جمعہ کی نماز صبح کی طرح دو رکعت کی ہے نماز فجر اور نماز جمعہ میں فرق یہ ہے کہ نماز جمعہ میں پہلے دو خطبے ہوتے ہیں اور امام زمانہ علیہ السلام کی غیبت میں جمعہ کی نماز واجب تخییری ہے آپ کو اختیار حاصل ہے کہ نماز جمعہ یا نمازِ ظہر میں سے کوئی ایک نماز بجا لائیں۔ لیکن جمعہ کے دن نماز جمعہ کا بجا لانا زیادہ ثواب کا حامل ہے نماز جمعہ کو اول زوال میں بجا لانا چاہیے۔ اگر اس سے تاخیر ہو جائے تو نماز ظہر کو بجا لانا بہتر ہے۔
نماز جمعہ کے احکام
1۔ جب امام خطبہ دے رہا ہو تو اس وقت باتیں کرنا جائز نہیں ہے۔
2۔ دونوں خطبوں کو غور سے سننا چاہیے۔
3۔ جمعہ کے دن کے غسل جمعہ سے نماز بھی پڑھی جا سکتی ہے۔
4۔ نماز جمعہ صرف جماعت کے ساتھ ہو گی۔
2۔ نماز آیات
واجب نمازوں میں سے ایک نماز آیات ہے جو آسمانی یا زمینی آفات کی وجہ سے واجب ہو جاتی ہے۔ مثلاً: زلزلہ، سورج گرہن، چاند گرہن، خوفزدہ کر دینے والی بادلوں کی گرج اور بجلی کی کڑک، سرخ اور زرد آندھی یا طوفان کہ جو خوفزدہ کر دینے والا ہو۔
نماز آیات کا طریقہ
اس کے دو طریقے ہیں۔
1۔ نماز آیات کی دو رکعتوں میں سے ہر رکعت میں پانچ رکوع ہیں اور ہر رکوع سے پہلے سورہ حمد اور ایک پورا سورہ مثلاً سورہ توحید یا سورہ کوثر وغیرہ پڑھے۔
2۔ دونوں رکعتوں میں سورہ حمد کے بعد دوسری سورہ کے پانچ حصے کرے اور ہر ایک حصے کے بعد رکوع کرے۔
مثلاً سورہ حمد پڑھنے کے بعد سورہ توحید کے پانچ حصے یوں کرے
1۔ بسم اللّٰہ الرحمٰن الرحیم پھر رکوع کرے۔
2۔ قل ھو اللّٰہ احد پھر رکوع۔
3۔ اللّٰہ الصمد پھر رکوع۔
4۔ لم یلد ولم یولد پھر رکوع۔
5۔ ولم یکن لہ کفوا احد پڑھے اور پھر رکوع میں جائے۔
اس کے بعد سجدوں کو بجا لائے اور دوسری رکعت کے لیے کھڑا ہو جائے اور اس کو بھی اسی طریقہ پر پڑھے۔
3۔نماز عیدین
امام عصر علیہ السلام کے زمانہ حضور میں عید الفطر و عید قربان کی نمازیں واجب ہیں اور انہیں جماعت کے ساتھ پڑھنا ضروری ہے لیکن ہمارے زمانے میں کہ جب تک امام عصر علیہ السلام غیبت میں ہیں، یہ نمازیں مستحب ہیں اور باجماعت اور فرادیٰ دونوں طرح پڑھی جا سکتی ہے اور اس کا وقت عید کے دن طلوع آفتاب سے ظہر تک ہے۔
عید فطر و قربان کا طریقہ:
عید فطر و قربان کی نماز بھی دو رکعتی ہے جس کی پہلی رکعت میں الحمد اور سورہ کے بعد پانچ تکبیریں کہی جاتی ہیں اور ہر دو تکبیروں کے درمیان ایک قنوت پڑھا جاتا ہے اور پانچویں تکبیر کے بعد ایک اور تکبیر کہی جاتی ہے اور رکوع انجام دیا جاتا ہے۔ پھر دو سجدے بجا لاتے ہیں اور اٹھ کھڑا ہونے کے بعد دوسری رکعت میں چار تکبیریں کہی جاتی ہیں۔ ہر دو تکبیروں کے درمیان قنوت پڑھا جاتا ہے اور چوتھی تکبیر کے بعد ایک اور تکبیر کہہ کر رکوع کیا جاتا ہے، دو سجدے، تشہد اور سلام کہہ کر نماز کو تمام کیا جاتا ہے۔ عید فطر و قربان کی نماز کے قنوت میں جو بھی دعا اور ذکر پڑھا جائے کافی ہے لیکن جس کی تاکید کی گئی ہے اور روایات میں منقول ہے اسے پڑھنا زیادہ ثواب کا باعث ہے۔
