بِسْمِ اللّهِ، وَبِاللّهِ، وَفِی سَبِیلِ اللّهِ، وَعَلَی مِلَّۃِ رَسُولِ اللّهِ صَلَّی اللّهُ عَلَیْہِ وَآلِہِ
خدا کے نام سے خدا کی ذات کے واسطے سے خدا کی راہ میں اور حضرت رسول خدا کے طریق پر
اے معبود! مجھے بہترین جگہ پر اتار کہ تو سب سے بہتر میزبان ہے ۔
خدا بزرگتر ہے اللہ کے سوا کوئی معبود نہیں اورحمد خدا ہی کے لیے ہے کہ خدا پاک تر ہے ۔
سلام ہو ہمارے سردار خدا کے رسول(ص) حضرت محمد(ص) بن عبداﷲ(ع) پر اور ان کی آل(ع) پر
اَلسَّلَامُ عَلَی ٲَمِیرِ الْمُؤْمِنِینَ عَلِیِّ بْنِ ٲَبِی طالِبٍ وَرَحْمَۃُ اللّهِ وَبَرَکاتُہُ وَعَلَی مَجالِسِہِ
سلام ہو مومنوں کے امیر حضرت امام علی(ع) بن ابی طالب پر خدا کی رحمت ہو اور اس کی برکات ہوں سلام ان کی مجالس
وَمَشاھِدِہِ وَمَقامِ حِکْمَتِہِ وَآثارِ آبائِہِ آدَمَ وَنُوحٍ وَ إبْراھِیمَ وَ إسْماعِیلَ وَتِبْیانِ بَیِّناتِہِ،
ان کے مظاہر اوران کی حکمت کے مقام پر سلام ہو ان کے بزرگوں آدم(ع) و نوح(ع) اور ابراہیم(ع) و اسماعیل(ع) پر اور سلام ان کے واضح دلائل پر
اَلسَّلَامُ عَلَی الْاِمامِ الْحَکِیمِ الْعَدْلِ الصِّدِّیقِ الْاَکْبَرِ الْفارُوقِ بِالْقِسْطِ الَّذِی فَرَّقَ اللّهُ بِہِ
سلام ہو ان ائمہ(ع) پر جو حکیم عادل صدیق اکبر اور باانصاف فاروق ہیں کہ جن کے ذریعے خدائے تعالیٰ نے
بَیْنَ الْحَقِّ وَالْباطِلِ وَالْکُفْرِ وَالْاِیمانِ وَالشِّرْکِ وَالتَّوْحِیدِ لِیَھْلِکَ مَنْ ھَلَکَ عَنْ بَیِّنَۃٍ
حق و باطل کفر و ایمان اور شرک و توحید کا فرق واضح کیا تاکہ جو ہلاک ہواسکی ہلاکت پر حجت قائم ہو
وَیَحْییٰ مَنْ حَیَّ عَنْ بَیِّنَۃٍ، ٲَشْھَدُ ٲَنَّکَ ٲَمِیرُ الْمُؤمِنِینَ، وَخاصَّۃُ نَفْسِ الْمُنْتَجَبِینَ، وَزَیْنُ
اور جو زندہ رہے وہ حجت پرزندہ رہے میں گواہی دیتا ہوں کہ آپ مومنوں کے امیر پاک اصل لوگوں کی روحانی خاصیت صاحبان
الصِّدِّیقِینَ، وَصابِرُ الْمُمْتَحَنِینَ، وَٲَنَّکَ حَکَمُ اللّهِ فِی ٲَرْضِہِ، وَقاضِی ٲَمْرِہِ،
صدق کی زینت اورآزمودہ لوگوں میں زیادہ صابر ہیں نیز آپ خدا کی زمین میں اس کے منصف اس کے حکم کو جاری کرنے والے
وَبابُ حِکْمَتِہِ، وَعاقِدُ عَھْدِہِ، وَالنَّاطِقُ بِوَعْدِہِ، وَالْحَبْلُ الْمَوْصُولُ بَیْنَہُ وَبَیْنَ عِبادِہِ،
اس کی حکمت کا دروازہ اس کا پیمان باندھنے والے اس کا وعدہ بتانے والے اس کو اور اس کے بندوں کو باہم ملانے والی رسی نجات کا
وَکَھْفُ النَّجاۃِ وَمِنْھاجُ التُّقیٰ وَالدَّرَجَۃُ الْعُلْیا وَمُھَیْمِنُ الْقاضِی الْاَعْلی یَا ٲَمِیرَ الْمُؤْمِنِینَ
مرکز تقویٰ کا راستہ بلند درجہ اور تسلط رکھنے والے منصف ہیں اے مومنوں کے امیر میں
بِکَ ٲَ تَقَرَّبُ إلَی اللّهِ زُلْفی، ٲَ نْتَ وَ لِیِّی وَسَیِّدِی وَوَسِیلَتِی فِی الدُّنْیا وَالْاَخِرَۃِ ۔
