تاریخ اسلام رسالت مآب صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے مکہ مکرمہ میں اعلان رسالت سے شروع ہوئی اور مدینہ منورہ میں باقاعدہ اسلامی معاشرے کے قیام کے ساتھ اپنے عروج کو چھونے لگی۔ رسالتمآب صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کا سایہ رحمت 10 سال تک مدینہ منورہ کے اسلامی معاشرے پر سایہ فگن رہا۔ آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے الٰہی ضابطہ حیات کے مطابق انفرادی و اجتماعی زندگی گزارنے کی رہنمائی بھی فرمائی اور عملاً اپنی سیرت طیبہ جسے اللہ تعالیٰ نے انسانیت کے لیے نمونہ عمل قرار دیا چھوڑ گئے۔
آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے اللہ تعالیٰ کے حکم کے مطابق اپنی زندگی میں ہی قولاً اور فعلاً قیامت تک کے لیے اسلامی قیادت کی نشاندہی بھی فرمائی۔ چنانچہ اپنے بارہ جانشینوں کے نام لے کر نشاندہی فرمائی۔ جس میں سے پہلا حضرت امام علی علیہ السلام اور آخری حضرت امام مہدی علیہ السلام ہیں۔
تمام تر نصوص اور واضح احکامات کے باوجود امت مسلمہ نے آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے احکامات کی اطاعت نہ کی اور امت مسلمہ کی رہبری اور قیادت کے حوالے سے اختلاف پیدا ہو ا۔ امت مسلمہ نے آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے بعد خاندان نبوت صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم پر ظلم کے پہاڑ توڑ دیئے۔ تاریخ اسلام سے ان کے تذکرے کو بھی حذف کر دیا گیا چنانچہ جب بھی تاریخ اسلام کی بات ہوتی ہے تو آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی حیات مبارکہ اور حکمرانوں کا ہی تذکرہ کیا جاتا ہے۔
امت مسلمہ جب تک اہل بیت علیہم السلام کی قیادت و رہبری کو قبول نہ کرے وہ دنیا و آخرت میں سعادت و سربلندی حاصل نہیں کر سکے گی یہاں تک کہ رسول اسلام صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے آخری جانشین حضرت امام مہدی علیہ السلام کی رہبری میں عالمگیر الٰہی اور عادلانہ اسلامی حکومت قائم ہو گی اور ظلم وجور کا خاتمہ آپؑ کے ہاتھوں ہو گا۔
اس نصاب میں سیرت رسول اکرم صلی اللہ علیہ و آلہ وسلم، حضرت سیدہ فاطمہ زہراء اور بارہ ائمہ اہل بیت علیہم السلام کی سیرت اور تاریخ کو شامل کیا گیا ہے۔
اہداف
اس کورس کو پڑھنے کے بعد ان شاءاللہ طلبا اس قابل ہو جائیں کہ:
1۔ سیرت رسول اکرم صلی اللہ علیہ و آلہ وسلم کے مختلف پہلؤوں سے روشناس ہو جائیں۔
2۔ سیرت سیدہ فاطمہ زہرا سلام اللہ علیہا اور ائمہ اہل بیت علیہم السلام کے مختلف انفرادی، اجتماعی، سیاسی، معاشرتی اور دینی پہلؤوں سے آگاہی حاصل کر لیں۔
اسلامی تعلیمات
خاتم الانبیاء حضرت محمد مصطفیٰ
آنحضرت صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کا بچپن
حضور اکرمؐ کا لڑکپن اور جوانی
اخلاق و اوصاف
بعثت رسول اکرم صلی اللہ علیہ و آلہ وسلم
ہجرت مدینہ سے فتح مکہ تک
جنگ بدر
جنگ احد
جنگ خندق
صلح حدیبیہ
جنگ خیبر
فتح مکہ
حجۃ الوداع
وصال
حضرت امام علی ابن ابی طالب علیہ السلام
اخلاق و اوصاف
احوال و واقعات
1۔ امیرالمؤمنینؑ زمانہ رسول اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم میں
2۔ امیر المؤمنین علیہ السلام وفات رسولؐ کے بعد
حضرت امام علی ابن ابی طالب علیہ السلام
1۔ جنگ جمل
2۔ جنگ صفین
جنگ نہروان
شہادت امیرالمؤمنین علیہ السلام
حضرت فاطمۃ الزہرا ء سلام اللہ علیہا
اخلاق و اصاف
احوال و واقعات
شہادت
حضرت امام حسن مجتبیٰ علیہ السلام
اخلاق و اوصاف
احوال و واقعات
صلح کے فوائد
شہادت
حضرت امام حسین علیہ السلام
اخلاق و اوصاف
احوال و واقعات
امام حسین علیہ السلام اور تحریک کربلا
تحریک کربلا
حضرت مسلم بن عقیل کی کوفہ روانگی
عراق کی جانب امام حسینؑ کی روانگی
شہادت
حضرت امام علی ابن الحسین علیہ السلام
اخلاق و اوصاف
