کس قدر سعادت کا مقام ہے کہ انسان قرآن کے کلمات اپنی زبان پر جاری کر لے جنہیں اللہ نے اپنی زبان قدرت پر جاری فرمایا اور پھر اس میں غور و فکر بھی کرے۔
رسول اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم سے روایت ہے:
’’جو اللہ کی کتاب کے ایک حرف کی تلاوت کرلے اسے ایک نیکی کا ثواب دیا جائے گا اور ایک نیکی کا دس گنا ثواب ہوتا ہے۔ میرا مطلب یہ نہیں کہ الم ایک حرف ہے بلکہ الف ایک حرف، لام ایک حرف اور میم ایک حرف ہے۔ (سنن ترمذی، ج 5،ص 175)
حضرت امام محمد باقر علیہ السلام سے مروی ہے:
رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا: جو ایک رات میں دس آیات کی تلاوت کر لے اسے غافلین میں شمار نہیں کیا جائے گا اور جو پچاس آیات کی تلاوت کرے اسے ذکر خدا میں مشغول رہنے والوں میں شمار کیا جائے گا اور جو ایک سو آیات کی تلاوت کرے اسے عبادت گزاروں میں شمار کیا جائے گا۔ جو تین سو آیات کی تلاوت کرے اسے کامیاب لوگوں میں شمار کیا جائے گا اور جو پانچ سو آیات کی تلاوت کرے اسے (راہ خدا میں ) جہاد کرنے والوں میں سے شمار کیا جائے گا اور جو ایک ہزار آیات کی تلاوت کرے وہ ایسا ہے جیسے اس نے کثیر مقدار میں سونا راہ خدا میں دیا ہو۔ (اصول کافی ج، 2، ص 612)
اسلامی تعلیمات
تعارف
اسلامی تعلیمات
انتساب
اپنی بات
تمہید
تقریظ
قرآنیات
کورس کا تعارف اور اہداف
قرآن مجید کا تعارف
فضائل قرآن بزبان قرآن
فضائل قرآن بزبان معصوم
آداب تلاوت قرآن مجید
ثوابِ تلاوت قران مجید
جمع قرآن
عدم تحریف قرآن
قرآن مجید کی جاذبیت
انسان قدم بقدم ترقی کی جانب گامزن
قرآنی چیلنج
انسان کی خلقت
عمل اور ردعمل
قرآن اور حیوانیات - Zoology
قرآن اور حیوانیات - Zoology 2
اللہ تعالیٰ کے پسندیدہ اور ناپسندیدہ لوگ
قصہ آنے والے دن کا
قصہ آنے والے دن کا (2)
قرآن مجید دعوت فکر
اہل دوزخ اور اہل جنت کے مکالمے
قرآن اور اہل بیت علیہم السلام (1)
قرآن اور اہل بیت علیہم السلام (2)
خدا پسند تمنائیں
تاریخ اسلام اور سیرت معصومینؑ
تاریخ اسلام اور سیرت معصومینؑ
خاتم الانبیاء حضرت محمد مصطفی صلی اللہ علیہ و آلہ و سلم
حضرت امام علی ابن ابی طالب علیہ السلام
حضرت فاطمۃ الزہرا ء سلام اللہ علیہا
حضرت امام حسن مجتبیٰ علیہ السلام
حضرت امام حسین علیہ السلام
حضرت امام علی ابن الحسین علیہ السلام
حضرت امام محمد باقر علیہ السلام
حضرت امام جعفر صادق علیہ السلام
حضرت امام موسیٰ کاظم علیہ السلام
حضرت امام علی رضا علیہ السلام
حضرت امام محمد تقی علیہ السلام
حضرت امام علی نقی علیہ السلام
حضرت امام حسن عسکری علیہ السلام
حضرت امام مہدی عجل اللّٰہ فرجہ الشریف
عقائد
کورس کا تعارف اور اہداف
اصول دین
اثبات وجود خدا
خدا کی صفات اور توحید
توحید خدا پر دلائل
توحید کی اقسام
