اسلامی تعلیمات

باب 10 - معجزہ

کسی الٰہی منصب کا دعویدار اپنے دعوئے کی تصدیق کے لیے قوانین و طبیعت کو توڑ کر ایسا عمل انجام دے جس سے دوسرے لوگ عاجز ہوں معجزہ کہلاتا ہے۔

اگر کوئی حیرت انگیز کام معصوم کے علاوہ کسی اور کے ہاتھوں سے سر زد ہو تو اسے کرامت کہتے ہیں۔

معجزہ بھی ایک حیرت انگیز کام ہوتا ہے۔ جبکہ جادو، سحر اور نظر بندی بھی حیرت انگیز کام ہوتے ہیں پھر معجزہ اور جادو میں کیا فرق ہے؟

عام طور پر یہ بھی گمان کیا جاتا ہے کہ اگر معجزہ جیسے کام کو ایک جادوگر بھی انجام دے سکتا ہے تو اس معجزہ نبوت و امامت کیلیے کیسے دلیل بنے گا؟

تو اس اعتراض کا جواب یہ ہے کہ معجزہ اور جادو یا معجزہ اور نظر بندی میں بہت سارے فرق پائے جاتے ہیں۔

ہم چند ایک فرق کو بیان کرتے ہیں:

پہلا فرق

جادو ایک قسم کا علم ہے کہ جو سیکھنے سے حاصل ہوتا ہے۔ پس جادو بغیر تعلم و تعلیم کے حاصل نہیں ہو سکتا۔ جبکہ معجزہ بغیر تعلم و تعلیم اور سیکھنے کے حاصل ہوتا ہے۔ جیسا کہ قرآن ایک معجزہ ہے اور یہ اس نبی کے ہاتھوں پر ظاہر ہوتا ہے کہ جس نے کبھی کسی استاد سے نہیں پڑھا۔ پس ایک ایسا شخص کہ جو کسی سے تعلیم بھی حاصل نہیں کرتا جبکہ قرآن جیسی علمی کمالات کی کتاب پیش کرتا ہے تو یہ حیرت انگیز کام ہوتا ہے۔ کہ جسے ہم معجزہ کہتے ہیں۔

دوسرا فرق

معجزہ کے معنی عاجز کر دینے والے کے ہیں اس معجزہ کا کوئی بھی توڑ نہیں لاسکتا جبکہ جادو اور سحر کا توڑ ممکن ہوتا ہے۔ ایک جادوگر دوسرے جادوگر کے سحر کو باطل کر سکتا ہے جب جادوگروں نے اپنے جادو والے سانپ حضرت موسیٰ علیہ السلام کے سامنے پیش کیے اور حضرت موسیٰ علیہ السلام نے معجزہ عصا پیش کیا جو ایک اژدھا بن کر ان کے سانپوں کو نگل گیا تو سارے جادوگر اس معجزے کا توڑ نہ لاسکے اور فوراً حضرت موسیٰ علیہ السلام اور آپؑ کے خدا پر ایمان لے آئے۔

تیسرا فرق

معجزہ میں ہدایت ہوتی ہے حضرت موسیٰؑ نے جیسے ہی معجزہ دکھایا تو جادو گر ایمان لے آئے۔ جبکہ جادو میں گمراہی ہوتی ہے۔

چوتھا فرق

جادو کے لیے مخصوص شرائط و قواعد ہوتے ہیں۔ اسی طرح کچھ جادو مختلف قسم کے آلات کی طرف محتاج ہوتے ہیں۔ کچھ مخفی قسم کے علل و اسباب بھی رکھتے ہیں کہ جو عام آدمی کی نظر سے اوجھل ہوتے ہیں پس جادو آلات، اسباب اور قواعد و شرائط کا محتاج ہے۔ جبکہ معجزہ خدا کے امر سے صادر ہوتا ہے کسی قسم کے آلات و اسباب کا محتاج نہیں ہوتا۔

پانچواں فرق

جادو میں حقیقت نہیں ہوتی فقط نظربندی ہوتی ہے۔ یعنی عام لوگوں کی نظر میں وہ چیز حیرت انگیز نظر آرہی ہوتی ہے لیکن درحقیقت وہ چیز تبدیل نہیں ہوتی۔ لیکن معجزہ میں اصل چیز ہی تبدیل ہو جاتی ہے۔

حضرت موسیٰ علیہ السلام کے معجزے میں عصا درحقیقت اژدہا میں تبدیل ہو گیا۔ رسیوں کی طرح نہیں کہ فقط لوگوں کو سانپ نظر آئے در حقیقت رسیاں ہی ہوں۔ اگر امام یا نبی و معصوم کسی سنگریزے کو انگور بنا دے تو انسان اسے کھا سکتا ہے کیونکہ وہ درحقیقت انگور میں تبدیل ہو جاتا ہے لیکن جادوگر فقط لوگوں کی نظروں میں ان سنگریزوں کو انگور دکھا سکتے ہیں۔ وہ فقط ہمیں انگور نظر آئیں گے۔ درحقیقت سنگریزے ہوں گے۔ اور ہم اسے نہیں کھا سکتے۔ مندرجہ بالا فرقوں سے معجزہ، سحر اور نظر بندی میں فرق واضح ہو گیا ہے پس معجزہ کا تعلق ہمیشہ حق اور صداقت کو ثابت کرنے کے لیے ہوتا ہے جبکہ جادو گمراہی پھیلانے کے لیے ہوتا ہے۔