Danishkadah Danishkadah Danishkadah
حضرت محمد مصطفیٰﷺ نے فرمایا، بدترین امور بدعتیں ہیں، یادرکھو! ہر بدعت گمراہی ہے اور ہر گمراہی جہنم میں (لےجاتی) ہے۔ مستدرک الوسائل حدیث14207

﴿تیسری فصل﴾ :

غروب آفتاب سے سونے کے وقت تک کے اعمال

جاننا چاہیئے کہ انسان کے لیے بہتر یہ ہے کہ غروب آفتاب کے قریب مسجد میں جانے کے لیے جلدی کرے اور جب سورج پر زردی آجاے تو یہ دعا پڑھے:

ٲَمْسَیٰ ظُلْمِی مُسْتَجِیراً

وقت شام میرا ظلم تیرے عفو

بِعَفْوِکَ وَٲَمْسَتْ ذُنُوبِی

کی پناہ میں آیا ہے وقت شام

مُسْتَجِیرَاً بِمَغْفِرَتِکَ

میرے گناہ تیری بخشش کی پناہ میں

وَٲَمْسیٰ خَوْفِی

آئے ہیں وقت شام میرا خوف

مُسْتَجِیراً بِٲَمانِکَ

تیری امان کی پناہ میں آیا ہے وقت

وَٲَمْسَیٰ ذُلِّی مُسْتَجِیراً

شام میری ذلت تیری عزت کی پناہ

بِعِزِّکَ وَٲَمْسَی فَقْرِی

میں آئی ہے وقت شام میری

مُسْتَجِیراً بِغِنَاکَ

محتاجی تیری بے نیازی کی پناہ میں

وَٲَمْسَیٰ وَجْھِیَ الْبالِی

آئی ہے وقت شام میرا بوسیدہ چہرہ

مُسْتَجِیراً بِوَجْھِکَ

تیرے باقی رہنے والے چہرے کی

الدَّائِمِ الْباقِی۔اَللّٰھُمَّ

پناہ میں آیا ہے اے معبود

ٲَلْبِسْنِی عافِیَتَکَ

مجھے اپنی عافیت کا لباس

وَغَشِّنِی بِرَحْمَتِکَ

پہنا مجھے اپنی رحمت سے ڈھانپ

وَجَلِّلْنِی کَرامَتَکَ

دے اور اپنی کرامت کے ذریعے

وَقِنِی شَرَّ خَلْقِکَ مِنَ

روشن کردے اور اپنی مخلوق میں جن

الْجِنِّ وَالْاِنْسِ یَا اﷲُ

و انس کے شر سے بچالے

یَا رَحْمنُ یَا رَحِیمُ۔

اے اﷲ اے رحم والے اے مہربان.

بہت ہی اچھا ہوگا اگر اس وقت تسبیح و استغفار میں مشغول رہے کیونکہ اس وقت کی بھی وہی فضیلت ہے جو طلوع آفتاب سے پہلے کے وقت کی فضیلت ہے جیسا کہ خدا تعالیٰ فرماتا ہے۔

وَسَبِّحْ بِحَمْدِ رَبِّکَ

سورج کے طلوع و غروب ہونے

قَبْلَ طُلُوعِ الشَّمْسِ

سے قبل حمد کے ساتھ اپنے رب کی

وَقَبْلَ الْغُرُوبِ

تسبیح کرو۔

امام جعفر صادق - سے منقول ہے کہ جب سورج غروب ہونے پر آجاے تو ذکر خدا میں مصروف ہو جائے اور اگر لوگوں میں بیٹھا ہو کہ وہ اسے ذکر الٰہی سے غافل کر دیں تو فوراً ان کے پاس سے اُٹھ جائے اور ذکر و دعامیں لگ جائے پس غروب آفتاب کے وقت یہ دعا پڑھے:

یَا مَنْ خَتَمَ النُّبُوَّۃَ

اے وہ جس نے حضرت محمد صلی اللہ

بِمُحَمَّدٍ صَلَّی اﷲُ عَلَیْہِ

علیہ وآلہ وسلم پر نبوت

وَآلِہِ اخْتِمْ لِی فِی یَوْمِی

ختم فرمائی میرے آج کے دن کو خیر

ہذَا بِخَیْرٍ،وَشَھْرِی

پر ختم کر، اس مہینے کو اس

بِخَیْرٍ وَسَنَتِی بِخَیْرٍ

سال کو اور میری زندگی خیر

وَعُمْرِی بِخَیْرٍ۔

پر ختم فرمانا۔

نیز صبح و شام کی ماثورہ دعائیں پڑھے جو بعد میں مذکور ہوں گی۔ اس کے بعد اپنا سر پھیرے وہاں سے منہ پرلے آئے اور اپنی داڑھی پکڑکر یہ دعا پڑھے :

ٲَحَطْتُ عَلَی نَفْسِی وَ

احاطہ کیا میں نے اپنے نفس پر

َٲَھْلِی وَمالِی وَوَلَدِی مِنْ

اپنے اہل اپنے مال اور اولاد میں

غائِبٍ وَشاھِدٍ بِاﷲِ الَّذِی

غائب اور حاضر پر اس اﷲ کا جس

لاَ إلہَ إلاَّ ھُوَ عالِمُ

کے سوا کوئی معبود نہیں

الْغَیْبِ وَالشَّہادَۃِ

وہ ظاہر و پوشیدہ سے واقف

الرَّحْمنُ الرَّحِیمُ الْحَیُّ

رحم والا مہربان زندہ و

الْقَیُّوْمُ لاَ تَٲْخُذُھُ سِنَۃٌ

پائندہ ہے اسے اونگھ

وَلاَ نَوْمٌ ...

اور نیند نہیں آتی

آیت الکرسی کو تا آخر الْعَلِیُّ الْعَظِیمُتک پڑھے

﴿آداب نماز مغرب ﴾

پھر نماز مغرب کی ادائیگی میں جلدی کرے اور یہ مناسب نہیں کہ اسے اول وقت کے بعد ادا کرے، بہت سی احادیث میں تاکید کی گئی ہے کہ نماز مغرب کو اول وقت کے بعد تاخیر سے نہ پڑھا جائے . جب نماز پڑھنے کا ارادہ کرے تو بیشتر ذکر کیے گئے طریقے سے اذان و اقامت کہے اور ان دونوں کے درمیان یہ دعا پڑھے

اَللّٰھُمَّ إنِّی ٲَسْٲَلُکَ

اے معبود تجھ سے سوال کرتا ہوں

بِ إقْبالِ لَیْلِکَ وَ إدْبارِ

بواسطہ تیری رات کے آنے

نَہارِکَ، وَحُضُورِ

تیرے دن کے جانے تیری

صَلَوَاتِکَ وَٲَصْواتِ

نماز کا وقت ہونے تجھے

دُعاتِکَ، وَتَسْبِیحِ

پکارنے کی آوازوں اور تیرے

مَلائِکَتِکَ ٲَنْ تُصَلِّیَ

فرشتوں کی تسبیح کے واسطے سے یہ

عَلَی مُحَمَّدٍ وَآلِ مُحَمَّدٍ

کہ تو رحمت فرما محمد(ص) و آل(ع) محمد(ص) پر اور

وَٲَنْ تَتُوْبَ عَلَیَّ إنَّکَ

میری توبہ قبول فرما بے شک تو بہت

ٲَنْتَ التَّوَّابُ الرَّحِیمُ۔

توبہ قبول کرنے والا مہربان ہے

پھر کھڑے ہو کر آداب و شرائط کیساتھ نماز مغرب بجا لاے اور نماز سے فارغ ہونے کے بعد تین تکبیریں اور تسبیح زہرا(ع) پڑھے اور پھر کہے :

إنَّ اﷲَ وَمَلائِکَتَہُ

یقیناً اﷲ اور اس کے فرشتے نبی اکرم(ص)

یُصَلُّوْنَ عَلَی النَّبِیِّ یَا

پر درود بھیجتے ہیں تو اے ایمان دار

ٲَیُّھَا الَّذِینَ آمَنُوا صَلُّوْا

لوگو! تم بھی ان پر درود و

عَلَیْہِ وَسَلِّمُوا تَسْلِیماً

سلام بھیجو بہت بہت سلام

اَللّٰھُمَّ صَلِّ عَلَی مُحَمَّدٍ

اے معبود! رحمت نازل فرما

النَّبِیِّ وَعَلَی ذُرِّیَّتِہِ

نبی محمد(ص) پر اور ان کی اولاد پر

وعلیالنَّبِیِّ ِٲَھْل بَیْتِہِ

اور ان کے اہل بیت(ع) پر .

اس کے بعد سات مرتبہ کہے :

بِسْمِ اﷲ الرَّحْمنِ

خدا کے نام سے جو بڑا رحم والا

الرَّحِیمِ وَلاَ حَوْلَ وَلاَ

مہربان ہے اور نہیں کوئی طاقت و

قُوَّۃَ إلاَّ بِاﷲِ الْعَلِیِّ

قوت مگر وہ جو بلند و بزرگ خدا سے

الْعَظِیمِ پھر تین مرتبہ کہے:

ملتی ہے ۔

الْحَمْدُ لِلّٰہِِ الَّذِی یَفْعَلُ

حمد اللہ کیلئے ہے وہ جو چا ہیکرتا ہے

مَا یَشائُ وَلاَ یَفْعَلُ مَا

اور اس کے علاوہ کوئی بھی جو چاہے

یَشائُ غَیْرُھَُ

نہیں کر پا تا

اس کے بعد کہے :

سُبْحانَک لاَ إلہَ إلاَّ

تو پاک ہے تیرے سوا کو ئی معبود

ٲَنْتَ اغْفِرْ لِی ذُنُوبِی

نہیں میرے سارے گنا ہ بخش دے

جَمِیعاً فَ إنَّہُ لاَ یَغْفِرُ

کیو نکہ کوئی بھی سارے

الذُّنُوبَ کُلَّہا

گناہ نہیں بخشسکتا مگر صرف

جَمِیعاً إلاَّ ٲَنْتَ۔

تو ایسا کر سکتا ہے

اگر اس سے زیادہ تعقیبات پڑھنا چاہے تو نافلہ مغرب کے بعد پڑھنا افضل ہے ،لہذا نافلہ مغرب ادا کرنے کے لیے کھڑا ہو جائے اور یہ دو سلام کے ساتھ چار رکعت ہیں پس ان کو دودورکعت کر کے پڑھے، نماز مغرب اور اس کے نافلہ کے درمیان کسی سے بات کرنا مکروہ ہے . اس نافلہ کی پہلی رکعت میں سورہ حمد کے بعد سورہ کافرون اور دوسری رکعت میں سورہ حمد کے بعد سورہ توحید پڑھے آخری دو رکعتوں میں حمد کے بعد جو سورت چاہے پڑھ سکتا ہے ، لیکن مناسب ہے کہ تیسری رکعت میں سورہ حمد کے بعد سورہ حدید کی پہلی آیات ’’عَلِیْمٌ بِذَاتِ الصُّدُوْرِ‘‘تک پڑھے اورچو تھی رکعت میں سو رہ حشر کے آخر سے لو انزلنا ھذا القرآن کو آکر تک پڑھے اگر صرف حمد پر اکتفا کرے تو بھی جائز ہے . جیسے دیگر نوافل میں جائز ہوتا ہے نیز مناسب ہے کہ یہ نوافل اور رات کے دیگر نوافل بلند آواز سے پڑھے جائیں۔ جب نوافل سے فراغت پاے تو تعقیبات مشترکہ میں سے پڑھ لینے میں کوئی حرج نہیں ہے . پھر بطریق سابق سجدہ شکر بجالاے اور اس کے لیے کم سے کم جو ذکر کافی ہو سکتا ہے . وہ یہ ہے تین مرتبہ’’شُکْراًکہے ، شیخ کلینی(رح) نے حضرت امام جعفر صادق - سے روایت کی ہے کہ آپ نے فرمایا: جب نماز مغرب سے فارغ ہوجائو تو اپنا ہاتھ پیشانی پر پھیر کر تین مرتبہ کہو :

بِسْمِ اﷲِ الَّذِی لاَ إلہَ

خدا کے نام سے جس کے سوا کوئی

إلاھُوَ عالِمُ الْغَیْب

معبود نہیں وہ عیاں و نہاں

وَالشَّہادَۃِ الرَّحْمَٰنُ

کا جاننے والا بڑے رحم والا

الرَّحِیمُ اَللّٰھُمَّ ٲَذْھِبْ

مہربان ہے اے معبود! تو ہر اندیشہ و

عَنِّی الْھَمَّ وَالْحَزَنَ۔

غم کو مجھ سے دورکردے ۔

بہتر ہے کہ اس کے بعد نماز غفیلہ پڑھے کہ جس کی ترکیب مفاتیح الجنان اور دیگر کتب میں درج ہے پھر جب مغرب کی سرخی زائل ہو جائے تو مذکورہ آداب و شرائط کے ساتھ نماز عشا کے لیے اذان و اقامت کہے اور آداب و شرائط کی پابندی کرتے ہوئے نماز عشا ادا کرے ، مناسب ہے کہ اس نماز کے قنوت اور اس کی تعقیبات کو بھی طول دے کہ اس کیلئے وقت کے دامن میں خاصی وسعت ہوتی ہے۔ لہذا تعقیبات میں صبح سے شام تک کے درمیانی وقت کیلئے مشترکہ تعقیبات اور دعائیںپڑھے ، پھر نماز عشائ کی مختصر دعائیں پڑھے کہ ان کی قدر و قیمت بہت زیادہ ہے ان میں وہ دعا بھی ہے جو طلب رزق کیلئے ہے اور مفاتیح الجنان میں منقول ہے . یہ بھی مستحب ہے کہ سات مرتبہ سورہ قدر کی تلاوت کرے اور پھر کہے:

اَللّٰھُمَّ رَبَّ السَّمٰوَاتِ

اے معبود! اے سات آسمانوں اور

السَّبْعِ وَمَا ٲَظَلَّتْ وَرَبَّ

انکے تلے موجود چیزوں کے رب

الْاَرَضِینَ السَّبْعِ وَمَا

اے سات زمینوں اور جو چیزیں

ٲَقَلَّتْ وَرَبَّ الشَّیاطِینِ

ان پر ہیں ان کے پروردگار اے شیطانوں

وَما ٲَضَلَّتْ وَرَبَّ الرِّیاحِ

کے رب اور جن کو وہ بہکاتے ہیںاے

وَما ذَرَتْ اَللّٰھُمَّ رَبَّ

ہوائوں کے رب اور جنہیں وہ لاتی ہیں

کُلِّ شَیْئٍ وَ إلہَ کُلِّ

اے معبود! اے سب چیزوں کے

شَیْئٍ وَمَلِیکَ کُلِّ

رب اے سب چیزوں کے معبود

شَیْئٍ ٲَنْتَ اﷲُ

اور سب چیزوں کے مالک تو ہی

الْمُقْتَدِرُ عَلَی کُلِّ

وہ اﷲ ہے جس کا ہر چیز پر اقتدار ہے

شَیْئٍ ٲَنْتَ اﷲُ الْاَوَّلُ

تو وہ اﷲ ہے کہ سب سے پہلے ہے

فَلا شَیْئَ قَبْلَکَ

تجھ سے پہلے کوئی چیز نہیں

وَٲَنْتَ الاَْخِرُ فَلا شَیْئَ

تو سب سے آخر ہے کہ تیرے بعد

بَعْدَکَ وَٲَنْتَ الظَّاھِرُ

کوئی چیز نہیں تو ظاہرہے

فَلا شَیْئَ فَوْقَکَ

کوئی چیز تجھ سے بالا نہیں

وَٲَنْتَ الْباطِنُ فَلا

تو باطن ہے کوئی چیز

شَیْئَ دُونَکَ، رَبَّ

تیرے نیچے نہیں اے

جَبْرَائِیلَ وَمِیکائِیلَ

جبرائیل(ع)، میکائیل (ع)

وَ إسْرافِیلَ وَ إلہَ

اور اسرافیل(ع) کے پروردگار اور اے

إبْراھِیمَ وَ إسْماعِیلَ

ابراہیم(ع) اسماعیل (ع)

وَ إسْحٰق َوَیَعْقُوبَ

اسحٰق(ع) و یعقوب(ع)

وَالْاَسْباطِ ٲَسْٲَلُکَ

کے معبود میں سوال کرتا ہوں کہ تو

ٲَنْ تُصَلِّیَ عَلَی مُحَمَّدٍ

محمد(ص) و آل(ع) محمد(ص) پر رحمت نازل فرما . اور

وَآلِ مُحَمَّدٍ، وَٲَنْ

اپنی رحمت سے میری نگہبانی کر اپنی

تَوَلاَّنِی بِرَحْمَتِکَ وَلاَ

مخلوق میں سے کسی کو مجھ پر تسلط نہ

تُسَلِّطْ عَلَیَّ ٲَحَداً مِنْ

دے کہ مجھ میں جس کے برداشت

خَلْقِکَ مِمَّنْ لاَ طاقَۃَ

کی طاقت نہ ہو ، اے معبود!میں تجھ

ٲَتَحَبَّبُ إلَیْکَ فَحَبِّبْنِی

سے محبت کرتا ہوں تو بھی مجھے اپنا

وَفِی النَّاسِ فَعَزِّزْنِی

محبوب اور لوگوں میں عزت دار بنا

وَمِنْ شَرِّ شَّیاطِینِ الْجِنِّ

اور مجھے جنوں اور انسانوں میں سے وَالْاِنْسِ فَسَلِّمْنِی

شیطانوں کے شرسے محفوظ فرما .