اسلامی تعلیمات
تعارف
اسلامی تعلیمات
انتساب
اپنی بات
تمہید
تقریظ
قرآنیات
کورس کا تعارف اور اہداف
قرآن مجید کا تعارف
فضائل قرآن بزبان قرآن
فضائل قرآن بزبان معصوم
آداب تلاوت قرآن مجید
ثوابِ تلاوت قران مجید
جمع قرآن
عدم تحریف قرآن
قرآن مجید کی جاذبیت
انسان قدم بقدم ترقی کی جانب گامزن
قرآنی چیلنج
انسان کی خلقت
عمل اور ردعمل
قرآن اور حیوانیات - Zoology
قرآن اور حیوانیات - Zoology 2
اللہ تعالیٰ کے پسندیدہ اور ناپسندیدہ لوگ
قصہ آنے والے دن کا
قصہ آنے والے دن کا (2)
قرآن مجید دعوت فکر
اہل دوزخ اور اہل جنت کے مکالمے
قرآن اور اہل بیت علیہم السلام (1)
قرآن اور اہل بیت علیہم السلام (2)
خدا پسند تمنائیں
تاریخ اسلام اور سیرت معصومینؑ
تاریخ اسلام اور سیرت معصومینؑ
خاتم الانبیاء حضرت محمد مصطفی صلی اللہ علیہ و آلہ و سلم
حضرت امام علی ابن ابی طالب علیہ السلام
حضرت فاطمۃ الزہرا ء سلام اللہ علیہا
حضرت امام حسن مجتبیٰ علیہ السلام
حضرت امام حسین علیہ السلام
حضرت امام علی ابن الحسین علیہ السلام
حضرت امام محمد باقر علیہ السلام
حضرت امام جعفر صادق علیہ السلام
حضرت امام موسیٰ کاظم علیہ السلام
حضرت امام علی رضا علیہ السلام
حضرت امام محمد تقی علیہ السلام
حضرت امام علی نقی علیہ السلام
حضرت امام حسن عسکری علیہ السلام
حضرت امام مہدی عجل اللّٰہ فرجہ الشریف
عقائد
کورس کا تعارف اور اہداف
اصول دین
اثبات وجود خدا
خدا کی صفات اور توحید
توحید خدا پر دلائل
توحید کی اقسام
تجسیم خدا
عدل
قسمت کا کھیل
نبوت
معجزہ
قرآن مجید اور آسمانی کتابیں
امامت
محبت اہل بیت علیہم السلام
عقیدہ توسل
شفاعت
مہدویت
رجعت
قیامت
حساب و کتاب
تقیہ
اخلاقیات
کورس کا تعارف اور اہداف
اخلاق
جھوٹ
دوسروں کے مال کا استعمال
نخوت و تکبر
امر بالمعروف و نہی عن المنکر
ایک مفید ملاقات
غصہ اور گالی گلوچ
دعا
حسد
ضیاع وقت
مؤمن کی اہانت
ملاقات مؤمن حصہ اول
ملاقات مؤمن حصہ دوم
ضیافت و زیارت
صلہ رحمی و قطع رحمی
قطع رحمی
بخل و اسراف
بخل
اسراف
دوستی
احترام والدین
حقوق والدین
بری صحبت
موسیقی
احکام
کورس کا تعارف اور اہداف
احکام خمسہ
تقلید
نجاسات
مطہرات
وضو
وضو کی شرائط
واجب غسل
طریقہ غسل و تیمم
واجب نمازیں
واجبات نماز
مکروہات نماز
روزہ
احکام میت
نمار میت کا طریقہ
نماز جمعہ، نماز آیات، نماز عیدین
نگاہ
مسجد
کھانا کھانے کے آداب
سونے اور رفع حاجت کے آداب
بیت الخلاء کے احکام
تجوید کے احکام
تعریف اور حرکات
لحن
مخارج 1
مخارج 2
مخارج 3
صفات
نون ساکن اور تنوین کے احکام
میم ساکن کے احکام
سکون
وقف کے احکام
نماز جمعہ، نماز آیات، نماز عیدین
نماز جمعہ