آپ کے ذریعے بلند تر خدا کا قرب چاہتا ہوں کہ آپ میرے ولی میرے سردار اور میرا وسیلہ ہیں دنیا اور آخرت میں۔
اللّهُ ٲَکْبَرُ، اللّهُ ٲَکْبَرُ، اللّهُ ٲَکْبَرُ، ھذَا مَقامُ الْعَائِذِ بِاللّهِ، وَبِمُحَمَّدٍ حَبِیبِ اللّهِ صَلَّی
خدا بزرگ تر ہے خدا بزرگ تر ہے خدا بزرگ تر ہے یہ اسکے کھڑے ہونے کی جگہ ہے جو خدا کی اور خدا کے حبیب حضرت محمد
اللّهُ عَلَیْہِ وَآلِہِ، وَبِوِلایَۃِ ٲَمِیرِ الْمُؤْمِنِینَ وَالْاََئِمَّۃِ الْمَھْدِیِّینَ الصَّادِقِینَ النَّاطِقِینَ
کی پناہ لیتا ہے نیز پناہ لیتا ہے مومنوں کے امیر(ع) کی ولایت کی اور ان ائمہ(ع) کی ولایت کی جو رہبر ہیں سچ بولنے والے حق کہنے والے اور
الرَّاشِدِینَ الَّذِینَ ٲَذْھَبَ اللّهُ عَنْھُمُ الرِّجْسَ وَطَہَّرَھُمْ تَطْھِیراً، رَضِیتُ بِھِمْ ٲَئِمَّۃً
سیدھے راستے والے ہیں جن سے خدا نے ہر نجاست کو دور رکھا اور ان کو پاک رکھا جیسا کہ پاک رکھنے کا حق ہے میں خوش ہوں کہ
وَھُداۃً وَمَوالِیَّ، سَلَّمْتُ لاََِمْرِ اللّهِ، لاَ ٲُشْرِکُ بِہِ شَیْئاً، وَلاَ ٲَتَّخِذُ مَعَ اللّهِ وَلِیّاً،
وہ میرے امام رہبر اور سردار ہیں میں حکم خداکو مانتا ہوں اسکے ساتھ کسی کو شریک نہیں کرتا اورسوائے خدا کے کسی کو اپنا ولی نہیں بناتا وہ
کَذَبَ الْعادِلُونَ بِاللّهِ وَضَلُّوا ضَلالاً بَعِیداً، حَسْبِیَ اللّهُ وَٲَوْ لِیائُ اللّهِ، ٲَشْھَدُ
لوگ جھوٹے ہیں جو خدا سے پھر گئے اور گمراہی میں بہت دورتک جا پڑے میرے لئے کافی ہے خدا اور خدا کے اولیا میں گواہی دیتا ہوں
ٲَنْ لاَ إلہَ إلاَّ اللّهُ وَحْدَہُ لاَ شَرِیکَ لَہُ، وَٲَشْھَدُ ٲَنَّ مُحَمَّداً عَبْدُہُ وَرَسُولُہُ صَلَّی
کہ اﷲ کے سوا کوئی معبود نہیں وہ یگانہ ہے اس کا کوئی شریک نہیں اور میں گواہی دیتا ہوں کہ حضرت محمد اس کے بندے
اللّهُ عَلَیْہِ وَآلِہِ، وَٲَنَّ عَلِیَّاً وَالْاََئِمَّۃَ الْمَھْدِیِّینَ مِنْ ذُرِّیَّتِہِ عَلَیْھِمُ اَلسَّلَامُ ٲَوْلِیائِی
اور رسول(ص) ہیں نیز یہ کہ امام علی(ع) اور ان کی اولاد میں سے ہدایت یافتہ ائمہ(ع) ان پر سلام ہو وہ میرے ولی
وَحُجَّۃُ اللّهِ عَلَی خَلْقِہِ ۔
اور خدا کی مخلوق پر حجت ہیں۔
اَلسَّلَامُ عَلَی عِبادِ اللّهِ الصَّالِحِینَ الرَّاشِدِینَ الَّذِینَ ٲَذْھَبَ اللّهُ عَنْھُمُ الرِّجْسَ
سلام ہو خدا کے نیک بندوں پر جو ہدایت والے ہیں جن سے خدا نے ہر نا پاکی دور کی اور انہیں
وَطَھَّرَھُمْ تَطْھِیراً وَجَعَلَھُمْ ٲَ نْبِیائَ مُرْسَلِینَ، وَحُجَّۃً عَلَی الْخَلْقِ ٲَجْمَعِینَ وَسَلامٌ
پاک رکھا جو پاک رکھنے کا حق ہے اس نے انہیں انبیاء مرسلین قرار دیا اور ان کو ساری مخلوق پر حجت بنایا سلام ہو