یَارَبَّ الْعالَمِینَ وَصَلّ

اے جہانوں کے پروردگار اور

عَلَی مُحَمَّدٍ وَآلِہِ۔

رحمت فرما محمد(ص) اور ان کی آل(ع) پر۔

اس کے بعد جو دعا چاہے مانگے اور پھر سجدہ شکر بجالاے، اس کے بعد دو رکعت نماز وتیرہ ادا کرے اور وہ دو رکعت نافلہ ہے جو فریضہ عشا کے بعد بیٹھ کر پڑھی جاتی ہے. مستحب ہے کہ نماز وتیرہ میں قرآن مجید کی ایک صد آیات پڑھی جائیں اور بہتر ہے کہ پہلی رکعت میں سورہ حمد کے بعد سورہ واقعہ اور دوسری رکعت میں حمد کے بعد سورہ توحید پڑھے اور نماز کا سلام دینے کے بعد جو چاہے دعا مانگے.

﴿سونے کے آداب﴾

جب سونے کا ارادہ کر لے تو بہتر ہے کہ موت کی تیاری کر کے سوئے یعنی باطہارت ہو اور گناہوں سے توبہ کرے ، اپنے دل کو دنیا کے جھمیلوں سے آزاد کرے ، موت کے وقت کو یاد کرے اور اس وقت کو بھی یاد کرے کہ جب قبر میں تنہا و بے کس ہوگا . اپنی وصیت لکھ کر سرہانے تلے رکھے اور یہ قصد کرکے سوئے کہ نماز تہجد کیلئے اُٹھے گا۔ کیونکہ مومن کا فخر اور اس کی دنیا و آخرت کی زینت رات کے آخری حصے میں نماز کی ادائیگی ہے . سوتے وقت سورہ توحید ،سورہ تکاثراور آیۃالکرسی پڑھے اور بعد میں یہ دعا تین مرتبہ پڑھے :

الْحَمْدُ لِلّٰہِِ الَّذِی

حمد خدا کے لیے ہے جو

عَلا فَقَھَرَ وَالْحَمْدُ

بلند و غالب ہے حمد خدا کے

لِلّٰہِِ الَّذِی بَطَنَ فَخَبَرَ لیے ہے جو باطن و باخبر ہے

وَالْحَمْدُ لِلّٰہِِ الَّذِی

حمد خدا کے لیے ہے جو

مَلَکَ فَقَدَرَ وَالْحَمْدُ

مالک اور قادر ہے حمد خدا کے لیے

لِلّٰہِِ الَّذِی یُحْیِی الْمَوْتَی

ہے جو مردوں کو زندہ کرتا اور

وَیُمِیتُ الْاَحْیائَ وَھُوَ

زندوںکو موت دیتا ہے اور وہ ہر

عَلَی کُلِّ شَیْئٍ قَدِیرٌ

چیز پرقدرت رکھتا ہے۔

اس کے بعد تسبیح حضرت زہرا(ع) پڑھے۔ دائیں پہلو پر لیٹ کر سوئے جیسے میت کو قبر میں لٹایا جاتا ہے کہ رہی جانکنی کے انداز میں سونے کی بات تو اس بارے میں ثقۃ الاسلام نوری(رح) کتاب دار السلام میں فرماتے ہیں کہ مجھے کسی حدیث و روایت میں اس چیز کا ذکر نظر نہیں ملا البتہ غزالی نے یہ بات تحریر کی ہے، لیکن بہتر یہی ہے کہ سونے میں یہ انداز اختیار نہ کیا جائے اگر نماز تہجد کیلئے بیدار ہونا چاہتا ہے لیکن نیند کے غلبے کا اندیشہ ہوتو سورہ کہف کی یہ آخری آیت پڑھ کر سو جائے۔

قُلْ إنَّمَا ٲَنَا بَشَرٌ

کہو بس کہ میں تمہارے

مِثْلُکُمْ یُوحیٰ إلَیَّ

جیسا بشر ہوں مجھ پر وحی آتی ہے ،

ٲَنَّما إلھُکُمْ إلہٌ واحِدٌ

یقینا تمہارا معبود خداے یکتا ہے

فَمَنْ کَانَ یَرْجُو لِقائَ

جو شخص اپنے رب سے ملاقات کی

رَبِّہِ فَلْیَعْمَلْ عَمَلاً

تمنا رکھتا ہے پس وہ نیک عمل کرے

صالِحاً وَلاَ یُشْرِکْ

اور اپنے رب کی عبادت

عِبَادَۃِ رَبِّہِ ٲَحَداً

میں کسی کو شریک نہ بناے۔

امام جعفر صادق - سے روایت ہے کہ جو شخص بھی سوتے وقت اس آیت کی تلاوت کرے تو جس وقت بیدار ہونے کا ارادہ کرے وہ ٹھیک اسی وقت بیدار ہوگا اگر بچھو یا کسی دوسرے جاندار سے ڈسے جانے کاخوف ہوتو یہ دعا پڑھے، امام محمد باقر(ع) نے اس دعا کے پڑھنے والے ہر شخص کو رات سے صبح تک بچھو اور دوسرے حشرات سے ڈسے نہ جانے کی ضمانت دی ہے اور وہ دعا یہ ہے :

ٲَعُوذُ بِکَلِماتِ اﷲِ

میں خدا کے کامل کلمات کے ذریعے

التَّامَّاتِ الَّتِی لاَ

پناہ لیتا ہوں کہ جن سے

یُجاوِزُھُنَّ بَرٌّ وَلاَ فاجِرٌ

کوئی نیک وکار و بدکار آگے

مِنْ شَرِّ مَا ذَرَٲ وَمِنْ

نہیں نکل سکتا ہر مخلوق کے

شَرِّ مَا بَرَٲ، وَمِنْ شَرِّ

شر ہر متحرک چیز کے شر اور ہر زمین پر

کُلِّ دَابَّۃٍ ھُوَ آخِذٌ

چلنے والے کے شر سے کہ ان کی مہار

بِناصِیَتِہا إنَّ رَبِّی

خدا کے ہاتھ میں ہے یقیناً میرے

عَلَی صِرَاطٍ مُسْتَقِیمٍ۔

رب کا راستہ صراط مستقیم ہے .

اگر احتلام ہونے کا اندیشہ ہوتو یہ دعا پڑھے اور سو جائے ۔

اَللّٰھُمَّ إنِّی ٲَعُوذُ بِکَ

اے معبود! میں تیری پناہ لیتا ہوں

مِنَ الْاِحْتِلامِ وَمِنْ سُوئِ

احتلام اور برے خیالات

الْاَحْلامِ وَمِنْ ٲَنْ

سے اور اس بات سے کہ

یَتَلاعَبَ بِی الشَّیْطانُ

شیطان سوتے جاگتے میں میری

فِی الْیَقَظَۃِ وَالْمَنامِ۔

زندگی کو کھیل بنائے

اگر اس بات کا ڈر ہو کہ مکان گر جائے گا یا چھت گر پڑے گی تو یہ دعا پڑھے:

إنَّ اﷲَ یُمْسِکُ

بے شک اﷲ نے آسمانوں اور زمین

السَّمٰوَاتِ وَالْاَرْضَ ٲَنْ

کو تھام رکھا ہے کہ سرک نہ جائیں

تَزُووَلَئِنْ زالَتالا إنْ

اگر وہ سرک جائیں تو پھر ان کو

ٲَمْسَکَھُما مِنْ ٲَحَدٍ مِنْ

سوائے اس کے کوئی بھی نہیں تھام

بَعْدِھِ إنَّہُ کانَ حَلِیماً

سکتا یقیناً وہ بڑا بردبار بہت

غَفُوراً

بخشنے والا ہے۔

اگر گھر میں چوری ہونے کا خطرہ ہوتو سورہ بنی اسرائیل کی یہ آیت پڑھ کر سوئے جس کا آغاز یوں ہوتا ہے ۔

قُلِ ادْعُوا اﷲَ ٲَوِ

کہہ دو کہ اللہ کو پکارو ۔

ادْعُوا لرَّحْمٰنَ۔

اور رحمن کو پکارو

سوتے وقت آنکھو ں میں سرمہ لگا کر سونا چاہیے چار سلائیاں دائیں آنکھ میں اور تین سلائیاں بائیں آنکھ میں لگائے اور سرمہ لگاتے وقت یہ دعا پڑھے :

اَللّٰھُمَّ إنِّی ٲَسْٲَلُکَ

اے معبود میں بواسطہ محمد

بِحَقِّ مُحَمَّدٍ وَآلِ مُحَمَّدٍ

(ص)و آل(ع) محمد (ص) تجھ سے سوال کرتا ہوں

ٲَنْ تُصَلِّیَ عَلَی مُحَمَّدٍ

کہ سرکار محمد(ص) و آل محمد (ص)

وَآلِ مُحَمَّدٍ وَٲَنْ تَجْعَلَ

پر رحمت کا ن زول فرما

النُّوْرَ فِی بَصَرِی

اور یہ کہ میری آنکھوں میں نور

وَالْبَصِیرَۃَ فِی دِینِی

میرے دین میں دانش اور میرے

وَالْیَقِینَ فِی قَلْبِی

دل میں یقین اور میرے

وَالْاِخْلاصَ فِی عَمَلِی

عمل میں اخلاص اور

وَالسَّلامَۃَ فِی نَفْسِی

میرے نفس میں سلامتی میری

وَالسَّعَۃَ فِی رِزْقِی

روزی میں کشائش قرار دے

وَالشُّکْرَ لَکَ ٲَبَداً

اور تا دم آخر مجھے اپنا شکر

مَا ٲَبْقَیْتَنِی، إنَّکَ

گزار بنا دے بیشک تو

عَلَی کُلِّ شَیْئٍ قَدِیرٌ

ہر چیز پر قدرت رکھتا ہے۔

بہتر یہ کہ صبح صادق سے طلوع آفتاب تک کے درمیانی وقت اور عصر کے بعد سونے سے اجتناب کرے اور جب رات کو سونے لگے تو چراغ گل کر کے قبلہ رخ ہو کر سوئے جس چھت کے اطراف میں جنگلہ نہ بنا ہو اس پر نہ سوئے اور جو خواب بھی دیکھے ہر کسی کو نہ بتا ئے بلکہ صرف عالم ،خیر خواہ اور مہربان شخص ہی سے بیان کرے۔

﴿چوتھی فصل :﴾

نیند سے بیداری اور نماز تہجد

جاننا چاہیئے کہ شب بیداری اور اسکی فضیلت میں صاحبان عصمت و طہارتسے بہت سی روایات وارد ہوئی ہیں۔ چنانچہ ایک روایت میں ہے کہ شب بیداری مومن کا شرف ہے اور نماز تہجد بدن کی صحت اور دن کے گناہوں کا کفارہ ہے اور وحشت قبر کے دور ہونے کا سبب نیز چہرے کی رونق، بدن میں خوشبو اور روزی میں اضافے کا ذریعہ ہے ، جس طرح مال اور اولاد دنیا وی زندگی کی زینت ہیں اسی طرح رات کے آخری حصے میں آٹھ رکعت تہجد اور وتر آخرت کی زینت ہیں . اور بعض اوقات حق تعالیٰ ان ہر دو زینتوں کو اپنے کچھ بندوں کے ہاں یکجا بھی کر دیتا ہے . پس جھوٹا ہے وہ شخص کہ جو یہ کہتا ہے کہ میں نماز تہجد پڑھتا ہوں اور دن کو بھو کارہ جاتا ہوں ، کیونکہ نماز تہجد روزی کی ضامن ہے۔

امام جعفر صادق(ع) سے روایت ہے کہ حضرت رسول(ص) نے امیرالمومنین- سے فرمایا: یا علی میں تمہارے ہی بارے میں تمہیں چند وصیتیں کرتا ہوں اور چند ایسے خصائل بتاتا ہوں کہ انہیں تم ضرور یاد رکھنا :اس کے بعد کہا کہ خداوندا! علی کی مدد فرما،پھر وہ چند خصائل بتانے کے بعد ارشاد کیا:

