینے والا

الَّذِی لاَ تَجُورُ وَعَدْلُکَ مُھْلِکِی وَمِنْ کُلِّ عَدْلِکَ مَھْرَبِی فَ إنْ تُعَذِّبْنِی

ہے کہ جو زیادتی نہیں کرتا تیرا انصاف مجھے نابود کردے گا اور میں تیرے ہر عدل سے ڈرتا بھاگتا ہوں پس اگر تو مجھے عذاب دے

یَا إلھِی فَبِذُنُوبِی بَعْدَ حُجَّتِکَ عَلَیَّ، وَ إنْ تَعْفُ عَنِّی فَبِحِلْمِکَ

اے میرے اللہ تو وہ میرے گناہوں کی وجہ سے مجھ پر تیری حجت ہے اور اگر تو مجھے معاف فرما دے تو یہ تیری طرف مہربانی تیری

وَجُودِکَ وَکَرَمِکَ، لاَ إلہَ إلاَّ اَنْتَ سُبْحانَکَ إنِّی کُنْتُ مِنَ الظَّالِمِینَ، لاَ إلہَ

بخشش اور تیرے کرم کا نتیجہ ہے تیرے سوا کوئی معبود نہیں تو پاک تر ہے بے شک میں ستم کاروں میں سے ہوں تیرے سوا کوئی معبود

إلاَّ اَنْتَ سُبْحانَکَ إنِّی کُنْتُ مِنَ الْمُسْتَغْفِرِینَ لاَ إلہَ إلاَّ اَنْتَ سُبْحانَکَ إنِّی کُنْتُ مِنَ

نہیں تو پاک تر ہے بے شک میں معافی مانگنے والوں میں سے ہوں تیرے سوا کوئی معبود نہیں تو پاک تر ہے بے شک میں

الْمُوَحِّدِینَ، لاَ إلہَ إلاَّ اَ نْتَ سُبْحانَکَ إنِّی کُنْتُ مِنَ الْخائِفِینَ، لاَ إلہَ

توحید پرستوں میں سے ہوں تیرے سوا کوئی معبود نہیں تو پاک تر ہے بے شک میں تجھ سے ڈرنے والوں میں سے ہوں تیرے سوا

إلاَّ اَ نْتَ سُبْحانَکَ إنِّی کُنْتُ مِنَ الْوَجِلِینَ، لاَ إلہَ إلاَّ اَنْتَ سُبْحانَکَ إنِّی کُنْتُ مِنَ

کوئی معبود نہیں تو پاک تر ہے بے شک میں خوف رکھنے والوں میں سے ہوں تیرے سوا کوئی معبود نہیں تو پاک تر ہے بے شک میں

الرَّاجِینَ، لاَ إلہَ إلاَّ اَنْتَ سُبْحانَکَ إنِّی کُنْتُ مِنَ الرَّاغِبِینَ، لاَ إلہَ إلاَّ

امیدواروں میں سے ہوں تیرے سوا کوئی معبود نہیں تو پاک تر ہے بے شک میں توجہ کرنے والوں میں سے ہوں تیرے سوا کوئی معبود

اَنْتَ سُبْحانَکَ إنِّی کُنْتُ مِنَ الْمُھَلِّلِینَ، لاَ إلہَ إلاَّ اَنْتَ سُبْحانَکَ إنِّی کُنْتُ مِنَ

نہیں تو پاک تر ہے بے شک میں نام لیواؤں میں ہوںنہیں کوئی معبود سوائے تیرے تو پاک تر ہے بے شک میں سوال کرنے والوں

السَّائِلِینَ لاَ إلہَ إلاَّ اَنْتَ سُبْحانَکَ إنِّی کُنْتُ مِنَ الْمُسَبِّحِینَ لاَ إلہَ إلاَّ اَنْتَ سُبْحانَکَ

میں ہوں تیرے سوا کوئی معبود نہیں تو پاک تر ہے بے شک میں تسبیح کرنے والوں میں ہوں تیرے سوا کوئی معبود نہیں تو پاک تر ہے

إنِّی کُنْتُ مِنَ الْمُکَبِّرِینَ، لاَ إلہَ إلاَّ اَنْتَ سُبْحانَکَ رَبِّی وَرَبُّ آبائِیَ الْاَوَّلِینَ ۔

بے شک میں تکبیر کہنے والوں میں ہوں تیرے سوا کوئی معبود نہیں تو پاک تر ہے کہ میرا رب اور میرے پہلے بزرگوں کا رب ہے

اَللّٰھُمَّ ھذَا ثَنایِی عَلَیْکَ مُمَجِّداً، وَ إخْلاصِی لِذِکْرِکَ مُوَحِّداً، وَ إقْرارِی

اے معبودمیری طرف سے یہ تیری ثنائ ہے تیری شان بیان کرتے ہوئے یہ تیرے ذکر کے بارے میں میرا خلوص توحید کو مانتے ہوئے

بِآلائِکَ مُعَدِّداً، وَ إنْ کُنْتُ مُقِرّاً اَنِّی لَمْ ٲُحْصِھا لِکَثْرَتِھا

اور میری طرف سے یہ تیری مہربانیوں کا اقرار ہے ان کو شمار کرتے ہوئے اگرچہ یہ مانتا ہوں کہ میں ان کا شمار نہیں کرسکتا کیونکہ وہ

وَسُبُوغِھا وَتَظاھُرِھا وَتَقادُمِھا إلی حادِثٍ مَا لَمْ تَزَلْ تَتَعَھَّدُنِی بِہِ مَعَھا مُنْذُ

زیادہ ہیں اور بہت سی ہیں وہ عیاں ہیں اور پہلے سے اب تک مل رہی ہیں تو نے مجھ کو یہ نعمات دینے میں ہمیشہ یاد رکھا ہے جب سے

خَلَقْتَنِی وَبَرَٲْتَنِی مِنْ اَوَّلِ الْعُمْرِ مِنَ الْاِغْنائِ مِنَ الْفَقْرِ، وَکَشْفِ الضُّرِّ، وَتَسْبِیبِ

تو نے مجھے پیدا کیا اور اول عمر میں مجھے بے مائیگی میں تو نگری کا حصہ عنایت فرمایا تنگدستی سے بچایا آسائش کے اسباب

الْیُسْرِ، وَدَفْعِ الْعُسْرِ، وَتَفْرِیجِ الْکَرْبِ، وَالْعافِیَۃِ فِی الْبَدَنِ، وَالسَّلامَۃِ فِی الدِّینِ،

فراہم کیے اور سختی دور فرمائی مصیبت سے چھٹکارا دلایا جسمانی صحت نصیب کی اور دین و ایمان پر پوری طرح قائم رکھا

وَلَوْ رَفَدَنِی عَلَی قَدْرِ ذِکْرِ نِعْمَتِکَ جَمِیعُ الْعالَمِینَ مِنَ الْأَوَّلِینَ وَالْآخِرِینَ مَا قَدَرْتُ

اور اگر تیری نعمتوں کا اندازہ کرنے کیلئے دنیا جہان کے لوگ اولین اور آخرین میں سے میرا ساتھ دیں تو بھی میں اندازہ نہ کر سکوں گا

وَلاَ ھُمْ عَلَی ذلِکَ، تَقَدَّسْتَ وَتَعالَیْتَ مِنْ رَبٍّ کَرِیمٍ عَظِیمٍ رَحِیمٍ لاَ تُحْصیٰ آلاؤُکَ

اور نہ ہی وہ اندازہ کرسکیں گے تو پاکیزہ ہے اور بلند تر ہے اے پروردگار شان والا بڑائی والا رحم والا تیری مہربانیوں کا شمار نہیں

وَلاَ یُبْلَغُ ثَناؤُکَ، وَلاَ تُکافی نَعْماؤُکَ، صَلِّ عَلَی مُحَمَّدٍ وَآلِ مُحَمَّدٍ وَاَتْمِمْ عَلَیْنا

تیری تعریف کا حق ادا نہیں ہو پاتا اور تیری نعمتوں کا بدلہ نہیں دیا جاسکتا محمد(ص) و آل(ع) محمد(ص) پر رحمت نازل فرما اور ہم پر اپنی نعمتیں پوری فرما

نِعَمَکَ، وَاَسْعِدْنا بِطاعَتِکَ، سُبْحانَکَ لاَ إلہَ إلاَّ اَنْتَ ۔ اَللّٰھُمَّ إنَّکَ تُجِیبُ الْمُضْطَرَّ

اپنی بندگی کے ساتھ خوش بخت بنا دے پاک تر ہے تو تیرے سوا کوئی معبود نہیں اے اللہ تو بے شک لاچار کی دعا قبول کرتا ہے

وَتَکْشِفُ السُّوئَ وَتُغِیثُ الْمَکْرُوبَ وَتَشْفِی السَّقِیمَ وَتُغْنِی الْفَقِیرَ وَتَجْبُرُ الْکَسِیرَ

برائی دور کرتا ہے مصیبت زدہ کی فریاد کو پہنچتا ہے بیمار کو صحت دیتا ہے مفلس کو مال دیتا ہے ٹوٹے ہوئے کو جوڑتا ہے

وَتَرْحَمُ الصَّغِیرَ، وَتُعِینُ الْکَبِیرَ، وَلَیْسَ دُونَکَ ظَھِیرٌ، وَلاَ فَوْقَکَ قَدِیرٌ ، وَاَ نْتَ

چھوٹے پر رحم کرتا ہے بڑے کی مدد کرتا ہے اور تیرے سوا کوئی سہار ہ دینے والا نہیں ہے اور تجھ پر کوئی بالادست نہیں ہے تو برتر

الْعَلِیُّ الْکَبِیرُ یَا مُطْلِقَ الْمُکَبَّلِ الْاَسِیرِ یَا رازِقَ الطِّفْلِ الصَّغِیرِ، یَا عِصْمَۃَ الْخائِفِ

بزرگی والا ہے اے قیدی کو پھندے سے چھڑانے والے اے ننھے بچے کو روزی دینے والے اے ڈرے ہوئے پناہ کے طالب کو

الْمُسْتَجِیرِ، یَا مَنْ لاَ شَرِیکَ لَہُ وَلاَ وَزِیرَ ، صَلِّ عَلَی مُحَمَّدٍ وَآلِ مُحَمَّدٍ، وَاَعْطِنِی

بچانے والے اے وہ ذات جس کا کوئی ثانی نہیں نہ کوئی وزیر محمد(ص) و آل محمد(ص) پر رحمت نازل فرما اور آج کی شب مجھے اس

فِی ھذِہِ الْعَشِیَّۃِ اَفْضَلَ مَا اَعْطَیْتَ وَاَنَلْتَ اَحَداً مِنْ عِبادِکَ مِنْ نِعْمَۃٍ تُولِیھا وَآلائٍ

