ٲَشْھَدُ ٲَنْ لاَ إلہَ إلاَّ اللّهُ وَحْدَھُ لاَ شَرِیکَ لَہُ، وَٲَشْھَدُ ٲَ نَّکَ رَسُولُہُ وَٲَنَّکَ
میں گواہی دیتا ہوں کہ اللہ کے سوا کوئی معبود نہیں جو یکتا ہے کوئی اس کا شریک نہیں اور گواہی دیتا ہوں کہ آپ اسکے رسول(ص) ہیں اور آپ
مُحَمَّدُ بْنُ عَبْدِ اللّهِ، وَٲَشْھَدُ ٲَ نَّکَ قَدْ بَلَّغْتَ رِسالاتِ رَبِّکَ، وَنَصَحْتَ لاَُِمَّتِکَ
اور آپ ہی محمد(ص) ابن عبداللہ (ع) ہیں اور گواہی دیتا ہوں کہ آپ نے اپنے پروردگار کے احکام پہنچائے اپنی امت کو وعظ ونصیحت کی
وَجَاھَدْتَ فِی سَبِیلِ اللّهِ بِالْحِکْمَۃِ وَالمَوْعِظَۃِ الْحَسَنَۃِ وَٲَدَّیْتَ الَّذِی عَلَیْکَ مِنَ الْحَقِّ
اور آپ نے دانشمندی اور موعظہ حسنہ کے ساتھ خدا کی راہ میں جہاد کیا اور حق کے بارے میں آپ نے اپنا فرض ادا کیا ہے
وَٲَ نَّکَ قَدْ رَؤُفْتَ بِالْمُؤْمِنِینَ، وَغَلَظْتَ عَلَی الْکَافِرِینَ، وَعَبَدْتَ اللّهَ مُخْلِصاً حَتَّی
اور بے شک آپ مومنوں کیلئے مہربان اور کافروں کے لیے سخت تھے آپ نے اللہ کی پر خلوص عبادت کی یہاں تک
ٲَتیکَ الْیَقِینُ، فَبَلَغَ اللّهُ بِکَ ٲَشْرَفَ مَحَلِّ الْمُکَرَّمِینَ، الْحَمْدُ لِلّٰہِِ الَّذِی
کہ آپ کا وقت وفات آگیا پس خدا نے آپ کہ بزرگواروں میں سب سے بلند مقام پر پہنچایا حمد ہے اس خدا کیلئے جس نے آپ
اسْتَنْقَذَنا بِکَ مِنَ الشِّرْکِ وَالضَّلالِ اَللّٰھُمَّ صَلِّ عَلی مُحَمَّدٍ وَ آلِہِ وَاجْعَلْ صَلَوَاتِکَ
آپ کے ذریعے ہمیں شرک اور گمراہی سے نجات دی معبود! حضرت محمد(ص) اور ان کی آل (ع)پر رحمت فرما اور اپنا درود
وَصَلَوَاتِ مَلائِکَتِکَ وَٲَنْبِیائِکَ وَالْمُرْسَلِینَ وَعِبَادِکَ الصَّالِحِینَ وَٲَھْلِ السَّمَاوَاتِ
اور اپنے ملائکہ اپنے انبیائ و مرسلین اپنے نیکوکار بندوں آسمانوں اور زمینوں
وَالْاَرَضِینَ وَمَنْ سَبَّحَ لَکَ یَا رَبَّ الْعَالَمِینَ مِنَ الْاَوَّلِینَ وَالاَْخِرِینَ عَلَی مُحَمَّدٍ عَبْدِکَ
میں رہنے والوں اے عالمین کے رب اولین وآخرین میں سے جو تیری تسبیح کرنے والے ہیں ان سب کا درود محمد(ص) کیلئے قرار دے جو
وَرَسُولِکَ وَنَبِیِّکَ وَٲَمِینِکَ وَنَجِیبِکَ وَحَبِیبِکَ وَصَفِیِّکَ وَصِفْوَتِکَ وَخَاصَّتِکَ
تیرے بندے تیرے رسول(ص) تیرے نبی(ص) تیرے امین تیرے نجیب تیرے حبیب تیرے برگزیدہ تیرے پاک کردہ تیرے خاص
وَخَالِصَتِکَ، وَخِیَرَتِکَ مِنْ خَلْقِکَ، وَٲَعْطِہِ الْفَضْلَ وَالْفَضِیلَۃَ وَالْوَسِیلَۃَ وَالدَّرَجَۃَ
تیرے خالص اور تیری مخلوق میں سے بہترین ہیں خدایا! ان کو فضل و فضیلت اور وسیلہ بخش اور بلند درجہ
الرَّفِیعَۃَ، وَابْعَثْہُ مَقاماً مَحْمُوداً یَغْبِطُہُ بِہِ الْاَوَّلُونَ وَالاَْخِرُونَ اَللّٰھُمَّ إنَّکَ قُلْتَ وَلَوْ
عطا فرما انہیں مقام محمود پر فائز فرما کہ جس کیلئے اگلے اور پچھلے سبھی ان پر ر شک کریں اے معبود! بے شک تو نے فرمایا کہ
ٲَنَّھُمْ إذْ ظَلَمُوا ٲَنْفُسَھُمْ جَائُوکَ فَاسْتَغْفَرُوا اللّهَ وَاسْتَغْفَرَ لَھُمُ الرَّسُولُ
﴿اے رسول(ص)﴾اگر یہ لوگ اس وقت جب انہوں نے اپنے اوپر ظلم کیا تھا تمہارے پاس آتے اور اللہ سے بخشش طلب کرتے اور اس
لَوَجَدُوا اللّهَ تَوَّاباً رَحِیماً، إلھِی فَقَدْ ٲَتَیْتُ نَبِیَّکَ مُسْتَغْفِراً تَائِباً مِنْ