وعَلَیْکَ بِصَلاۃِ اللیْلِ

تم پر نماز تہجد کی ادائیگی لازم ہے تم

وَعَلَیْکَ بِصَلاۃِ اللیْلِ

پرنماز تہجدکی ادائیگی لازم ہے تم پر

وَعَلَیْکَ بِصَلاۃِ اللیْلِ

نماز تہجد کی ادائیگی لازم ہے تم پر نماز

وَعَلَیْکَ بِصَلاۃِ الزَّوالِ

زوال کی ادائیگی لازم ہے تم پر نماز

وَعَلَیْکَ بِصَلاۃِ الزَّوالِ

زوال کی ادائیگی لازم ہے اور تم پر

وَعَلَیْکَ بِصَلاۃِ الزَّوالِ

نماز زوال کی ادائیگی لازم ہے۔

اس سے ظاہر ہے کہ یہاں نماز شب سے آنحضرت (ص) کی مراد تیرہ رکعت نماز تہجد اور نماز زوال سے مراد ظہر کے نوافل ہیں جو زوال کے وقت پڑھے جاتے ہیں . انس نے روایت کی ہے کہ میں نے حضرت رسول(ص) کو یہ فرماتے سنا: رات کی تاریکی میں دو رکعت نماز میرے نزدیک دنیا و مافیہا سے بہتر ہے . ایک روایت میں ہے کہ کسی نے امام زین العابدین- سے پوچھا: آخر اس کی وجہ کیا ہے کہ جو لوگ نماز شب ادا کرتے ہیں ان کے چہرے دوسروں سے زیادہ نورانی ہوتے ہیں؟ اس پر آپ نے فرمایا: اس کی وجہ یہ ہے کہ وہ لوگ خداے تعالیٰ کے ساتھ خلوت کرتے ہیں اور اﷲ تعالیٰ انہیں اپنے نور سے ڈھانپ دیتا ہے . اس بارے میں روایات بہت زیادہ ہیں . اور رات کو بیدار نہ ہونا مکروہ ہے، شیخ نے صحیح سند کے ساتھ امام جعفر صادق(ع) سے روایت کی ہے کہ آپ نے فرمایا: کوئی بھی بندہ ایسا نہیںہے جو رات کو ایک دو یا اس سے زیادہ مرتبہ بیدار نہ ہوتا ہو ، اگر وہ اُٹھ کھڑا ہوتو بہتر ورنہ شیطان اپنے پائوں پھیلا کر اس کے کانوں میں پیشاب کر دیتا ہے. آیا تم ان لوگوں کو نہیں دیکھتے جو نماز شب کے لیے نہیں اُٹھتے وہ جب صبح کو بیدار ہوتے تو بوجھل سست اور پریشان طبیعت کے ساتھ اٹھتے ہیں شیخ برقی نے معتبر سند کے ساتھ امام محمدباقر(ع) سے روایت کی ہے کہ فرمایا: رات کا ایک شیطان ہوتا ہے کہ جس کو’’رہا‘‘کہا جاتا ہے پس جب انسان نیند سے بیدار ہوتا اور نماز شب ادا کرنے کے لیے اٹھنے کا ارادہ کرتا ہے تو یہ شیطان اس سے کہتا ہے کہ ابھی تمہارے اٹھنے کا وقت نہیں ہوا، تب وہ سو جاتا ہے اور جب وہ دوبارہ جاگتا ہے تو یہ اس سے کہتا ہے کہ اتنی بھی کیا جلدی ہے ، ابھی بہت وقت ہے .اسی طرح وہ مسلسل اسے روکتا رہتا ہے یہاں تک کہ صبح صادق طلوع ہوجاتی ہے، اس وقت وہ ملعون اس شخص کے کان میں پیشاب کر کے بڑے ناز و انداز کے ساتھ دم ہلاتا ہوا چلاجاتا ہے . ابن ابی جمہور نے حضرت رسول(ص) سے روایت کی ہے کہ آپ نے اپنے اصحاب سے فرمایا: تم میں سے جو بھی شخص رات کو سوتا ہے تو شیطان اس کے سر کے پچھلے حصے میں تین گرہیں لگا دیتا ہے اور ہر گرہ پر یہ پھونک دیتا ہے ’’علیک لیل طویل فارقد‘‘ یعنی رات بہت لمبی ہے. سوتے رہو. پھر جب وہ شخص بیدار ہوتا اور خدا کو یاد کرتا ہے تو ایک گرہ کھل جاتی ہے ، جب وضو کرتا ہے تو دوسری گرہ کھل جاتی ہے اور جب نماز پڑھتا ہے تو تیسری گرہ بھی کھل جاتی ہے . تب وہ اس حال میں صبح کرتا ہے کہ اس کی طبیعت بشاش اور پاک و پاکیزہ ہوتی ہے اور اگر وہ ایسا نہیں کرتا تو وہ سستی اور خباثت کے ساتھ صبح کرتا ہے ، یہ روایت اہل سنت علمائ نے بھی نقل کی ہے. قطب راوندی نے روایت کی ہے کہ امیر المومنین- نے فرمایا: تین چیزوں کے ساتھ تین چیزوں کی آرزو نہ کرو شکم سیری کے ساتھ شب بیداری کی آرزو نہ کرو رات بھر سوتے رہنے کے ساتھ سفید روئی کی آرزو نہ کرو اور فاسقوں کے ساتھ دوستی میں دنیا کے امن و سکون کی آرزو نہ کرو . نیز قطب الدین راوندی ہی سے روایت ہے کہ جب حضرت مریم (ع) کی وفات ہوگئی تو ان کے فرزند حضرت عیسیٰ(ع) نے ان سے کہا والدہ گرامی! میرے ساتھ بات کریں ، آیا آپ چاہتی ہیں کہ دنیا میں واپس آجائیں؟ انہوں نے کہا: ہاں! مگر اس لیے کہ سخت سردی کی راتوں میں نمازتہجد ادا کروں اور سخت گرمی کے دنوں میں روزے رکھوں! اے فرزند عزیز! یہ بڑا ہی کٹھن راستہ ہے۔

﴿نماز تہجد کی کیفیت:

نماز تہجد کی کیفیت نہایت ہی آسان ہے کہ جسے ہر شخص بجالا سکتا ہے اور وہ یہ ہے کہ جو نہی نیند سے بیدار ہوتو خدا کیلئے سر سجدے میں رکھ دے، بہتر ہے کہ اسی حال میں یا سجدے سے سر اٹھاتے وقت یہ دعا پڑھے:

الْحَمْدُ لِلّٰہِِ الَّذِی

خدا کے لیے حمد ہے ، جس نے مجھ کو

ٲَحْیانِی بَعْدَ ما ٲَمَاتَنِی

موت کے بعد زندگی دی ہے اور اسی

وَ إلَیْہِ النُّشُور ُالْحَمْدُ

کے ہاں حاضر ہونا ہے .خدا کے لیے

لِلّٰہِ الَّذِی رَدَّ عَلَیَّ

حمد ہے جس نے میری روح پلٹائی

رُوحِی لاََِحْمَدَھُ وَٲَعْبُدَھُ

کہ اس کی حمد و عبادت کروں۔

پس جب اٹھ کر کھڑا ہوجائے تو یہ دعا پڑھے :

اَللّٰھُمَّ ٲَعِنِّی عَلَی ھَوْلِ

اے معبود! قیامت کے پر خوف

الْمُطَّلَعِ، وَوَسِّعْ

منظر میں میری مدد فرما میری

عَلَیَّ الْمَضْجَعَ وَارْزُقْنِی

قبر میں فراخی کر دے اور مجھے

خَیْرَ مَا بَعْدَ الْمَوْتِ۔

مرنے کے بعد بھلائی عطا فرما

جب مرغ کی اذان سنے تو کہے:

سُبُّوْحٌ قُدُّوسٌ رَبُّ الْمَلائِکَۃِ

بڑا پاک و پاکیزہ ہے ملائکہ اور روح

وَالرُّوحِ سَبَقَتْ رَحْمَتُکَ

کا پروردگار، خدایا تیری رحمت

غَضَبَکَ، لاَ إلہَ إلاَّ

تیرے غضب سے آگے ہے نہیں

ٲَنْتَ، عَمِلْتُ سُوئاً

کوئی معبود سواے تیرے میں نے

وَظَلَمْتُ نَفْسِی فَاغْفِرْ

برائی اور خود پر ستم کیا ہے پس مجھے

لِی إنَّہُ لاَ یَغْفِرُ الذُّنُوبَ

بخش دے کہ تیرے سوا گناہوں کا

إلاَّ ٲَنْتَ فَتُبْ عَلَیَّ

بخشے والا کوئی نہیں ہے میری

إنَّکَ ٲَنْتَ التَّوَّابُ

توبہ قبول کر کہ یقیناً تو بڑاہی تو بہ

الرَّحِیمُ۔

قبول کرنے والا ہے۔

جب آسمان کی طرف دیکھے تو کہے:

اَللّٰھُمَّ إنَّہُ لاَ یُوَارِی

اے معبود! تاریک رات

مِنْکَ لَیْلٌ ساجٍ

تجھ سے کچھ بھی نہیں

وَلاَ سَمَائٌ ذَاتُ

چھپا سکتی نہ بر جوں والا

ٲَبْرَاجٍ وَلاَ ٲَرْضٌ ذَاتُ

آسمان اور نہ پھیلی ہوئی زمین

مِہادٍ، وَلاَ ظُلُماتٌ

نہ ہی سے تاریکیوں کے تلے

بَعْضُہا فَوْقَ بَعْضٍ

اوپر تہیں تجھ کچھ چھپا سکتی

وَلاَ بَحْرٌ لُجِّیٌّ تُدْلِجُ

ہیں نہ موجیں مارتا ہوا

بَیْنَ یَدَیِ الْمُدْلِجِ

سمندر جو راتوں کو چلنے

مِنْ خَلْقِکَ تُدْلِجُ

والوں کے سامنے بپھر جاتا

الرَّحْمَۃَ عَلَی مَنْ تَشائُ

ہے تو اپنی مخلوق میں سے

مِنْ خَلْقِک تَعْلَمُ

جسے چاہتا ہے رحمت سے نوازتا

خایِنَۃَ الْاَعْیُنِ وَما تُخْفِی

ہے تو آنکھوں کی غلط حرکت کو جانتا

الصُّدُورُ غارَتِ النُّجُومُ

ہے اور سینوں میں چھپے راز دل کو

وَنامَتِ الْعُیُونُ

بھی، خدایا ستارے ڈوب گئے

وَٲَنْتَ الْحَیُّ الْقَیُّوْمُ

اور تو زندہ پائندہ ہے

لاَ تَٲْخُذُکَ سِنَۃٌ وَلاَ

کہ تجھ کو نہ اونگھ آتی ہے نہ

نَوْمٌ سُبْحانَ اﷲِ رَبِّ

نیند گھیرتی ہے۔ اﷲ پاک ہے جو

الْعالَمِینَ وَ إلہِ الْمُرْسَلِینَ

جہانوں کا پروردگار ہے اور پیغمبروں

وَالْحَمْدُ لِلّٰہِِ رَبِّ

کا معبود ہے اور حمد ہے اﷲ کے لیے

الْعالَمِینَ۔

جو جہانوں کا رب ہے۔

پھر سورہ آل(ع) عمران کی یہ پانچ آیات پڑھے:

إنَّ فِی خَلْقِ السَّمٰوَاتِ

بے شک آسمانوں اور

وَالْاَرْضِ وَاخْتِلافِ

زمین کی پیدائش میں اور رات دن

اللَّیْلِ وَالنَّہارِ لاََیَاتٍ

کے آنے جانے میں صاحبان عقل

لاَُِولِی الْاَلْبَابِ الَّذِینَ

کے لیے نشانیاں ہیں جو

یَذْکُرُونَ اﷲَ قِیاماً

خدا کو یاد کیا کرتے ہیں کھڑے،

وَقُعُوداً وَعَلی فِی

بیٹھے اور لیٹے ہوئے بھی،

جُنُوبِھِمْ وَیَتَفَکَّرُونَ

وہ آسمانوں اور زمین کی پیدائش

خَلْقِ السَّمٰوَاتِ وَالْاَرْضِ

میں غور کرتے ہیں ﴿کہتے ہیں ﴾

رَبَّنا مَا خَلَقْتَ ھَذا

اے ہمارے رب تو نے ان کو بے

باطِلاً سُبْحانَکَ فَقِنا

مقصد پیدا نہیں کیا تیری ذات

عَذَابَ النَّارِ رَبَّنا

پاک ہے پس ہمیں جہنم کے عذاب

إنَّکَ مَنْ تُدْخِلِ

سے بچا ہمارے رب جسے تو جہنم میں

النَّارَ فَقَدْ ٲَخْزَیْتَہُ وَمَا

داخل کرے گا اسے رسوا کرے گا اور

لِلظَّالِمِینَ مِنْ ٲَنْصارٍ

ظالموں کا تو کوئی مددگار بھی نہیں ہے

رَبَّنا إنَّنا سَمِعْنا مُنادِیاً

ہمارے رب ہم نے ایمان کی منادی

یُنادِی لِلاِِْیمانِ ٲَنْ

کرنے والے کی آواز سنی ہے کہ

آمِنُوا بِرَبِّکُمْ فَآمَنَّا

اپنے رب پر ایمان لائو تو ہم لے

رَبَّنا فَاغْفِرْ لَنا ذُنُوبَنا

آئے پس ہمارے رب تو ہمارے

وَکَفِّرْ عَنَّا سَیِّئَاتِنا

گناہ بخش دے ہماری برائیوں کو

وَتَوَفَّنا مَعَ الْاَبْرَارِ

مٹادے اور ہمیں نیک لوگوں جیسی

رَبَّنا وَآتِنا مَا وَلاَ

موت دے ہمارے رب ہمیں وہ چیز دے

تُخْزِنا یَوْمَ وَعَدْتَنا

جسکا تو نے رسولوں کے ذریعے وعدہ کیا

عَلَی رُسُلِکَ مالْقِیامَۃِ

اور ہمیں قیامت میں رسوا نہ کرنا

اِنَّکَ لاَ تُخْلِفُ الْمِیْعَادَ

بے شک تو وعدے کے خلاف نہیں کرتا۔

پس جب عبادت کی طرف متوجہ ہو اور بیت الخلا جانے کی ضرورت بھی ہوتو پہلے بیت الخلائ جائے. جب وہاں سے نکلے تو پہلے مسواک کرے۔ کامل طور پر وضو کرے، خوشبو لگائے اور پھر نماز شب کی ادائیگی کیلئے مصلے پر آجائے۔ اس نماز کا اول وقت آدھی رات سے شروع ہوتا ہے اور صبح صادق کے طلوع ہونے سے جتنا نزدیک ہو بہتر ہے اگر صبح صادق طلوع ہو جائے تو پھر چار رکعت نماز شب ادا کرے اور باقی رکعتوں کو صرف سورۃ حمد کے ساتھ پڑھے تو سب سے پہلے آٹھ رکعت نماز شب کی نیت سے دودورکعت کرکے پڑھے اور ہر دوسری رکعت پر سلام کہے اور بہتر ہے کہ پہلی دو رکعتوں میں سورہ حمد کے بعد ساٹھ مرتبہ سورہ توحید پڑھے یعنی ہر رکعت میںحمد کے بعد تیس تیس مرتبہ سورہ توحید پڑھے اور جب یہ مکمل کر لے گا تو اس پر کوئی گناہ نہیں رہے گا۔ یا یہ کہ پہلی رکعت میں حمد کے بعد سورہ توحید اور دوسری رکعت میں حمد کے بعد سورہ کافرون پڑھے باقی چھ رکعتوں میں سورہ حمد پر بھی اکتفا کیا جا سکتا ہے جس طرح ہر واجبی نماز میں قنوت مستحب ہے اسی طرح نوافل کی ہر دوسری رکعت میں بھی قنوت مستحب ہے اور قنوت میں صرف تین بارسبحان اللہ ﴿خدا پاک ہے﴾کہنا بھی کافی ہے یا یہ دعا پڑھے:

اَللّٰھُمَّ اغْفِرْ لَنا وَارْحَمْنا

اے معبود! ہمیں بخش دے ہم پر رحم

وَعافِنا وَاعْفُ عَنَّا فِی

فرما ،محفوظ رکھ ،ہم سے درگزر فرما

الدُّنْیا وَالْآخِرَۃِ إنَّکَ

دنیااور آخرت میں بے شک تو ہر

عَلَی کُلِّ شَیْئ قَدِیرٌ

چیز پر قدرت رکھتا ہے ۔

یا یہ دعا پڑھے:

رَبِّ اغْفِرْ وَارْحَمْ وَتَجاوَزْ

یا رب بخش دے رحم فرما اور معاف کر

عَمَّا تَعْلَمُ إنَّکَ ٲَنْتَ

دے جو تو جانتاہے بے شک تو بڑی

الْاَعَزُّ الْاَجَلُّ الْاَکْرَمُ

عزت والا شان والا عطا کرنے والا ہے

ایک روایت میں ہے کہ جب امام موسیٰ کاظم(ع) محراب عبادت میں کھڑے ہوتے تو صحیفہ کاملہ کی پچاسویں دعا پڑھا کرتے تھے کہ جس کا آغاز ان الفاظ سے ہوتا ہے :

اَللّٰھُمَّ إنَّک خَلَقْتَنِی

اے معبود تونے مجھے بہترین صورت

سَوِیّاً۔

میں پیدا کیا .