سے بہتر دے جو تو نے کسی کو دیا ہے اور اپنے بندوں میں سے کسی کو کوئی نعمت عطا فرمائی اور جو مہربانیاں

تُجَدِّدُھا وَبَلِیَّۃٍ تَصْرِفُھا وَکُرْبَۃٍ تَکْشِفُھا وَدَعْوَۃٍ تَسْمَعُھا وَحَسَنَۃٍ تَتَقَبَّلُھا وَسَیِّئَۃٍ

کسی پر کی ہیں اور جو سختی دور کی ہے جو مصیبت ہٹائی ہے جو دعا تو نے سنی ہے جو نیکی قبول کی ہے اور جو برائی

تَتَغَمَّدُھا، إنَّکَ لَطِیفٌ بِما تَشائُ خَبِیرٌ وَعَلَی کُلِّ شَیْئٍ قَدِیرٌ ۔ اَللّٰھُمَّ إنَّکَ اَقْرَبُ مَنْ

معاف کی ہے بے شک جس پر چاہے تو لطف کرتا ہے اور خبر رکھتا ہے اور ہر چیز پر قدرت رکھتا ہے اے اللہ بے شک تو قریب تر ہے

دُعِیَ، وَاَسْرَعُ مَنْ اَجابَ، وَاَکْرَمُ مَنْ عَفا، وَاَوْسَعُ مَنْ اَعْطیٰ، وَاَسْمَعُ مَنْ

جسے پکارا جاتا ہے تو تیز تر ہے جو قبول کرتا ہے معاف کرنے والوں میں بہترین عطا کرنے والوں میں زیادہ عطا والا اور سوالی کی

سُئِلَ، یَا رَحْمنَ الدُّنْیا وَالْآخِرَۃِ وَرَحِیمَھُما، لَیْسَ کَمِثْلِکَ مَسْؤُولٌ، وَلاَ

بہت سننے والا اے دنیا و آخرت میں رحم کرنے والے اور دونوں جگہ پر مہربان کوئی تیرے جیسا نہیں جس سے سوال کیا جائے اور

سِواکَ مَٲْمُولٌ، دَعَوْتُکَ فَاَجَبْتَنِی، وَسَاَلْتُکَ فَاَعْطَیْتَنِی، وَرَغِبْتُ إلَیْکَ

سوائے تیرے کوئی نہیں جس پر امید رکھی جائے میں نے دعا کی تو نے قبول کی میں نے مانگا پس تو نے عطا کیا میں نے تیری طرف

فَرَحِمْتَنِی، وَوَثِقْتُ بِکَ فَنَجَّیْتَنِی، وَفَزِعْتُ إلَیْکَ فَکَفَیْتَنِی ۔ اَللّٰھُمَّ فَصَلِّ عَلَی مُحَمَّدٍ

توجہ کی پس تو نے رحمت فرمائی تیرا سہار الیا پس تو نے نجات دی میں تجھ سے ڈرا تو نے میری مدد فرمائی اے اللہ حضرت محمد(ص) پر رحمت فرما

عَبْدِکَ وَرَسُو لِکَ وَنَبِیِّکَ وَعَلَی آلِہِ الطَّیِّبِینَ الطَّاھِرِینَ اَجْمَعِینَ وَتَمِّمْ لَنا نَعْمائَکَ

جو تیرے بندے تیرے رسول(ص) اور تیرے نبی(ص) ہیں اور انکی آل پر جو سب کے سب بے عیب اور پاک تر ہیں اور ہم پر اپنی نعمتیں پوری کر

وَھَنِّئْنا عَطائَکَ، وَاکْتُبْنا لَکَ شاکِرِینَ، وَلاَِلائِکَ ذاکِرِینَ، آمِینَ آمِینَ

اور ہم پر خوشگوار عطائیں فرما ہمیں اپنے شکر گزاروں میں رکھ دے اور اپنے احسانوں کا ذکر کرنے والوں میں رکھ ایسا ہی ہو ایسا ہی ہو

رَبَّ الْعالَمِینَ اَللّٰھُمَّ یَا مَنْ مَلَکَ فَقَدَرَ، وَقَدَرَ فَقَھَرَ، وَعُصِیَ فَسَتَرَ، وَ

اے جہانوں کے پروردگار اے اللہ اے وہ مالک جو باقدرت ہے اے با قدرت جو غالب ہے اے وہ جو نافرمانی کو ڈھانپتا ہے اور

اسْتُغْفِرَ فَغَفَرَ، یَا غایَۃَ الطَّالِبِینَ الرَّاغِبِینَ وَمُنْتَھیٰ اَمَلِ الرَّاجِینَ، یَا مَنْ اَحاطَ

بخشش چاہنے پر بخشتا ہے اے طلبگاروں توجہ کرنے والوں کی امید گاہ اور آرزومندوں کے مقام آرزو اے وہ کہ جس کا علم

بِکُلِّ شَیْئٍ عِلْماً، وَوَسِعَ الْمُسْتَقِیلِینَ رَٲْفَۃً وَرَحْمَۃً وَحِلْماً۔ اَللّٰھُمَّ إنَّا نَتَوَجَّہُ إلَیْکَ

ہر چیز کو گھیرے ہوئے ہے اور تو بہ کرنے والوں کے لئے محبت و مہربانی اور ملائمت سے جس کا دامن وسیع ہے اے اللہ ہم نے توجہ کی

فِی ھذِہِ الْعَشِیَّۃِ الَّتِی شَرَّفْتَھا وَعَظَّمْتَھا بِمُحَمَّدٍ نَبِیِّکَ وَرَسُولِکَ وَخِیَرَتِکَ مِنْ

ہے تیری طرف آج کی رات میں جسے تو نے بزرگی اور بڑائی دی حضرت محمد(ص) کے ذریعے جو تیرے نبی(ص) تیرے رسول(ص) اور مخلوقات میں

خَلْقِکَ وَاَمِینِکَ عَلَی وَحْیِکَ الْبَشِیرِ النَّذِیرِ السِّراجِ الْمُنِیرِ، الَّذِی اَ نْعَمْتَ بِہِ عَلَی

سے تیرے چنے ہوئے تیری وحی کے امانتدار بشارت دینے والے ڈرانے والے روشن چراغ ہیں جن کے وجود کو تو نے مسلمانوں

الْمُسْلِمِینَ وَجَعَلْتَہُ رَحْمَۃً لِلْعالَمِینَ ۔ اَللّٰھُمَّ فَصَلِّ عَلَی مُحَمَّدٍ وَآلِ مُحَمَّدٍ کَما

کیلئے نعمت بنایا اور ان کو سارے جہانوں کے لئے رحمت قراردیا اے اللہ محمد(ص) پر رحمت نازل فرما اور ان کی آل پر جیسا کہ حضرت محمد(ص)

مُحَمَّدٌ اَھْلٌ لِذلِکَ مِنْکَ یَا عَظِیمُ فَصَلِّ عَلَیْہِ وَعَلَی آلِہِ الْمُنْتَجَبِینَ الطَّیِّبِینَ

تیری طرف سے اس کے لائق ہیں اے بزرگتر ان پر اور ان کی آل (ع)پر رحمت نازل کر جو سب کے سب بلند تر نیک نہاد

الطَّاھِرِینَ اَجْمَعِینَ، وَتَغَمَّدْنا بِعَفْوِکَ عَنَّا، فَ إلَیْکَ عَجَّتِ الْاَصْواتُ بِصُنُوفِ

اور پاک ہیں اور ہمیں معافی دیکر ہماری پردہ پوشی کر کیونکہ تیرے حضور فریادیں ہو رہی ہیں ہر ہر دیس کی

اللُّغاتِ، فَاجْعَلْ لَنَا اَللّٰھُمَّ فِی ھذِہِ الْعَشِیَّۃِ نَصِیباً مِنْ کُلِّ خَیْرٍ تَقْسِمُہُ بَیْنَ عِبادِکَ

زبان میں پس اے اللہ آج کی رات میں ہر نیکی میں سے حصہ قراردے ہمارے لئے جو تو نے اپنے بندوں کے درمیان تقسیم کی نور

وَنُورٍ تَھْدِی بِہِ، وَرَحْمَۃٍ تَنْشُرُھا، وَبَرَکَۃٍ تُنْزِلُھا، وَعافِیَۃٍ تُجَلِّلُھا، وَرِزْقٍ تَبْسُطُہُ

میں جس سے ہدایت فرمائی رحمت میں جو عام کی برکت میں جو تو نے نازل کی عافیت کے لباس میں جو تو نے پہنایا رزق میں جو وسیع

یَا اَرْحَمَ الرَّاحِمِینَ۔ اَللّٰھُمَّ اَقْلِبْنا فِی ھذَا الْوَقْتِ مُنْجِحِینَ مُفْلِحِینَ مَبْرُورِینَ

کیا اے سب سے زیادہ رحم کرنے والے اے اللہ اس وقت ہمیں بدل کر بنا دے کامیاب ہو نے والے فلاح پانے والے پسندیدہ

غانِمِینَ، وَلاَ تَجْعَلْنا مِنَ الْقانِطِینَ، وَلاَ تُخْلِنا مِنْ رَحْمَتِکَ ، وَلاَ تَحْرِمْنا مَا

عمل والے اور نفع اٹھانے والے اور ہمیں مایوس ہونے والوں میں قرار نہ دے ہمیں اپنی رحمت سے دور نہ کر ہمیں اس چیز میں سے

نُؤَمِّلُہُ مِنْ فَضْلِکَ، وَلاَ تَجْعَلْنا مِنْ رَحْمَتِکَ مَحْرُومِینَ، وَلاَ لِفَضْلِ مَا نُؤَمِّلُہُ مِنْ

محروم نہ فرما جس کی تیرے فضل میں سے امید کریں اور ہم کو اپنی رحمت سے محروم و خالی قرارنہ دے تیری عطا میں سے جس عنایت

عَطائِکَ قانِطِینَ وَلاَ تَرُدَّنا خائِبِینَ، وَلاَ مِنْ بابِکَ مَطْرُودِینَ، یَا اَجْوَدَ

کی امید کریں اس سے مایوس نہ فرما ہمیں ناکام کرکے نہ پلٹا اور اپنی بارگاہ سے دھتکارے ہوئے قرار نہ دے اے بہت عطاوالوں

الْاََجْوَدِینَ، وَاَکْرَمَ الْاََکْرَمِینَ، إلَیْکَ اَقْبَلْنا مُوقِنِینَ، وَ لِبَیْتِکَ الْحَرامِ آمِّینَ

میں بڑی عطا والے اور عزت داروں میں بڑی عزت والے ہم تیری درگاہ میں لوٹ کے آئے ہیں معتقد بن کر ہم تیرے محترم گھر