جمعہ کی نماز صبح کی طرح دو رکعت کی ہے نماز فجر اور نماز جمعہ میں فرق یہ ہے کہ نماز جمعہ میں پہلے دو خطبے ہوتے ہیں اور امام زمانہ علیہ السلام کی غیبت میں جمعہ کی نماز واجب تخییری ہے آپ کو اختیار حاصل ہے کہ نماز جمعہ یا نمازِ ظہر میں سے کوئی ایک نماز بجا لائیں۔ لیکن جمعہ کے دن نماز جمعہ کا بجا لانا زیادہ ثواب کا حامل ہے نماز جمعہ کو اول زوال میں بجا لانا چاہیے۔ اگر اس سے تاخیر ہو جائے تو نماز ظہر کو بجا لانا بہتر ہے۔
نماز جمعہ کے احکام
1۔ جب امام خطبہ دے رہا ہو تو اس وقت باتیں کرنا جائز نہیں ہے۔
2۔ دونوں خطبوں کو غور سے سننا چاہیے۔
3۔ جمعہ کے دن کے غسل جمعہ سے نماز بھی پڑھی جا سکتی ہے۔
4۔ نماز جمعہ صرف جماعت کے ساتھ ہو گی۔
2۔ نماز آیات
واجب نمازوں میں سے ایک نماز آیات ہے جو آسمانی یا زمینی آفات کی وجہ سے واجب ہو جاتی ہے۔ مثلاً: زلزلہ، سورج گرہن، چاند گرہن، خوفزدہ کر دینے والی بادلوں کی گرج اور بجلی کی کڑک، سرخ اور زرد آندھی یا طوفان کہ جو خوفزدہ کر دینے والا ہو۔
نماز آیات کا طریقہ
اس کے دو طریقے ہیں۔
1۔ نماز آیات کی دو رکعتوں میں سے ہر رکعت میں پانچ رکوع ہیں اور ہر رکوع سے پہلے سورہ حمد اور ایک پورا سورہ مثلاً سورہ توحید یا سورہ کوثر وغیرہ پڑھے۔
2۔ دونوں رکعتوں میں سورہ حمد کے بعد دوسری سورہ کے پانچ حصے کرے اور ہر ایک حصے کے بعد رکوع کرے۔
مثلاً سورہ حمد پڑھنے کے بعد سورہ توحید کے پانچ حصے یوں کرے
1۔ بسم اللّٰہ الرحمٰن الرحیم پھر رکوع کرے۔
2۔ قل ھو اللّٰہ احد پھر رکوع۔
3۔ اللّٰہ الصمد پھر رکوع۔
4۔ لم یلد ولم یولد پھر رکوع۔
5۔ ولم یکن لہ کفوا احد پڑھے اور پھر رکوع میں جائے۔
اس کے بعد سجدوں کو بجا لائے اور دوسری رکعت کے لیے کھڑا ہو جائے اور اس کو بھی اسی طریقہ پر پڑھے۔
3۔نماز عیدین
امام عصر علیہ السلام کے زمانہ حضور میں عید الفطر و عید قربان کی نمازیں واجب ہیں اور انہیں جماعت کے ساتھ پڑھنا ضروری ہے لیکن ہمارے زمانے میں کہ جب تک امام عصر علیہ السلام غیبت میں ہیں، یہ نمازیں مستحب ہیں اور باجماعت اور فرادیٰ دونوں طرح پڑھی جا سکتی ہے اور اس کا وقت عید کے دن طلوع آفتاب سے ظہر تک ہے۔
عید فطر و قربان کا طریقہ:
عید فطر و قربان کی نماز بھی دو رکعتی ہے جس کی پہلی رکعت میں الحمد اور سورہ کے بعد پانچ تکبیریں کہی جاتی ہیں اور ہر دو تکبیروں کے درمیان ایک قنوت پڑھا جاتا ہے اور پانچویں تکبیر کے بعد ایک اور تکبیر کہی جاتی ہے اور رکوع انجام دیا جاتا ہے۔ پھر دو سجدے بجا لاتے ہیں اور اٹھ کھڑا ہونے کے بعد دوسری رکعت میں چار تکبیریں کہی جاتی ہیں۔ ہر دو تکبیروں کے درمیان قنوت پڑھا جاتا ہے اور چوتھی تکبیر کے بعد ایک اور تکبیر کہہ کر رکوع کیا جاتا ہے، دو سجدے، تشہد اور سلام کہہ کر نماز کو تمام کیا جاتا ہے۔ عید فطر و قربان کی نماز کے قنوت میں جو بھی دعا اور ذکر پڑھا جائے کافی ہے لیکن جس کی تاکید کی گئی ہے اور روایات میں منقول ہے اسے پڑھنا زیادہ ثواب کا باعث ہے۔