جب نماز شب کی آٹھ رکعتوں سے فارغ ہو جائے تو دو رکعت نماز شفع اور ایک رکعت وتر پڑھے .ان تینوں رکعتوں میں سورہ حمد کے بعد سورہ توحید پڑھے، یہ ایسا ہے گویا اس نے قرآن مجید کا ایک ختم کیا ہے، کیونکہ سورہ توحید ایک تہائی قرآن کے برابر ہے . یا یہ کہ نماز شفع کی پہلی رکعت میں حمد اور سورہ والناس پڑھے اور دوسری رکعت میں حمد اور سورہ فلق پڑھے جب نماز شفع سے فارغ ہوجاے تو مستحب ہے کہ یہ دعا پڑھے :

إلھِی تَعَرَّضَ لَکَ

الٰہی تیرے حضور اس رات حاجت

فِی ھذ اللَّیْلِ الْمُتَعَرِّضُونَ

مند اپنی حاجات پیش کرتے ہیں۔

یہ وہ دعا ہے جو مفاتیح الجناں میں پندرہ شعبان کی رات کے اعمال میں مذکور ہے نماز شفع کی دو رکعتیں پڑھنے کے بعد نماز وتر کی ایک رکعت کے لیے کھڑا ہو جائے ، اس میں سورہ حمد کے بعد ایک مرتبہ سورہ توحید پڑھے یا سورہ توحید تین مرتبہ اور اس کے بعد سورہ فلق اور سورہ والناس پڑھے . پھر قنوت کیلئے ہاتھ اٹھاے اور جو دعا چاہے مانگے شیخ طوسی (رح) فرماتے ہیں اس موقع پر پڑھی جانے ولی دعائیں بہت زیادہ ہیں لیکن ایسا نہیںہے کہ اس میں کوئی خاص دعا پڑھی جائے اور کوئی دوسری دعا نہ پڑھی جا سکے. مستحب ہے کہ انسان نماز وتر کے قنوت میں خدا کے خوف اور اس کے عذاب کے ڈرسے گریہ کرے یا رونے کی شکل بنائے اور مومن بھائیوں کیلئے دعا مانگے مستحب ہے کہ چالیس مومنوں کے نام لے کر دعا مانگے کیونکہ جو شخص چالیس مومنین کیلئے دعا مانگتا ہے اسکی دعا یقیناً قبول ہوتی ہے. پھر جو دعا چاہے مانگے شیخ صدوق(رح) نے ’’کتاب الفقیہ‘‘میں لکھا ہے کہ حضرت رسول اﷲ نماز وتر کے قنوت میں یہ دعا پڑھتے تھے:

دعا نماز وتراَلَّھُمَّ

اھْدِنِی فِیمَنْ ھَدَیْتَ

اے معبود!مجھے ہدایت دے اس

وَعَافِنِی فِیمَنْ عَافَیْتَ

کے ساتھ جسے تو نے ہدایت دی

وَتَوَلَّنِی فِیمَن تَوَلَّیْتَ

محفوظ رکھ اس کے ساتھ جسے محفوظ

وَبارِکْ لِی فِیما

رکھا سر پرستی کر اس کے ساتھ جس کی

ٲَعْطَیْتَ وَقِنِی شَرَّ مَا

سر پرستی کی اور برکت دے اس میں

قَضَیْتَ فَ إنَّکَ تَقْضِی

جو تو نے عطا کیا ،بچا مجھے اس شر سے

وَلاَ یُقْضَی اَلَیْکَ

جو تو نے مقدر کیا کیونکہ توحکم کرتا ہے

رَبَّ َسُبْحَانَک الْبَیْتِ

اور تجھ پر حکم نہیں کیا جاتا تو پاک ہے

ٲَسْتَغْفِرُکَ وَٲَتُوبُ

اے رب کعبہ!تجھ سے بخشش چاہتا

إلَیْکَ وَٲُوَْمِنُ بِک

ہوں تیرے آگے تو بہ کرتا ہوں تجھ پر

وَٲَتَوَکَّلُ عَلَیْکَ وَلاَ

عقیدہ رکھتا ہوں تجھ پر بھر وسہ کرتا

حَوْلَ وَلاَ قُوَّۃَ إلاَّ

ہوں اور نہیں طاقت و قوت مگر جو تجھ

بِکَ یَا رَحِیمُ۔

سے ہے اے مہربان .

اور بہتر ہے کہ ستر مرتبہ کہے :

ٲَسْتَغْفِرُ اﷲ رَبِّی

اپنے رب اﷲ سے بخشش چاہتا ہوں

وَٲَتُوبُ إلَیْہِ۔

اور توبہ کرتا ہوں .

مناسب یہ ہے کہ استغفارکے لیے بائیں ہاتھ کو بلند کرے اور دائیں ہاتھ سے استغفار کو شمار کرے . ایک روایت میں ہے کہ رسول اﷲ نماز وتر میں ستر مرتبہ استغفار کرتے اور سات مرتبہ یہ کہتے:

ھذَا مَقَامُ الْعَائِذِ بِکَ

جہنم سے تیری پناہ لینے والا یہ

مِنَ النَّارِ۔

کھڑا ہے ۔

نیز یہ بھی مروی ہے کہ امام زین العابدین- نماز تہجد کے وتر تین سومرتبہ کہا کرتے تھے

الْعَفْوَ الْعَفْوَ۔

معافی دے معافی دے۔

اس کے بعد کہتے تھے

رَبِّ اغْفِرْ لِی وَارْحَمْنِی

اے رب مجھے بخش دے مجھ پر رحم کر اورمیری

تُبْ عَلَیَّ إنَّکَ ٲَنْتَ

توبہ قبول فرما بے شک تو بڑاتوبہ قبول

التَّوَّابُ الْغَفُورُ لرَّحِیمُ

کرنے والا معاف کرنے والا مہربان ہے۔

مناسب یہ ہے کہ اس قنوت کو طول دے جب اس سے فارغ ہوتو رکوع کرے اور اس سے سر اٹھا نے کے بعد وہ دعا پڑھے جو شیخ طوسی(رح) نے تہذیب الاحکام میں امام موسیٰ کاظم(ع) سے نقل کی ہے اوروہ دعا یہ ہے :

ھذَا مَقَامُ مَنْ حَسَناتُہُ

یہ کھڑا ہے وہ شخص جس کی نیکیاں

نِعْمَۃٌ مِنْکَ وَشُکْرُھُ

تیری نعمت ہیں اس کا شکر کم تر اور

ضَعِیفٌ وَذَنْبُہُ عَظِیمٌ

اس کے گناہ زیادہ ہیں اور اس کے

وَلَیْسَ لِذلِکَ إلاَّ

لیے تیری مہربانی اور رحمت کے سوا

رِفْقُکَ وَرَحْمَتُکَ

کوئی سہارا نہیں بے شک تو نے

فَ إنَّکَ قُلْتَ فِی کِتابِکَ

اپنی اس کتاب میں کہا جو تیرے

الْمُنْزَلِ عَلَی نَبِیِّکَ

فرستادنبی(ص) پر اتری خدا کی رحمت ہو

الْمُرْسَلِ صَلَّی اﷲُ

ان پراور ان کی آل(ع)

عَلَیْہِ وَآلِہِ کانُوا قَلِیلاً

پر خدا کے نیک بندے رات کو کم

مِنَ اللَّیْلِ مَا یَھْجَعُونَ

سوتے ہیں اور وقت

وَبِالْاَسْحَارِ ھُمْ یسْتَغْفِرُونَ

سحر اس سے بخشش مانگتے ہیں جب

ُوطَالَ ھُجُوعِی

کہ میرا سونا زیادہ اور عبادت کم

وَقَلَّ قِیامِی وَھذَا

ہے یہ وقت سحر ہے میں تجھ سے

السَّحَرُ و ٲَنَا ٲَسْتَغْفِرُکَ

گناہوں کی معافی مانگتا ہوں یہ

لِذُنُوبِی اسْتِغْفارَ مَنْ

معافی مانگنے والاوہ ہے جو

لاَ یَجِدُ لِنَفْسِہِ ضَرَّاً

اپنے نفع و نقصان اور اپنی

وَلاَ نَفْعَاً وَلاَ مَوْتاً وَلاَ

زندگی اور موت اور حشر پر

حَیاۃً وَلاَ نُشُوراً۔

اختیارنہیںرکھتا .

پھر سجدے میں جائے اور نماز وتر کو مکمل کرے اور سلام کے بعد تسبیح فاطمہ زہرا(ع) پڑھے اور پھر کہے:

الْحَمْدُ لِرَب الصَّباحِ

حمد ہے صبح کے رب کے لیے حمد ہے

الْحَمْدُ لِفالِق الْاِصْباحِ

صبح کو ظاہر کر نے والے کیلئے۔

اسکے بعد تین مرتبہ کہے:

سُبْحانَ رَبِّیَ الْمَلِکِ

پاک ہے میرا رب جو بادشاہ

الْقُدُّوس الْعَزِیزِ الْحَکِیمِ

پاک تر غالب ہے حکمت والا ۔

پھر کہے:

یَا حَیُّ یَا قَیُّومُ

اے زندہ اے پائندہ

یَا بَرُّ یَا رَحِیمُ

اے نیک اے مہربان اے بے

یَا غَنِیُّ یَا کَرِیمُ

نیاز اے سخی مجھے وہ تجارت

ارْزُقْنِی مِنَ التِّجارَۃِ اَعْظَمُھَا

نصیب کر جو فضیلت میں بڑھی ہوئی

فَضْلاًوَٲَوْسَعَہا رِزْقاً

ہو رزق میںوسعت لانے

وَخَیْرَہا لِی عاقِبَۃً

والی اور انجام کار میرے لیے

فَ إنَّہُ لاَ خَیْرَ فِیما لاَ

بہتر ہو کیونکہ وہ بھلائی

عاقِبَۃَ لَہُ۔

نہیں جس کا انجام اچھا نہ ہو .

مناسب ہے کہ اس کے بعد دعاے حزین پڑھے کہ جس کا آغاز’’اُنَاجِیْکَ یَا مَوْجُوْدُ فِیْ کُلِّ مَکَانٍ‘‘ سے ہوتا ہے یہ دعا باقیات و الصالحات کے ملحقات میں آئے گی پھر سجدے میں جائے اور پانچ مرتبہ کہے:

سُبُّوح قُدُّوسٌ رَبُّ

پاک و پاکیزہ ہے فرشتوں

الْمَلائِکَۃ وَالرُّوح

اور روح کا پروردگار۔

اب بیٹھ کر آیت الکرسی پڑھے، پھر سجدے میں جائے اور ذکر ’’سُبُّوحٌ قُدُّوسٌ...‘‘ پانچ مرتبہ کرے اس کے بعد نماز فجر کے نافلہ کے لیے کھڑا ہو جائے ،نافلہ صبح دو رکعت ہے . اس کی پہلی رکعت میں سورہ حمد کے بعد سورہ کافرون اور دوسری رکعت میں حمد کے بعد سورہ توحید پڑھے . نماز کا سلام دینے کے بعد پہلو کے بل روبہ قبلہ ہو کریوں لیٹ جائے جیسے میّت کو قبر میںلٹا یاجاتا ہے ، پس اپنا دایاں رخسارہ اپنے دائیں ہاتھ پر رکھے اوریہ پڑھے :

اسْتَمْسَکْتُ بِعُرْوَۃِ

میں وابستہ ہوا ہوں خدا

اﷲِ الْوُثْقیٰ الَّتِی لاَ

کی مضبوط زنجیر سے جو ٹوٹنے والی

انْفِصامَ لَہا وَاعْتَصَمْتُ

نہیں ہے اور تھامے ہوئے خدا کی

بِحَبْلِ اﷲِ الْمَتِینِ وَٲَعُوذُ

محکم تر رسّی کو اور خدا کی

بِاﷲِ مِنْ شَرِّ فَسَقَۃِ

پناہ لیتا ہوں عرب و عجم کے

الْعَرَبِ وَالْعَجَمِ وَٲَعُوذُ

بدکاروں کے شر سے اور خدا

بِاﷲِ مِنْ شَرِّ فَسَقَۃِ

کی پناہ لیتا ہوںجن و انس کے

الْجِنِّ وَالْاِنْسِ۔

بدکاروں کے شر سے

پھر تین مرتبہ کہے:

سُبْحَاَنَ رَبِّ الصَّباحِ

پاک ہے صبح کا پروردگار جو صبح کو

فالِق الْاِصْباحِ۔

وجود میں لاتا ہے۔

اس کے بعد سورہ آل(ع) عمران کی وہ پانچ آیات پڑھے جن کا شروع یہ ہے اِنَّ فِی خَلْقِ السَّمٰوَاتِ وَالْاَرْضِ بعد میں بیٹھ کر تسبیح حضرت زہرا(ع) پڑھے کتاب من لا یحضرہ الفقیہ میں روایت ہوئی ہے کہ جو شخص صبح کے نافلہ اور فریضہ کے درمیان محمد(ص)و آل(ع) محمد(ص) پر سومرتبہ درود بھیجے تو اﷲ اسے جہنم کی تپش سے محفوظ رکھے گا اور جو شخص سو مرتبہ کہے :

سُبْحانَ رَبِّیَ الْعَظِےْمِ

پاک ہے میرا عظیم رب اور میں اس

وَبِحَمْدِہٰٓ اَسْتَغْفِرُاﷲَ

کی حمد کرتا ہوں . میں اپنے اﷲ سے

رَبِّیْ وَاَتُوْبُ اِلَیْہِ

معافی مانگتا اور توبہ کرتا ہوں

تو حق تعالیٰ اس کے لیے جنت میں ایک گھر بنائے گا جو شخص اکیس مرتبہ سورہ توحید پڑھے تو اﷲ تعالی اس کیلئے بھی جنت میں ایک گھر بنائے گااور اگر چالیس مرتبہ سورہ توحید پڑھے توخدا تعالےٰ اسے بخش دے گا . بہتر ہے کہ نماز شب یعنی نماز تہجد کے بعدصحیفہ کاملہ کی بتیسویں دعا پڑھے:جس کا آغازیوں ہوتا ہے :

اَللّٰھُمَّ َیا ذَاالْمُلْکِ

اے اﷲ! اے دائمی و

الْمُتَٲَبِّدِ بِالْخُلُودِ

ابدی بادشاہی والے ۔

پھر سجدہ شکر بجالاے اور بہتر ہے کہ اس میں مومن بھائیوں کے لیے دعا کرے اور اسی حالت سجدہ میں۔

اَللّٰھُمَّ رَب الْفَجْرِ۔۔

اے معبود! اے فجر کے رب ۔

سے شروع ہونے والی دعا پڑھے جو سجدہ شکر کے بیان میں ذکر ہو چکی ہے مؤلف کو اپنے مؤمن بھائیوں سے قوی امید ہے کہ وہ حالت سجدہ میں اس کے لیے بھی دعا کریں گے کیونکہ اسے ان کی دعائوں کی سخت ضرورت ہے . اور خداوند عالم ہی سب کو توفیق دینے والا ہے۔

﴿پانچویں فصل ﴾

صبح و شام کے اذکار اور دعائیں

یہ جاننا چاہیئے اور خدا آپ کو توفیق دے کہ ان دونوں اوقات کا خاص خیال رکھنے کے بارے میں بہت سی روایات بیان ہوئی ہیں ، یہی وجہ ہے کہ حضرت رسول(ص) اور ائمہ طاہرین(ع) سے ان دونوں اوقات کے لیے بہت سی دعائیں اور اذکار منقول ہیں اور یہاں ہم تبرکاً ان میں سے چند ایک کا تذکرہ کرتے ہیں .