قاصِدِینَ، فَاَعِنَّا عَلَی مَناسِکِنا، وَاَکْمِلْ لَنا حَجَّنا، وَاعْفُ عَنَّا وَعافِنا، فَقَدْ

کعبہ میں پکار کرتے ہوئے آئے ہیں پس اعمال حج میں ہماری مدد فرما اور ہمارا حج مکمل کرادے ہمیں معاف فرما پناہ دے کہ ہم نے

مَدَدْنا إلَیْکَ اَیْدِیَنا فَھِیَ بِذِلَّۃِ الاعْتِرافِ مَوْسُومَۃٌ ۔ اَللّٰھُمَّ فَاَعْطِنا فِی ھذِہِ الْعَشِیَّۃِ

اپنے ہاتھ تیرے آگے پھیلائے ہیں کہ جن پر گناہوں کے اقرارو اعتراف کے نشان ہیں اے اللہ پس ہمیں آج کی رات میں جو ہم

مَا سَاَلْناکَ، وَاکْفِنا مَا اسْتَکْفَیْناکَ، فَلا کافِیَ لَنا سِواکَ، وَلاَ رَبَّ لَنا غَیْرُکَ، نافِذٌ

نے تجھ سے مانگا عطا فرما تمام کاموں میں ہماری مدد کر کہ تیرے سوا کوئی ہماری کفایت کرنے والا نہیں اور سوائے تیرے کوئی ہمارا

فِینا حُکْمُکَ، مُحِیطٌ بِنا عِلْمُکَ، عَدْلٌ فِینا قَضاؤُکَ، اقْضِ لَنَا الْخَیْرَ، وَاجْعَلْنا مِنْ

رب نہیں کہ تیرا حکم ہی ہم پر جاری ہے تیرا علم ہمیں گھیرے ہوئے ہے ہمارے لئے تیرا فیصلہ درست ہے ہمارے لئے اچھا فیصلہ کر

اَھْلِ الْخَیْرِ۔ اَللّٰھُمَّ اَوْجِبْ لَنا بِجُودِکَ عَظِیمَ الْاَجْرِ، وَکَرِیمَ الذُّخْرِ، وَدَوامَ الْیُسْرِ،

اور ہمیں نیکوکارں میں سے قراردے اے اللہ ہمارے لئے اپنی عطا سے بہت بڑا اجر بہترین ذخیرہ اور ہمیشہ کی آسائش واجب

وَاغْفِرْ لَنا ذُ نُوبَنا اَجْمَعِینَ، وَلاَ تُھْلِکْنا مَعَ الْھالِکِینَ، وَلاَ تَصْرِفْ عَنَّا رَٲْفَتَکَ

کردے ہمارے سارے کے سارے گناہ بخش دے اور ہمیں تباہ ہونے والوں کے ساتھ تباہ نہ کر اور اپنی مہربانی اور رحمت

وَرَحْمَتَکَ یَا اَرْحَمَ الرَّاحِمِینَ۔ اَللّٰھُمَّ اجْعَلْنا فِی ھذَا الْوَقْتِ مِمَّنْ سَئَلَکَ

ہم سے دور نہ فرما اے سب سے زیادہ رحم کرنے والے اے اللہ اس وقت ہمیں ان لوگوں میںقراردے جنہوں نے تجھ سے مانگا تو

فَاَعْطَیْتَہُ،وَشَکَرَکَ فَزِدْتَہُ، وَثابَ إلَیْکَ فَقَبِلْتَہُ، وَتَنَصَّلَ إلَیْکَ مِنْ ذُ نُوبِہِ کُلِّھا

نے عطا کیا جنہوں نے شکر کیا تو نے زیادہ دیا تیری طرف پلٹے تو نے انہیں قبول کیا اپنے گناہوں کے ساتھ تیری طرف آئے

فَغَفَرْتَھا لَہُ، یَا ذَا الْجَلالِ وَالْاِکْرامِ ۔ اَللّٰھُمَّ وَنَقِّنا وَسَدِّدْناوَاقْبَلْ تَضَرُّعَنا، یَا خَیْرَ

تو ان کے سبھی گناہ معاف کردیئے اے جلالت و عزت کے مالک اے اللہ ہمیں پاک کر ہماری رہنمائی فرما اور ہماری زاری قبول کر

مَنْ سُئِلَ، وَیَا اَرْحَمَ مَنِ اسْتُرْحِمَ، یَا مَنْ لاَ یَخْفی عَلَیْہِ إغْماضُ الْجُفُونِ، وَلاَ

اے بہترین سوال شدہ اور طلب رحمت پر زیادہ رحمت کرنے والے اے وہ جس پر پوشیدہ نہیں ہے پلک کا جھپکنا نہ

لَحْظُ الْعُیُونِ، وَلاَ مَا اسْتَقَرَّ فِی الْمَکْنُونِ، وَلاَ مَا انْطَوَتْ عَلَیْہِ مُضْمَراتُ الْقُلُوبِ

آنکھوں کا اشارہ نہ وہ چیز جو پردے کے نیچے ہو اور نہ وہ بات جو دلوں کے پردوں میں لپٹی ہوئی ہو ہاں ان

اَلاَ کُلُّ ذلِکَ قَدْ اَحْصاہُ عِلْمُکَ وَوَسِعَہُ حِلْمُکَ سُبْحانَکَ وَتَعالَیْتَ عَمَّا یَقُولُ الظَّالِمُونَ

سب کو تیرے علم نے شمار کررکھا ہے اور تیری نرمی ان پر چھائی ہوئی ہے تو پاک تر اور بلند تر ہے اس سے جو ناحق کہنے والے کہتے ہیں

عُلُوّاً کَبِیراً، تُسَبِّحُ لَکَ السَّماواتُ السَّبْعُ وَالْاََرَضُونَ وَمَنْ فِیھِنَّ وَ إنْ مِنْ شَیْئٍ

تو بلندتر بزرگتر ہے تیری پاکیزگی بیان کرتے ہیں ساتوں آسمان اور ساتوں زمینیں اور جو کچھ ان میں ہے نہیں کوئی چیز موجود ہے مگر

إلاَّ یُسَبِّحُ بِحَمْدِکَ، فَلَکَ الْحَمْدُ وَالْمَجْدُ وَعُلُوُّ الْجَدِّ، یَا ذَا الْجَلالِ وَالْاِکْرامِ،

وہ تیری حمد کررہی ہے پس حمد تیرے لئے ہے اے بزرگی بلند شان اے جلالت و عزت کے مالک فضل

وَالْفَضْلِ وَالْاِنْعامِ، وَالْاَیادِی الْجِسامِ، وَاَ نْتَ الْجَوادُ الْکَرِیمُ، الرَّؤُوفُ الرَّحِیمُ ۔

کرنے والے نعمت دینے والے بڑی بڑی عطائیں کرنے والے اور تو بخشش کرنے والا کرم کرنے والا نرمی کرنے والا مہربان ہے

اَللّٰھُمَّ اَوْسِعْ عَلَیَّ مِنْ رِزْقِکَ الْحَلالِ، وَعافِنِی فِی بَدَنِی وَدِینِی، وَآمِنْ خَوْفِی،

اے اللہ میرے لئے اپنا رزق حلال وسیع فرما میرے بدن اور میرے دین کی حفاظت فرما مجھے خوف سے بچا اور میری گردن کو جہنم کی

وَاَعْتِقْ رَقَبَتِی مِنَ النَّارِ ۔ اَللّٰھُمَّ لاَ تَمْکُرْ بِی وَلاَ تَسْتَدْرِجْنِی وَلاَ تَخْدَعْنِی، وَادْرَ

آگ سے آزاد کردے اے اللہ مجھے غلط فہمی میں نہ ڈال دھوکے میں نہ رکھ مجھے فریب نہ کھانے دے اور نابکار

ٲْعَنِّی شَرَّ فَسَقَۃِ الْجِنِّ وَالْاِنْسِ ۔

جنّوں اور انسانوں کو مجھ سے دور کر دے ۔

پھر آپ نے اپنے سر اور انکھوں کو آسمان کی طرف بلند کیا جبکہ آپ کی انکھوں سے آنسو رواں تھے اور آپ با آواز بلند عرض کر رہے تھے:

یَا اَسْمَعَ السَّامِعِینَ یَا اَبْصَرَ النَّاظِرِینَ وَیَا اَسْرَعَ الْحاسِبِینَ وَیَا اَرحَمَ الرَّاحِمِینَ

اے سب سے زیادہ سننے والے اے سب سے زیادہ دیکھنے والے اے سب سے تیز ترحساب کرنے والے اے سب سے زیادہ رحم

صَلِّ عَلَی مُحَمَّدٍ وَآلِ مُحَمَّدٍ السَّادَۃِ الْمَیامِینِ وَاَسْاَ لُکَ اَللّٰھُمَّ حاجَتِیَ الَّتِی إنْ

کرنے والے محمد(ص) و آل(ع) محمد(ص) پر رحمت نازل فرما جو برکت والے سردار ہیں اورمیں تجھ سے سوال کرتا ہوں اے اللہ اپنی اس حاجت کا

اَعْطَیْتَنِیھا لَمْ یَضُرَّنِی مَا مَنَعْتَنِی، وَ إنْ مَنَعْتَنِیھا لَمْ یَنْفَعْنِی مَا اَعْطَیْتَنِی، اَسْاَ لُکَ

کہ اگر تو وہ عطا کردے تو جو کچھ تو نے نہیں دیا اس سے مجھے نقصان نہیں اور اگر تو وہ عطا نہ کرے تو جو تونے دیا اس سے مجھے کوئی نفع

فَکاکَ رَقَبَتِی مِنَ النَّارِ لاَ إلہَ إلاَّ اَنْتَ وَحْدَکَ لا شَرِیکَ لَکَ لَکَ الْمُلْکُ

نہیں سوال کرتا ہوں کہ میری گردن جہنم سے آزاد کردے تیرے سوا کوئی معبود نہیں تو یکتا ہے تیرا کوئی شریک نہیں تیرے لئے حکومت

وَلَکَ الْحَمْدُ وَاَنْتَ عَلَی کُلِّ شَیْئٍ قَدِیرٌ، یَا رَبِّ یَا رَبِّ،

تیرے لئے حمد ہے اور تو ہر ایک چیز پر قدرت رکھتا ہے اے میرے رب اے میرے رب اے میرے رب۔

حضرت امام حسین بار بار یارب یارب کہتے رہے جب کہ آپکے اردگرد کھڑے لوگ آپکی دعا سنتے ہوئے آمین کہتے رہے یہاں تک کہ آپکے ساتھ ساتھ ان سب کی رونے کی آوازیں بلند ہونے لگیں ،غروب آفتاب تک یہی حالت رہی پھر سب لوگ مشعر الحرام روانہ ہو گئے۔