کا رسول(ص) بھی ان کیلئے مغفرت طلب کرتا تو ضرور یہ خدا کو تو بہ قبول کرنے والا مہربان پاتے۔ میرے معبود!میں اپنے گناہوں کی معافی
ذُ نُوبِی، فَصَلِّ عَلی مُحَمَّدٍ وَ آلِہِ وَاغْفِرْہا لِی، یَا سَیِّدَنا ٲَتَوَجَّہُ بِکَ
مانگتے اور توبہ کرتے ہوئے تیرے نبی(ص) کے حضور آیا ہوں پس محمد(ص) و آل محمد(ع) پر رحمت فرما اور میرے گناہ بخش دے اے مولا (ع)!میں آپ
وَبِٲَھْلِ بَیْتِکَ إلَی اللّهِ تَعَالی رَبِّکَ وَرَبِّی لِیَغْفِرَ لِی۔
کے اور آپ کے اہلبیت(ع) کے ذریعے خدا کی طرف متوجہ ہوا ہوں جو آپ کا اور میرا پروردگار ہے تاکہ مجھے بخش دے گا۔
بے شک ہم خدا کے لیے ہیں اور یقینا اسی کی طرف پلٹنے والے ہیں
ٲُصِبْنا بِکَ یَا حَبِیبَ قُلُوبِنا، فَمَا ٲَعْظَمَ الْمُصِیبَۃَ بِکَ حَیْثُ انْقَطَعَ عَنَّا الْوَحْیُ
سوگوار ہیں ہم آپ کیلئے اے ہمارے دلی محبوب ، یہ کتنی بڑی مصیبت ہے کہ اب ہم میں وحی کا سلسلہ کٹ گیا ہے
وَحَیْثُ فَقَدْنَاکَ فَ إنَّا لِلّٰہِِ وَ إنَّا إلَیْہِ راجِعُونَ۔ یَا سَیِّدَنا یَا رَسُولَ اللّهِ
اور ہم آپکے ظا ہری وجود سے محروم ہیں اور بے شک ہم اللہ کیلئے ہیں اور یقینا اسی کیطرف پلٹنے والے ہیں اے ہمارے سردار اے
صَلَوَاتُ اللّهِ عَلَیْکَ وَعَلَی آلِ بَیْتِکَ الطَّاھِرِینَ، ہذَا یَوْمُ السَّبْتِ وَھُوَ یَوْمُکَ، وَٲَ نَا
اللہ کے رسول(ص): آپ پر خدا کی رحمتیں ہوں اور آپ کے اہل خاندان پر جو پاک ہیں آج ہفتہ کا دن ہے اور یہی آپ کا دن ہے اور آج
فِیہِ ضَیْفُکَ وَجَارُکَ، فَٲَضِفْنِی وَٲَجِرْنِی، فَ إنَّکَ کَرِیمٌ تُحِبُّ الضِّیَافَۃَ، وَمَٲمُورٌ
میں آپ کا مہمان اور آپ کی پناہ میں ہوں پس میری میزبانی فرما یئے اور پناہ دیجیے کہ بے شک آپ سخی اور مہمان نواز ہیں اور پناہ
بِالْاِجارَۃِ، فَٲَضِفْنِی وَٲَحْسِنْ ضِیَافَتِی، وَٲَجِرْنا وَٲَحْسِنْ إجَارَتَنا، بِمَنْزِلَۃِ اللّهِ
دینے پر مامور بھی ہیں پس مجھے مہمان کیجیے اور بہترین ضیافت کیجیے مجھے پناہ دیجیے جو بہترین پناہ ہو آپ کو واسطہ ہے خدا کی اس
عِنْدَکَ وَعِنْدَ آلِ بَیْتِکَ، وَبِمَنْزِلَتِھِمْ عِنْدَھُ، وَبِمَا اسْتَوْدَعَکُمْ مِنْ عِلْمِہِ
منزلت کا جو وہ آپکے اور آپکے اہلبیت (ع) کے نزدیک رکھتا ہے اور جو منزلت ان کی خدا کے ہاں ہے اور اس علم کا واسطہ کہ جو اس نے
فَ إنَّہُ ٲَکْرَمُ الْاَکْرَمِینَ۔
آپ حضرات کو عطا کیا ہے کہ وہ کریموں میں سب سے بڑا کریم ہے۔
اَلسَّلاَمُ عَلَیْکَ یَا رَسُولَ اللّهِ وَرَحْمَۃُ اللّهِ وَبَرَکَاتُہُ اَلسَّلاَمُ عَلَیْکَ یَا مُحَمَّدُ بْنَ
آپ پر سلام ہو اے اللہ کے رسول(ص) اور اللہ کی رحمت اور اس کی برکتیں ہوں آپ پر سلام ہو اے محمد(ص) بن
عَبْدِاللہ اَلسَّلاَمُ عَلَیْکَ یَا خِیَرَۃَ اللّهِ، اَلسَّلاَمُ عَلَیْکَ یَا حَبِیبَ اللّهِ، اَلسَّلاَمُ عَلَیْکَ
عبداﷲ(ع) آپ پر سلام ہو اے پسندیدہ خدا، آپ پر سلام ہو اے حبیب(ص) خدا آپ پر سلام ہو
یَا صِفْوَۃَ اللّهِ، اَلسَّلاَمُ عَلَیْکَ یَا ٲَمِینَ اللّهِ ، ٲَشْھَدُ ٲَ نَّکَ رَسُولُ اللّهِ، وَٲَشْھَدُ ٲَ نَّکَ
اے خدا کے منتخب آپ پر سلام ہو اے خدا کے امانت دار میں گواہی دیتاہوں کہ آپ خدا کے رسول(ص) ہیں اور گواہی دیتا ہوں کہ آپ
مُحَمَّدُ بْنُ عَبْدِاللّهِ، وَٲَشْھَدُ ٲَنَّکَ قَدْ نَصَحْتَ لاَُِمَّتِکَ، وَجَاھَدْتَ فِی سَبِیلِ رَبِّکَ
