حضرت امام علی نے فرمایا، ماضی کے گناہوں کو یاد کر کے رونا انسان کی عظمت کی دلیل ہے۔ بحارالانوار کتاب العشرۃ باب16 حدیث3
محرم الحرام کے بارے میں اہم سوال و جواب
سو ال ۵۵ : اما م حسین علیہ السلام کے مظلو م ہونے کا کیا مطلب ہے؟
جوا ب : عدل کے مقابل ظلم کے معنی صاحب حق کو حق نہ دینے کے ہیں ، اما م حسینؑ اس لحاظ سے مظلوم شمار ہو تے ہیں کہ آپ کا سب سے ظا ہر ترین حق یعنی مسلمانوں پر حاکمیت و زعامت کا حق آپ سے چھین لیا گیا ، اس کے علا وہ بھی آپ کا مسلمانوں پر ایک حق تھا جو کہ آپ کی معر فت و محبت کا حق تھا ، جو کہ منفی پروپیگنڈے کی وجہ سے مسلمانوں نے ادا نہ کیا، لوگوں کی جہالت ، خباثت اور خیانت جیسے تا ریک حجابوں کی وجہ آپ کا ملکوتی چہر ہ چھپا دیا گیا اور وہ الٰہی جلو ہ ظاہر نہ ہو سکا ،سید الشہد اء کا قتل ہو جا نا بڑ اظلم نہیں تھا بلکہ آپ کا نہ پہچانا جانا بڑ ا ظلم تھا ، تو جہ کریں کہ مظلو م کی اصطلا ح ’’مُنظَلَم ‘‘اصطلاح سے فر ق رکھتی ہے، ’’مُنظَلَم‘‘ وہ ہے جو ظلم کو قبول کر کے اس کے مقابل کوئی حرکت نہ کرے ،لیکن مظلو م وہ ہے جو ظلم کے مقابل آرا م سے نہ بیٹھے بلکہ اپنے تمام امکا نا ت کے ساتھ اس کا مقا بلہ کرے ، دینی تعلیمات کی روشنی میں ظلم سہنا ناپسندیدہ ہے اورظلم کے خلاف اٹھ کھڑ ے ہوجانا پسندیدہ ہے ۔