﴿طلوع آفتاب سے پہلے سورہ توحید،قدر،اور آیت الکرسی پڑھنے کی فضیلت ﴾

﴿۱﴾ ابن بابویہ(رح) نے معتبر سند کیساتھ امیر المومنین- سے روایت کی ہے کہ جو شخص طلوع آفتاب سے پہلے سورہ توحید، سورہ قدر اور آیت الکرسی گیارہ گیارہ مرتبہ پڑھے تو خداے تعالیٰ اس کے مال سے ہر ایسی چیز کو دور رکھے گا جسکا اسے خوف لاحق ہوتا ہے نیز فرمایا کہ جو شخص طلوع آفتاب سے پہلے سورہ توحید اور سورہ قدر کو پڑھے تو شیطان کی کوشش کے باوجود اس دن گناہ اسے اپنی گرفت میں نہیں لے سکیں گا۔

﴿طلوع و غروب آفتاب سے پہلے پڑھے والی دعا﴾

﴿۲﴾شیخ کلینی(رح) ابن بابویہ(رح)، شیخ طوسی(رح)اور دیگر علمائ نے معتبر اسناد کے ساتھ امام جعفر صادق - سے روایت کی ہے کہ ہر مسلمان پر واجب ہے کہ طلوع و غروب آفتاب سے پہلے دس مرتبہ یہ دعا پڑھے:

لاَ إلہَ إلاَّ اﷲُ وَحْدَہ

نہیں کوئی معبود سواے اﷲ کے وہ

لاَ شَرِیکَ لَہُ لَہُ الْمُلْکُ

یکتا ہے ، کوئی اس کا شریک نہیں

وَلَہُ الْحَمْدُ، یُحْیِ

حکومت اسی کی اور حمد اسی کے لیے

وَ ےُمِےْتُ ھُوَ حَیٌّ لاَ

ہے وہ زندہ کرنے اور موت دینے

یَمُوتُ، بِیَدِھِ الْخَیْرُ

والا ہے اور وہ زندہ ہے اسے موت

کُلِّ وھُوَ عَلَی

نہیں، بھلائی اسی کے ہاتھ میں ہے

شَیْئٍ قَدِیرٌ۔

اور وہ ہر چیز پر قدرت رکھتا ہے۔

بعض روایات کے مطابق یوں ہے :

یُحْیِی وَیُمِیتُ

زندہ کرنے موت دینے والا اور موت

وَیُمِیتُ وَیُحیِی

دینے والا اور زندہ کر نے والا ہے ۔

اور بعض روایات میں مندرجہ ذیل کلمات نہیں ہیں اور بعض میں موجود ہیں ۔

وَھُوَحَیٌّ لاَ یَمُوتُ

وہ زندہ ہے اسے موت نہیں بھلائی

بِیَدِھِ الْخَیْرُ

اسی کے ہاتھ میں ہے۔

اور ظاہراً یہ تمام صورتیں مناسب ہیں اور اگر ان سبھی جملوں کو ادا کرے تو بہت بہتر ہے . بعض روایتوں میں ہے کہ اگر اس دعا کا پڑھنا ترک ہوجاے تو قضائ کرے کہ اس کا پڑھنا لازم ہے اور بعض روایات کے مطابق یہ انسان کے اس دن کے گناہوں کا کفارہ ہے۔

﴿شام کے وقت سو مرتبہ اللہ اکبر کہنے کی فضیلت ﴾

﴿۳﴾ ابن بابویہ(رح) اور دیگر علمائ نے نہایت ہی معتبر اسناد کے ساتھ امام زین العابدین- اور امام جعفر صادق - سے روایت کی ہے کہ جو شخص شام کے وقت سو مرتبہ اﷲ اکبر کہے تو وہ ایسا ہے کہ اس نے سو غلام آزاد کیے ہیں . دیگر صحیح سند کے ساتھ امام محمد باقر - سے منقول ہے کہ جو شخص طلوع آفتاب سے پہلے اور غروب آفتاب سے پہلے سوسو مرتبہ اﷲ اکبر کہے تو خداے تعالیٰ اس کے لیے سو غلام آزاد کرنے کا ثواب لکھ دے گا . جو شخص دس مرتبہ

سُبْحانَ اﷲِ وَبِحَمْدِھِ

خدا پاک ہے میں اس کی حمد کرتا ہوں

کہے تو حق تعالیٰ اس کے نام دس نیکیاں لکھ دے گا اور جو اس سے زیادہ مرتبہ کہے تو اس کیلئے زیادہ ثواب لکھا جائے گا۔

﴿ صبح و شام تسبیحات اربعہ پڑھنے کی فضیلت﴾

﴿۴﴾ابن بابویہ(رح) نے معتبر سند کے ساتھ امام جعفر صادق - سے روایت کی ہے کہ حضرت رسول اﷲ نے فرمایا: بہشت میں چند مکان ایسے ہیں کہ جن کابیرونی حصہ اندر سے اور اندرونی حصہ باہر سے نمایاں ہے، ان میں جا کر میری امت کے وہ لوگ رہیں گے جو اچھی باتیں کہتے ہیں لوگوں کو کھانا کھلاتے ہیں ، جس سے بھی ملتے ہیں اسے سلام کرتے ہیں اور رات کو جب سبھی لوگ سو رہے ہوتے ہیں تو وہ اٹھ کر نماز پڑھتے ہیں . پھر فرمایا کہ اچھی باتیں یہ ہیں کہ صبح و شام دس دس مرتبہ کہا جاے:

سُبْحانَ اﷲِ وَالْحَمْدُ

اﷲ پاک ہے حمد اﷲ ہی کیلئے ہے

لِلّٰہِ وَلا إلہَ إلاَّ اﷲُ

نہیں کوئی معبود سوائے اﷲ کے اور

وَاﷲُ ٲَکْبَرُ۔

اﷲ بزرگ تر ہے .

محاسن برقی(رح) میں صحیح سند کیساتھ حضرت امام محمد باقر - سے منقول ہے کہ رسول اﷲ ایک شخص کے پاس سے گزرے کہ جو باغ لگا رہا تھا ، آپ وہاں کھڑے ہوگئے اور اس سے فرمایا: آیا میں تمہیں ایسے باغ کے بارے میں نہ بتائوں کہ جس کی جڑیں اس باغ سے زیادہ مضبوط جس کے میوے اس سے جلدی پکنے والے زیادہ اچھے اور دیر تک رہنے والے ہوں ؟اس نے عرض کیا: یا رسول (ص)اﷲ! ضرور فرمایئے تب آپ(ص) نے ارشاد فرمایا کہ صبح و شام کہا کرو:

سُبْحَانَ اﷲِ وَالْحَمْدُ

اﷲ پاک ہے حمد اﷲ ہی کیلئے ہے

لِلّٰہِِ وَلا إلہَ إلاَّ اﷲُ

نہیں کوئی معبود سوائے اﷲ کے اور

وَاﷲُ ٲَکْبَرُ۔

اﷲ بزرگ تر ہے .

تو ہر تسبیح کی تعداد کے برابر بہشت میں تمہارے لیے انواع و اقسام کے میوہ دار درخت لگاے جائیں گے . یہی بہتر تسبیحات وہ باقیات الصالحات ہیں جن کا ذکر قرآن مجید میں آیا ہے اور یہ مال دنیا سے زیادہ بہتر اور پائیدار ہیں :

﴿صبح و شام کے وقت یا شام کے بعد اس آیہ کی فضیلت﴾

﴿۵﴾ ابن بابویہ(رح) نے معتبر سند کے ساتھ امیر المومنین- سے روایت کی ہے کہ جو شخص شام کے قریب یا شام کے بعد تین مرتبہ یہ آیت پڑھے تو اس رات اس سے کوئی نیکی ضائع نہیں ہوگی اور ہر قسم کے شر اور برائیاں اس سے دور ہونگی صبح کے وقت یہ آیت پڑھے تو بھی ایسا ہی اجر ملے گا اور وہ آیت یہ ہے :

فَسُبْحانَ اﷲِ حِینَ

پس اﷲ پاک ہے جب تم شام

تُمْسُونَ وَحِینَ تُصْبِحُونَ

کرتے ہوا اور جب تم صبح کرتے ہو

وَلَہُ الْحَمْدُ فِی السَّمٰوَاتِ

حمد اسی کیلیے ہے آسمانوں اور زمین

وَالْاَرْضِ وَعَشِیّاً وَحِینَ

میں جب تم عشا کرتے ہو اور جب

تُظْھِرُونَ

ظہر کرتے ہو۔

﴿ہر صبح و شام اس ذکر کی اہمیت ﴾

﴿۶﴾ برقی(رح) نے محاسن میں موثق سند کے ساتھ امام علی رضا(ع) سے روایت کی ہے کہ جو شخص ہر صبح و شام تین مرتبہ یہ پڑھے :

بِسْمِ اﷲِ الرَّحْمنِ الرَّحِیمِ

اﷲ کے نام سے رحمٰن و رحیم ہے

لاَ حَوْلَ وَلاَ قُوَّۃَ إلاَّبِاﷲِ

کوئیقوت و طاقت نہیں ہے سواے اﷲ

الْعَلِیِّ الْعَظِیمِ۔

بزرگ و برتر کے

تو اسے شیطان سے ڈرنا چاہیئے نہ کسی حکومت سے اور نہ برص و جذام سے خوف کھانا چاہیئے پھر آپ (ع)نے فرمایا: میں تو یہ کلمات سو مرتبہ کہتا ہوں تا ہم نماز فجر اور مغرب کی تعقیبات میں انہیں سات مرتبہ پڑھنے کا ذکر بھی آیا ہے۔

﴿ بیماری اور تنگ دستی سے بچنے کی دعا ﴾

﴿۷﴾ معتبر سند کے ساتھ امام جعفر صادق(ع) سے منقول ہے کہ انصار میں ایک شخص چند روز تک حضرت رسول(ص) کی خدمت میں حاضر نہ ہو سکا آنحضرت(ص) نے اس سے پوچھا کس وجہ سے چند روز تک ہمارے پاس نہیں آئے؟ اس نے عرض کیا: تنگدستی اور طویل بیماری کی وجہ سے حاضر خدمت نہ ہوسکا اس پر آنحضرت(ص) نے اس سے فرمایاکہ تم صبح و شام یہ دعا پڑھا کرو:

لاَ حَوْلَ وَلاَ قُوَّۃَ إلاَّ

نہیں کوئی طاقت و قوت مگر

بِاﷲ تَوَکَّلْتُ عَلَی الْحَیِّ

جو خدا سے ہے میں زندہ خدا پر

الَّذِی لاَ یَمُوتُ وَالْحَمْدُ

بھروسہ کرتا ہوں جسے موت نہیں

لِلّٰہِِ الَّذِی لَمْ یَتَّخِذْ

آئے گی حمد ہے اﷲ کے لیے

وَلَداً وَلَمْ یَکُن لَہُ شَرِیکٌ

جس کا کوئی فرزند نہیں اور نہ حکومت

فِی الْمُلْکِ وَلَمْ یَکُنْ لَہُ

میں اس کا کوئی شریک ہے نہ وہ

وَلِیٌّ مِنَ الذُّلِّ

کمزور کہ کوئی اس کامددگار ہو اور

وَکَبِّرْھُ تَکْبِیراً۔

اس کی بہت بڑائی کرو .

﴿طلوع آفتاب اور غروب آفتا ب کی دعا ﴾

﴿۸﴾ بہت سی معتبر روایات میں امام جعفر صادق - سے منقول ہے کہ آفتاب کے طلوع و غروب ہونے سے پہلے دس مرتبہ کہا کرو:

ٲَعُوذُ بِاﷲِ السَّمِیع

میں سننے جاننے والے اﷲ کی پناہ لیتا

الْعَلِیمِ مِنْ ھَمَزَاتِ

ہوں شیطانوں کے وسوسوں سے اور

الشَّیَاطِینِ وَٲَعُوذُ بِاﷲِ

اﷲ کی پناہ لیتا ہوں کہ

ٲَنْ یَحْضُرُونِ إنَّ اﷲَ

وہ میرے قریب آئیں بے شک

ھُوالسَّمِیعُ الْعَلِیمُ۔

اﷲ سننے جاننے والا ہے

بعض روایات میں یوں مذکور ہے :

وَٲَعُوذُ بِکَ رَبِّ ٲنْ

یا رب میں تیری پناہ لیتا ہوں کہ وہ

یَحْضُرُون

میرے قریب آئیں

جب کہ دیگر روایات میں یوں آیا ہے :

ٲسْتَعِیذُ بِاﷲِ السَّمِیعِ

میں پناہ لیتا ہوں سننے جاننے والے

الْعَلِیمِ مِنَ الشَّیْطَانِ

اﷲ کی راندے ہوئے شیطان سے

الرَّجِیمِ وَٲَعُوذُ بِاﷲِ

اور پناہ لیتا ہوں اﷲ کی کہ وہ

ٲنْ یَحْضُرُونِتا اخر دعا

میرے قریب آئیں .