محمد(ص) بن عبداﷲ(ع) ہیں میں گواہی دیتا ہوں کہ آپ نے اپنی امت کی خیر خواہی کی اور اپنے رب کی راہ میں جہاد کیا
وَعَبَدْتَہُ حَتَّی ٲَتَاکَ الْیَقِینُ، فَجَزَاکَ اللّهُ یَا رَسُولَ اللّهِ ٲَ فْضَلَ ما جَزی نَبِیّاً عَنْ
اور اس کی عبادت کرتے رہے حتی کہ وقت موت آگیاپس اے خدا کے رسول(ص) وہ آپ کو جزا دے وہ بہترین جزا جو نبی(ص) کو اپنی امت
ٲُمَّتِہِ۔ اَللّٰھُمَّ صَلِّ عَلی مُحَمَّدٍ وَآلِ مُحَمَّدٍ ٲَ فْضَلَ ما صَلَّیْتَ عَلی إبْراھِیمَ وَآلِ
سے مل سکتی ہے اے معبود! محمد(ص) وآل محمد(ص) پر رحمت فرما بہترین رحمت جو تو نے حضرت ابراہیم (ع)اور آل ابراہیم (ع) پر
إبْراھِیمَ إنَّکَ حَمِیدٌ مَجِیدٌ ۔
فرمائی بے شک تو لائق حمد اور شان والا ہے۔
اَلسَّلاَمُ عَلَی الشَّجَرَۃِ النَّبَوِیَّۃِ وَالدَّوْحَۃِ الْھَاشِمِیَّۃِ الْمُضِییَۃِ الْمُثْمِرَۃِ بِالنُّبُوَّۃِ الْمُونِقَۃِ
درخشاں شجرہ نبویہ اور گلزار ہاشمیہ پر سلام ہو جو نبوت سے ثمرآور ہوا ہے اور امامت سے
بِالْاِمَامَۃِ وَعَلی ضَجِیعَیْکَ آدَمَ وَنُوحٍ عَلَیْھِمَا اَلسَّلاَمُ اَلسَّلاَمُ عَلَیْکَ وَعَلَی ٲَھْلِ بَیْتِکَ
لہرایا ہے۔ اور آدم و نوح + پر سلام ہو جو آپ کے پاس دفن ہیں۔ آپ پر سلام ہو اور آپ کے اہلبیت(ع) پر
الطَّیِّبِینَ الطَّاھِرِینَ اَلسَّلاَمُ عَلَیْکَ وَعَلَی الْمَلائِکَۃِ الْمُحْدِقِینَ بِکَ وَالْحَافِّینَ بِقَبْرِکَ
جو پاک پاکیزہ ہیں۔ آپ پر سلام ہو اوران فرشتوں پر جو آپ کے دروازے پر کھڑے ہیں اور آپکی قبر کو گھیرے ہوئے ہیں
یَا مَوْلایَ یَا ٲَمِیرَ الْمُؤْمِنِینَ ھَذاَ یَوْمُ الْاَحَدِ وَھُوَ یَوْمُکَ وَبِاسْمِکَ وَٲَ نَا ضَیْفُکَ فِیہِ
اے میرے مولا(ع) اے مومنوں کے امیر یہ اتوار کا دن ہے اور یہی آپکا دن ہے اور آپکے نام سے منسوب ہے اور میں اس دن میں آپکا
وَجارُکَ فَٲَضِفْنِی یَا مَوْلایَ وَٲَجِرْنِی فَ إنَّکَ کَرِیمٌ تُحِبُّ الضِّیافَۃَ وَمَٲْمُورٌ
مہمان اور آپکی پناہ میں ہوں۔پس میرے مولا (ع) مجھے مہمان کیجیے اور پناہ دیجیے کہ بے شک آپ سخی، مہمان نواز اور پناہ دینے پر مامور
بِالْاِجارَۃِ فَافْعَلْ مَا رَغِبْتُ إلَیْکَ فِیہِ وَرَجَوْتُہُ مِنْکَ بِمَنْزِلَتِکَ وَآلِ بَیْتِکَ عِنْدَ
ہیں۔ پس جس مقصد سے میں اس دن حا ضر ہوا ہوں اور آپ سے جو آرزو رکھتا ہوں پوری فرمائیے اپنی اور اپنے خاندان کی خداکے
اللّهِ، وَمَنْزِلَتِہِ عِنْدَکُمْ، وَبِحَقِّ ابْنِ عَمِّکَ رَسُولِ اللّهِ صَلَّی اللّهُ عَلَیْہِ وَآلِہِ وَسَلَّمَ
ہاںبلندی کے واسطے اور خدا کی منزلت کے واسطے جو آپکے نزدیک ہے اور اپنے چچا کے بھائی حضرت رسول کے حق کے
وَعَلَیْھِمْ ٲَجْمَعِینَ ۔
واسطے میری آرزو پوری کیجیے آنحضرت اور ان سب پر درود سلام ہو۔
اَلسَّلاَمُ عَلَیْکِ یَا مُمْتَحَنَۃُ، امْتَحَنَکِ الَّذِی خَلَقَکِ فَوَجَدَکِ لِمَا امْتَحَنَکِ صَابِرَۃً،
آپ پر سلام ہو اے آزمائی ہوئی ذات۔ آپ کے خالق نے آپ کا امتحان لیا تو اس نے آپ کو امتحان میں صبر کرنے والی پایا
ٲَنَا لَکِ مُصَدِّقٌ صَابِرٌ عَلَی مَا ٲَتی بِہِ ٲَبُوکِ وَوَصِیُّہُ صَلَواتُ اللّهِ عَلَیْھِما،
میں آپ پر ایمان رکھتا ہوں جو کچھ آپ کے والد گرامی اور انکے وصی کو دیا گیا اس پر ثا بت قدم ہوںان دونوں پر خدا کی رحمت ہو