مؤلف کہتے ہیں کہ بلدالامین میں کفعمی نے امام حسین کی دعائے عرفہ اس قدر نقل کی ہے جو اوپر ذکر ہوئی ہے اور زادالمعاد میں علامہ مجلسی نے بھی کفعمی کی روایت کے مطابق یہ دعا یہیں تک ذکر کی ہے ،لیکن ابن طاؤس نے یارب یارب کے بعد یہ اضافی کلمات بھی تحریر فرمائے ہیں۔

إلھِی اَنَا الْفَقِیرُ فِی غِنایَ فَکَیْفَ لاَ اَکُونُ فَقِیراً فِی فَقْرِی إلھِی اَنَا الْجاھِلُ فِی

میرے اللہ میں اپنی تونگری میں بھی محتاج ہوں تو اپنے فقر کی حالت میں کیوں نہ محتاج ہوں گا میرے اللہ میں علم رکھتے ہوئے

عِلْمِی فَکَیْفَ لاَ اَکُونُ جَھُولاً فِی جَھْلِی إلھِی إنَّ اخْتِلافَ تَدْبِیرِکَ وَسُرْعَۃَ طَوائِ

بھی جاہل ہوں تو اپنی جہالت میں کیوں نہ جاہل ہوں گا اے اللہ بے شک تیری تدبیر کے تغیر و تبدل اور تیری جلد وارد ہونے والی

مَقادِیرِکَ مَنَعا عِبادَکَ الْعارِفِینَ بِکَ عَنِ السُّکُونِ إلی عَطائٍ وَالْیَٲْسِ مِنْکَ فِی بَلائٍ

تقدیر نے تیری معرفت رکھنے والے بندوں کو ہے تیری عطا کی امید نہ رکھنے اور مشکل کے وقت تجھ سے مایوس ہو جانے سے روکا ہوا ہے

إلھِی مِنِّی مَا یَلِیقُ بِلُؤْمِی وَمِنْکَ مَا یَلِیقُ بِکَرَمِکَ ۔ إلھِی وَصَفْتَ

میرے اللہ میں نے وہ کیا جو میری پستی کا تقاضہ ہے اور تو وہ کرے گا جو تیری بڑائی کے لائق ہے میرے اللہ میری کمزوری سے پہلے

نَفْسَکَ بِاللُّطْفِ وَالرَّٲْفَۃِ لِی قَبْلَ وُجُودِ ضَعْفِی اَفَتَمْنَعُنِی مِنْھُما بَعْدَ وُجُودِ ضَعْفِی

ہی تیری ذات لطف و کرم کے اوصاف رکھتی ہے تو کیا میری کمزوری کے بعد مجھ سے تو یہ مہربانیاں روک دے گا

إلھِی إنْ ظَھَرَتِ الْمَحاسِنُ مِنِّی فَبِفَضْلِکَ وَلَکَ الْمِنَّۃُ عَلَیَّ وَ إنْ ظَھَرَتِ الْمَساوِیَُ

میرے اللہ اگر مجھ سے نیکیاں ظاہر ہوئیں تو یہ تیرا فضل ہے اور مجھ پر یہ تیرا احسان ہے اور اگر مجھ سے برائیوں کا ظہور ہوا ہے تو یہ تیرا

مِنِّی فَبِعَدْلِکَ وَلَکَ الْحُجَّۃُ عَلَیَّ۔ إلھِی کَیْفَ تَکِلُنِی وَقَدْ تَکَفَّلْتَ لِی وَکَیْفَ ٲُضامُ

عدل ہے اور مجھ پر تیری حجت قائم ہو گئی ہے میرے اللہ کیسے تو مجھ کو چھوڑ دے گا جب کہ تو میرا کفیل ہے کیونکر میں روند دیا جاؤں

وَاَنْتَ النَّاصِرُلِی اَمْ کَیْفَ اَخِیبُ وَاَنْتَ الْحَفِیُّ بِی ھا اَنَا اَتَوَسَّلُ إلَیْکَ بِفَقْرِی إلَیْکَ

جب کہ تو میرا مددگار ہے یا کیسے بے آس ہوجاؤں جب کہ تو مجھ پر مہربان ہے اب میں تیری درگاہ میں اپنے فقر کے ساتھ آیا ہوں

وَکَیْفَ اَتَوَسَّلُ إلَیْکَ بِمَا ھُوَ مَحالٌ اَنْ یَصِلَ إلَیْکَ اَمْ کَیْفَ اَشْکُو إلَیْکَ حالِی

اور کسطرح تجھے اپنا وسیلہ بناؤں جب کہ یہ ناممکن ہے کہ کوئی تجھ تک پہنچ پائے یا کیونکر تجھ سے اپنے حالات کی شکایت کروں جب کہ

وَھُوَ لاَ یَخْفیٰ عَلَیْکَ اَمْ کَیْفَ ٲُتَرْجِمُ بِمَقالِی وَھُوَ مِنْکَ بَرَزٌ إلَیْکَ اَمْ کَیْفَ تُخَیِّبُ

وہ تجھ سے پوشیدہ نہیں ہیں یا کسطرح اپنی زبان سے ان کی تشریح کروں جب کہ وہ تیری طرف سے اور تجھ پر عیاں ہیں یا کیونکر میری

آمالِی وَھِیَ قَدْ وَفَدَتْ إلَیْکَ اَمْ کَیْفَ لاَ تُحْسِنُ اَحْوالِی وَبِکَ

آرزوئیں ناکام رہیں گی جب کہ یہ تیرے جناب میں پیش کی جا چکی ہیں یا کیونکر میرے حالات بہتر نہ ہونگے جب کہ میں تیری وجہ

قامَتْ إلھِی مَا اَلْطَفَکَ بِی مَعَ عَظِیمِ جَھْلِی وَمَا اَرْحَمَکَ بِی مَعَ قَبِیحِ فِعْلِی

سے قائم ہوں میرے اللہ تیرا کتنا لطف ہے مجھ پر جبکہ میں بڑا ہی نادان ہوں اور تو کس قدر مہربان ہے مجھ پر جبکہ میں خطاکار ہوں

إلھِی مَا اَقْرَبَکَ مِنِّی وَاَبْعَدَنِی عَنْکَ وَمَا اَرْاَ فَکَ بِی فَمَا الَّذِی یَحْجُبُنِی عَنْکَ

میرے اللہ تو کتنا نزدیک ہے مجھ سے جبکہ میں تجھ سے بہت دور ہوں اور کتنا مہربان ہے تو مجھ پر پھر کس نے مجھے تجھ سے ہٹا دیا ہے

إلھِی عَلِمْتُ بِاِخْتِلافِ الْآثارِ وَتَنَقُّلاتِ الْآطْوارِ، اَنَّ مُرادَکَ مِنِّی اَنْ تَتَعَرَّفَ إلَیَّ

میرے اللہ دنیا کے حالات کی تبدیلیوں اور طریقوں کے تغیرات کے ذریعے میں جان گیا کہ تیری مراد یہ ہے کہ تو ہر چیز سے مجھے اپنی

فِی کُلِّ شَیْئٍ حَتَّی لا اَجْھَلَکَ فِی شَیْئٍ۔ إلھِی کُلَّما اَخْرَسَنِی لُؤْمِی اَنْطَقَنِی

شناسائی کرائے تاکہ میں کسی چیز کے ضمن میں تیری قدرت سے ناواقف نہ رہوں میرے اللہ جب میری پستی مجھے گنگ کر دیتی ہے تو

کَرَمُکَ وَکُلَّما آیَسَتْنِی اَوْصافِی اَطْمَعَتْنِی مِنَنُکَ ۔ إلھِی

تیرا کرم مجھے گویا کر دیتا ہے جب بھی میرے برے اوصاف مجھے مایوس کرتے ہیں تیرے احسان مجھے حوصلہ دیتے ہیں میرے اللہ

مَنْ کانَتْ مَحاسِنُہُ مَساوِیََ فَکَیْفَ لاَ تَکُونُ مَساویُہُ مَساوِیََ وَمَنْ کانَتْ حَقائِقُہُ

جس شخص کی خوبیاں بھی برائیاں ہوں تو اس کی برائیاں کیوں نہ برائیاں شمار کی جائیں گی اور جس شخص کی حقیقت ہی محض

دَعاوِیَ فَکَیْفَ لاَ تَکُونُ دَعاواہُ دَعاوِیَ إلھِی حُکْمُکَ النَّافِذُ وَمَشِیئَتُکَ الْقاھِرَۃُ

کھوکھلی باتیں ہوں تو اس کی خالی خولی باتیں کیوں نہ محض باتیں تصور کی جائیں گی میرے اللہ تیرا حکم جاری ہے اور تیری مرضی قاہر

لَمْ یَتْرُکا لِذِی مَقالٍ مَقالاً، وَلاَ لِذِی حالٍ حالاً ۔ إلھِی کَمْ مِنْ طاعَۃٍ

و غالب ہے کہ ان کے مقابل بولنے والا بول نہیں سکتا اور نہ کوئی صاحب حال کچھ کرسکتا ہے میرے اللہ کتنی ہی بار میں نے اطاعت

بَنَیْتُھا، وَحالَۃٍ شَیَّدْتُھا ھَدَمَ اعْتِمادِی عَلَیْھا عَدْلُکَ، بَلْ اَقالَنِی مِنْھا

کرتے ہوئے عبادت کی شکل بنائی ہے مگر تیرے عدل کے خوف سے اس پر میرا بھروسہ نہ رہا بلکہ وہ تیرے فضل سے میری بخشش کا

فَضْلُکَ۔ إلھِی إنَّکَ تَعْلَمُ اَ نِّی وَ إنْ لَمْ تَدُمِ الطَّاعَۃُ مِنِّی فِعْلاً جَزْماً فَقَدْ دامَتْ

ذریعہ بنی میرے اللہ بے شک تو جانتا ہے اگرچہ میں عبادت میں مستقلاً مشغول نہیں ہوں تو بھی تجھ سے میری محبت

مَحَبَّۃً وَعَزْماً ۔ إلھِی کَیْفَ اَعْزِمُ وَاَ نْتَ الْقاھِرُ وَکَیْفَ لاَ اَعْزِمُ وَاَ نْتَ الْاَمِرُ إلھِی

ہمیشہ راسخ ہے میرے اللہ کس قدر بندگی کا ارادہ کروں جب کہ تو غالب ہے اور کیونکر ارادہ نہ کروں جب کہ تو حکم دیتا ہے میرے اللہ

تَرَدُّدِی فِی الْاَثارِ یُوجِبُ بُعْدَ الْمَزارِ فَاجْمَعْنِی عَلَیْکَ بِخِدْمَۃٍ تُوصِلُنِی إلَیْکَ کَیْفَ