تجسیم خدا
عدل
قسمت کا کھیل
نبوت
معجزہ
قرآن مجید اور آسمانی کتابیں
امامت
محبت اہل بیت علیہم السلام
عقیدہ توسل
شفاعت
مہدویت
رجعت
قیامت
حساب و کتاب
تقیہ
اخلاقیات
کورس کا تعارف اور اہداف
اخلاق
جھوٹ
دوسروں کے مال کا استعمال
نخوت و تکبر
امر بالمعروف و نہی عن المنکر
ایک مفید ملاقات
غصہ اور گالی گلوچ
دعا
حسد
ضیاع وقت
مؤمن کی اہانت
ملاقات مؤمن حصہ اول
ملاقات مؤمن حصہ دوم
ضیافت و زیارت
صلہ رحمی و قطع رحمی
قطع رحمی
بخل و اسراف
بخل
اسراف
دوستی
احترام والدین
حقوق والدین
بری صحبت
موسیقی
احکام
کورس کا تعارف اور اہداف
احکام خمسہ
تقلید
نجاسات
مطہرات
وضو
وضو کی شرائط
واجب غسل
طریقہ غسل و تیمم
واجب نمازیں
واجبات نماز
مکروہات نماز
روزہ
احکام میت
نمار میت کا طریقہ
نماز جمعہ، نماز آیات، نماز عیدین
نگاہ
مسجد
کھانا کھانے کے آداب
سونے اور رفع حاجت کے آداب
بیت الخلاء کے احکام
تجوید کے احکام
تعریف اور حرکات
لحن
مخارج 1
مخارج 2
مخارج 3
صفات
نون ساکن اور تنوین کے احکام
میم ساکن کے احکام
سکون
وقف کے احکام
ثوابِ تلاوت قران مجید
کس قدر سعادت کا مقام ہے کہ انسان قرآن کے کلمات اپنی زبان پر جاری کر لے جنہیں اللہ نے اپنی زبان قدرت پر جاری فرمایا اور پھر اس میں غور و فکر بھی کرے۔
رسول اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم سے روایت ہے:
’’جو اللہ کی کتاب کے ایک حرف کی تلاوت کرلے اسے ایک نیکی کا ثواب دیا جائے گا اور ایک نیکی کا دس گنا ثواب ہوتا ہے۔ میرا مطلب یہ نہیں کہ الم ایک حرف ہے بلکہ الف ایک حرف، لام ایک حرف اور میم ایک حرف ہے۔ (سنن ترمذی، ج 5،ص 175)
حضرت امام محمد باقر علیہ السلام سے مروی ہے:
رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا: جو ایک رات میں دس آیات کی تلاوت کر لے اسے غافلین میں شمار نہیں کیا جائے گا اور جو پچاس آیات کی تلاوت کرے اسے ذکر خدا میں مشغول رہنے والوں میں شمار کیا جائے گا اور جو ایک سو آیات کی تلاوت کرے اسے عبادت گزاروں میں شمار کیا جائے گا۔ جو تین سو آیات کی تلاوت کرے اسے کامیاب لوگوں میں شمار کیا جائے گا اور جو پانچ سو آیات کی تلاوت کرے اسے (راہ خدا میں ) جہاد کرنے والوں میں سے شمار کیا جائے گا اور جو ایک ہزار آیات کی تلاوت کرے وہ ایسا ہے جیسے اس نے کثیر مقدار میں سونا راہ خدا میں دیا ہو۔ (اصول کافی ج، 2، ص 612)
یٰۤاَیُّہَا الۡمُزَّمِّلُ ۙ﴿۱﴾ قُمِ الَّیۡلَ اِلَّا قَلِیۡلًا ۙ﴿۲﴾ نِّصۡفَہٗۤ اَوِ انۡقُصۡ مِنۡہُ قَلِیۡلًا ۙ﴿۳﴾ اَوۡ زِدۡ عَلَیۡہِ وَ رَتِّلِ الۡقُرۡاٰنَ تَرۡتِیۡلًا ؕ﴿۴﴾
(سورہ مزمل 1 تا 4)
اے کپڑے میں لپٹنے والے !رات کو اٹھا کیجیے مگر کم، آدھی رات یا اس سے بھی کچھ کم کر لیجیے یا اس پر کچھ بڑھا دیجیے اور قرآن کو ٹھہر ٹھہر کر پڑھا کیجیے۔