وَٲَ نَا ٲَسْٲَ لُکِ إنْ کُنْتُ صَدَّقْتُکِ إلاَّ ٲَ لْحَقْتِنِی بِتَصْدِیقِی
میں آپ سے سوال کرتا ہوں کہ اگر میں نے آپکی تصدیق کی ہے تو صرف اس لیے کہ آپ اس تصدیق کے ذریعے مجھے اپنے بابا
لَھُمَا، لِتُسَرَّ نَفْسِی، فَاشْھَدِی ٲَ نِّی طاھِرٌ بِوَلاَیَتِکِ وَوَِلایَۃِ آلِ بَیْتِکِ
اور ان کے وصی سے ملحق کر دیجیے تاکہ مجھے خو شی ملے ۔اے بی بی (ع)گواہ رہنا کہ میں آپکی اور آپکے خاندان کی ولایت کی تائید کرتا ہوں
صَلَوَاتُ اللّهِ عَلَیْھِمْ ٲَجْمَعِینَ
ان سب پر خدا کی رحمتیں ہوں
اَلسَّلاَمُ عَلَیْکِ یَا مُمْتَحَنَۃُ امْتَحَنَکِ الَّذِی خَلَقَکِ قَبْلَ ٲَنْ یَخْلُقَکِ وَکُنْتِ لِمَا
آپ پر سلام ہو اے آزمائی ہوئی ذات آپ کے خالق نے آپ کی تخلیق سے پہلے آپ کا امتحان لیا اور اے بی بی آپ امتحان
امْتَحَنَکِ بِہِ صَابِرَۃً وَنَحْنُ لَکِ ٲَوْ لِیَائٌ مُصَدِّقُونَ وَ لِکُلِّ مَا ٲَتی بِہِ ٲَبُوکِ صَلَّی اللّهُ
میں صبر کرنے والی نکلیں ہم آپکے محب اور تصدیق کرنے والے ہیں۔ آپ کے اور جو کچھ آپ کے بابا محمد
عَلَیْہِ وَآلِہِ وَسَلَّمَ وَٲَتی بِہِ وَصِیُّہُ ں مُسَلِّمُونَ وَنَحْنُ نَسْٲَ لُکَ اَللّٰھُمَّ إذْ کُنَّا مُصَدِّقِینَ
کو دیا گیا اور جو کچھ انکے وصی علی مرتضی - کو دیا گیا ،اسے تسلیم کرنے والے ہیں اور ہم سوال کرتے ہیں تجھ سے اے معبود کہ جب ہم
لَھُمْ ٲَنْ تُلْحِقَنَا بِتَصْدِیقِنا بِالدَّرَجَۃِ الْعَالِیَۃِ لِنُبَشِّرَ ٲَنْفُسَنَا بِٲَنَّا قَدْ طَھُرْنا
ان ہستیوں کی تصدیق کرتے ہیں توہمیں اس تصدیق کی بدولت درجہ عالیہ پر پہنچا دیناکہ ہم خودکو بشارت سنائیں کہ ہم اہلبیت کی
بِوِلایَتِھِمْ عَلَیْھِمُ اَلسَّلاَمُ ۔
ولایت﴿کو ماننے ﴾ سے پاک دل ہو گئے ہیں۔
اَلسَّلاَمُ عَلَیْکَ یَا ابْنَ رَسُولِ رَبِّ الْعَالَمِینَ اَلسَّلاَمُ عَلَیْکَ یَا ابْنَ ٲَمِیرِ الْمُوَْمِنِینَ
آپ پر سلام ہو اے عالمین کے رب کے رسول(ص) کے فرزند! آپ پر سلام ہو اے امیرالمومنین(ع) کے فرزند
اَلسَّلاَمُ عَلَیْکَ یَا ابْنَ فاطِمَۃَ الزَّھْرَائِ، اَلسَّلاَمُ عَلَیْکَ یَا حَبِیبَ اللّهِ، اَلسَّلاَمُ عَلَیْکَ
آپ پر سلام ہو اے فاطمہ زہرا (ع)کے فرزند آپ پر سلام ہو اے خدا کے ولی، آپ پر سلام ہو
یَا صِفْوَۃَ اللّهِ اَلسَّلاَمُ عَلَیْکَ یَا ٲَمِینَ اللّهِ اَلسَّلاَمُ عَلَیْکَ یَا حُجَّۃَ اللّهِ اَلسَّلاَمُ عَلَیْکَ
اے خدا کے برگزیدہ ،آپ پر سلام ہو اے خدا کے امانتدار، آپ پر سلام ہو اے خدا کی حجت ،آپ پر سلام ہو
یَا نُورَ اللّهِ اَلسَّلاَمُ عَلَیْکَ یَا صِرَاطَ اللّهِ، اَلسَّلاَمُ عَلَیْکَ یَا بَیَانَ حُکْمِ اللّهِ اَلسَّلاَمُ
اے خدا کے نور، آپ پر سلام ہو اے خدا کی راہ ،آپ پر سلام ہو اے حکمِ خدا کے مظہر، آپ پر
عَلَیْکَ یَا نَاصِرَ دِینِ اللّهِ اَلسَّلاَمُ عَلَیْکَ ٲَ یُّھَا السَّیِّدُ الزَّکِیُّ اَلسَّلاَمُ عَلَیْکَ ٲَ یُّھَا الْبَرُّ
سلام ہو اے دین خدا کے مددگار، آپ پر سلام ہو اے پاک سردار ،آپ پر سلام ہو اے نیکوکار
الْوَفِیُّ، اَلسَّلاَمُ عَلَیْکَ ٲَ یُّھَا الْقَائِمُ الْاَمِینُ، اَلسَّلاَمُ عَلَیْکَ ٲَ یُّھَا الْعَالِمُ بِالتَّٲْوِیلِ
و وفادار، آپ پر سلام ہو اے قائم و امین، آپ پر سلام ہو اے تاویل قرآن کے عالم ،