﴿صبح و شام کی دعا﴾

﴿۹﴾ فلاح السائل میں امام جعفر صادق - سے روایت ہے کہ فرمایا: تمہیں ہر صبح و شام یہ دعا تین مرتبہ پڑھنے سے کس نے روکا ہے ۔

اَللّٰھُمَّ مُقَلِّبَ الْقُلُوبِ

اے معبود! اے دلوں اور

وَالْاَبْصَارِ ثَبِّتْ قَلْبِی

نگاہوں کو بدلنے والے میرے دل

عَلَی دِینِکَ وَلاَ تُزِغْ

کو اپنے دین پر جمادے. جب

قَلْبِی بَعْدَ إذْ ھَدَیْتَنِی

ہدایت وہی ہے تو میرے دل

وَھَبْ لِی مِنْ لَدُنْکَ

کو ٹیڑھا نہ ہونے دے مجھ کو اپنی

رَحْمَۃ إنَّکَ ٲَنْتَ

طرف سے رحمت عطا فرماکہ بے

الْوَہَّابُ وَٲَجِرْنِی مِنَ

شک تو بہت عطا کرنے والاہے

النَّارِ بِرَحْمَتِکَ اَللّٰھُمَّ

اور بواسطہ اپنی رحمت کے

امْدُدْ لِی فِی عُمْرِی

مجھے بچاے رکھ اے معبود! میری عمر

وَٲَوْسِعْ عَلَیَّ فِی رِزْقِی

میں اضافہ فرما میرے رزق میں

وَانْشُرْ عَلَیَّ مِنْ

وسعت پیدا کر اور مجھے اپنی رحمت

رَحْمَتِکَ وَ إنْ کُنْتُ

کے سائے میں لے لے اگر میں

عِنْدَکَ فِی ٲُمِّ الْکِتاب

تیرے نزدیک لوح محفوظ میں

شَقِیّاً فَاجْعَلْنِی سَعِیداً

بدبخت ہوں تو مجھے خوش بخت

فَ إنَّکَ تَمْحُو مَا تَشائُ

بنادے کیونکہ تو جو چاہی مٹاتا اور جو

وَتُثْبِتُ وَعِنْدَکَ ٲُمُّ

چاہے لکھتا ہے اور لوح محفوظ

الْکِتابِ۔

تیرے قبضے میں ہے۔

﴿صبح و شام بہت زیادہ اہمیت والا ذکر﴾

﴿10﴾ شیخ طوسی(رح) اور سید ابن طاووس(رح) نے حضرت رسول(ص) سے روایت کی ہے کہ جو شخص روزانہ صبح وشام ایک مرتبہ کہے

سُبْحانَ اﷲ وَبِحَمْدِھِ

اﷲ پاک ہے میں اس کی حمد کرتا

سُبْحانَ اﷲ الْعَظِیمِ۔

ہوں ا ﷲ پاک ہے بڑی عظمت والا

تو خداوند کریم بہشت کی طرف ایک فرشتہ بھیجتا ہے جس کے ہاتھ میں چاندی کا بیلچہ ہوتا ہے . وہ فرشتہ بہشت کی زمین جس کی مٹی خالص مشک ہے اس میں درخت لگاتا ہے، اس کے گرد دیوار بناتا ہے اور اس کے دروازے پر لکھ دیتا ہے کہ یہ فلاں بن فلاں کا باغ ہے کہ جس نے مذکورہ بالا تسبیح پڑھی ہوتی ہے سید(رح) نے ایک اور معتبر سند کے ساتھ امام جعفر صادق - سے روایت کی ہے کہ جو شخص یہ تسبیح پڑھے تو تعجب نہیں کرنا چاہیئے کہ خدا تعالیٰ اس کے ہزار گناہ مٹا دے گا . اس کے نام ہزار نیکیاں لکھ دے گا اورقیامت والے دن ہزار آدمیوں کی شفاعت کا حق رکھتا ہوگااور اس کے ہزار درجے بلند کر دے گا . ان کلمات کی برکت سے وہ اس کیلئے ایک سفید پرندہ خلق فرمائے گا جو قیامت تک تسبیح پڑھتا رہے گا اور اس کا ثواب اسی شخص کیلئے لکھا جاتا رہے گا۔

﴿روزانہ چار نعمتوں کا ذکر کرنا ضروری ہے ﴾

﴿۱۱﴾ قطب راوندی(رح) نے امیر المومنین(ع) سے روایت کی ہے کہ حضرت رسول(ص) نے فرمایا: جو شخص اس حال میں صبح کرے کہ اس نے خدا کی چار نعمتوں کو یاد نہ کیا تو مجھے خوف ہے کہ نعمتیں اس سے چھن جائیں گی پس ان چار نعمتوں کی یاد اس طرح کرے :

الْحَمْدُ لِلّٰہِِ الَّذِی عَرَّفَنِی

حمد خدا کے لیے ہے جس نے مجھ کو

نَفْسَہُ وَلَمْ یَتْرُکْنِی

اپنی معرفت کرائی اور

عَمْیانَ الْقَلْب الْحَمْدُ

دل کا اندھا نہیں رہنے دیا حمد

لِلّٰہِِ الَّذِی جَعَلَنِی مِنْ

اﷲ کے لیے ہے کہ جس نے مجھے

ٲُمَّۃِ مُحَمَّدٍ صَلَّی اﷲُ

حضرت محمد صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی

عَلَیْہِ وَآلِہِ الْحَمْدُ

امت میں قرار دیا حمد اﷲ کے

لِلّٰہِِ الَّذِی جَعَلَ رِزْقِی

لیے ہے جس نے میری روزی اپنے

فِی یَدَیْہِ وَلَمْ یَجْعَلْ

ہاتھوں میں رکھی اور اسے

رِزْقِی فِی ٲَیْدِی النَّاسِ

لوگوں کے اختیار میں نہیں دیا

الْحَمْدُ ﷲِ الَّذِی سَتَرَ

حمد خدا کے لیے ہے جس نے

عُیُوبِی وَلَمْ

میرے گناہ اور نقائص چھپاے اور یَفْضَحْنِی بَیْنَ الْخَلائِقِ

مجھے لوگوں میں رسوا نہیں کیا

﴿ستر بلائیں دور ہونے کی دعا﴾

﴿12﴾ بلد الامین میں سلمان فارسی(رح) سے روا یت کی گئی ہے کہ جو شخص وقت صبح کو دیکھے اور تین مرتبہ یہ کہے :

الْحَمْدُ لِلّٰہِِ رَبِّ

حمد اﷲ کے لیے ہے

الْعالَمِینَ الْحَمْدُ لِلّٰہِِ

جو جہانوں کا رب ہے حمد اﷲ

حَمْداً کَثِیراً طَیِّباً

کے لیے ہے بہت زیادہ حمد پاک و

مُبارَکاً فِیہِ۔

پاکیزہ بابرکت حمد۔

تو حق تعالیٰ اس سے ستر بلائیں دور کرے گا جن میں سب سے کم تر رنج و غم کا دور کرنا ہے۔

﴿ صبح کے وقت کی دعا﴾

﴿13﴾ شیخ کلینی(رح) نے معتبر سند کیساتھ امام باقر - سے روایت کی ہے کہ فرمایا:جب تم صبح کرو تو یہ دعا پڑھو:

ٲَصْبَحْتُ بِاﷲِ مُؤْمِناً

میں نے صبح کی خدا پر ایمان کے

عَلَی دِینِ مُحَمَّدٍ َسُنَّتِہِ

ساتھ محمد(ص) کے دین اور ان کی سنت پر

وَدِینِ عَلِیٍّ وَسُنَّتِہِ وَدِینِ

علی(ع) کے دین اور ان کی سنت پر ان

الْاَوْصِیائِ وَسُنَّتِھِمْ

کے اوصیائ کے دین اور ان کی سنت

آمَنْتُ بِسِرِّھِمْ

پر میں ان کے نہاں اور عیاں اور ان

وَعَلانِیَتِھِمْ و َشاھِدِھِمْ

کے حاضر و غائب پر ایمان رکھتا ہوں

وَغائِبِھِمْ وَٲَعُوذُ بِاﷲِ

اور پناہ لیتا ہوں خدا کی اس چیز سے جس

مِمَّا اسْتَعاذَ مِنْہُ رَسُول اﷲُ

سے رسول اﷲ صلی اﷲ علیہ

صَلَّی اﷲُ عَلَیْہِ وَالِہٰ

وآلہ وسلم حضرت علی(ع) اور ان کے

وَعَلِیٌّ الْاَوْصِیائ

اوصیائ نے خدا کی پناہ طلب کیاور ان

وَٲَرْغَبُ إلَی اﷲِ فِیَما

چیزوں کی خدا سے رغبت کرتا ہوں

رَغِبُوا إلَیْہِ وَلاَ حَوْلَ

جن میں انہوں نے رغبت کی. نہیں

وَلاَ قُوَّۃَ إلاَّ بِاﷲِ۔

کوئی طاقت و قوت مگر جو خداسے ہے

﴿صبح صادق کے وقت کی دعا﴾

﴿14﴾ شیخ کلینی(رح) نے امام محمد باقر - کی طرف سے اس دعا کی بہت زیادہ فضیلت بیان کی ہے کہ اسے صبح صادق کے بعد طلوع آفتاب سے پہلے پڑھے:

اﷲُ ٲَکْبَرُ اﷲُ ٲَکْبَرُ کَبِیراً

اﷲ بزرگ تر ہے اﷲ بزرگ تر ہے،

وَسُبْحانَ اﷲ بُکْرَۃً

کبریائی میں پاک و پاکیزہ ہے اﷲ

وَٲَصِیلاً وَالْحَمْدُ لِلّٰہِِ

ہر صبح و شام اور حمد اﷲ کے لیے بہت

رَبِّ الْعالَمِینَ کَثِیراً

حمد جو جہانوں کا پروردگار ہے اس کا

لا شَرِیکَ لَہُ وَصَلَّی

کوئی شریک نہیں اور خدا رحمت

اﷲُ عَلَی مُحَمَّدٍ وَآلِہِ

فرمائے محمد(ص) اور ان کی آل(ع) پر۔

﴿مصیبتوں سے حفاظت کی دعا﴾

﴿15﴾ بلد الامین میں امام جعفر صادق(ع) سے روایت ہے کہ جو شخص صبح کو یہ دعا پڑھے تو شام تک اسے کوئی مصیبت درپیش نہ ہو گی اور شام کوپڑھے تو اگلی صبح تک اسے کوئی مصیبت پیش نہ آئے گی اور وہ دعا یہ ہے کہ جس کوتین مرتبہ پڑھنا چاہیئے:

بِسْمِ اﷲ الَّذِی لاَ

خدا کے نام سے کہ جس

یَضُرُّ مَعَ اسْمِہِ شَیْئٌ

کے نام کی معیت میں

فِی الْاَرْضِ وَلاَ فِی

زمین اور آسمان میں کوئی چیز

السَّمائِ وَھُوَ السَّمِیعُ

نقصان نہیں پہنچا سکتی اور وہ سننے

الْعَلِیمُ۔

جاننے والا ہے۔

﴿اللہ کا شکر بجا لانے کی دعا﴾

﴿16﴾ شیخ کلینی(رح)، ابن بابویہ(رح) اور دیگر علمائ نے امام محمد باقر -سے روایت کی ہے کہ اﷲ تعالیٰ نے حضرت نوح(ع) کو عبد شکور ﴿بہت شکر کرنے والا بندہ﴾ کہہ کر یاد کیا ہے . اس کی وجہ یہ تھی کہ وہ ہر صبح و شام یہ دعا پڑھا کرتے تھے:

اَللّٰھُمَّ إنِّی ٲُشْھِدُکَ

اے معبود! میں تجھے گواہ بناتا ہوں

ٲَنَّہُ مَا ٲَمْسی وَٲَصْبَحَ

اس پر کہ مجھے صبح و شام جو نعمت و

بِی مِنْ نِعْمَۃٍ ٲَوْ عافِیَۃٍ

عافیت ملتی ہے وہ دنیا کی نعمت و

فِی دِینٍ ٲَوْ دُنْیا فَمِنْکَ

عافیت ہو یا دین کی پس تیری طرف

وَحْدَکَ لاَ شَرِیکَ لَکَ

سے ہے تو یکتا ہے تیرا کوئی شریک

لَکَ الْحَمْدُ وَلَکَ

نہیں ان چیزوں میں مجھ پر تیری حمد

الشُّکْرُ بِہا عَلَیَّ حَتَّی

شکر لازم ہے حتیٰ کہ تو راضی ہو

تَرْضی إلھَنَا

جائے اے ہمارے معبود

بعض روایات میں یوں ہے

اَللّٰھُمَّ إنَّہُ مَا ٲَصْبَحَ

اے معبود! مجھے دین و دنیا میں

بِی مِنْ نِعْمَۃٍ ٲَوْ عافِیَۃٍ

جو بھی نعمت و عافیت ملتی ہے

فِی دِینٍ ٲَوْ دُنْیا فَمِنْکَ

وہ تیر ی طرف سے ہے . تو یکتا ہے

وَحْدَکَ لاَ شَرِیکَ

تیرا کوئی شریک نہیں ہے

لَکَ، لَکَ الْحَمْدُ

ان چیزوں میں مجھ پر تیری حمد و

وَلَک الشُّکْرُ بِہا

شکر لازم ہے حتیٰ کہ تو

عَلَیَّ حَتَّی تَرْضَی

راضی ہو جائے اور رضا

وَبَعْدَ الرِّضا۔

کے بعد بھی تیری حمد۔

یہ دعا دونوں صورتوں میں بہتر ہے اور اسے دس مرتبہ پڑھنا چاہیئے۔

﴿شیطان سے محفوظ رہنے کی دعا﴾

﴿17﴾ شیخ کلینی(رح) و برقی(رح) نے معتبر اسناد کے ساتھ حضرت امام جعفر صادق -اور امام موسیٰ کا ظم - سے روایت کی ہے کہ جب سورج غروب ہونے کے قریب ہوتو یہ دعا پڑھو تاکہ ہر درندے، ہر شیطان لعین اور اس کی اولاد کے شر سے اور ہر کاٹنے والے زہریلے جانور نیز چوروں اور جنوں سے محفوظ رہے۔

بِسْمِ اﷲِ الرَّحْمنِ الرَّحِیمِ

خدا کے نام سے جو بڑا رحم والا

الْحَمْدُ لِلّٰہِِ الَّذِی لَمْ

مہربان ہے حمد اﷲ کے لیے ہے

یَتَّخِذْ وَلَداً وَلَمْ یَکُنْ

جس نے کسی کو اپنا بیٹا نہیں بنایا نہ

لَہُ شَرِیکٌ فِی الْمُلْکِ

بادشاہت میں کوئی اس کا شریک

وَالْحَمْدُ لِلّٰہِِ الَّذِی

ہے حمد اﷲ کے لیے ہے

یَصِفُ وَلاَ یُوصَفُ

جو صفت کرتا ہے اس کی صفت

وَیَعْلَمُ وَلاَ یُعْلَمُ یَعْلَمُ

نہیں ہو سکتی وہ جانتا ہے اسے

خائِنَۃَ الْاَعْیُنِ وَما

کوئی نہیں جان سکتا وہ آنکھوں

تُخْفِی الصُّدُورُ ٲَعُوذُ

کی غلط نگاہی اور دلوں کے

بِوَجْہِ اﷲِ الْکَرِیمِ

رازوں کو جانتا ہے پناہ لیتا ہوں اس

وَبِاسْمِ اﷲِ الْعَظِیمِ مِنْ

بزرگ نام کی ہر چیز کے شر سے جو

شَرِّ مَا ذَرَٲَ وَبَرَٲَوَمِنْ

کی ذات کریم کی اور اس کے اس

شَرِّ مَا تَحْتَ الثَّرَی

نے پیدا اورظاہر کی اس کے شر

وَمِنْ شَرِّ مَا ظَھَرَ وَما

سے جو زیر زمین ہے اس کے شر

بَطَنَ، وَمِنْ شَرِّ مَا کانَ

سے جو عیان اور نہاں ہے اس کے شر

فِی اللَّیْلِ وَالنَّہارِ وَمِنْ

سیجو رات اور دن میں ہو

شَرِّ ٲَبِی قِتْرَۃَ وَما وَلَد

ابی قترہ شیطان اور اس کی اولاد کے

وَمِن شَرِّ الرَّسِیسِ

شر سے شیطان رسیس کے شر سے اس

وَمِنْ شَرِّ مَا وَصَفْتُ

کے شرسے جس کا میں نے ذکر کیا

وَما لَمْ ٲَصِفْ،وَالْحَمْدُ

اور جس ذکر نہیں کیا حمد ہے

لِلّٰہِِ رَبِّ الْعالَمِینَ۔

جہانوں کے رب ﷲ کیلئے۔

﴿دن ،رات امان میں رہنے کی دعا﴾

﴿18﴾ شیخ کلینی(رح) نے معتبر سند کیساتھ امام محمد باقر(ع) سے روایت کی ہے کہ جو شخص صبح کو یہ دعا پڑھے تو انشاﷲ دن بھر کوئی چیز اسے نقصان نہ پہنچا سکے گی اور اگر کوئی شام کو پڑھے تو رات بھر کوئی چیز اسے ضرر نہیں پہنچا سکے گی اور وہ دعا یہ ہے۔