تیری قدرت کے آثار میں غور کرنا تیرے دیدار سے دوری کا سبب ہے پس مجھے اپنے حضور حاضر رکھ تیری سرکار میں پہنچ پاؤں کیونکر

یُسْتَدَلُّ عَلَیْکَ بِما ھُوَ فِی وُجُودِہِ مُفْتَقِرٌ إلَیْکَ اَیَکُونُ لِغَیْرِکَ مِنَ الظُّھُورِ مَا لَیْسَ

وہ چیز تیری طرف رہنمائی کر سکتی ہے جو اپنے وجود ہی میں تیری محتاج ہے آیا تیرے غیر کیلئے ایسا ظہور ہے جو تیرے لئے نہیں ہے

لَکَ حَتَّی یَکُونَ ھُوَ الْمُظْھِرَ لَکَ مَتی غِبْتَ حَتَّی تَحْتاجَ إلی دَلِیلٍ یَدُلُّ عَلَیْکَ وَمَتی

یہاں تک کہ وہ تجھے ظاہر کرنے والا بن جائے تو کب غائب تھا کہ کسی ایسے نشان کی حاجت ہو جو تیری دلیل ٹھہرے اور تو کب دور

بَعُدْتَ حَتَّی تَکُونَ الْاَثارُ ھِیَ الَّتِی تُوصِلُ إلَیْکَ عَمِیَتْ عَیْنٌ لاَ تَراکَ عَلَیْہا رَقِیباً

تھا کہ آثار اور نشان تجھ تک پہنچانے کا ذریعہ و وسیلہ بنیں اندھی ہے وہ آنکھ جو تجھ کو اپنا نگہبان نہیں پاتی اس

وَخَسِرَتْ صَفْقَۃُ عَبْدٍ لَمْ تَجْعَلْ لَہُ مِنْ حُبِّکَ نَصِیباً ۔ إلھِی اَمَرْتَ بِالرُّجُوعِ إلَی

بندے کا سودہ خسارے والا ہے جس کو تو نے اپنی محبت کا حصہ نہیں دیا میرے اللہ تو نے اپنی قدرت کے آثار پر توجہ کا

الْاَثارِ فَاَرْجِعْنِی إلَیْکَ بِکِسْوَۃِ الْاََ نْوارِ وَھِدایَۃِ الاسْتِبْصارِ حَتَّی اَرْجِعَ إلَیْکَ

حکم کیا پس مجھ کو اپنے نور کے پردوں اور بصیرت کے راستوں کی طرف لے چل تاکہ اس کے ذریعے تیری

مِنْھا کَما دَخَلْتُ إلَیْکَ مِنْھا مَصُونَ السِّرِّ عَنِ النَّظَرِ إلَیْھا، وَمَرْفُوعَ الْھِمَّۃِ عَنِ

درگاہ میں آؤں جس طرح انہی کے ذریعے تیری طرف راہ پائی انہیں دیکھ کر راز حقیقت کی خبر پاؤں اور ان کے سہارے اپنی ہمت کو

الاعْتِمادِ عَلَیْھا، إنَّکَ عَلَی کُلِّ شَیْئٍ قَدِیرٌ ۔ إلھِی ھذَا ذُ لِّی ظاھِرٌ بَیْنَ یَدَیْکَ، وَھذَا

بلند کروں بے شک تو ہر چیز پر قدرت رکھتا ہے میرے اللہ یہ ہے میری پستی جو تیرے آگے عیاں ہے اور یہ ہے

حالِی لاَ یَخْفیٰ عَلَیْکَ مِنْکَ اَطْلُبُ الْوُصُولَ إلَیْکَ، وَبِکَ اَسْتَدِلُّ عَلَیْکَ فَاھْدِنِی

میری بری حالت جو تجھ سے پوشیدہ نہیں میں تیری بارگاہ میں پہنچنا چاہتا ہوں اور تجھ پر تجھی کو دلیل ٹھہراتا ہوں پس اپنے نور سے میری

بِنُورِکَ إلَیْکَ وَاَقِمْنِی بِصِدْقِ الْعُبُودِیَّۃِ بَیْنَ یَدَیْکَ إلھِی عَلِّمْنِی مِنْ عِلْمِکَ الْمَخْزُونِ

اپنی طرف سے رہنمائی کر اور اپنے حضور مجھے سچی بندگی پر قائم رکھ میرے اللہ مجھے اپنے پوشیدہ علوم میں سے تعلیم دے

وَصُنِّی بِسِتْرِکَ الْمَصُونِ ۔ إلھِی حَقِّقْنِی بِحَقایِقِ اَھْلِ الْقُرْبِ، وَاسْلُکْ بِی مَسْلَکَ

اور اپنے محکم پردے کے ساتھ میری حفاظت کر میرے اللہ مجھے اپنے اہل قرب کے حقائق سے بہرہ ور فرما اور ان کی راہ پر ڈال جو

اَھْلِ الْجَذْبِ ۔ إلھِی اَغْنِنِی بِتَدْبِیرِکَ لِی عَنْ تَدْبِیرِی، وَبِاخْتِیارِکَ عَن إخْتِیارِی،

تیری طرف کھنچتے چلے جاتے ہیں میرے اللہ اپنے تدبراور پسند کے ذریعے مجھے میرے تدبر اور پسند سے بے نیاز کردے اور

وَاَوْقِفْنِی عَلَی مَراکِزِ اضْطِرارِی ۔ إلھِی اَخْرِجْنِی مِنْ ذُلِّ نَفْسِی، وَطَہِّرْنِی مِنْ

پریشانی کے عالم میں مجھے ثابت قدم رکھ میرے معبود مجھے میرے نفس کی پستی سے نکال لے مجھے شک اور

شَکِّی وَشِرْکِی قَبْلَ حُلُولِ رَمْسِی بِکَ اَنْتَصِرُ فَانْصُرْنِی وَعَلَیْکَ اَتَوَکَّلُ فَلاتَکِلْنِی

شرک سے پاک کردے قبل اسکے کہ میں قبر میں جاؤں، تجھ سے مدد چاہتا ہوں میری مدد فرما تجھ پر بھروسہ کرتا ہوں پس مجھے چھوڑ نہ

وَ إیَّاکَ اَسْئَلُ فَلا تُخَیِّبْنِی، وَفِی فَضْلِکَ اَرْغَبُ فَلا تَحْرِمْنِی، وَبِجَنابِکَ اَ نْتَسِبُ

دے تجھ سے مانگتا ہوں پس ناامید نہ کر تیرے فضل کی آس لگائی ہے پس مجھے محروم نہ کر تیری بارگاہ سے تعلق جوڑا ہے پس مجھے دور نہ

فَلا تُبْعِدْنِی، وَبِبابِکَ اَقِفُ فَلا تَطْرُدْنِی ۔ إلھِی تَقَدَّسَ رِضاکَ اَنْ یَکُونَ لَہُ عِلَّۃٌ

فرما تیرا دروازہ کھٹکھٹاتا ہوں پس مجھے بھگا نہ دے میرے اللہ تیری رضا پاک ہے ممکن نہیں اس میں تیری طرف سے

مِنْکَ فَکَیْفَ یَکُونُ لَہُ عِلَّۃٌ مِنِّی إلھِی اَ نْتَ الْغَنِیُّ بِذاتِکَ اَنْ یَصِلَ إلَیْکَ النَّفْعُ مِنْکَ

نقص آئے پھر کیسے ممکن ہے کہ میں اسے نقص دار کہوں میرے اللہ تو اپنی ذات میں بے نیاز ہے اس سے کہ تجھے اپنی ذات سے نفع

فَکَیْفَ لاَ تَکُونُ غَنِیّاً عَنِّی إلھِی إنَّ الْقَضائَ وَالْقَدَرَ یُمَنِّینِی، وَ إنَّ الْھَویٰ بِوَثائِقِ

پہنچے کیوں کر تو مجھ سے بے نیاز نہ ہوگا میرے اللہ قضا وقدر مجھ کو آرزومند بناتی ہے اور خواہش نفس مجھے آرزوؤں کا قیدی

الشَّھْوَۃِ اَسَرَنِی فَکُنْ اَنْتَ النَّصِیرَ لِی حَتَّی تَنْصُرَنِی وَتُبَصِّرَنِی وَاَغْنِنِی بِفَضْلِکَ

بنا لیتی ہے پس تو میرا مددگار بن جا تاکہ کامیاب ہو جاؤں بینا ہو جاؤں اور اپنے فضل سے مجھ کو بے نیاز کردے

حَتَّی اَسْتَغْنِیَ بِکَ عَنْ طَلَبِی اَنْتَ الَّذِی اَشْرَقْتَ الْاََ نْوارَ فِی قُلُوبِ اَوْلِیائِکَ حَتَّی

تاکہ تیرے ذریعے حاجت سے بے نیاز ہو جاؤں تو وہ ہے جس نے اپنے دوستوں کے دلوں کو نور کی شعاؤں سے روشن کردیا تو

عَرَفُوکَ وَوَحَّدُوکَ ، وَاَ نْتَ الَّذِی اَزَلْتَ الْاََغْیارَ عَنْ قُلُوبِ اَحِبَّائِکَ حَتَّی لَمْ یُحِبُّوا

انہوں نے تجھے پہچانا اور تجھے ایک مانا اور تو وہ ہے جس نے اپنے دوستوں کے دلوں سے غیروں کو دور کردیا تو وہ

سِواکَ وَلَمْ یَلْجَٲُوا إلی غَیْرِکَ، اَ نْتَ الْمُؤْ نِسُ لَھُمْ حَیْثُ اَوْحَشَتْھُمُ الْعَوالِمُ

سوائے تیرے کسی سے محبت نہیں رکھتے اور تیرے غیر کی پناہ نہیں لیتے جب زمانہ ان کو ہراساں کرے اس وقت تو ہی انکا ہمدم ہے

وَاَنْتَ الَّذِی ھَدَیْتَھُمْ حَیْثُ اسْتَبانَتْ لَھُمُ الْمَعالِمُ، مَاذا وَجَدَ مَنْ فَقَدَکَ وَمَا الَّذِی

اور تو وہ ہے جس نے ان کی رہنمائی کی جب وہ تیرے نشان و برھان سے دور ہوئے اس نے کیا پایاجس نے تجھے کھویا اور اس نے

فَقَدَ مَنْ وَجَدَکَ لَقَدْ خابَ مَنْ رَضِیَ دُونَکَ بَدَلاً وَلَقَدْ خَسِرَ مَنْ بَغیٰ عَنْکَ مُتَحَوِّلاً

کچھ نہ کھویا جس نے تجھ کو پایا اور یقینا ناکام ہوا جو تیری بجائے کسی اور کو پسند کرنے لگا اور وہ گھاٹے میں پڑا جو سرکشی کیساتھ تجھ سے پھر گیا

