Danishkadah Danishkadah Danishkadah
حضرت محمد مصطفیٰﷺ نے فرمایا، توبۃ النصوح یہ ہے کہ جب تم سے کوئی گناہ سرزد ہوجائے تو اس پر پشیمانی کا اظہار کرو، خدا سے اس کی معافی مانگو اور پھر اس گناہ کی طرف جانے کا ارادہ بھی نہ کرو۔ کنزالعمال حدیث10302

محرم الحرام کے بارے میں اہم سوال و جواب

سوال ۵۴ : جب یہ بات طے ہے کہ سیدا لشہد اء نے اپنی شہا دت سے کمال کی آخری منز ل’’ فنا ء فی اللّٰہ ‘‘کو پا لیا تو ان پر آنسو بہا نے کا کیا مطلب ہے؟
جو اب : یہ بات دو لحا ظ سے غلط ہے ، پہلا تو یہ کہ اما م حسینؑ پر گر یہ صرف ان کی قربانی ، مظلو میت اورا ن کے خاندان کی قید و بند کی وجہ سے نہیں کیا جا تا ۔
دوسرا یہ کہ : اما م حسین علیہ السلام کے بعد والے آئمہؑ جو کہ حق الیقین کی منز ل پر فائز تھے اور کوئی غیب ان سے پوشید ہ و مخفی نہیں تھا ، وہ نہ صرف دوسروں کو سیدا لشہدا ء پر گر یہ کا حکم دیتے بلکہ خو د بھی گریہ فرما تے تھے ، مجالس عزا منعقد کر تے اور دوسروں کو بھی کہتے ، کیا وہ واقعہ کر بلا کی حکمتوں سے ( نعوذ باللہ ) نا واقف تھے ؟ بلکہ سیدالشہدا ء پر گر یہ کی کچھ اور حکمتیں بھی ہیں جن کی خاطر آئمہؑ اپنے ما ننے والوں پراس کے بارے زور میں دیتے رہے، دوسرے بیا ن کے مطا بق واقعہ عاشورہ دو پہلو رکھتا ہے ، ایک لحا ظ سے اسے دیکھیں تو اس نتیجہ پر پہنچتے ہیں کہ اما م حسینؑ اورآپ کی اولاد و اقر باء شہید ہو گئے ، آپ کے اہل وعیا ل اسیر ہو گئے اور یز ید بن معا ویہ کامیاب ہوگیا ، اگر اس تحلیل کو سامنے رکھتے ہوئے گریہ کریں تو یہ گریہ صرف انسانی ہمدر دی کی بنیا د پر ہوگا ، ایسی صورت میں یہ گر یہ دوسرے حوادث کے مظلوموں پرگر یہ سے الگ نہیں ہوگا ، ظلم کی کمی و زیادتی کا فر ق ہو سکتا ہے ۔ لیکن اگرواقعہ عا شورہ کی تحلیل ایک دوسرے انداز سے کی جا ئے تو دیکھیں گے کہ امام حسینؑکو کامیابی حاصل ہوئی ہے اوروہ جو ناکا م ہو ئے یزید اور اس کے کار ند ے تھے ، اس نظر کے مطا بق واقعہ عاشورہ میں صفا ت کا مل د حسنہ کوجو کہ انتہا ئی اعلیٰ درجہ کی تھیں ان صفات رذیلہ پر فتح حاصل ہوئی جو انتہائی گھٹیا درجہ کی تھیں ۔
اس تحلیل کی بنا پر گر یہ صرف ہمدر دی کی خاطر گریہ نہیں ہوگا ، صرف مظلو موں کے ساتھ اظہار ہمدردی نہیں ہے نہ از رو ئے احسا سات ہے کہ آپ کہیں فنا ء کی منز ل پر جب امامؑ فا ئز ہو چکے تو گر یہ کیا ضرورت ہے۔