اصطلاحی تعریف: قاریوں کی اصطلاح میں ہر حرف کو اس کے اپنے مخرج سے تمام صفات کے ساتھ ادا کرنا تجوید کہلاتا ہے۔
اصل بحث میں وارد ہونے سے پہلے ضروری ہے کہ ہم چند اہم اصطلاحات سے آگاہی حاصل کر لیں۔
حرکات
قرآن کریم کے حروف اور الفاظ کو صحیح پڑھنے میں سب سے اہم اور مؤثر کردار حرکات کا ہے۔
عربی زبان میں تین حرکات ہیں:
1۔(فتحہ َ )
2۔)کسرہ ِ )
3۔)ضمّہ ُ )
1۔ فتحہ (زبر( فتحہ کا معنی ہیں ایک بار کھولنا۔
اس حرکت کو فتحہ اس لیے کہا جاتا ہے کہ جن حروف پر یہ علامت ہوتی ہے ان کو پڑھتے وقت ہونٹ کھل جاتے ہیں۔
2۔ کسرہ (زیر) کسرہ کا معنی ہیں ایک بار ٹوٹنا۔
اس حرکت کو کسرہ اس لیے کہا جاتا ہے کہ جن حروف پر یہ علامت ہوتی ہے ان کو پڑھتے وقت ہونٹ شکستگی اور ٹوٹنے کی حالت اپنا لیتے ہیں۔
3۔ضمّہ (پیش) ضمہ کے معنی ہیں ایک بار آپس میں ملنا۔
اس حرکت کو ضمہ اس لیے کہتے ہیں کہ جن حروف پر یہ علامت ہوتی ہے ان کو پڑھتے وقت ہونٹ آپس میں ملتے ہیں اور غنچہ کی شکل اختیار کر لیتے ہیں۔
سکون
جس حرف پر کوئی حرکت نہ ہو اس کو ساکن کہتے ہیں۔
ساکن حرف کو ظاہر کرنے کے لیے اس علامت (ْ) کو استعمال کیا جاتا ہے۔ قرآن مجید کے بعض نسخوں میں ساکن حرف کی تشخیص کے لیے یہ علامت ( ْ ) بھی استعمال ہوتی ہے۔
تشدید
اگر کسی حرف کا تکرار ہو جائے اور پہلا ساکن اور دوسرا حرف متحرک ہو تو اس کا تلفظ مشکل ہوتا ہے کیونکہ اس کے لیے زبان ایک حرف کے مخرج سے دو مرتبہ پے درپے ٹکراتی ہے۔ تو اس کو مشکل کو دور کرنے کے لیے پہلے حرف کو دوسرے حرف میں ادغام کر دیتے ہیں جس کے نتیجے میں زبان ایک ہی مرتبہ لیکن شدت کے ساتھ اس حرف کے مخرج سے لگ کر جدا ہو جاتی ہے، چنانچہ لگتی تو سکون کی حالت کے ساتھ ہے اور جدا ہوتی ہے تو اسی حرکت کے ساتھ جو اس حرف پر ہوتی ہے۔
مشدّد حرف کو ظاہر کرنے کے لیے یہ علامت ( ّ ) استعمال ہوتی ہے۔
اسلامی تعلیمات
تعارف
اسلامی تعلیمات
انتساب
اپنی بات
تمہید
تقریظ
قرآنیات
کورس کا تعارف اور اہداف
قرآن مجید کا تعارف
فضائل قرآن بزبان قرآن
فضائل قرآن بزبان معصوم
آداب تلاوت قرآن مجید
ثوابِ تلاوت قران مجید
جمع قرآن
عدم تحریف قرآن
قرآن مجید کی جاذبیت
انسان قدم بقدم ترقی کی جانب گامزن
قرآنی چیلنج
انسان کی خلقت
عمل اور ردعمل
قرآن اور حیوانیات - Zoology
قرآن اور حیوانیات - Zoology 2
اللہ تعالیٰ کے پسندیدہ اور ناپسندیدہ لوگ
قصہ آنے والے دن کا
قصہ آنے والے دن کا (2)
قرآن مجید دعوت فکر
اہل دوزخ اور اہل جنت کے مکالمے
قرآن اور اہل بیت علیہم السلام (1)
قرآن اور اہل بیت علیہم السلام (2)
خدا پسند تمنائیں
تاریخ اسلام اور سیرت معصومینؑ
تاریخ اسلام اور سیرت معصومینؑ
خاتم الانبیاء حضرت محمد مصطفی صلی اللہ علیہ و آلہ و سلم
حضرت امام علی ابن ابی طالب علیہ السلام
حضرت فاطمۃ الزہرا ء سلام اللہ علیہا
حضرت امام حسن مجتبیٰ علیہ السلام
حضرت امام حسین علیہ السلام
حضرت امام علی ابن الحسین علیہ السلام
حضرت امام محمد باقر علیہ السلام
حضرت امام جعفر صادق علیہ السلام
حضرت امام موسیٰ کاظم علیہ السلام
حضرت امام علی رضا علیہ السلام
حضرت امام محمد تقی علیہ السلام
حضرت امام علی نقی علیہ السلام
حضرت امام حسن عسکری علیہ السلام