اَلسَّلاَمُ عَلَیْکَ ٲَ یُّھَا الْھَادِی الْمَھْدِیُّ، اَلسَّلاَمُ عَلَیْکَ ٲَ یُّھَا الطَّاھِرُ الزَّکِیُّ، اَلسَّلاَمُ
آپ پر سلام ہو اے ہدایت دینے والے ہدایت یافتہ ،آپ پر سلام ہو اے پاک و پاکیزہ، آپ پر
عَلَیْکَ ٲَیُّھَا التَّقِیُّ النَّقِیُّ اَلسَّلاَمُ عَلَیْکَ ٲَیُّھَا الْحَقُّ الْحَقِیقُ اَلسَّلاَمُ عَلَیْکَ ٲَیُّھَا الشَّھِیدُ
سلام ہو اے پرہیزگار و پاک دامن، آپ پر سلام ہو اے حق کے لائق، آپ پر سلام ہو اے شہید
الصِّدِّیقُ، اَلسَّلاَمُ عَلَیْکَ یَا ٲَبَا مُحَمَّدٍ الْحَسَنَ بْنَ عَلِیٍّ وَرَحْمَۃُ اللّهِ وَبَرَکاتُہُ۔
و صدیق، آپ پر سلام ہو اے ابو محمد حسن(ع) بن علی(ع) آپ پر خدا کی رحمتیں اور برکتیں ہوں۔
اَلسَّلاَمُ عَلَیْکَ یَا ابْنَ رَسُولِ اللّهِ، اَلسَّلاَمُ عَلَیْکَ یَا ابْنَ ٲَمِیرِ الْمُؤْمِنِینَ، اَلسَّلاَمُ
آپ پر سلام ہو اے رسول(ص) خدا کے فرزند آپ پر سلام ہو اے امیر المومنین(ع) کے فرزند آپ پر
عَلَیْکَ یَا ابْنَ سَیِّدَۃِ نِسائِ الْعالَمِینَ ۔ ٲَشْھَدُ ٲَ نَّکَ ٲَقَمْتَ الصَّلاَۃَ، وَآتَیْتَ الزَّکَاۃَ،
سلام ہو اے زنان عالم کی سردار کے فرزند میں گواہی دیتا ہوں کہ آپ نے نماز قائم کی زکوۃ ادا فرمائی
وَٲَمَرْتَ بِالْمَعْرُوفِ، وَنَھَیْتَ عَنِ الْمُنْکَرِ، وَعَبَدْتَ اللّهَ مُخْلِصاً، وَجَاھَدْتَ فِی اللّهِ
آپ نے نیکی کا حکم دیا اور برائی سے منع کیا خدا کی پر خلوص عبادت کی اور خدا کی راہ میں جہاد کیا
حَقَّ جِہادِھِ حَتَّی ٲَتَاکَ الْیَقِینُ، فَعَلَیْکَ اَلسَّلاَمُ مِنِّی مَا بَقِیتُ وَبَقِیَ اللَّیْلُ وَالنَّھَارُ،
جس طرح جہاد کا حق ہے یہاں تک کہ شہادت کو پہنچے پس آپ پر میرا سلام ہو جب تک میں زندہ ہوں اور شب وروز کا سلسلہ قائم
وَعَلَی آلِ بَیْتِکَ الطَّیِّبِینَ الطَّاھِرِینَ۔ ٲَ نَا یَا مَوْلاَیَ مَوْلیً لَکَ وَ لاَِلِبَیْتِکَ، سِلْمٌ
ہے اور آپ کے پاکیزہ اہل خاندان پر بھی سلام ہو اے میرے آقا میں آپ کا اور آپ کے خاندان کا غلام ہوں میری صلح ہے اس
لِمَنْ سَالَمَکُمْ وَحَرْبٌ لِمَنْ حَارَبَکُمْ مُوَْمِنٌ بِسِرِّکُمْ وَجَھْرِکُمْ وَظَاھِرِکُمْ وَبَاطِنِکُمْ
سے جس سے آپ کی صلح اور میری جنگ ہے اس سے جس سے آپ کی جنگ ۔میں آپ کے نہاں اور عیاںاور آپ کے ظاہر و باطن
لَعَنَ اللّهُ ٲَعْدائَکُمْ مِنَ الْاَوَّلِینَ وَالاَْخِرِینَ وَٲَنَا ٲَبْرَٲُ إلَی اللّهِ تَعالی مِنْھُمْ یَا مَوْلاَیَ
کا معتقد ہوں خدا لعنت کرے آپکے دشمنوں پر جو اگلے اور پچھلے لوگوں میں سے ہیں اور میں خدا کے سامنے ان سے بیزاری ظاہر
یَا ٲَبا مُحَمَّدٍ، یَا مَوْلاَیَ یَا ٲَبا عَبْدِاللّهِ، ہذا یَوْمُ الاثْنَیْنِ وَھُوَ یَوْمُکُما وَبِاسْمِکُما
کرتا ہوں اے میرے آقا اے ابو محمد ﴿حسن(ع)﴾اے میرے آقا اے ابو عبداللہ ﴿حسین (ع)﴾ یہ سوموار کادن ہے جو آپ دونوں کا دن اور
وَٲَ نَا فِیہِ ضَیْفُکُما، فَٲَضِیفانِی وَٲَحْسِنا ضِیَافَتِی، فَنِعْمَ مَنِ اسْتُضِیفَ
آپ دونوں کے نام سے منسوب ہے اس دن میں آپ دونوں بھائیوں کا مہمان ہوں مجھے مہمان کر کے اچھی ضیافت کیجیے کتنا خوش
بِہِ ٲَ نْتُمَا، وَٲَ نَا فِیہِ مِنْ جِوارِکُما فَٲَجِیرانِی، فَ إنَّکُمَا مَٲمُورانِ
نصیب ہے وہ جو آپ کا مہمان ہو اور آج کے دن میں آپ کی پناہ میں ہوں مجھے پناہ دیجیے کہ آپ دونوں مہمان نوازی اور پناہ دینے