کَیْفَ یُرْجیٰ سِواکَ وَاَنْتَ مَا قَطَعْتَ الْاِحْسانَ وَکَیْفَ یُطْلَبُ مِنْ غَیْرِکَ وَاَنْتَ مَا

کس طرح تیرے غیر سے امید رکھی جا سکتی ہے جبکہ تیرا احسان و کرم رکتا ہی نہیں اور کیونکر تیرے غیر سے سو،ال کیا جاسکتا ہے جبکہ

بَدَّلْتَ عادَۃَ الامْتِنانِ یَا مَنْ اَذاقَ اَحِبَّائَہُ حَلاوَۃَ الْمُؤانَسَۃِ فَقامُوا بَیْنَ یَدَیْہِ

تیرے فضل و احسان کرنے کی عادت میں تبدیلی نہیں آتی اور وہ جو اپنے دوستوںکو الفت کی مٹھاس چکھاتا ہے پس وہ اس کے حضور

مُتَمَلِّقِینَ وَیَا مَنْ اَلْبَسَ اَوْلِیائَہُ مَلابِسَ ھَیْبَتِہِ فَقامُوا بَیْنَ یَدَیْہِ

تعریفیں کرتے کھڑے ہو جاتے ہیں اے وہ جو اپنے دوستوں کو اپنی ہیبت کا لباس پہناتا ہے تو وہ اسکے سامنے کھڑے ہوتے ہیں

مُسْتَغْفِرِینَ، اَ نْتَ الذَّاکِرُ قَبْلَ الذَّاکِرِینَ، وَاَ نْتَ الْبادِیَُ بِالاحْسانِ قَبْلَ تَوَجُّہِ

بخشش مانگتے ہوئے تو یاد کرنے والوں سے پہلے انکو یاد رکھنے والا ہے تو احسان میں ابتدا کرنے والا ہیعبادت گزاروں کے توجہ کرنے

الْعابِدِینَ، وَاَنْتَ الْجَوادُ بِالْعَطائِ قَبْلَ طَلَبِ الطَّالِبِینَ، وَاَ نْتَ الْوَھَّابُ ثُمَّ لِما

سے پہلے تو عطا میں اضافہ کرنے والا ہے مانگنے والوں کے مانگنے سے پہلے تو بہت دینے والا ہے پھر اس میں سے بطور قرض مانگتا

وَھَبْتَ لَنا مِنَ الْمُسْتَقْرِضِینَ ۔ إلھِی اطْلُبْنِی بِرَحْمَتِکَ حَتَّی اَصِلَ إلَیْکَ وَاجْذِبْنِی

ہے جو کچھ تو نے ہمیں دیا ہے میرے اللہ اپنی رحمت سے مجھ کو بلا لے تاکہ میں تیرے حضور پہنچ سکوں مجھے اپنی طرف کھینچ لے

بِمَنِّکَ حَتَّی ٲُقْبِلَ عَلَیْکَ ۔ إلھِی إنَّ رَجائِی لاَ یَنْقَطِعُ عَنْکَ وَ إنْ عَصَیْتُکَ، کَما اَنَّ

تاکہ تیری بارگاہ میں آسکوں میرے اللہ بے شک میری آس تجھ سے نہیں ٹوٹے گی اگرچہ میں تیری نافرمانی کروں جیسا کہ میرا

خَوفِی لاَ یُزایِلُنِی وَ إنْ اَطَعْتُکَ، فَقَدْ دَفَعَتْنِی الْعَوالِمُ إلَیْکَ، وَقَدْ اَوْقَعَنِی عِلْمِی

خوف دور نہ ہوگا اگرچہ میں تیری اطاعت بھی کروں پس زمانے کی سختیوں نے مجھ کو تیری طرف دھکیل دیا اور تیری نوازش کے علم نے

بِکَرَمِکَ عَلَیْکَ ۔ إلھِی کَیْفَ اَخِیبُ وَاَ نْتَ اَمَلِی اَمْ کَیْفَ ٲُھانُ وَعَلَیْکَ مُتَّکَلِی

تیری بارگاہ میں پہنچا دیا میرے اللہ کیونکر ناامید ہو جاؤں جب کہ تو میری آرزو ہے یا کیسے پست ہوں گا جب کہ میرا بھروسہ تجھ پر ہے

إلھِی کَیْفَ اَسْتَعِزُّ وَفِی الذِّلَّۃِ اَرْکَزْتَنِی اَمْ کَیْفَ لاَ اَسْتَعِزُّ وَ إلَیْکَ نَسَبْتَنِی

میرے اللہ کیسے عزت کا دعوی کروں جب کہ اس خواری میں تو نے مجھے یاد کیا یا کیسے عزت کا دعوا کروںمیری نسبت تیری طرف ہے

إلھِی کَیْفَ لاَ اَفْتَقِرُ وَاَنْتَ الَّذِی فِی الْفُقَرائِ اَقَمْتَنِی اَمْ کَیْفَ اَفْتَقِرُ وَاَنْتَ الَّذِی بِجُودِکَ

میرے اللہ کیونکر فقیر نہ بنوں جب کہ تو نے مجھے فقیروں کی صف میں رکھا ہے یا کسیے میں فقیر بنوں جب کہ تو نے مجھ کو اپنی عطا سے غنی

اَغْنَیْتَنِی وَاَنْتَ الَّذِی لاَ إلہَ غَیْرُکَ تَعَرَّفْتَ لِکُلِّ شَیْئٍ فَما جَھِلَکَ شَیْئٌ، وَاَنْتَ

کیا ہوا ہے اور تو وہ ہے کہ تیرے سوا کوئی معبود نہیں تو نے ہر چیز کو اپنی پہچان کرائی پس کوئی چیز نہیں جو تجھے پہچانتی نہ ہو اور تو وہ ہے

الَّذِی تَعَرَّفْتَ إلَیَّ فِی کُلِّ شَیْئٍ فَرَاَیْتُکَ ظاھِراً فِی کُلِّ شَیْئٍ، وَاَ نْتَ الظَّاھِرُ لِکُلِّ

جس نے ہر چیز کے ذریعے مجھے اپنی معرفت کرائی پس میں نے تجھے ہر چیز میں عیاں و نمایاں دیکھا اور تو ہر چیز پر ظاہر و آشکار

شَیْئٍ یَا مَنِ اسْتَویٰ بِرَحْمانِیَّتِہِ فَصارَ الْعَرْشُ غَیْباً فِی ذاتِہِ مَحَقْتَ الْآثارَ بِالْآثارِ

ہے اے وہ جو اپنی رحمت عامہ کیساتھ قائم ہے کہ عرش اس کی ذات میں نہاں ہو گیا ہے تو نے اپنی نشانیوں سے دیگر نشانیوں کو مٹا دیا

وَمَحَوْتَ الْأَغْیارَ بِمُحِیطاتِ اَ فْلاکِ الْاََ نْوارِ، یَا مَنِ احْتَجَبَ فِی سُرادِقاتِ عَرْشِہِ

تو نے اپنے غیروں کو نورانی آسمانوں کے حلقوں میں نابود کردیا اے وہ جو اپنے عرش کی چلمنوں میں پنہاں ہو گیا

عَنْ اَنْ تُدْرِکَہُ الْاََ بْصارُ، یَا مَنْ تَجَلَّیٰ بِکَمالِ بَھائِہِ فَتَحَقَّقَتْ عَظَمَتُہُ مِنَ الاسْتِوائَ

دیکھتی آنکھیں اسے دیکھ نہیں پاتیں اے وہ جس نے اپنے نورکامل کا جلوہ دکھایا تو اس کی عظمت قائم و برقرار

کَیْفَ تَخْفیٰ وَاَ نْتَ الظَّاھِرُ اَمْ کَیْفَ تَغِیبُ وَاَ نْتَ الرَّقِیبُ الْحاضِرُ إنَّکَ عَلَی کُلِّ

ہو گئی کیونکر پوشیدہ ہے تو جب کہ آشکار ہے یا کیسے تو پنہاں ہے جبکہ تو نگہبان اور حاضر ہے بے شک تو ہر چیز پر

شَیْئٍ قَدِیرٌ، وَالْحَمْدُ لِلّٰہِ وَحْدَہُ ۔

قدرت رکھتا ہے اور اللہ کیلئے حمد ہے جو یکتا ہے ۔

بہرحال جس کو خدا توفیق عطا فرما ئے اور وہ آج کے دن عرفات میں موجود ہو تو اس کیلئے آج کے دن کے بہت سے اعمال اور دعائیں ہیں ۔لیکن آج کے دن کی اہم ترین دعا ۔دعائے عرفہ ہے ۔دعا و مناجات کے لحاظ سے آج کا دن پورے سال کے دنوں میں ایک خاص امتیاز رکھتا ہے ۔پس اس روز اپنے زندہ و مردہ مومن بھائیوں کے لئے زیادہ سے زیادہ دعا کرنا چاہیے ۔

عبد اللہ بن جندب کی حالت کے بارے میں روایت مشہور ہے کہ وہ عرفات میں کیسے کھڑے ہوتے تھے۔ ان کی حالت کیا ہوتی تھی اور وہ اپنے مومن بھائیوں کے لئے کس طرح دعا کرتے تھے ۔نیز زید نرسی کی روایت میں ہے کہ ثقئہ جلیل معاویہ ابن وہب عرفات میں کس طرح کھڑے ہوتے اور کیسے اپنے ایک ایک مومن بھائی کے لئے دعا کرتے تھے ۔

علاوہ ازیں آج کے دن کی عظمت کے بارے میں انہوں نے امام جعفر صادق سے بھی روایت کی ہے کہ اس روز دعا کرنا ایک بہترین اور پسندیدہ عمل ہے پس امید واثق ہے کہ برادران دینی اور بزرگواروں کی پیروی کرتے ہوئے اس روز اپنے مومن بھائیوں کیلئے دعا کرینگے اور مجھ گناہ گار کو میری زندگی اور موت ہر حال میں اپنی روز عرفہ کی دعا میں فراموش نہیں کرینگے ۔

آج کے دن تیسری زیارت جامع پڑھے ،جو گیارہویں فصل میں ہے اور اس دن کے آخری حصے میں یہ دعا پڑھے :

یَا رَبِّ إنَّ ذُ نُوبِی لاَ تَضُرُّکَ، وَ إنَّ مَغْفِرَتَکَ لِی لاَ تَنْقُصُکَ، فَاَعْطِنِیمَا لاَ

اے پروردگاربے شک میرے گناہ تجھے نقصان نہیں دیتے اور یقینا مجھ کو بخش دینے سے تیری عطا میں ہرگز کوئی کمی نہیں آتی پس مجھے

