اسلامی تعلیمات

طریقہ غسل و تیمم

سب سے پہلے جسم کو نجاست سے پاک کیا جائے اور پھر میل کچیل دور کی جائے اس کے بعد غسل دو طریقوں سے انجام دیا جا سکتا ہے۔

1۔ ترتیبی

2۔ارتماسی

ترتیبی: غسل کی نیت کرکے پہلے سر اور گردن کا دھونا پھر جسم کے دائیں طرف کندھے سے پاؤں تک اور پھر اسی طرح جسم کے بائیں طرف کو دھونا۔

ارتماسی: غسل کی نیت کر کے تالاب یا نہر وغیرہ میں اس طرح غوطہ لگانا کہ پورا جسم پانی میں ڈوب جائے اور پاؤں کو اٹھا کر سارے جسم کو حرکت دے۔

تیمم

تعریف: پانی نہ ملنے کی صورت میں غسل یا وضو کے بدلے میں تیمم کیا جاتا ہے۔

طریقہ: نیت کے بعد دونوں ہاتھوں کو مٹی پر مارے پھر ہاتھوں کو جھاڑے اس کے بعد دونوں ہتھیلیوں کو عرض (چوڑائی) میں اکھٹا کر کے پیشانی سے اوپر بال اُگنے کی جگہ سے تمام پیشانی پر رکھے اور ناک کے بلند سرے سے نیچے کی طرف اس طرح کھینچے کہ تمام پیشانی دونوں طرف سے اور دونوں آبروئیں نیچے آ جائیں ان کا پوری طرح مسح ہو جائے، پھر بائیں ہتھیلی دائیں ہاتھ کی پشت پر ہاتھ کے جوڑ سے لے کر انگلیوں کے سروں تک کھینچے اور پھر اسی طرح دائیں ہتھیلی کو بائیں ہاتھ کی پشت پر کھینچے۔

تیمم کے کچھ ضروری احکام

1۔ اس طرح نیت کرے کہ وضو یا غسل کے بدلے تیمم کرتا ہوں قربۃ الیٰ اللہ۔

2۔ انگوٹھی وغیرہ ہاتھ پر نہ ہو۔

3۔ اعضاء تیمم پر کوئی چیز چپکی ہوئی نہ ہو۔

4۔ تیمم کرتے وقت اعضاء کے درمیان زیادہ فاصلہ نہ ہو۔

5۔ سر کے بال پیشانی پر آئے ہوئے ہوں تو انہیں پیچھے ہٹانا ضروری ہے۔

6۔ اگر کسی شخص کو پانی ہی نہ ملے یا پانی کا استعمال کسی وجہ سے مضر ہو یا نماز کے لیے صرف تیمم کرنے کا وقت ہی بچ گیا ہو تو اس کے لیے وضو یا غسل کے بدلے تیمم کرنا ضروری ہے۔

7۔ تیمم کرنے کے لیے مٹی، ریت، ڈھیلے، جپسم، چونے کا پتھر ان چیزوں کا پاک اور مباح ( یعنی غصبی نہ ہونا) ضروری ہے۔

جبیرہ

اگر چہرہ یا ہاتھوں پر ایسا زخم ہو جس کے ارد گرد کو دھویا جا سکے اور زخم پر کپڑا یا پٹی رکھ کر مسح کیا جا سکے تو ایسے عمل کو جبیرہ کہتے ہیں۔ اس صورت میں وضو کافی ہے تیمم کی ضرورت نہیں ہے۔

وضو جبیرہ کا طریقہ

1۔ اگر پٹی اتار سکتے تو پٹی اتار کر عام طریقے سے وضو کریں۔

2۔ اگر پٹی نہ اتار سکتے ہوں اور پٹی پر پانی ڈال سکتے ہیں تو پٹی کے اوپر عام طریقے سے وضو کریں۔

3۔ پٹی بھی نہیں اتار سکتے اور پانی بھی مضر ہو تو پٹی کے آس پاس کی جگہ دھوئیں اور پٹی کے اوپر گیلا ہاتھ پھیریں۔

4۔ پٹی اتار سکتے ہوں، مگر زخم کے لیے پانی مضر ہو تو آس پاس کی جگہ دھوئیں اور زخم پر گیلا ہاتھ پھیریں اور اگر یہ ممکن نہ ہو تو زخم پر کوئی پاک کپڑا ڈال کر اس کپڑے پر گیلا ہاتھ پھیریں۔ مذکورہ چار صورتیں ممکن نہ ہوں اور پٹی نجس ہو تو وضو کے بدلے تیمم کریں۔