اَللّٰھُمَّ إنِّی ٲَصْبَحْتُ

اے معبود ! میں نے تیری امان اور

فِی ذَمَّتِکَ وَجِوَارِکَ

تیری پناہ میں صبح کی ہے

اَللّٰھُمَّ إنِّی ٲَسْتَوْدِعُکَ

اے معبود میں نے تیرے سپرد

دِینِی وَنَفْسِی وَدُنْیایَ

کر دیا اپنا دین اور اپنی

وَآخِرَتِی وَٲَھْلِی وَمالِی

جان اپنی دنیا اپنی آخرت اپنے

وَٲَعُوذُ بِکَ یَا عَظِیمُ

عیال اپنا مال اور تیری پناہ لیتا ہوں

مِنْ شَرِّ خَلْقِکَ

اے عظمت والے تیری تمام

جَمِیعاً وَٲَعُوذُ بِکَ

مخلوق کے شر سے اور تیری پناہ لیتا

مِنْ شَرِّ ما یُبْلِسُ بِہِ

ہوں اس شر سے جس کے ساتھ

إبْلِیسُ وَجُنُودُھُ۔

ابلیس اور اسکے لشکر دھوکہ دیتے ہیں

﴿صبح و شام کو پڑھنے کی دعا﴾

﴿19﴾ شیخ کلینی(رح) نے قریب صحیح سند کے ساتھ روایت کی ہے کہ ایک شخص حضرت امام جعفر صادق - کی خدمت میں حاضر ہوا اور عرض کیا کہ مجھے ایسی دعا تعلیم فرمائیں جو میں صبح و شام پڑھا کروں حضرت نے فرمایا یہ دعا پڑھا کرو:

الْحَمْدُ لِلّٰہِِ الَّذِی

حمد اﷲ کے لیے ہے کہ

یَفْعَلُ مَا یَشائُ وَلاَ

وہ جو چاہتا ہے کرتا ہے

یَفْعَلُ مَا یَشائُ غَیْرُھُ

اور اس کے سوا کوئی جو چاہے نہیں کر

الْحَمْدُ لِلّٰہِِ کَمَا یُحِبُّ

پاتا حمد اﷲ کے لیے ہے

اﷲُ ٲَنْ یُحْمَدَ الْحَمْدُ

جائے ، حمد اﷲ کے لیے ہے جیسا کہ

لِلّٰہِِ کَمَا ھُوَ ٲَھْلُہُ اَللّٰھُمَّ

جیسے اﷲ چاہتا ہے اس کی حمد کی وہ

ٲَدْخِلْنِی فِی کُلِّ خَیْرٍ

اس کا اہل ہے اے معبود مجھے ہر اس

ٲَدْخَلْتَ فِیہِ مُحَمَّداً

نیکی میں داخل کر جس میں تو نے محمد(ص) و

وَآلَ مُحَمَّدٍ وَٲَخْرِجْنِی

آل(ع) محمد(ص) کو داخل فرمایا اور

مِنْ کُلِّ سُوئٍ ٲَخْرَجْتَ

مجھے ہر بدی سے دور

مِنْہُ مُحَمَّداً وَآلَ

رکھ جس سے تو نے محمد(ص) آل

مُحَمَّدٍ صَلَّی اﷲُ

محمد(ص) کو دور رکھا خدا

عَلَی مُحَمَّدٍ وَآلِ

رحمت فرمائے محمد و آل(ع)

مُحَمَّدٍ۔

محمد(ص) پر۔

﴿دن کی بلاؤں سے محفوظ رہنے کی دعا﴾

﴿20﴾ بلد الامین میں رسول اﷲ سے روایت کی گئی ہے کہ جو شخص صبح کے وقت سات مرتبہ یہ دعا پڑھے تو وہ اس دن کی بلائوں سے محفوظ رہے گا۔

فَاﷲُ خَیْرٌ حَافِظاً وَھُوَ

پس اﷲ بہترین نگہبان ہے اور وہ

ٲَرْحَمُ الرَّاحِمِینَ، إنَّ

سب سے زیادہ رحم کرنے والا ہے

وَلِیِّیَ اﷲُ الَّذِی نَزَّلَ

بے شک میرا سر پرست اﷲ ہے

الْکِتابَ وَھُوَ یَتَوَلَّی

جس نے قرآن اتارا اور وہ

الصَّالِحِینَ فَ إنْ تَوَلَّوْا

نیکوکاروں کا سرپرست ہے پھر اگر

فَقُلْ حَسْبِیَ اﷲُ لاَ

وہ منہ موڑ لیں تو کہو میرے لیے اﷲ

إلہَ إلاَّ ھُوَ عَلَیْہِ تَوَکَّلْتُ

کافی ہے اس کے سوا کوئی معبود نہیں

وَھُوَ رَبُّ الْعَرْشِ

میں اس پر بھر وسہ کرتا ہوں اور وہ

الْعَظِیمِ۔

عرش عظیم کا مالک ہے۔

﴿اہم حاجات بر لانے والی دعا ﴾

﴿21﴾ بعض معتبر کتب میں مروی ہے کہ جو شخص تین بار صبح کے وقت اور تین بار دن کے آخر میں صلوات پڑھے تو اس کے گناہ بخش دیئے جائیں گے اس کی دعا قبول ہوگی ، روزی کشادہ ہوگی دشمن پر غالب رہیگا اور بہشت میں حضرت رسول اﷲ کے دوستوں میں سے ہو گا وہ صلوات یہ ہے :

اَللّٰھُمَّ صَلِّ عَلَی مُحَمَّدٍ

اے معبود! درود بھیج محمد(ص)

وَآلِ مُحَمَّدٍ فِی الْاَوَّلِینَ

و آل(ع) محمد(ص) پر اولین میں

وَصَلِّ عَلَی مُحَمَّدٍ

اور درود بھیج محمد(ص) و آل(ع)

وَآلِ مُحَمَّدٍ فِی الاَْخِرِینَ

محمد(ص) پر آخرین میں

وَصَلِّ عَلَی مُحَمَّدٍ

درود بھیج محمد(ص)

وَآلِ مُحَمَّدٍ فِی الْمَلاََ

و آل(ع) محمد(ص) پر آسمانوں

الْاَعْلَی وَصَلِّ عَلَی

اور عرش پر اور درود بھیج

مُحَمَّدٍ وَآلِ مُحَمَّدٍ

محمد(ص) آل(ع) محمد(ص) پر

فِی الْمُرْسَلِینَ اَللّٰھُمَّ

اپنے فرستادوں میں اے معبود!

ٲَعْطِ مُحَمَّداً الْوَسِیلَۃَ

عنایت فرما محمد(ص) کو وسیلہ

وَالشَّرَفَ وَالْفَضِیلَۃَ

شرف فضیلت اور

وَالدَّرَجَۃَ الْکَبِیرَۃَ۔

بلند تر درجہ. اے

اَللّٰھُمَّ إنِّی آمَنْتُ بِمُحَمَّدٍ

معبود! میں محمد(ص) و آل(ع) محمد(ص) پر

وَآلِہِ وَلَمْ ٲَرَھُ فَلا

ایمان لایا اور انہیں دیکھا نہیں

تَحْرِمْنِی یَوْمَ الْقِیامَۃِ

پس قیامت میں مجھے ان کے

رُؤْیَتَہُ وَارْزُقْنِی صُحْبَتَہُ

دیدار سے نہ روکنامجھے ان کی

وَتَوَفَّنِی عَلَی مِلَّتِہ

صحبت نصیب کرنا ان کے آئین پر

وَاسْقِنِی مِنْ حَوْضِہِ

موت دینا اور ان کے حوض کوثر پر

مَشْرَباً رَوِیّاً سَائغاً

مجھے بھرا ہوا مزیدار جام پلانا کہ اس

ھَنِیئاً لاَ ٲَظْمَٲُ بَعْدَھُ

کے بعد مجھے کبھی بھی پیاس

ٲَبَداً إنَّکَ عَلَی کُلِّ

نہ لگے بے شک تو ہر چیز

شَیْئٍ قَدِیرٌ اَللّٰھُمَّ

پر قدرت رکھتا ہے اے معبود

کَمَا آمَنْتُ بِمُحَمَّدٍ

جیسے میں حضرت محمد پر

صَلَّی اﷲُ عَلَیْہِ وَآلِہِ

ایمان لایا اورانہیں دیکھا

وَلَمْ ٲَرَھُ فَٲَرِنِی فِی

نہیں پس تومجھے جنت میں ان

الْجِنانِ وَجْھَہُ اَللّٰھُمَّ

کا دیدار کرانا اے معبود!

بَلِّغْ رُوحَ مُحَمَّدٍ عَنِّی

روح محمد(ص) کو میری طرف سے

تَحِیَّۃً کَثِیرَۃً وَسَلاماً

بہت درود و سلام پہنچانا۔

مولف کہتے ہیں :یہ وہی صلوات ہے جسے کفعمی(رح) نے امام جعفر صادق - سے نقل کیا ہے ، آپ فرماتے ہیں کہ جو شخص صلوات بھیج کر محمد(ص) و آل(ع) محمد کو خوشنود کرنا چاہے تو وہ یہی مذکورہ صلوات پڑھے ، ہم نے اسے مفاتیح الجنان میں اعمال عرفہ کے ذیل میں درج کیا ہے یہ بھی یاد رہے کہ صبح و شام کے وقت پڑھی جانے والی دعائیں بہت زیادہ ہیں کہ جن کا ذکر اس مختصر کتاب میں ممکن نہیں ہے تا ہم چوتھے باب میں کتاب کافی سے دس دعائیں نقل کی جائیں گی جو صبح و شام پڑھی جاتی ہیں اگر آپ کے پاس وقت ہے تو دعاے یستشیر دعاے عشرات دعاے نور اور دعاے عہد پڑھیں ، جس کا آغاز یوں ہوتا ہے۔

اَللّٰھُمَّ رَبَّ النُّوْرِ

اے معبود! اے عظیم نور کے

الْعَظِیمِ

پروردگار۔

نیز یہ دعائیں ہم نے مفاتیح الجنان میں بھی نقل کی ہیں اور خاک شفا کی تسبیح کے آداب میں یہ دعا بھی درج ہے۔

ٲَصْبَحْتُ اَللّٰھُمَّ

اے معبود! میں نے صبح کی جب کہ

مُعْتَصِماً بِذِمامِکَ

تیری امان لیے ہوں .

ہر خوف سے رہائی کے لیے صبح و شام خاک شفا کی تسبیح پڑھی جاتی ہے۔

 

 

فہرست مفاتیح الجنان

فہرست سورہ قرآنی

تعقیبات, دعائیں، مناجات

جمعرات اور جمعہ کے فضائل

جمعرات اور جمعہ کے فضائل
شب جمعہ کے اعمال
روز جمعہ کے اعمال
نماز رسول خدا ﷺ
نماز حضرت امیرالمومنین
نماز حضرت فاطمہ زہرا سلام اللہ علیہا
بی بی کی ایک اور نماز
نماز امام حسن
نماز امام حسین
نماز امام زین العابدین
نماز امام محمد باقر
نماز امام جعفر صادق
نماز امام موسیٰ کاظم
نماز امام علی رضا
نماز امام محمد تقی
نماز حضرت امام علی نقی
نماز امام حسن عسکری
نماز حضرت امام زمانہ (عج)
نماز حضرت جعفر طیار
زوال روز جمعہ کے اعمال
عصر روز جمعہ کے اعمال

تعین ایام ہفتہ برائے معصومین

بعض مشہور دعائیں

قرآنی آیات اور دعائیں

مناجات خمسہ عشرہ

ماہ رجب کی فضیلت اور اعمال

ماہ شعبان کی فضیلت واعمال

ماہ رمضان کے فضائل و اعمال

ماہ رمضان کے فضائل و اعمال
(پہلا مطلب)
ماہ رمضان کے مشترکہ اعمال
(پہلی قسم )
اعمال شب و روز ماہ رمضان
(دوسری قسم)
رمضان کی راتوں کے اعمال
دعائے افتتاح
(ادامہ دوسری قسم)
رمضان کی راتوں کے اعمال
(تیسری قسم )
رمضان میں سحری کے اعمال
دعائے ابو حمزہ ثمالی
دعا سحر یا عُدَتِیْ
دعا سحر یا مفزعی عند کربتی
(چوتھی قسم )
اعمال روزانہ ماہ رمضان
(دوسرا مطلب)
ماہ رمضان میں شب و روز کے مخصوص اعمال
اعمال شب اول ماہ رمضان
اعمال روز اول ماہ رمضان
اعمال شب ١٣ و ١٥ رمضان
فضیلت شب ١٧ رمضان
اعمال مشترکہ شب ہای قدر
اعمال مخصوص لیلۃ القدر
اکیسویں رمضان کی رات
رمضان کی ٢٣ ویں رات کی دعائے
رمضان کی ٢٧ویں رات کی دعا
رمضان کی٣٠ویں رات کی دعا

(خاتمہ )

رمضان کی راتوں کی نمازیں
رمضان کے دنوں کی دعائیں

ماہ شوال کے اعمال

ماہ ذیقعدہ کے اعمال

ماہ ذی الحجہ کے اعمال

اعمال ماہ محرم

دیگر ماہ کے اعمال

نوروز اور رومی مہینوں کے اعمال

باب زیارت اور مدینہ کی زیارات

مقدمہ آداب سفر
زیارت آئمہ کے آداب
حرم مطہر آئمہ کا اذن دخول
مدینہ منورہ کی زیارات
کیفیت زیارت رسول خدا ۖ
زیارت رسول خدا ۖ
کیفیت زیارت حضرت فاطمہ سلام اللہ علیہا
زیارت حضرت فاطمہ زہرا سلام اللہ علیہا
زیارت رسول خدا ۖ دور سے
وداع رسول خدا ۖ
زیارت معصومین روز جمعہ
صلواة رسول خدا بزبان حضرت علی
زیارت آئمہ بقیع
قصیدہ ازریہ
زیارت ابراہیم بن رسول خدا ۖ
زیارت فاطمہ بنت اسد
زیارت حضرت حمزہ
زیارت شہداء احد
تذکرہ مساجد مدینہ منورہ
زیارت وداع رسول خدا ۖ
وظائف زوار مدینہ