بِالضِّیافَۃِ وَالْاِجارَۃِ، فَصَلَّی اللّهُ عَلَیْکُمَا وَآلِکُمَا الطَّیِّبِینَ ۔
پر مامور ہیں۔ پس خدا آپ دونوں پر اور آپ کے پاک خاندان پر رحمت فرمائے۔
اَلسَّلاَمُ عَلَیْکُمْ یَا خُزَّانَ عِلْمِ اللّهِ، اَلسَّلاَمُ عَلَیْکُمْ یَا تَرَاجِمَۃَ وَحْیِ اللّهِ، اَلسَّلاَمُ
سلام ہو آپ پر جو علم الہی کے خزینہ دار ہیں سلام ہو آپ پر جو وحی خدا کے ترجمان ہیں آپ پر
عَلَیْکُمْ یَا ٲَئِمَّۃَ الْھُدَی، اَلسَّلاَمُ عَلَیْکُمْ یَا ٲَعْلامَ التُّقی، اَلسَّلاَمُ عَلَیْکُمْ یَا ٲَوْلادَ
سلام ہو جو ہدایت دینے والے امام ہیں آپ پر سلام ہو جو تقوی کے نشان ہیں آپ پر سلام ہو جو رسول(ص) خدا
رَسُولِ اللّهِ ٲَنَا عَارِفٌ بِحَقِّکُمْ مُسْتَبْصِرٌ بِشَٲْنِکُمْ مُعادٍ لاََِعْدائِکُمْ مُوَالٍ لاََِوْ لِیَائِکُمْ
کے فرزند ہیں میں آپکے حق کو جانتا ہوں آپکی شان کو سمجھتا ہوں آپکے دشمنوں کا دشمن ہوں آپکے دوستوں کا دوست ہوں
بِٲَبِی ٲَنْتُمْ وَٲُمِّی صَلَواتُ اللّهِ عَلَیْکُمْ اَللّٰھُمَّ إنِّی ٲَتَوالی آخِرَھُمْ کَمَا تَوالَیْتُ ٲَوَّلَھُمْ
میرے ماں باپ آپ پر قربان آپ پر خدا کی رحمتیں ہوں اے معبود! میں انکے آخری سے ایسی محبت رکھتا ہوں جیسی انکے اول
وَٲَبْرَٲُ مِنْ کُلِّ وَلِیجَۃٍ دُونَھُمْ، وَٲَکْفُرُ بِالْجِبْتِ وَالطَّاغُوتِ وَاللاَّتِ وَالْعُزَّی
سے ہے اور انکے مقابل ہر گروہ سے دور ہوں اور جادوگر طاغوت اور لات وعزیٰ کا انکار کرتا ہوں
صَلَوَاتُ اللّهِ عَلَیْکُمْ یَا مَوالِیَّ وَرَحْمَۃُ اللّهِ وَبَرَکاتُہُ ۔ اَلسَّلاَمُ عَلَیْکَ یَا سَیِّدَ
اے میرے سردارو! آپ پر خدا کی رحمت اور برکت ہو آپ پر سلام ہو اے عابدوں
الْعَابِدِینَ وَسُلالَۃَ الْوَصِیِّینَ، اَلسَّلاَمُ عَلَیْکَ یَا بَاقِرَ عِلْمِ النَّبِیِّینَ، اَلسَّلاَمُ عَلَیْکَ
کے سردار اور وصیوں کی اصل آپ پر سلام ہو اے انبیائ کے علم کو ظاہر کرنے واے آپ پر سلام ہو
یَا صَادِقاً مُصَدَّقاً فِی الْقَوْلِ وَالْفِعْلِ یَا مَوالِیَّ ہذَا یَوْمُکُمْ وَھُوَ یَوْمُ الثُّلاثَائِ وَٲَنَا
اے وہ صادق جسکی تصدیق اسکے قول و فعل میں کی گئی۔ اے میرے تینوں سردارو! یہ منگل والا دن، آپ کا دن ہے اور میں
فِیہِ ضَیْفٌ لَکُمْ وَمُسْتَجِیرٌ بِکُمْ، فَٲَضِیفُونِی وَٲَجِیرُونِی بِمَنْزِلَۃِ اللّهِ عِنْدَکُمْ وَآلِ
اس میں آپکا مہمان ہوں اور آپکی پناہ میں ہوں لہذا آپ میری مہمان نوازی کیجیے اور مجھے پناہ دیجیے خدا کے اس مقام کے واسطے جو
بَیْتِکُمُ الطَّیِّبِینَ الطَّاھِرِینَ ۔
آپکے نزدیک ہے اور اپنے پاک و پاکیزہ خاندان کے واسطے سے۔
اَلسَّلاَمُ عَلَیْکُمْ یَا ٲَوْلِیَائَ اللّهِ، اَلسَّلاَمُ عَلَیْکُمْ یَا حُجَجَ اللّهِ، اَلسَّلاَمُ عَلَیْکُمْ یَا نُورَ
آپ پر سلام ہو اے اولیائ خدا آپ پر سلام ہو جو خدا کی دلیل و حجت ہیں آپ پر سلام ہو جو زمین کی
اللّهِ فِی ظُلُمَاتِ الْاَرْضِ، اَلسَّلاَمُ عَلَیْکُمْ، صَلَواتُ اللّهِ عَلَیْکُمْ وَعَلَی آلِ بَیْتِکُمُ
تاریکیوں میں خدا کا نور ہیں آپ پر سلام ہو خدا کی رحمتیں ہوں آپ پر اور آپ کے پاک و پاکیزہ
الطَّیِّبِینَ الطَّاھِرِینَ، بِٲَبِی ٲَ نْتُمْ وَٲُمِّی، لَقَدْ عَبَدْتُمُ اللّهَ مُخْلِصِینَ، وَجَاھَدْتُمْ فِی