یَنْقُصُکَ، وَاغْفِرْ لِی مَا لاَ یَضُرُّکَ پھر یہ بھی پڑھے : اَللّٰھُمَّ لاَ تَحْرِمْنِی خَیْرَ مَا

عطا کر کہ اس سے تجھے کمی نہیں آتی اور مجھے بخش دے کہ اس میں تیرا نقصان نہیں اے اللہ ! مجھے اپنی بھلائی سے محروم نہ کر

عِنْدَکَ لِشَرِّ مَا عِنْدِی، فَ إنْ اَ نْتَ لَمْ تَرْحَمْنِی بِتَعَبِی وَنَصَبِی فَلا تَحْرِمْنِی اَجْرَ

اس برائی کی وجہ سے جو میں نے کی پس اگر تو نے اس رنج اور تکلیف میںمجھ پر رحم نہیں کیا تو مجھے اس شخص جیسے اجر سے محروم نہ فرما

الْمُصابِ عَلَی مُصِیبَتِہِ ۔

جس نے سختی پر سختی جھیلی ہو ۔

مؤلف کہتے ہیں کہ روز عرفہ کی دعاؤں کے سلسلے میں سید ابن طاؤس نے غروب آفتاب کے وقت پڑھنے کے لئے اس دعا کا ذکر فرمایا ہے :

بِسْمِ اللّهِ وَبِاللّهِ وَ سُبْحَانَ اللّهِ وَالْحَمْدُ ﷲِیہ دعا وہی دعا عشرات ہے جو قبل از یں چھٹی فصل میں ذکر ہو چکی ہے پس یہ دعا جو ہر صبح شام پڑھی جاتی ہے اس کو آخر روز عرفہ میں پڑھنا ترک نہ کرے ۔یہ دہ گانہ اذکار جن کو شیخ کفعمی(رح) نے نقل کیا ہے وہی اذکار ہیں جو سید نے بھی تحریر فرمائے ہیں ۔

 

 

 

فہرست مفاتیح الجنان

فہرست سورہ قرآنی

تعقیبات, دعائیں، مناجات

جمعرات اور جمعہ کے فضائل

جمعرات اور جمعہ کے فضائل
شب جمعہ کے اعمال
روز جمعہ کے اعمال
نماز رسول خدا ﷺ
نماز حضرت امیرالمومنین
نماز حضرت فاطمہ زہرا سلام اللہ علیہا
بی بی کی ایک اور نماز
نماز امام حسن
نماز امام حسین
نماز امام زین العابدین
نماز امام محمد باقر
نماز امام جعفر صادق
نماز امام موسیٰ کاظم
نماز امام علی رضا
نماز امام محمد تقی
نماز حضرت امام علی نقی
نماز امام حسن عسکری
نماز حضرت امام زمانہ (عج)
نماز حضرت جعفر طیار
زوال روز جمعہ کے اعمال
عصر روز جمعہ کے اعمال

تعین ایام ہفتہ برائے معصومین

بعض مشہور دعائیں

قرآنی آیات اور دعائیں

مناجات خمسہ عشرہ

ماہ رجب کی فضیلت اور اعمال

ماہ شعبان کی فضیلت واعمال

ماہ رمضان کے فضائل و اعمال

ماہ رمضان کے فضائل و اعمال
(پہلا مطلب)
ماہ رمضان کے مشترکہ اعمال
(پہلی قسم )
اعمال شب و روز ماہ رمضان
(دوسری قسم)
رمضان کی راتوں کے اعمال
دعائے افتتاح
(ادامہ دوسری قسم)
رمضان کی راتوں کے اعمال
(تیسری قسم )
رمضان میں سحری کے اعمال
دعائے ابو حمزہ ثمالی
دعا سحر یا عُدَتِیْ
دعا سحر یا مفزعی عند کربتی
(چوتھی قسم )
اعمال روزانہ ماہ رمضان
(دوسرا مطلب)
ماہ رمضان میں شب و روز کے مخصوص اعمال
اعمال شب اول ماہ رمضان
اعمال روز اول ماہ رمضان
اعمال شب ١٣ و ١٥ رمضان
فضیلت شب ١٧ رمضان
اعمال مشترکہ شب ہای قدر
اعمال مخصوص لیلۃ القدر
اکیسویں رمضان کی رات
رمضان کی ٢٣ ویں رات کی دعائے
رمضان کی ٢٧ویں رات کی دعا
رمضان کی٣٠ویں رات کی دعا

(خاتمہ )

رمضان کی راتوں کی نمازیں
رمضان کے دنوں کی دعائیں

ماہ شوال کے اعمال

ماہ ذیقعدہ کے اعمال

ماہ ذی الحجہ کے اعمال

اعمال ماہ محرم

دیگر ماہ کے اعمال

نوروز اور رومی مہینوں کے اعمال

باب زیارت اور مدینہ کی زیارات

مقدمہ آداب سفر
زیارت آئمہ کے آداب
حرم مطہر آئمہ کا اذن دخول
مدینہ منورہ کی زیارات
کیفیت زیارت رسول خدا ۖ
زیارت رسول خدا ۖ
کیفیت زیارت حضرت فاطمہ سلام اللہ علیہا
زیارت حضرت فاطمہ زہرا سلام اللہ علیہا
زیارت رسول خدا ۖ دور سے
وداع رسول خدا ۖ
زیارت معصومین روز جمعہ
صلواة رسول خدا بزبان حضرت علی
زیارت آئمہ بقیع
قصیدہ ازریہ
زیارت ابراہیم بن رسول خدا ۖ
زیارت فاطمہ بنت اسد
زیارت حضرت حمزہ
زیارت شہداء احد
تذکرہ مساجد مدینہ منورہ
زیارت وداع رسول خدا ۖ
وظائف زوار مدینہ

امیرالمومنین کی زیارت

فضیلت زیارت علی ـ
کیفیت زیارت علی
پہلی زیارت مطلقہ
نماز و زیارت آدم و نوح
حرم امیر المومنین میں ہر نماز کے بعد کی دعا
حرم امیر المومنین میں زیارت امام حسین ـ
زیارت امام حسین مسجد حنانہ
دوسری زیارت مطلقہ (امین اللہ)
تیسری زیارت مطلقہ
چوتھی زیارت مطلقہ
پانچویں زیارت مطلقہ
چھٹی زیارت مطلقہ
ساتویں زیارت مطلقہ
مسجد کوفہ میں امام سجاد کی نماز
امام سجاد اور زیارت امیر ـ
ذکر وداع امیرالمؤمنین
زیارات مخصوصہ امیرالمومنین
زیارت امیر ـ روز عید غدیر
دعائے بعد از زیارت امیر
زیارت امیر المومنین ـ یوم ولادت پیغمبر
امیر المومنین ـ نفس پیغمبر
ابیات قصیدہ ازریہ
زیارت امیر المومنین ـ شب و روز مبعث

کوفہ کی مساجد

امام حسین کی زیارت

فضیلت زیارت امام حسین
آداب زیارت امام حسین
اعمال حرم امام حسین
زیارت امام حسین و حضرت عباس
(پہلا مطلب )
زیارات مطلقہ امام حسین
پہلی زیارت مطلقہ
دوسری زیارت مطلقہ
تیسری زیارت مطلقہ
چوتھی زیارت مطلقہ
پانچویں زیارت مطلقہ
چھٹی زیارت مطلقہ
ساتویں زیارت مطلقہ
زیارت وارث کے زائد جملے
کتب حدیث میں نااہلوں کا تصرف
دوسرا مطلب
زیارت حضرت عباس
فضائل حضرت عباس
(تیسرا مطلب )
زیارات مخصوص امام حسین
پہلی زیارت یکم ، ١٥ رجب و ١٥شعبان
دوسری زیارت پندرہ رجب
تیسری زیارت ١٥ شعبان
چوتھی زیارت لیالی قدر
پانچویں زیارت عید الفطر و عید قربان
چھٹی زیارت روز عرفہ
کیفیت زیارت روز عرفہ
فضیلت زیارت یوم عاشورا
ساتویں زیارت یوم عاشورا
زیارت عاشورا کے بعد دعا علقمہ
فوائد زیارت عاشورا
دوسری زیارت عاشورہ (غیر معروفہ )
آٹھویں زیارت یوم اربعین
اوقات زیارت امام حسین
فوائد تربت امام حسین

کاظمین کی زیارت

زیارت امام رضا

سامرہ کی زیارت

زیارات جامعہ

چودہ معصومین پر صلوات

دیگر زیارات

ملحقات اول

ملحقات دوم

باقیات الصالحات

مقدمہ
شب وروز کے اعمال
شب وروز کے اعمال
اعمال مابین طلوعین
آداب بیت الخلاء
آداب وضو اور فضیلت مسواک
مسجد میں جاتے وقت کی دعا
مسجد میں داخل ہوتے وقت کی دعا
آداب نماز
آذان اقامت کے درمیان کی دعا
دعا تکبیرات
نماز بجا لانے کے آداب
فضائل تعقیبات
مشترکہ تعقیبات
فضیلت تسبیح بی بی زہرا
خاک شفاء کی تسبیح
ہر فریضہ نماز کے بعد دعا
دنیا وآخرت کی بھلائی کی دعا
نماز واجبہ کے بعد دعا
طلب بہشت اور ترک دوزخ کی دعا
نماز کے بعد آیات اور سور کی فضیلت
سور حمد، آیة الکرسی، آیة شہادت اورآیة ملک
فضیلت آیة الکرسی بعد از نماز
جو زیادہ اعمال بجا نہ لا سکتا ہو وہ یہ دعا پڑھے
فضیلت تسبیحات اربعہ
حاجت ملنے کی دعا
گناہوں سے معافی کی دعا
ہر نماز کے بعد دعا
قیامت میں رو سفید ہونے کی دعا
بیمار اور تنگدستی کیلئے دعا
ہر نماز کے بعد دعا
پنجگانہ نماز کے بعد دعا
ہر نماز کے بعد سور توحید کی تلاوت
گناہوں سے بخشش کی دعا
ہرنماز کے بعد گناہوں سے بخشش کی دعا
گذشتہ دن کا ضائع ثواب حاصل کرنے کی دعا
لمبی عمر کیلئے دعا
(تعقیبات مختصر)
نماز فجر کی مخصوص تعقیبات
گناہوں سے بخشش کی دعا
شیطان کے چال سے بچانے کی دعا
ناگوار امر سے بچانے والی دعا
بہت زیادہ اہمیت والی دعا
دعائے عافیت
تین مصیبتوں سے بچانے والی دعا
شر شیطان سے محفوظ رہنے کی دعا
رزق میں برکت کی دعا
قرضوں کی ادائیگی کی دعا
تنگدستی اور بیماری سے دوری کی دعا
خدا سے عہد کی دعا
جہنم کی آگ سے بچنے کی دعا
سجدہ شکر
کیفیت سجدہ شکر
طلوع غروب آفتاب کے درمیان کے اعمال
نماز ظہر وعصر کے آداب
غروب آفتاب سے سونے کے وقت تک
آداب نماز مغرب وعشاء
تعقیبات نماز مغرب وعشاء
سونے کے آداب
نیند سے بیداری اور نماز تہجد کی فضیلت
نماز تہجد کے بعددعائیں اور اذکار