عَلَی الْمُرْسَلِینَ وَالْحَمْدُ لِلّٰہِ رَبِّ الْعالَمِینَ ذلِکَ تَقْدِیرُ الْعَزِیزِ الْعَلِیمِ۔ پھر سات مرتبہ کہے:
اس کے بھیجے ہوؤں پر اور حمد ہے خدا کیلئے جو جہانوں کا پروردگار ہے یہ ہے اندازہ اس کا جو غالب ہے علم والا۔
سَلامٌ عَلَی نُوحٍ فِی الْعالَمِینَ اس کے بعد کہے: نَحْنُ عَلَی وَصِیَّتِکَ یَا وَلِیَّ الْمُؤْمِنِینَ الَّتِی
سلام ہو نوح(ع) پر سب جہانوں میں ہم اس وصیت پر قائم ہیں اے مومنوں کے ولی جو
ٲَوْصَیْتَ بِھا ذُرِّیَّتَکَ مِنَ الْمُرْسَلِینَ وَالصَّدِّیقِینَ، وَنَحْنُ مِنْ شِیعَتِکَ وَشِیعَۃِ نَبِیِّنا
وصیت آپ نے اپنی اولاد میں سے خدا کے مامور کئے ہوئے حق گوؤں سے کی ہم آپ کے پیروکاروں اور اپنے
مُحَمَّدٍ صَلَّی اللّهُ عَلَیْہِ وَآلِہِ وَعَلَیْکَ وَعَلَی جَمِیعِ الْمُرْسَلِینَ وَالاََنْبِیَائِ وَالصَّادِقِینَ
نبی محمد کے پیروکاروں میں سے ہیں ہم ایمان رکھتے ہیں آپ پر تمام رسولوں، پیغمبروں اور صادقین پر
وَنَحْنُ عَلَی مِلَّۃِ إبْراھِیمَ وَدِینِ مُحَمَّدٍ النَّبِیِّ الْاَُمِّیِّ، وَالْاََئِمَّۃِ الْمَھْدِیِّینَ، وَوِلایَۃِ
ہم ملت ابراہیم پر ہیں اور نبی امی حضرت محمد(ص)(ص) کے دین پر اور ہدایت یافتہ ائمہ(ع) کے دین اور مومنوں کے
مَوْلانا عَلِیٍّ ٲَمِیرِ الْمُؤْمِنِینَ اَلسَّلَامُ عَلَی الْبَشِیرِ النَّذِیرِ صَلَواتُ اللّهِ عَلَیْہِ
امیر علی(ع) کی ولایت پر جو ہمارے آقا ہیں سلام ہو بشارت دینے والے ڈرانے والے پر خدا کا سلام ہو
وَرَحْمَتُہُ وَرِضْوانُہُ وَبَرَکاتُہُ، وَعَلَی وَصِیِّہِ وَخَلِیفَتِہِ الشَّاھِدِ لِلّٰہِ مِنْ بَعْدِہِ عَلَی
ان پر اس کی رحمت اس کی خوشنودی اور برکات ہوں اور ان کے وصی و خلیفہ پر بھی جو ان کے بعد خدا کی مخلوق پر اس کے گواہ ہیں
خَلْقِہِ عَلِیٍّ ٲَمِیرِ الْمُؤْمِنِینَ، الصِّدِّیقِ الْاَکْبَرِ، وَالْفارُوقِ الْمُبِینِ الَّذِی ٲَخَذْتَ بَیْعَتَہُ
اور مومنوں کے امیر علی(ع) پر جو کہ صدیق اکبر اور فاروق ہیں واضح طور پر جن کی بیعت تونے اہل جہان پر واجب کی ہے
عَلَی الْعالَمِینَ، رَضِیتُ بِھِمْ ٲَوْ لِیائَ وَمَوالِیَّ وَحُکَّاماً فِی نَفْسِی وَوُلْدِی وَٲَھْلِی
میں راضی ہوںکہ وہ میرے اور میری اولاد کے میرے خاندان اور میرے مال
وَمالِی وَقِسْمِی وَحِلِّی وَ إحْرامِی وَ إسْلامِی وَدِینِی وَدُنْیایَ وَآخِرَتِی وَمَحْیایَ
متاع کے نیز میرے حلال و احرام، اسلام و دین میری دنیا و آخرت اور میری زندگی
وَمَماتِی، ٲَنْتُمُ الْاََئِمَّۃُ فِی الْکِتابِ، وَفَصْلُ الْمَقامِ، وَفَصْلُ الْخِطابِ، وَٲَعْیُنُ الْحَیِّ
و موت میں میرے آقا اور حاکم ہیں آپ ہیں امام قرآن میں فصل مقام میں اور فصل خطاب میں آپ وہ کھلی آنکھیں ہیں جو