حضرت امام مہدی عجل اللّٰہ فرجہ الشریف
عقائد
کورس کا تعارف اور اہداف
اصول دین
اثبات وجود خدا
خدا کی صفات اور توحید
توحید خدا پر دلائل
توحید کی اقسام
تجسیم خدا
عدل
قسمت کا کھیل
نبوت
معجزہ
قرآن مجید اور آسمانی کتابیں
امامت
محبت اہل بیت علیہم السلام
عقیدہ توسل
شفاعت
مہدویت
رجعت
قیامت
حساب و کتاب
تقیہ
اخلاقیات
کورس کا تعارف اور اہداف
اخلاق
جھوٹ
دوسروں کے مال کا استعمال
نخوت و تکبر
امر بالمعروف و نہی عن المنکر
ایک مفید ملاقات
غصہ اور گالی گلوچ
دعا
حسد
ضیاع وقت
مؤمن کی اہانت
ملاقات مؤمن حصہ اول
ملاقات مؤمن حصہ دوم
ضیافت و زیارت
صلہ رحمی و قطع رحمی
قطع رحمی
بخل و اسراف
بخل
اسراف
دوستی
احترام والدین
حقوق والدین
بری صحبت
موسیقی
احکام
کورس کا تعارف اور اہداف
احکام خمسہ
تقلید
نجاسات
مطہرات
وضو
وضو کی شرائط
واجب غسل
طریقہ غسل و تیمم
واجب نمازیں
واجبات نماز
مکروہات نماز
روزہ
احکام میت
نمار میت کا طریقہ
نماز جمعہ، نماز آیات، نماز عیدین
نگاہ
مسجد
کھانا کھانے کے آداب
سونے اور رفع حاجت کے آداب
بیت الخلاء کے احکام
تجوید کے احکام
تعریف اور حرکات
لحن
مخارج 1
مخارج 2
مخارج 3
صفات
نون ساکن اور تنوین کے احکام
میم ساکن کے احکام
سکون
وقف کے احکام
باب 1
تجوید کی تعریف اور حرکات
لغوی تعریف :نکھارنا، خوبصورت بنانا۔
اصطلاحی تعریف: قاریوں کی اصطلاح میں ہر حرف کو اس کے اپنے مخرج سے تمام صفات کے ساتھ ادا کرنا تجوید کہلاتا ہے۔
اصل بحث میں وارد ہونے سے پہلے ضروری ہے کہ ہم چند اہم اصطلاحات سے آگاہی حاصل کر لیں۔
حرکات
قرآن کریم کے حروف اور الفاظ کو صحیح پڑھنے میں سب سے اہم اور مؤثر کردار حرکات کا ہے۔
عربی زبان میں تین حرکات ہیں:
1۔(فتحہ َ )
2۔)کسرہ ِ )
3۔)ضمّہ ُ )
1۔ فتحہ (زبر( فتحہ کا معنی ہیں ایک بار کھولنا۔
اس حرکت کو فتحہ اس لیے کہا جاتا ہے کہ جن حروف پر یہ علامت ہوتی ہے ان کو پڑھتے وقت ہونٹ کھل جاتے ہیں۔
2۔ کسرہ (زیر) کسرہ کا معنی ہیں ایک بار ٹوٹنا۔
اس حرکت کو کسرہ اس لیے کہا جاتا ہے کہ جن حروف پر یہ علامت ہوتی ہے ان کو پڑھتے وقت ہونٹ شکستگی اور ٹوٹنے کی حالت اپنا لیتے ہیں۔
3۔ضمّہ (پیش) ضمہ کے معنی ہیں ایک بار آپس میں ملنا۔
اس حرکت کو ضمہ اس لیے کہتے ہیں کہ جن حروف پر یہ علامت ہوتی ہے ان کو پڑھتے وقت ہونٹ آپس میں ملتے ہیں اور غنچہ کی شکل اختیار کر لیتے ہیں۔
سکون
جس حرف پر کوئی حرکت نہ ہو اس کو ساکن کہتے ہیں۔
ساکن حرف کو ظاہر کرنے کے لیے اس علامت (ْ) کو استعمال کیا جاتا ہے۔ قرآن مجید کے بعض نسخوں میں ساکن حرف کی تشخیص کے لیے یہ علامت ( ْ ) بھی استعمال ہوتی ہے۔
تشدید
اگر کسی حرف کا تکرار ہو جائے اور پہلا ساکن اور دوسرا حرف متحرک ہو تو اس کا تلفظ مشکل ہوتا ہے کیونکہ اس کے لیے زبان ایک حرف کے مخرج سے دو مرتبہ پے درپے ٹکراتی ہے۔ تو اس کو مشکل کو دور کرنے کے لیے پہلے حرف کو دوسرے حرف میں ادغام کر دیتے ہیں جس کے نتیجے میں زبان ایک ہی مرتبہ لیکن شدت کے ساتھ اس حرف کے مخرج سے لگ کر جدا ہو جاتی ہے، چنانچہ لگتی تو سکون کی حالت کے ساتھ ہے اور جدا ہوتی ہے تو اسی حرکت کے ساتھ جو اس حرف پر ہوتی ہے۔
مشدّد حرف کو ظاہر کرنے کے لیے یہ علامت ( ّ ) استعمال ہوتی ہے۔