امیرالمومنین کی زیارت

فضیلت زیارت علی ـ
کیفیت زیارت علی
پہلی زیارت مطلقہ
نماز و زیارت آدم و نوح
حرم امیر المومنین میں ہر نماز کے بعد کی دعا
حرم امیر المومنین میں زیارت امام حسین ـ
زیارت امام حسین مسجد حنانہ
دوسری زیارت مطلقہ (امین اللہ)
تیسری زیارت مطلقہ
چوتھی زیارت مطلقہ
پانچویں زیارت مطلقہ
چھٹی زیارت مطلقہ
ساتویں زیارت مطلقہ
مسجد کوفہ میں امام سجاد کی نماز
امام سجاد اور زیارت امیر ـ
ذکر وداع امیرالمؤمنین
زیارات مخصوصہ امیرالمومنین
زیارت امیر ـ روز عید غدیر
دعائے بعد از زیارت امیر
زیارت امیر المومنین ـ یوم ولادت پیغمبر
امیر المومنین ـ نفس پیغمبر
ابیات قصیدہ ازریہ
زیارت امیر المومنین ـ شب و روز مبعث

کوفہ کی مساجد

امام حسین کی زیارت

فضیلت زیارت امام حسین
آداب زیارت امام حسین
اعمال حرم امام حسین
زیارت امام حسین و حضرت عباس
(پہلا مطلب )
زیارات مطلقہ امام حسین
پہلی زیارت مطلقہ
دوسری زیارت مطلقہ
تیسری زیارت مطلقہ
چوتھی زیارت مطلقہ
پانچویں زیارت مطلقہ
چھٹی زیارت مطلقہ
ساتویں زیارت مطلقہ
زیارت وارث کے زائد جملے
کتب حدیث میں نااہلوں کا تصرف
دوسرا مطلب
زیارت حضرت عباس
فضائل حضرت عباس
(تیسرا مطلب )
زیارات مخصوص امام حسین
پہلی زیارت یکم ، ١٥ رجب و ١٥شعبان
دوسری زیارت پندرہ رجب
تیسری زیارت ١٥ شعبان
چوتھی زیارت لیالی قدر
پانچویں زیارت عید الفطر و عید قربان
چھٹی زیارت روز عرفہ
کیفیت زیارت روز عرفہ
فضیلت زیارت یوم عاشورا
ساتویں زیارت یوم عاشورا
زیارت عاشورا کے بعد دعا علقمہ
فوائد زیارت عاشورا
دوسری زیارت عاشورہ (غیر معروفہ )
آٹھویں زیارت یوم اربعین
اوقات زیارت امام حسین
فوائد تربت امام حسین

کاظمین کی زیارت

زیارت امام رضا

سامرہ کی زیارت

زیارات جامعہ

چودہ معصومین پر صلوات

دیگر زیارات

ملحقات اول

ملحقات دوم

باقیات الصالحات

مقدمہ
شب وروز کے اعمال
شب وروز کے اعمال
اعمال مابین طلوعین
آداب بیت الخلاء
آداب وضو اور فضیلت مسواک
مسجد میں جاتے وقت کی دعا
مسجد میں داخل ہوتے وقت کی دعا
آداب نماز
آذان اقامت کے درمیان کی دعا
دعا تکبیرات
نماز بجا لانے کے آداب
فضائل تعقیبات
مشترکہ تعقیبات
فضیلت تسبیح بی بی زہرا
خاک شفاء کی تسبیح
ہر فریضہ نماز کے بعد دعا
دنیا وآخرت کی بھلائی کی دعا
نماز واجبہ کے بعد دعا
طلب بہشت اور ترک دوزخ کی دعا
نماز کے بعد آیات اور سور کی فضیلت
سور حمد، آیة الکرسی، آیة شہادت اورآیة ملک
فضیلت آیة الکرسی بعد از نماز
جو زیادہ اعمال بجا نہ لا سکتا ہو وہ یہ دعا پڑھے
فضیلت تسبیحات اربعہ
حاجت ملنے کی دعا
گناہوں سے معافی کی دعا
ہر نماز کے بعد دعا
قیامت میں رو سفید ہونے کی دعا
بیمار اور تنگدستی کیلئے دعا
ہر نماز کے بعد دعا
پنجگانہ نماز کے بعد دعا
ہر نماز کے بعد سور توحید کی تلاوت
گناہوں سے بخشش کی دعا
ہرنماز کے بعد گناہوں سے بخشش کی دعا
گذشتہ دن کا ضائع ثواب حاصل کرنے کی دعا
لمبی عمر کیلئے دعا
(تعقیبات مختصر)
نماز فجر کی مخصوص تعقیبات
گناہوں سے بخشش کی دعا
شیطان کے چال سے بچانے کی دعا
ناگوار امر سے بچانے والی دعا
بہت زیادہ اہمیت والی دعا
دعائے عافیت
تین مصیبتوں سے بچانے والی دعا
شر شیطان سے محفوظ رہنے کی دعا
رزق میں برکت کی دعا
قرضوں کی ادائیگی کی دعا
تنگدستی اور بیماری سے دوری کی دعا
خدا سے عہد کی دعا
جہنم کی آگ سے بچنے کی دعا
سجدہ شکر
کیفیت سجدہ شکر
طلوع غروب آفتاب کے درمیان کے اعمال
نماز ظہر وعصر کے آداب
غروب آفتاب سے سونے کے وقت تک
آداب نماز مغرب وعشاء
تعقیبات نماز مغرب وعشاء
سونے کے آداب
نیند سے بیداری اور نماز تہجد کی فضیلت
نماز تہجد کے بعددعائیں اور اذکار

صبح و شام کے اذکار و دعائیں

صبح و شام کے اذکار و دعائیں
طلوع آفتاب سے پہلے
طلوع وغروب آفتاب سے پہلے
شام کے وقت سو مرتبہ اﷲاکبر کہنے کی فضیلت
فضیلت تسبیحات اربعہ صبح شام
صبح شام یا شام کے بعد اس آیة کی فضیلت
ہر صبح شام میں پڑھنے والا ذکر
بیماری اور تنگدستی سے بچنے کیلئے دعا
طلوع وغروب آفتاب کے موقعہ پر دعا
صبح شام کی دعا
صبح شام بہت اہمیت والا ذکر
ہر صبح چار نعمتوں کو یاد کرنا
ستر بلائیں دور ہونے کی دعا
صبح کے وقت کی دعا
صبح صادق کے وقت کی دعا
مصیبتوں سے حفاظت کی دعا
اﷲ کا شکر بجا لانے کی دعا
شیطان سے محفوظ رہنے کی دعا
دن رات امان میں رہنے کی دعا
صبح شام کو پڑھنی کی دعا
بلاؤں سے محفوظ رہنے کی دعا
اہم حاجات بر لانے کی دعا

دن کی بعض ساعتوں میں دعائیں

پہلی ساعت
دوسری ساعت
تیسری ساعت
چوتھی ساعت
پانچویں ساعت
چھٹی ساعت
ساتویں ساعت
آٹھویں ساعت
نویں ساعت
دسویں ساعت
گیارہویں ساعت
بارہویں ساعت
ہر روز وشب کی دعا
جہنم سے بچانے والی دعا
گذشتہ اور آیندہ نعمتوں کا شکر بجا لانے کی دعا
نیکیوں کی کثرت اور گناہوں سے بخشش کی دعا
ستر قسم کی بلاؤں سے دوری کی دعا
فقر وغربت اور وحشت قبر سے امان کی دعا
اہم حاجات بر لانے والی دعا
خدا کی نعمتوں کا شکر ادا کرنے والی دعا
دعاؤں سے پاکیزگی کی دعا
فقر وفاقہ سے بچانے والی دعا
چار ہزار گناہ کیبرہ معاف ہو جانے کی دعا
کثرت سے نیکیاں ملنے اور شر شیطان سے محفوظ رہنے کی دعا
نگاہ رحمت الہی حاصل ہونے کی دعا
بہت زیادہ اجر ثواب کی دعا
عبادت اور خلوص نیت
کثرت علم ومال کی دعا
دنیاوی اور آخروی امور خدا کے سپرد کرنے کی دعا
بہشت میں اپنے مقام دیکھنے کی دعا

دیگر مستحبی نمازیں

نماز اعرابی
نماز ہدیہ
نماز وحشت
دوسری نماز وحشت
والدین کیلئے فرزند کی نماز
نماز گرسنہ
نماز حدیث نفس
نماز استخارہ ذات الرقاع
نماز ادا قرض وکفایت از ظلم حاکم
نماز حاجت
نماز حل مہمات
نماز رفع عسرت(پریشانی)
نماز اضافہ رزق
نماز دیگر اضافہ رزق
نماز دیگر اضافہ رزق
نماز حاجت
دیگر نماز حاجت
دیگر نماز حاجت
دیگر نماز حاجت
دیگر نماز حاجت
نماز استغاثہ
نماز استغاثہ بی بی فاطمہ
نماز حضرت حجت(عج)
دیگر نماز حضرت حجت(عج)
نماز خوف از ظالم
تیزی ذہن اور قوت حافظہ کی نماز
گناہوں سے بخشش کی نماز
نماز دیگر
نماز وصیت
نماز عفو
(ایام ہفتہ کی نمازیں)
ہفتہ کے دن کی نماز
اتوار کے دن کی نماز
پیر کے دن کی نماز
منگل کے دن کی نماز
بدھ کے دن کی نماز
جمعرات کے دن کی نماز
جمعہ کے دن کی نماز

بیماریوں کی دعائیں اور تعویذات

بیماریوں کی دعائیں اور تعویذات
دعائے عافیت
رفع مرض کی دعا
رفع مرض کی ایک اوردعا
سر اور کان درد کا تعویذ
سر درد کا تعویذ
درد شقیقہ کا تعویذ
بہرے پن کا تعویذ
منہ کے درد کا تعویذ
دانتوں کے درد کا تعویذ
دانتوں کے درد کا تعویذ
دانتوں کے درد کا ایک مجرب تعویذ
دانتوں کے درد کا ایک اور تعویذ
درد سینے کا تعویذ
پیٹ درد کا تعویذ
درد قولنج کا تعویذ
پیٹ اور قولنج کے درد کا تعویذ
دھدر کا تعویذ
بدن کے ورم و سوجن کا تعویذ
وضع حمل میں آسانی کا تعویذ
جماع نہ کر سکنے والے کا تعویذ
بخار کا تعویذ
پیچش دور کرنے کی دعا
پیٹ کی ہوا کیلئے دعا
برص کیلئے دعا
بادی وخونی خارش اور پھوڑوں کا تعویذ
شرمگاہ کے درد کی دعا
پاؤں کے درد کا تعویذ
گھٹنے کے درد
پنڈلی کے درد
آنکھ کے درد
نکسیر کا پھوٹن
جادو کے توڑ کا تعویذ
مرگی کا تعویذ
تعویذسنگ باری جنات
جنات کے شر سے بچاؤ
نظر بد کا تعویذ
نظر بد کا ایک اور تعویذ
نظر بد سے بچنے کا تعویذ
جانوروں کا نظر بد سے بچاؤ
شیطانی وسوسے دور کرنے کا تعویذ
چور سے بچنے کا تعویذ
بچھو سے بچنے کا تعویذ
سانپ اور بچھو سے بچنے کا تعویذ
بچھو سے بچنے کا تعویذ

کتاب الکافی سے منتخب دعائیں

سونے اور جاگنے کی دعائیں

گھر سے نکلتے وقت کی دعائیں

نماز سے پہلے اور بعد کی دعائیں

وسعت رزق کیلئے بعض دعائیں

ادائے قرض کیلئے دعائیں

غم ،اندیشہ و خوف کے لیے دعائیں

بیماریوں کیلئے چند دعائیں

چند حرز و تعویذات کا ذکر

دنیا وآخرت کی حاجات کیلئے دعائیں

بعض حرز اور مختصر دعائیں

حاجات طلب کرنے کی مناجاتیں

بعض سورتوں اور آیتوں کے خواص

خواص با سور قرآنی
خواص بعض آیات سورہ بقرہ وآیة الکرسی
خواص سورہ قدر
خواص سورہ اخلاص وکافرون
خواص آیة الکرسی اورتوحید
خواص سورہ توحید
خواص سورہ تکاثر
خواص سورہ حمد
خواص سورہ فلق و ناس اور سو مرتبہ سورہ توحید
خواص بسم اﷲ اور سورہ توحید
آگ میں جلنے اور پانی میں ڈوبنے سے محفوظ رہنے کی دعا
سرکش گھوڑے کے رام کی دعا
درندوں کی سر زمین میں ان سے محفوظ رہنے کی دعا
تلاش گمشدہ کا دستور العمل
غلام کی واپسی کیلئے دعا
چور سے بچنے کیلئے دعا
خواص سورہ زلزال
خواص سورہ ملک
خواص آیہ الا الی اﷲ تصیر الامور
رمضان کی دوسرے عشرے میں اعمال قرآن
خواب میں اولیاء الہی اور رشتے داروں سے ملاقات کا دستور العمل
اپنے اندر سے غمزدہ حالت کو دور کرنے کا دستور العمل
اپنے مدعا کو خواب میں دیکھنے کا دستور العمل
سونے کے وقت کے اعمال
دعا مطالعہ
ادائے قرض کا دستور العمل
تنگی نفس اور کھانسی دور کرنے کا دستور العمل
رفع زردی صورت اور ورم کیلئے دستور العمل
صاحب بلا ومصیبت کو دیکھتے وقت کا ذکر
زوجہ کے حاملہ ہونے کے وقت بیٹے کی تمنا کیلئے عمل
دعا عقیقہ
آداب عقیقہ
دعائے ختنہ
استخارہ قرآن مجید اور تسبیح کا دستور العمل
یہودی عیسائی اور مجوسی کو دیکھتے وقت کی دعا
انیس کلمات دعا جو مصیبتوں سے دور ہونے کا سبب ہیں
بسم اﷲ کو دروزے پر لکھنے کی فضیلت
صبح شام بلا وں سے تحفظ کی دعا
دعائے زمانہ غیبت امام العصر(عج)
سونے سے پہلے کی دعا
پوشیدہ چیز کی حفاظت کیلئے دستور العمل
پتھر توڑنے کا قرآنی عمل
سوتے اور بیداری کے وقت سورہ توحید کی تلاوت خواص
زراعت کی حفاظت کیلئے دستور العمل
عقیق کی انگوٹھی کی فضیلت
نیسان کے دور ہونے جانے کی دعا
نماز میں بہت زیادہ نیسان ہونے کی دعا
قوت حافظہ کی دوا اور دعا
دعاء تمجید اور ثناء پرودرگار

موت کے آداب اور چند دعائیں

ملحقات باقیات الصالحات

ملحقات باقیات الصالحات
دعائے مختصراورمفید
دعائے دوری ہر رنج وخوف
بیماری اور تکلیفوں کو دور کرنے کی دعا
بدن پر نکلنے والے چھالے دور کرنے کی دعا
خنازیر (ہجیروں )کو ختم کرنے کیلئے ورد
کمر درد دور کرنے کیلئے دعا
درد ناف دور کرنے کیلئے دعا
ہر درد دور کرنے کا تعویذ
درد مقعد دور کرنے کا عمل
درد شکم قولنج اور دوسرے دردوں کیلئے دعا
رنج وغم میں گھیرے ہوے شخص کا دستور العمل
دعائے خلاصی قید وزندان
دعائے فرج
نماز وتر کی دعا
دعائے حزین
زیادتی علم وفہم کی دعا
قرب الہی کی دعا
دعاء اسرار قدسیہ
شب زفاف کی نماز اور دعا
دعائے رہبہ (خوف خدا)
دعائے توبہ منقول از امام سجاد