احوال و واقعات
صحیفہ سجادیہ
واقعہ حرہ
یزیدی لشکر کی جانب سے خانہ کعبہ کی توہین
شہادت
حضرت امام محمد باقر علیہ السلام
اخلاق و اوصاف
احوال و واقعات
شہادت
حضرت امام جعفر صادق علیہ السلام
اخلاق و اوصاف
احوال و واقعات
امام جعفر صادقؑ کی غلو تحریک کے خلاف جدوجہد
امام جعفر صادقؑ کی سیاسی جدوجہد
شہادت
حضرت امام موسیٰ کاظم علیہ السلام
اخلاق و اوصاف
احوال و واقعات
شہادت
بشر حافی کا واقعہ
حضرت فاطمہ معصومہ سلام اللہ علیہا
حضرت امام علی رضا علیہ السلام
اخلاق و اوصاف
احوال و واقعات
شہادت
حضرت امام محمد تقی علیہ السلام
اخلاق و اوصاف
احوال و واقعات
شہادت
حضرت امام علی نقی علیہ السلام
اخلاق و اوصاف
احوال و واقعات
شہادت
حضرت امام حسن عسکری علیہ السلام
اخلاق و اوصاف
احوال و واقعات
شہادت
حضرت امام مہدی عجل اللّٰہ فرجہ الشریف
اخلاق و اوصاف
القابات اور خطابات
ظہور امام مہدیؑ معصومینؑ کی نظر میں
امام مہدی علیہ السلام کی حفاظت کا الٰہی انتظام
غیبت امام مہدیؑ
غیبت صغریٰ و نیابتِ حضرت امام مہدی عج
غیبت کبریٰ
دور غیبت میں ہمارے فرائض
تاریخ اسلام اور سیرت معصومینؑ
کورس کا تعارف اور اہداف
تعارف
تاریخ اسلام رسالت مآب صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے مکہ مکرمہ میں اعلان رسالت سے شروع ہوئی اور مدینہ منورہ میں باقاعدہ اسلامی معاشرے کے قیام کے ساتھ اپنے عروج کو چھونے لگی۔ رسالتمآب صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کا سایہ رحمت 10 سال تک مدینہ منورہ کے اسلامی معاشرے پر سایہ فگن رہا۔ آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے الٰہی ضابطہ حیات کے مطابق انفرادی و اجتماعی زندگی گزارنے کی رہنمائی بھی فرمائی اور عملاً اپنی سیرت طیبہ جسے اللہ تعالیٰ نے انسانیت کے لیے نمونہ عمل قرار دیا چھوڑ گئے۔
آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے اللہ تعالیٰ کے حکم کے مطابق اپنی زندگی میں ہی قولاً اور فعلاً قیامت تک کے لیے اسلامی قیادت کی نشاندہی بھی فرمائی۔ چنانچہ اپنے بارہ جانشینوں کے نام لے کر نشاندہی فرمائی۔ جس میں سے پہلا حضرت امام علی علیہ السلام اور آخری حضرت امام مہدی علیہ السلام ہیں۔
تمام تر نصوص اور واضح احکامات کے باوجود امت مسلمہ نے آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے احکامات کی اطاعت نہ کی اور امت مسلمہ کی رہبری اور قیادت کے حوالے سے اختلاف پیدا ہو ا۔ امت مسلمہ نے آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے بعد خاندان نبوت صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم پر ظلم کے پہاڑ توڑ دیئے۔ تاریخ اسلام سے ان کے تذکرے کو بھی حذف کر دیا گیا چنانچہ جب بھی تاریخ اسلام کی بات ہوتی ہے تو آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی حیات مبارکہ اور حکمرانوں کا ہی تذکرہ کیا جاتا ہے۔
امت مسلمہ جب تک اہل بیت علیہم السلام کی قیادت و رہبری کو قبول نہ کرے وہ دنیا و آخرت میں سعادت و سربلندی حاصل نہیں کر سکے گی یہاں تک کہ رسول اسلام صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے آخری جانشین حضرت امام مہدی علیہ السلام کی رہبری میں عالمگیر الٰہی اور عادلانہ اسلامی حکومت قائم ہو گی اور ظلم وجور کا خاتمہ آپؑ کے ہاتھوں ہو گا۔
اس نصاب میں سیرت رسول اکرم صلی اللہ علیہ و آلہ وسلم، حضرت سیدہ فاطمہ زہراء اور بارہ ائمہ اہل بیت علیہم السلام کی سیرت اور تاریخ کو شامل کیا گیا ہے۔
اہداف
اس کورس کو پڑھنے کے بعد ان شاءاللہ طلبا اس قابل ہو جائیں کہ:
1۔ سیرت رسول اکرم صلی اللہ علیہ و آلہ وسلم کے مختلف پہلؤوں سے روشناس ہو جائیں۔
2۔ سیرت سیدہ فاطمہ زہرا سلام اللہ علیہا اور ائمہ اہل بیت علیہم السلام کے مختلف انفرادی، اجتماعی، سیاسی، معاشرتی اور دینی پہلؤوں سے آگاہی حاصل کر لیں۔