صبح و شام کے اذکار و دعائیں

صبح و شام کے اذکار و دعائیں
طلوع آفتاب سے پہلے
طلوع وغروب آفتاب سے پہلے
شام کے وقت سو مرتبہ اﷲاکبر کہنے کی فضیلت
فضیلت تسبیحات اربعہ صبح شام
صبح شام یا شام کے بعد اس آیة کی فضیلت
ہر صبح شام میں پڑھنے والا ذکر
بیماری اور تنگدستی سے بچنے کیلئے دعا
طلوع وغروب آفتاب کے موقعہ پر دعا
صبح شام کی دعا
صبح شام بہت اہمیت والا ذکر
ہر صبح چار نعمتوں کو یاد کرنا
ستر بلائیں دور ہونے کی دعا
صبح کے وقت کی دعا
صبح صادق کے وقت کی دعا
مصیبتوں سے حفاظت کی دعا
اﷲ کا شکر بجا لانے کی دعا
شیطان سے محفوظ رہنے کی دعا
دن رات امان میں رہنے کی دعا
صبح شام کو پڑھنی کی دعا
بلاؤں سے محفوظ رہنے کی دعا
اہم حاجات بر لانے کی دعا

دن کی بعض ساعتوں میں دعائیں

پہلی ساعت
دوسری ساعت
تیسری ساعت
چوتھی ساعت
پانچویں ساعت
چھٹی ساعت
ساتویں ساعت
آٹھویں ساعت
نویں ساعت
دسویں ساعت
گیارہویں ساعت
بارہویں ساعت
ہر روز وشب کی دعا
جہنم سے بچانے والی دعا
گذشتہ اور آیندہ نعمتوں کا شکر بجا لانے کی دعا
نیکیوں کی کثرت اور گناہوں سے بخشش کی دعا
ستر قسم کی بلاؤں سے دوری کی دعا
فقر وغربت اور وحشت قبر سے امان کی دعا
اہم حاجات بر لانے والی دعا
خدا کی نعمتوں کا شکر ادا کرنے والی دعا
دعاؤں سے پاکیزگی کی دعا
فقر وفاقہ سے بچانے والی دعا
چار ہزار گناہ کیبرہ معاف ہو جانے کی دعا
کثرت سے نیکیاں ملنے اور شر شیطان سے محفوظ رہنے کی دعا
نگاہ رحمت الہی حاصل ہونے کی دعا
بہت زیادہ اجر ثواب کی دعا
عبادت اور خلوص نیت
کثرت علم ومال کی دعا
دنیاوی اور آخروی امور خدا کے سپرد کرنے کی دعا
بہشت میں اپنے مقام دیکھنے کی دعا

دیگر مستحبی نمازیں

نماز اعرابی
نماز ہدیہ
نماز وحشت
دوسری نماز وحشت
والدین کیلئے فرزند کی نماز
نماز گرسنہ
نماز حدیث نفس
نماز استخارہ ذات الرقاع
نماز ادا قرض وکفایت از ظلم حاکم
نماز حاجت
نماز حل مہمات
نماز رفع عسرت(پریشانی)
نماز اضافہ رزق
نماز دیگر اضافہ رزق
نماز دیگر اضافہ رزق
نماز حاجت
دیگر نماز حاجت
دیگر نماز حاجت
دیگر نماز حاجت
دیگر نماز حاجت
نماز استغاثہ
نماز استغاثہ بی بی فاطمہ
نماز حضرت حجت(عج)
دیگر نماز حضرت حجت(عج)
نماز خوف از ظالم
تیزی ذہن اور قوت حافظہ کی نماز
گناہوں سے بخشش کی نماز
نماز دیگر
نماز وصیت
نماز عفو
(ایام ہفتہ کی نمازیں)
ہفتہ کے دن کی نماز
اتوار کے دن کی نماز
پیر کے دن کی نماز
منگل کے دن کی نماز
بدھ کے دن کی نماز
جمعرات کے دن کی نماز
جمعہ کے دن کی نماز

بیماریوں کی دعائیں اور تعویذات

بیماریوں کی دعائیں اور تعویذات
دعائے عافیت
رفع مرض کی دعا
رفع مرض کی ایک اوردعا
سر اور کان درد کا تعویذ
سر درد کا تعویذ
درد شقیقہ کا تعویذ
بہرے پن کا تعویذ
منہ کے درد کا تعویذ
دانتوں کے درد کا تعویذ
دانتوں کے درد کا تعویذ
دانتوں کے درد کا ایک مجرب تعویذ
دانتوں کے درد کا ایک اور تعویذ
درد سینے کا تعویذ
پیٹ درد کا تعویذ
درد قولنج کا تعویذ
پیٹ اور قولنج کے درد کا تعویذ
دھدر کا تعویذ
بدن کے ورم و سوجن کا تعویذ
وضع حمل میں آسانی کا تعویذ
جماع نہ کر سکنے والے کا تعویذ
بخار کا تعویذ
پیچش دور کرنے کی دعا
پیٹ کی ہوا کیلئے دعا
برص کیلئے دعا
بادی وخونی خارش اور پھوڑوں کا تعویذ
شرمگاہ کے درد کی دعا
پاؤں کے درد کا تعویذ
گھٹنے کے درد
پنڈلی کے درد
آنکھ کے درد
نکسیر کا پھوٹن
جادو کے توڑ کا تعویذ
مرگی کا تعویذ
تعویذسنگ باری جنات
جنات کے شر سے بچاؤ
نظر بد کا تعویذ
نظر بد کا ایک اور تعویذ
نظر بد سے بچنے کا تعویذ
جانوروں کا نظر بد سے بچاؤ
شیطانی وسوسے دور کرنے کا تعویذ
چور سے بچنے کا تعویذ
بچھو سے بچنے کا تعویذ
سانپ اور بچھو سے بچنے کا تعویذ
بچھو سے بچنے کا تعویذ

کتاب الکافی سے منتخب دعائیں

سونے اور جاگنے کی دعائیں

گھر سے نکلتے وقت کی دعائیں

نماز سے پہلے اور بعد کی دعائیں

وسعت رزق کیلئے بعض دعائیں

ادائے قرض کیلئے دعائیں

غم ،اندیشہ و خوف کے لیے دعائیں

بیماریوں کیلئے چند دعائیں

چند حرز و تعویذات کا ذکر

دنیا وآخرت کی حاجات کیلئے دعائیں

بعض حرز اور مختصر دعائیں

حاجات طلب کرنے کی مناجاتیں

بعض سورتوں اور آیتوں کے خواص

خواص با سور قرآنی
خواص بعض آیات سورہ بقرہ وآیة الکرسی
خواص سورہ قدر
خواص سورہ اخلاص وکافرون
خواص آیة الکرسی اورتوحید
خواص سورہ توحید
خواص سورہ تکاثر
خواص سورہ حمد
خواص سورہ فلق و ناس اور سو مرتبہ سورہ توحید
خواص بسم اﷲ اور سورہ توحید
آگ میں جلنے اور پانی میں ڈوبنے سے محفوظ رہنے کی دعا
سرکش گھوڑے کے رام کی دعا
درندوں کی سر زمین میں ان سے محفوظ رہنے کی دعا
تلاش گمشدہ کا دستور العمل
غلام کی واپسی کیلئے دعا
چور سے بچنے کیلئے دعا
خواص سورہ زلزال
خواص سورہ ملک
خواص آیہ الا الی اﷲ تصیر الامور
رمضان کی دوسرے عشرے میں اعمال قرآن
خواب میں اولیاء الہی اور رشتے داروں سے ملاقات کا دستور العمل
اپنے اندر سے غمزدہ حالت کو دور کرنے کا دستور العمل
اپنے مدعا کو خواب میں دیکھنے کا دستور العمل
سونے کے وقت کے اعمال
دعا مطالعہ
ادائے قرض کا دستور العمل
تنگی نفس اور کھانسی دور کرنے کا دستور العمل
رفع زردی صورت اور ورم کیلئے دستور العمل
صاحب بلا ومصیبت کو دیکھتے وقت کا ذکر
زوجہ کے حاملہ ہونے کے وقت بیٹے کی تمنا کیلئے عمل
دعا عقیقہ
آداب عقیقہ
دعائے ختنہ
استخارہ قرآن مجید اور تسبیح کا دستور العمل
یہودی عیسائی اور مجوسی کو دیکھتے وقت کی دعا
انیس کلمات دعا جو مصیبتوں سے دور ہونے کا سبب ہیں
بسم اﷲ کو دروزے پر لکھنے کی فضیلت
صبح شام بلا وں سے تحفظ کی دعا
دعائے زمانہ غیبت امام العصر(عج)
سونے سے پہلے کی دعا
پوشیدہ چیز کی حفاظت کیلئے دستور العمل
پتھر توڑنے کا قرآنی عمل
سوتے اور بیداری کے وقت سورہ توحید کی تلاوت خواص
زراعت کی حفاظت کیلئے دستور العمل
عقیق کی انگوٹھی کی فضیلت
نیسان کے دور ہونے جانے کی دعا
نماز میں بہت زیادہ نیسان ہونے کی دعا
قوت حافظہ کی دوا اور دعا
دعاء تمجید اور ثناء پرودرگار

موت کے آداب اور چند دعائیں

ملحقات باقیات الصالحات

ملحقات باقیات الصالحات
دعائے مختصراورمفید
دعائے دوری ہر رنج وخوف
بیماری اور تکلیفوں کو دور کرنے کی دعا
بدن پر نکلنے والے چھالے دور کرنے کی دعا
خنازیر (ہجیروں )کو ختم کرنے کیلئے ورد
کمر درد دور کرنے کیلئے دعا
درد ناف دور کرنے کیلئے دعا
ہر درد دور کرنے کا تعویذ
درد مقعد دور کرنے کا عمل
درد شکم قولنج اور دوسرے دردوں کیلئے دعا
رنج وغم میں گھیرے ہوے شخص کا دستور العمل
دعائے خلاصی قید وزندان
دعائے فرج
نماز وتر کی دعا
دعائے حزین
زیادتی علم وفہم کی دعا
قرب الہی کی دعا
دعاء اسرار قدسیہ
شب زفاف کی نماز اور دعا
دعائے رہبہ (خوف خدا)
دعائے توبہ منقول از امام سجاد