جب امام حسن عسکری علیہ السلام کی شہادت ہوئی تو اس وقت امام عصر علیہ السلام کی عمر مبارک صرف ساڑھے چار برس تھی اور اسی کمسنی میں آپؑ کے سر پر خالق کی طرف سے امامت کا تاج رکھ دیا گیا۔ آئمہ اہل بیتؑ میں یہ کوئی نئی بات نہیں۔ کم سنی میں ہی ایک خاص الہٰی انتظام کے تحت کمالات کے جوہر سے آراستہ کر کے امامت کے درجے پر فائز کر دیے گئے ہوں۔
حضرت امام مہدی علیہ السلام سے قبل بھی ایسی مثالیں سامنے آچکی تھیں جیسے آپؑ کے جد بزرگوار حضرت امام علی نقی علیہ السلام جن کی عمر مبارک اپنے والد امام محمد تقی علیہ السلام کی شہادت کے وقت چھ برس اور چند ماہ سے زیادہ نہ تھی اسی طرح امام محمد تقی علیہ السلام کو جب منصب امامت سنبھالنا پڑا تو آپؑ کی عمر مبارک آٹھ برس سے زیادہ نہ تھی۔ مدت عمر کا کم یا زیادہ ہونا منصب ولایت و امامت کے لیے کوئی معنی نہیں رکھتا۔ کیونکہ یہ منصب امامت و ولایت اللہ تعالیٰ کی طرف سے ان ہستیوں کو حاصل ہوتا ہے۔
حضرت امام العصر علیہ السلام اپنے جد بزرگوار حضرت رسول اللہ صلی اللہ علیہ و آلہ و سلم کے ہمنام اور صورت و شکل میں ان کے مشابہ ہیں۔ آپؑ کی والدہ گرامی نرجس خاتونؑ قیصر روم کی پوتی اور شمعون وصی حضرت عیسیٰؑ کی اولاد سے تھیں۔ امام حسن عسکری علیہ السلام کی ہدایت سے آپؑ کی بزرگ مرتبت ہمشیرہ جناب حلیمہ خاتونؑ نے ان کو مسائل دینیہ اور احکام شرعیہ کی تعلیم دی تھی۔
اسلامی تعلیمات
خاتم الانبیاء حضرت محمد مصطفیٰ
آنحضرت صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کا بچپن
حضور اکرمؐ کا لڑکپن اور جوانی
اخلاق و اوصاف
بعثت رسول اکرم صلی اللہ علیہ و آلہ وسلم
ہجرت مدینہ سے فتح مکہ تک
جنگ بدر
جنگ احد
جنگ خندق
صلح حدیبیہ
جنگ خیبر
فتح مکہ
حجۃ الوداع
وصال
حضرت امام علی ابن ابی طالب علیہ السلام
اخلاق و اوصاف
احوال و واقعات
1۔ امیرالمؤمنینؑ زمانہ رسول اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم میں
2۔ امیر المؤمنین علیہ السلام وفات رسولؐ کے بعد
حضرت امام علی ابن ابی طالب علیہ السلام
1۔ جنگ جمل
2۔ جنگ صفین
جنگ نہروان
شہادت امیرالمؤمنین علیہ السلام
حضرت فاطمۃ الزہرا ء سلام اللہ علیہا
اخلاق و اصاف
احوال و واقعات
شہادت
حضرت امام حسن مجتبیٰ علیہ السلام
اخلاق و اوصاف
احوال و واقعات
صلح کے فوائد
شہادت
حضرت امام حسین علیہ السلام
اخلاق و اوصاف
احوال و واقعات
امام حسین علیہ السلام اور تحریک کربلا
تحریک کربلا
حضرت مسلم بن عقیل کی کوفہ روانگی
عراق کی جانب امام حسینؑ کی روانگی
شہادت
حضرت امام علی ابن الحسین علیہ السلام