الَّذِی لاَ یَنامُ، وَٲَنْتُمْ حُکَمائُ اللّهِ، وَبِکُمْ حَکَمَ اللّهُ، وَبِکُمْ عُرِفَ حَقُّ اللّهِ، لاَ إلہَ إلاَّ
سوتی نہیں ہیں آپ ہی حکماء الٰہی میں کہ خدا آپ کے ذریعے فیصلے کرتا ہے اور آپ کے ذریعے حق خدا معلوم ہوتا ہے اﷲ کے سوا
اللّهُ مُحَمَّدٌ رَسُولُ اللّهِ، ٲَنْتُمْ نُورُ اللّهِ مِنْ بَیْنِ ٲَیْدِینا وَمِنْ خَلْفِنا، ٲَنْتُمْ سُنَّۃُ اللّهِ
کوئی معبود نہیں حضرت محمد(ص) خدا کے رسول(ص) ہیں آپ نور خدا ہیں جو ہمارے آگے اور پیچھے روشن رہتا ہے آپ خدا کا وہ طریقہ ہیں
الَّتِی بِھا سَبَقَ الْقَضائُ، یَا ٲَمِیرَ الْمُؤْمِنِینَ ٲَ نَا لَکُمْ مُسَلِّمٌ تَسْلِیماً لاَ ٲُشْرِکُ بِاللّهِ
جس سے قضا آگے چلتی ہے اے مومنوں کے امیر میں آپ کا ماننے والا ہوں جو ماننے کا حق ہے میں کسی کو خدا کا شریک نہیں سمجھتا
شَیْئاً، وَلاَ ٲَتَّخِذُ مِنْ دُونِہِ وَ لِیَّاً، الْحَمْدُ لِلّٰہِ الَّذِی ھَدانِی بِکُمْ وَمَا کُنْتُ لاََِھْتَدِیَ
اور نہ اس کے سوا میرا کوئی مالک ہے حمد ہے خدا کی جس نے مجھے آپ کے ذریعے ہدایت دی اور میں ہدایت نہ پاتا اگر خدا مجھے
لَوْلا ٲَنْ ھَدَانِیَ اللّهُ، اللّهُ ٲَکْبَرُ، اللّهُ ٲَکْبَرُ، اللّهُ ٲَکْبَرُ، الْحَمْدُ لِلّٰہِ عَلَی مَا ھَدَانا ۔
ہدایت نہ کرتا خدا سب سے بڑا ہے خدا سب سے بڑا ہے حمد ہے خدا کی اس پر کہ اس نے ہمیں ہدایت کی۔
اِنَّ اللّهَ یَأْمُرُ بِالْعَدْلِ وَالْاِحْسَانِ۔
بے شک خداحکم دیتا ہے انصاف اور نیکی کرنے کا ۔
یَا مالِکِی وَمُمَلِّکِی وَمُتَغَمِّدِی بِالنِّعَمِ الْجِسامِ مِنْ غَیْرِ اسْتِحْقاقٍ، وَجْھِی خاضِعٌ
اے میرے مالک مجھے مالکیت دینے والے میرے حقدار ہونے کے بغیر مجھے بڑی بڑی نعمتوں سے نوازنے والے میرا چہرا جھکا ہوا ہے
لِمَا تَعْلُوہُ الْاََقْدامُ لِجَلالِ وَجْھِکَ الْکَرِیمِ لاَ تَجْعَلْ ھذِہِ الشِّدَّۃَ وَلاَ ھذِہِ الْمِحْنَۃَ
چونکہ تیرے با عزت اور با برکت جلوے نے اسے زیر کیا ہے اس سختی اور مصیبت کو لگا تار جاری نہ رکھ کہ وہ مجھے بالکل
مُتَّصِلَۃً بِاسْتِیصالِ الشَّٲْفَۃِ، وَامْنَحْنِی مِنْ فَضْلِکَ مَا لَمْ تَمْنَحْ بِہِ ٲَحَداً مِنْ غَیْرِ
ہی تباہ و برباد کردے اور مجھے اپنے فضل سے وہ چیز دے جو تو نے کسی کو اس کی طلب کے بغیر
مَسْٲَلَۃٍ، ٲَ نْتَ الْقَدِیمُ الْاََوَّلُ الَّذِی لَمْ تَزَلْ وَلاَ تَزالُ صَلِّ عَلَی مُحَمَّدٍ وَآلِ مُحَمَّدٍ
عطا نہ فرمائی ہو تو قدیم اور سابق ہے جو ہمیشہ سے تھا اور ہمیشہ سے ہے رحمت نازل فرما محمد(ص) وآل(ع) محمد(ص) پر
وَاغْفِرْ لِی وَارْحَمْنِی، وَزَکِّ عَمَلِی، وَبارِکْ لِی فِی ٲَجَلِی، وَاجْعَلْنِی مِنْ عُتَقائِکَ
اور میری پردہ پوشی کر مجھ پر رحم فرما میرا عمل پاکیزہ بنا میری عمر میں برکت دے اور مجھے ان لوگوں میں قرار دے جنہیں تونے