اہلبیت(ع) پر آپ پر میرے ماں باپ قربان آپ نے مخلصانہ طور پر خدا کی عبادت کی اور خدا کی راہ میں
اللّهِ حَقَّ جِھَادِھِ حَتَّی ٲَتاکُمُ الْیَقِینُ فَلَعَنَ اللّهُ ٲَعْدائَکُمْ مِنَ الْجِنِّ وَالْاِنْسِ ٲَجْمَعِینَ
جہاد کیا جس طرح جہاد کرنے کا حق ہے حتی کہ آپ کی اجل آگئی پس خدا لعنت کرے آپ کے تمام دشمنوں پر جو جنوں اور انسانوں
وَٲَ نَا ٲَبْرَٲُ إلَی اللّهِ وَ إلَیْکُمْ مِنْھُمْ، یَا مَوْلایَ یَا ٲَبا إبْراھِیمَ مُوسَی بْنَ جَعْفَرٍ، یَا
میں سے ہیں میں آپکے اور خدا کے سامنے ان سے برائت کرتا ہوں اے میرے سردار اے ابوابراہیم موسیٰ کاظم (ع) بن جعفر صادق(ع)
مَوْلایَ یَا ٲَبَا الْحَسَنِ عَلِیَّ بْنَ مُوسی، یَا مَوْلایَ یَا ٲبا جَعْفَرٍ مُحَمَّدَ بْنَ عَلِیٍّ
اے میرے سردار اے ابو الحسن(ع) علی رضا(ع) بن موسٰی کاظم(ع) اے میرے سردار اے ابو جعفر محمد تقی(ع) بن علی رضا(ع)
یَا مَوْلایَ یَا ٲَبَا الْحَسَنِ عَلِیَّ بْنَ مُحَمَّدٍ، ٲَ نَا مَوْلیً لَکُمْ مُوَْمِنٌ بِسِرِّکُمْ وَجَھْرِکُمْ،
اے میرے سردار اے ابوالحسن(ع) علی نقی(ع) بن محمد تقی(ع)! میں آپ سب کا غلام ہوں آپکے نہاں وعیاں پر ایمان رکھتا ہوں
مُتَضَیِّفٌ بِکُمْ فِی یَوْمِکُمْ ہذَا وَھُوَ یَوْمُ الْاَرْبَعائِ وَمُسْتَجِیرٌ بِکُمْ، فَٲَضِیفُونِی
یہ آپ کا دن ہے میں اس میں آپ کا مہمان ہوں۔ یہ بدھ کا دن ہے اور آپ کی پناہ میں ہوں پس میری مہمان نوازی کیجیے
وَٲَجِیرُونِی بِآلِ بَیْتِکُمُ الطَّیِّبِینَ الطَّاھِرِینَ ۔
اور مجھے پناہ دیجیے۔ آپکو آپکے پاک و پاکیزہ خاندان کاواسطہ دیتا ہوں۔
اَلسَّلاَمُ عَلَیْکَ یَا وَ لِیَّ اللّهِ، اَلسَّلاَمُ عَلَیْکَ یَا حُجَّۃَ اللّهِ وَخَالِصَتَہُ، اَلسَّلاَمُ عَلَیْکَ
آپ(ع) پر سلام ہو اے اﷲ کے ولی آپ(ع) پر سلام ہو اے حجت خدا اور اسکے خاص الخاص آپ(ع) پر سلام ہو
یَا إمَامَ الْمُؤْمِنِینَ، وَوَارِثَ الْمُرْسَلِینَ، وَحُجَّۃَ رَبِّ الْعَالَمِینَ، صَلَّی اللّهُ عَلَیْکَ
اے مومنوں کے امام اور انبیائ کے وارث اور عالمین کے رب کی حجت آپ(ع) پر خدا کی رحمت ہو اور آپ(ع) کے
وَعَلَی آلِ بَیْتِکَ الطَّیِّبِینَ الطَّاھِرِینَ، یَا مَوْلایَ یَا ٲَبا مُحَمَّدٍ الْحَسَنَ بْنَ عَلِیٍّ
اہل خاندان پر جو پاک و پاکیزہ ہیں اے میرے سردار اے ابو محمد حسن عسکری(ع) بن علی نقی(ع)
ٲَ نَا مَوْلیً لَکَ وَلاَِلِ بَیْتِکَ، وَہذَا یَوْمُکَ وَھُوَ یَوْمُ الْخَمِیسِ، وَٲَ نَا ضَیْفُکَ فِیہِ وَ
میں آپ(ع) کا اور آپ کے اہل خاندان کا غلام ہوں اور یہ دن آپ(ع) کا ہے جو جمعرات ہے میں اس میں آپ کا مہمان ہوں اور آپ کی
مُسْتَجِیرٌ بِکَ فِیہِ فَٲَحْسِنْ ضِیَافَتِی وَ إجَارَتِی بِحَقِّ آلِ بَیْتِکَ الطَّیِّبِینَ الطَّاھِرِینَ
پناہ میں ہوں میری بہترین مہمان نوازی کیجئے اور مجھے پناہ دیجئے اس کیلئے میں آپ کو آپ کے پاک و پاکیزہ خاندان کا واسطہ دیتا ہوں۔
اَلسَّلاَمُ عَلَیْکَ یَا حُجَّۃَ اللّهِ فِی ٲَرْضِہِ اَلسَّلاَمُ عَلَیْکَ یَا عَیْنَ اللّهِ فِی خَلْقِہِ اَلسَّلاَمُ
آپ پر سلام ہو جو خدا کی زمین میں اس کی حجت ہیں آپ پر سلام ہو جو خدا کی مخلوق میں اس کی آنکھ ہیں آپ پر
عَلَیْکَ یَا نُورَ اللّهِ الَّذِی یَھْتَدِی بِہِ الْمُھْتَدُونَ وَیُفَرَّجُ بِہِ عَنِ الْمُؤْمِنِینَ اَلسَّلاَمُ عَلَیْکَ
