حضرت محمد مصطفیٰﷺ نے فرمایا، جب تمہارے حکمران برے لوگ ہوں گےاور تمہارے مالدار بخیل ہوں گے، تمہارے معاملات عورتوں کے ذریعے طے ہوں گے، تو تمہارے لئے موت‘ زندگی سے بہتر ہوگی تحف العقول ص 36، بحارالانوار کتاب الروضۃ باب7
قرآن اور ماہ رمضان
آیات و روایات سے یہ بات بخوبی واضح ہے کہ روزہ ایک اہم عبادت ہے اور جس کا ثواب بھی بہت زیادہ ہے اور یہ تقوی کے مرحلہ تک پہنچنے کے لیے ایک ذریعہ ہے۔
رمضان وہ مہینہ ہے جس میں قرآن نازل کیا گیا جو لوگوں کے لیے ہدایت ہے
اسی وجہ سے قرآن اور ماہ مبارک رمضان میں ایک خاص ربط پایا جاتا ہے۔ جیسے موسم بہار میں انسان کا مزاج شاداب رہتا ہے اور گل و گیاہ سر سبز و شاداب رہتے ہیں۔ اسی طرح قرآن بھی دلوں کے لیے موسم بہار کے مانند ہے کہ جس کے پڑھنے حفظ کرنے اور اسکے مطلب کو سمجھنے میں انسان کا دل ہمیشہ ایک خاص شادابی کا احساس کرتا ہے۔
جیسا کہ امام علی (ع) فرماتے ہیں:
تعلموا کتاب اللہ تبارک و تعالی فانہ احسن الحدیث و ابلغ الموعظہ و تفقھوا فیہ فانہ ربیع القلوب
کتاب خداوند کو پڑھو کیونکہ اس کا کلام بہت لطیف و خوبصورت ہے اور اس کی نصیحت کامل ہے اور اسے سمجھو کیونکہ وہ دلوں کے لیے بہار ہے۔
اسی بناء پر قرآن اور رمضان کے مہینہ کا رابطہ آپس میں بہت گہرا ہے۔
قرآن کو پڑھنے اور اسمیں غور و فکر کر نے کے بعد انسان اس بات پر قدرت رکھتا ہے کہ وہ حیات طیبہ تک پہنچ جائے اور شب قدر کو درک کر سکے۔
رسول اکرم (ص) خطبہ شعبانیہ میں فرماتے ہیں : رمضان کے مہینہ میں قرآن کی ایک آیت کی تلاوت کا ثواب اس ثواب کے برابر ہے جو دوسرے مہینوں میں قرآن ختم کرنے سے حاصل ہوتا ہے۔