وَطُلَقائِکَ مِنَ النَّارِ، بِرَحْمَتِکَ یَا ٲَرْحَمَ الرَّاحِمِینَ ۔
جہنم سے آزاد کیا ہے اپنی رحمت سے اے سب سے زیادہ رحم کرنے والا ۔
اَللّٰھُمَّ إنِّی ذَخَرْتُ تَوْحِیدِی إیَّاکَ، وَمَعْرِفَتِی بِکَ، وَ إخْلاصِی لَکَ، وَ إقْرارِی
اے معبود میں نے تیری وحدانیت کا اقرار کیا تیری ذات کو پہچانا تجھ پرخلوص کے ساتھ ایمان لایااپنا خالص ایمان اورتیری ربوبیت
بِرُبُوبِیَّتِکَ، وَذَخَرْتُ وِلایَۃَ مَنْ ٲَ نْعَمْتَ عَلَیَّ بِمَعْرِفَتِھِمْ مِنْ بَرِیَّتِکَ مُحَمَّدٍ وَعِتْرَتِہِ
پروردگاری کا اعتقاد رکھا میں نے اس ولایت کو تسلیم کیا جو تونے مجھے عطا کی بوجہ ان کی شناخت کے جو تیری مخلوق میں سے ہیں محمد(ص) اور
صَلَّی اللّهُ عَلَیْھِمْ لِیَوْمِ فَزَعِی إلَیْکَ عاجِلاً وآجِلاً، وَقَدْ فَزِعْتُ إلَیْکَ وَ إلَیْھِمْ
ان کی عترت (ع) خدا رحمت کرے ان پر جس دن تیرے سامنے خوفزدہ ہوں گا دنیا و آخرت میں پس میں فریاد کرتا ہوں تیرے اور ان
یَا مَوْلایَ فِی ھذَا الْیَوْمِ وَفِی مَوْقِفِی ھذَا وَسَٲَلْتُکَ مَا زَکَیٰ مِنْ نِعْمَتِکَ وَ إزاحَۃَ
کے آگے اے میرے آقا آج کے دن اور اسی جگہ جہاں کھڑا ہوں تجھ سے سوال کرتا ہوں مجھے اپنی نعمت میں سے حصہ دے اور تیری
مَا ٲَخْشاہُ مِنْ نِقْمَتِکَ، وَالْبَرَکَۃَ فِیما رَزَقْتَنِیہِ، وَتَحْصِینَ صَدْرِی مِنْ کُلِّ ھَمٍّ
جس سزا سے ڈرتا ہوں وہ مجھ سے دور کردے جو روزی مجھے دی اس میں برکت دے اور میرے دل کو ہر اندیشے سے محفوظ رکھ اور ہر
وَجائِحَۃٍ وَمَعْصِیَۃٍ فِی دِینِی وَدُنْیایَ وَآخِرَتِی، یَا ٲَرْحَمَ الرَّاحِمِینَ ۔
ناگواری اور نا فرمانی سے جو میرے دین میری دنیا اور آخرت میں ہو اے سب سے زیادہ رحم کرنے والے ۔
اَللّٰھُمَّ ٲَ نْتَ اَلسَّلَامُ، وَمِنْکَ اَلسَّلَامُ، وَ إلَیْکَ یَعُودُ اَلسَّلَامُ، وَدارُکَ دارُ السَّلامِ
اے معبود تو سلامتی والا ہے اور سلامتی تجھ سے ملتی ہے اور سلامتی تیری طرف پلٹتی ہے تیری بارگاہ سلامتی کا مرکز ہے
حَیِّنا رَبَّنا مِنْکَ بِالسَّلامِ اَللّٰھُمَّ إنِّی صَلَّیْتُ ھذِہِ الصَّلاۃَ ابْتِغائَ رَحْمَتِکَ وَرِضْوانِکَ
ہمارے پروردگار ہمیں سلامتی کے ساتھ زندہ رکھ اے معبود بے شک میں نے نماز ادا کی یہ کہ میں تیری رحمت کا حصول چاہتا ہوں تیری
وَمَغْفِرَتِکَ وَتَعْظِیماً لِمَسْجِدِکَ ۔ اَللّٰھُمَّ فَصَلِّ عَلَی مُحَمَّدٍ وَآلِ مُحَمَّدٍ وَارْفَعْھا فِی
خوشنودی اور تجھ سے معافی طلب کرتا ہوں نیز تیری مسجد کی تعظیم کیلئے یہ نماز پڑھی ہے اے معبود تو محمد(ص) و آل محمد(ص) پر رحمت فرما ان کو مقام
عِلِّیِّینَ وَتَقَبَّلْھا مِنِّی یَا ٲَرْحَمَ الرَّاحِمِینَ۔