اخلاق و اوصاف
احوال و واقعات
صحیفہ سجادیہ
واقعہ حرہ
یزیدی لشکر کی جانب سے خانہ کعبہ کی توہین
شہادت
حضرت امام محمد باقر علیہ السلام
اخلاق و اوصاف
احوال و واقعات
شہادت
حضرت امام جعفر صادق علیہ السلام
اخلاق و اوصاف
احوال و واقعات
امام جعفر صادقؑ کی غلو تحریک کے خلاف جدوجہد
امام جعفر صادقؑ کی سیاسی جدوجہد
شہادت
حضرت امام موسیٰ کاظم علیہ السلام
اخلاق و اوصاف
احوال و واقعات
شہادت
بشر حافی کا واقعہ
حضرت فاطمہ معصومہ سلام اللہ علیہا
حضرت امام علی رضا علیہ السلام
اخلاق و اوصاف
احوال و واقعات
شہادت
حضرت امام محمد تقی علیہ السلام
اخلاق و اوصاف
احوال و واقعات
شہادت
حضرت امام علی نقی علیہ السلام
اخلاق و اوصاف
احوال و واقعات
شہادت
حضرت امام حسن عسکری علیہ السلام
اخلاق و اوصاف
احوال و واقعات
شہادت
حضرت امام مہدی عجل اللّٰہ فرجہ الشریف
اخلاق و اوصاف
القابات اور خطابات
ظہور امام مہدیؑ معصومینؑ کی نظر میں
امام مہدی علیہ السلام کی حفاظت کا الٰہی انتظام
غیبت امام مہدیؑ
غیبت صغریٰ و نیابتِ حضرت امام مہدی عج
غیبت کبریٰ
دور غیبت میں ہمارے فرائض
جب امام حسن عسکری علیہ السلام کی شہادت ہوئی تو اس وقت امام عصر علیہ السلام کی عمر مبارک صرف ساڑھے چار برس تھی اور اسی کمسنی میں آپؑ کے سر پر خالق کی طرف سے امامت کا تاج رکھ دیا گیا۔ آئمہ اہل بیتؑ میں یہ کوئی نئی بات نہیں۔ کم سنی میں ہی ایک خاص الہٰی انتظام کے تحت کمالات کے جوہر سے آراستہ کر کے امامت کے درجے پر فائز کر دیے گئے ہوں۔
حضرت امام مہدی علیہ السلام سے قبل بھی ایسی مثالیں سامنے آچکی تھیں جیسے آپؑ کے جد بزرگوار حضرت امام علی نقی علیہ السلام جن کی عمر مبارک اپنے والد امام محمد تقی علیہ السلام کی شہادت کے وقت چھ برس اور چند ماہ سے زیادہ نہ تھی اسی طرح امام محمد تقی علیہ السلام کو جب منصب امامت سنبھالنا پڑا تو آپؑ کی عمر مبارک آٹھ برس سے زیادہ نہ تھی۔ مدت عمر کا کم یا زیادہ ہونا منصب ولایت و امامت کے لیے کوئی معنی نہیں رکھتا۔ کیونکہ یہ منصب امامت و ولایت اللہ تعالیٰ کی طرف سے ان ہستیوں کو حاصل ہوتا ہے۔
حضرت امام العصر علیہ السلام اپنے جد بزرگوار حضرت رسول اللہ صلی اللہ علیہ و آلہ و سلم کے ہمنام اور صورت و شکل میں ان کے مشابہ ہیں۔ آپؑ کی والدہ گرامی نرجس خاتونؑ قیصر روم کی پوتی اور شمعون وصی حضرت عیسیٰؑ کی اولاد سے تھیں۔ امام حسن عسکری علیہ السلام کی ہدایت سے آپؑ کی بزرگ مرتبت ہمشیرہ جناب حلیمہ خاتونؑ نے ان کو مسائل دینیہ اور احکام شرعیہ کی تعلیم دی تھی۔