سلام ہو جو خدا کے وہ نور ہیں جس سے ہدایت چاہنے والے ہدایت پاتے ہیں اور جس سے مومنوں کو کشادگی ملتی ہے آپ پر سلام ہو
ٲَیُّھَا الْمُھَذَّبُ الْخائِفُ اَلسَّلاَمُ عَلَیْکَ ٲَیُّھَا الْوَلِیُّ النَّاصِحُ اَلسَّلاَمُ عَلَیْکَ یَا سَفِینَۃَ
جو نیک طینت ڈرنے والے ہیں آپ پر سلام ہو اے خیر خواہ و سرپرست آپ پر سلام ہو اے کشتی
النَّجاۃِ، اَلسَّلاَمُ عَلَیْکَ یَا عَیْنَ الْحَیَاۃِ، اَلسَّلاَمُ عَلَیْکَ، صَلَّی اللّهُ عَلَیْکَ وَعَلَی آلِ
نجات آپ پر سلام ہو اے چشمہ حیات آپ پر سلام ہو خدا کی رحمت ہو آپ(ع) پر اورآپکے پاک
بَیْتِکَ الطَّیِّبِینَ الطَّاھِرِینَ اَلسَّلاَمُ عَلَیْکَ عَجَّلَ اللّهُ لَکَ مَا وَعَدَکَ مِنَ النَّصْرِ وَظُھُورِ
و پاکیزہ خاندان(ع) پر آپ پر سلام ہو خدا اس امر کے ظہور او نصرت میں جس کا وعدہ اس نے آپ سے
الْاَمْرِ اَلسَّلاَمُ عَلَیْکَ یَا مَوْلایَ ٲَنَا مَوْلاکَ عَارِفٌ بِٲُولاَکَ وَٲُخْرَاکَ ٲَتَقَرَّبُ إلَی اللّهِ
کیا ہے آپ(ع) پر سلام ہو اے میرے سردار میں آپ کا غلام ہوں آپ کے آغاز و انجام سے واقف ہوں میں خدا کا قرب چاہتا
تَعَالَی بِکَ وَبِآلِ بَیْتِکَ وَٲَنْتَظِرُ ظُھُورَکَ وَظُھُورَ الْحَقِّ عَلَی یَدَیْکَ وَٲَسْٲَلُ اللّهَ ٲَنْ
ہوں آپ کا اور آپکے خاندان کے و سیلے کا انتظا کرتا ہوںآپکے ظہوراورآ پکے ہا تھو ں حق کے ظہو ر کا اور خد ا سے سو ال کرتا ہوں
یُصَلِّیَ عَلَی مُحَمَّدٍ وَآلِ مُحَمَّدٍ وَٲَنْ یَجْعَلَنِی مِنَ الْمُنْتَظِرِینَ لَکَ وَالتَّابِعِینَ وَالنَّاصِرِینَ
کہ وہ محمد(ص) و آل(ع) محمد(ص) پر رحمت فرمائے اور مجھے آپکے انتظار کرنے والوں اور پیروی کرنے والوں اور آپ کے دشمنوں کے
لَکَ عَلَی ٲَعْدائِکَ وَالْمُسْتَشْھَدِینَ بَیْنَ یَدَیْکَ فِی جُمْلَۃِ ٲَوْلِیَائِکَ یَا مَوْلایَ یَا صَاحِبَ
مقابل آپکے مددگاروں اور آپکے سامنے شہید ہونے والے آپکے دوستوں میں سے قرار دے۔ اے میرے آقا اے
الزَّمَانِ، صَلَواتُ اللّهِ عَلَیْکَ وَعَلَی آلِ بَیْتِکَ، ہذَا یَوْمُ الْجُمُعَۃِ وَھُوَ یَوْمُکَ الْمُتَوَقَّعُ
صاحب زماں(ع) آپ پر اور آپ(ع) کے اہل خاندان(ع) پر خدا کی رحمتیں ہوں ۔ یہ جمعہ کا دن ہے جوآپ(ع) کا دن ہے جس میں
فِیہِ ظُھُورُکَ، وَالْفَرَجُ فِیہِ لِلْمُؤْمِنِینَ عَلَی یَدَیْکَ، وَقَتْلُ الْکافِرِینَ بِسَیْفِکَ، وَٲَ نَا یَا
آپ(ع) کے ظہور اور آپ(ع) کے ذریعے مومنوں کی آسودگی کی توقع ہے اور آپ کی تلوار سے کافروں کے قتل کی امید ہے اور اے
مَوْلایَ، فِیہِ ضَیْفُکَ وَجَارُکَ، وَٲَ نْتَ یَا مَوْلایَ کَرِیمٌ مِنْ ٲَوْلادِ الْکِرَامِ، وَمَٲْمُورٌ
میرے آقا میں آج کے دن آپ کی پناہ میں ہوں اور اے میرے آقا آپ کریم اور کریموں کی اولاد سے ہیں اور مہمان رکھنے اور
بِالضِّیافَۃِ وَالْاِجَارَۃِ فَٲَضِفْنِی وَٲَجِرْنِی صَلَوَاتُ اللّهِ عَلَیْکَ وَعَلَی ٲَھْلِ بَیْتِکَ الطَّاھِرِینَ
پناہ دینے پر مامور ہیں بس مجھے مہمان کیجیے اور پنا ہ دیجئے پر اور آپ کے پاک و پاکیز ہ اہل خاندان پرخدا تعالیٰ کی رحمتیں ہوں ۔
"نزیلک حیث ماا تحھت رکابی وضیفک حیث کنت من البلاد"
"میری سواری مجھے جہاں بھی لے جائے میں آپ ہی کا مہمان ہوں اور شہروں میں سے جس شہر میں رہوں وہاں بھی آپکا مہمان ہوں"