علیین پر بلند کر اور میری نماز قبول فرما اے سب سے زیادہ رحم والے۔
بِسْمِ اللّهِ، وَبِاللّهِ، وَعَلَی مِلَّۃِ رَسُولِ اللّهِ صَلَّی اللّهُ عَلَیْہِ وَآلِہِ، وَلاَ إلہَ إلاَّ اللّهُ
خدا کے نام سے خدا کی ذات سے اور رسول خدا کی ملت پر اﷲ کے سوا کوئی معبود نہیں
مُحَمَّدٌ رَسُولُ اللّهِ اَلسَّلَامُ عَلَی ٲَبِینا آدَمَ وَٲُمِّنا حَوَّائَ اَلسَّلَامُ عَلَی ھابِیلَ الْمَقْتُولِ
محمد(ص)(ص) خدا کے رسول(ص) ہیں سلام ہو ہمارے باپ آدم(ع) پر اور ہماری ماں حوا پر سلام ہو ہابیل پر جو ظلم و عداوت کے
ظُلْماً وَعُدْواناً عَلَی مَواھِبِ اللّهِ وَرِضْوانِہِ اَلسَّلَامُ عَلَی شَیْثٍ صَفْوَۃِ اللّهِ الْمُخْتارِ
ساتھ قتل کئے گئے جب کہ وہ خدا کی بخششوں اور رضاؤں والے تھے سلام ہو شیث(ع) پر جو خدا کے چنے ہوئے اور پسندیدہ امین
الْاََمِینِ وَعَلَی الصَّفْوَۃِ الصَّادِقِینَ مِنْ ذُرِّیَّتِہِ الطَّیِّبِینَ ٲَوَّلِھِمْ وَآخِرِھِمْ
تھے اور سلام ہو صاحبان صدق اور برگزیدہ افراد پر جو ان کی پاکیزہ ذریت میں سے ہیں سلام ہو خواہ وہ پہلے ہوں یا آخری ہوں
اَلسَّلَامُ عَلَی إبْراھِیمَ وَ إسْماعِیلَ وَ إسْحاقَ وَیَعْقُوبَ وَعَلَی ذُرِّیَّتِھِمُ الْمُخْتارِینَ
سلام ہو ابراہیم(ع) و اسماعیل(ع) پر اور اسحاق(ع) و یعقوب(ع) پر اور ان کی اولاد میں جو پسندیدہ ہیں
اَلسَّلَامُ عَلَی مُوسی کَلِیمِ اللّهِ اَلسَّلَامُ عَلَی عِیسی رُوحِ اللّهِ، اَلسَّلَامُ عَلَی مُحَمَّدِ
سلام ہو موسیٰ(ع) پر جو خدا کے کلیم ہیں سلام ہو عیسیٰ(ع) پر جو خدا کی روح ہیں سلام ہو محمد(ص)
بْنِ عَبْدِ اللّهِ خاتَِمِ النَّبِیِّینَ، اَلسَّلَامُ عَلَی ٲَمِیرِ الْمُؤْمِنِینَ وَذُرِّیَّتِہِ الطَّیِّبِینَ وَرَحْمَۃُ
بن عبداﷲ پر جوخاتم الانبیاء ہیں سلام ہو مومنوں کے امیر پر اور آپ کی پاکیزہ ذریت پر اور اللہ کی
اللّهِ وَبَرَکاتُہُ، اَلسَّلَامُ عَلَیْکُمْ فِی الْاََوَّلِینَ، اَلسَّلَامُ عَلَیْکُمْ فِی الْاَخِرینِ، اَلسَّلَامُ
رحمت ہو اور برکات ہوں آپ پر سلام ہو پہلے والوںمیں آپ پر سلام ہو آخرین میں سلام ہو
عَلَی فاطِمَۃَ الزَّھْرائِ اَلسَّلَامُ عَلَی الْاََئِمَّۃِ الْھادِینَ شُھَدائِ اللّهِ عَلَی خَلْقِہِ، اَلسَّلَامُ
فاطمہ زہرا(س) پر سلام ہو ہدایت دینے والے ائمہ(ع) پر جو خدا کی مخلوق پر اس کے گواہ ہیں سلام ہو
عَلَی الرَّقِیبِ الشَّاھِدِ عَلَی الْاَُمَمِ لِلّٰہِ رَبِّ الْعالَمِینَ ۔
اس پر جو اس خدا کی خاطر قوموں پر نگہبان اور گواہ ہے جو عالمین کا رب ہے۔
اَللّٰھُمَّ إنْ کُنْتُ قَدْ عَصَیْتُکَ فَ إنِّی قَدْ ٲَطَعْتُکَ فِی الْاِیمانِ مِنِّی بِکَ مَنّاً مِنْکَ عَلَیَّ لاَ
اے معبود ! اگر تیری نا فرمانی کرتا رہا ہوں تو بھی میں نے تجھ پر ایمان رکھنے میں تیری اطاعت کی ہے یہ بھی مجھ پر تیرا احسان ہے نہ
مَنّاً مِنِّی عَلَیْکَ، وَٲَطَعْتُکَ فِی ٲَحَبِّ الْاََشْیَائِ لَکَ لَمْ ٲَتَّخِذْ لَکَ وَلَداً، وَلَمْ ٲَدْعُ لَکَ
تجھ پر میرا احسان، میں نے تیری پسندیدہ چیزوں میں تیری اطاعت کی ہے کہ تیرے لئے کوئی بیٹا قرار نہیں دیا نہ کسی کو تیرا شریک
شَرِیکاً وَقَدْ عَصَیْتُکَ فِی ٲَشْیائَ کَثِیرَۃٍ عَلَی غَیْرِ وَجْہِ الْمُکابَرَۃِ لَکَ وَلاَ الْخُرُوجِ عَنْ
ٹھہرایا ہے میں نے بہت سی چیزوں میں جو تیری نا فرمانی کی تو اس میں تیرے سامنے بڑائی نہیں کی نہ میں تیری بندگی
عُبُودِیَّتِکَ، وَلاَ الْجُحُودِ لِرُبُوبِیَّتِکَ، وَلَکِنِ اتَّبَعْتُ ھَوایَ وَٲَزَلَّنِی الشَّیْطانُ بَعْدَ
سے باہر نکلا اور نہ میں نے تیری ربوبیت سے انکار کیا لیکن یہ کہ میں اپنی خواہش کے پیچھے چلا اور مجھے شیطان نے پھسلایا
الْحُجَّۃِ عَلَیَّ وَالْبَیانِ، فَ إنْ تُعَذِّبْنِی فَبِذُ نُوبِی غَیْرَ ظالِمٍ لِی، وَ إنْ تَعْفُ عَنِّی
جبکہ مجھ پر حجت ظاہر تھی پس تو اگر مجھے عذاب کرے تو وہ ظلم نہیں میرے گناہوں کا بدلہ ہے اور اگر مجھے معاف کرے
وَتَرْحَمْنِی فَبِجُودِکَ وَکَرَمِکَ یَا کَرِیمُ اَللّٰھُمَّ إنَّ ذُ نُوبِی لَمْ یَبْقَ لَھا إلاَّ رَجائُ عَفْوِکَ
اور رحم فرمائے تو وہ تیرا لطف اور کرم ہے اے مہربان اے معبود ! بے شک میرے گناہوں کا کوئی علاج نہیں سوائے تیری پردہ پوشی
وَقَدْ قَدَّمْتُ آلَۃَ الْحِرْمانِ، فَٲَنَا ٲَسْٲَلُکَ اللَّھُمَّ مَا لاَ ٲَسْتَوْجِبُہُ، وَٲَطْلُبُ
کے جبکہ میں نے محرومی کا سامان کیا ہے تو بھی تجھ سے سوال کرتا ہوں اے معبود! اس چیز کا جس کا حقدار نہیں ہوں اور خواہش کرتا
مِنْکَ مَا لاَ ٲَسْتَحِقُّہُ اَللّٰھُمَّ إنْ تُعَذِّبْنِی فَبِذُ نُوبِی وَلَمْ تَظْلِمْنِی شَیْئاً، وَ إنْ تَغْفِرْلِی
ہوں اس چیز کی جس کا اہل نہیں ہوں اے معبود ! اگر تو مجھے سزا دے تو وہ میرے گناہوں کا بدلہ ہے وہ ظلم نہیں ہوگا اور اگر مجھے بخش
فَخَیْرُ راحِمٍ ٲَنْتَ یَا سَیِّدِی ۔ اَللّٰھُمَّ ٲَنْتَ ٲَنْتَ وَٲَنَا ٲَنَا، ٲَنْتَ الْعَوَّادُ بِالْمَغْفِرَۃِ، وَٲَنَا
دے تو بھی تو بہترین رحم کرنے والا ہے اے میرے مالک اے معبود! تو تو ہے اور میں میں ہوں تو بار بار بخشنے والا ہے اور میں بار بار
الْعَوَّادُ بِالذُّنُوبِ، وَٲَنْتَ الْمُتَفَضِّلُ بِالْحِلْمِ، وَٲَنَا الْعَوَّادُ بِالْجَھْلِ ۔ اَللّٰھُمَّ فَ إنِّی
گناہ کرنے والا ہوں تو حلم کے ساتھ احسان کرنے والا ہے اور میں نادانی میں خطا کرنے والا ہوں اے معبود! میں
ٲَسْٲَلُکَ یَا کَنْزَ الضُّعَفائِ، یَا عَظِیمَ الرَّجائِ، یَا مُنْقِذَ الْغَرْقیٰ ، یَا مُنْجِیَ الْھَلْکیٰ، یَا
تیرا سوالی ہوں اے کمزوروں کے خزانہ اے بڑی امید گاہ اے ڈوبتوں کو بچانے والے اے تباہی سے نجات دینے والے اے
مُمِیتَ الْاََحْیائِ، یَا مُحْیِیَ الْمَوْتیٰ، ٲَنْتَ اللّهُ لاَ إلہَ إلاَّ ٲَنْتَ، ٲَنْتَ الَّذِی سَجَدَ لَکَ
زندوں کو مارنے والے اے مردوں کو زندہ کرنے والے تو وہ اﷲ ہے کہ نہیں کوئی معبود سوائے تیرے تو وہ ذات ہے جسکو سجدہ کرتے
شُعاعُ الشَّمْسِ وَدَوِیُّ الْمائِ وَحَفِیفُ الشَّجَرِ، وَنُورُ الْقَمَرِ، وَظُلْمَۃُ اللَّیْلِ، وَضَوْئُ
ہیں سورج کی کرن، پانی کی آواز،پتوں کی کھڑکھڑاہٹ، چاند کی چاندنی ،رات کی تاریکیاں ،دن کی روشنی
النَّھارِ وَخَفَقانُ الطَّیْرِ فٲَسْٲَلُکَ اللَّھُمَّ یَا عَظِیمُ بِحَقِّکَ عَلَی مُحَمَّدٍ وَآلِہِ الصَّادِقِینَ،
اور پرندوں کی پھڑپھڑاہٹ پس سوال کرتا ہوں اے معبود، اے عظمت والے اس محمد(ص) اور ان کی راستگو آل(ع) پر
وَبِحَقِّ مُحَمَّدٍ وَآلِہِ الصَّادِقِینَ عَلَیْکَ وَبِحَقِّکَ عَلَی عَلِیٍّ وَبِحَقِّ عَلِیٍّ عَلَیْکَ
اور محمد(ص) اور ان کی راست گو آل کے حق کے واسطے سے جو تجھ پر ہے اور تیرے حق کے واسطے سے جو علی(ع) پر ہے اور علی (ع) کے حق کے واسطے
وَبِحَقِّکَ عَلَی فاطِمَۃَ وَبِحَقِّ فاطِمَۃَ عَلَیْکَ، وَبِحَقِّکَ عَلَی الْحَسَنِ، وَبِحَقِّ الْحَسَنِ
جو تجھ پر ہے تیرے حق کے واسطے جو فاطمہ (ع) پر ہے اور فاطمہ (ع) کے حق کے واسطے جو تجھ پر ہے تیرے حق کے واسطے جو حسن (ع) پر ہے اور حسن
عَلَیْکَ، وَبِحَقِّکَ عَلَی الْحُسَیْنِ، وَبِحَقِّ الْحُسَیْنِ عَلَیْکَ، فَ إنَّ حُقُوقَھُمْ عَلَیْکَ مِنْ
کے حق کے واسطے جوتجھ پر ہے تیرے حق کے واسطے جو حسین (ع) پر ہے اور حسین (ع) کے حق کے واسطے جو تجھ پر ہے یقینا ان کے جو حقوق تجھ
ٲَفْضَلِ إنْعامِکَ عَلَیْھِمْ، وَبِالشَّٲْنِ الَّذِی لَکَ عِنْدَھُمْ، وَبِالشَّٲْنِ الَّذِی لَھُمْ عِنْدَکَ،
پر ہیں وہ ان پر تیرے بہترین انعامات ہیں واسطہ تیری شان کا جو ان کے نزدیک ہے اور واسطہ انکی عزت کا جو تیرے نزدیک ہے
صَلِّ عَلَیْھِمْ یَا رَبِّ صَلاۃً دائِمَۃً مُنْتَھیٰ رِضاکَ، وَاغْفِرْ لِی بِھِمُ الذُّنُوبَ الَّتِی
ان پر رحمت فرما اے پروردگار ہمیشہ ہمیشہ کی رحمت اپنی پوری خوشنودی اوران کی خاطر میرے گناہ بخش دے جو میرے اور تیرے
بَیْنِی وَبَیْنَکَ، وَٲَرْضِ عَنِّی خَلْقَکَ، وَٲَتْمِمْ عَلَیَّ نِعْمَتَکَ کَما ٲَتْمَمْتَھا عَلَی آبائِی مِنْ
درمیان حائل ہیں مجھ پر اپنی مخلوق کو راضی کردے مجھ پر اپنی نعمت تمام فرما جیسے تونے میرے بزرگوں پر اس سے پہلے نعمت تمام کی
قَبْلُ، وَلاَ تَجْعَلْ لاََِحَدٍ مِنَ الْمَخْلُوقِینَ عَلَیَّ فِیھَا امْتِناناً، وَامْنُنْ عَلَیَّ کَما مَنَنْتَ
اور اس بارے مجھ کو مخلوق میں سے کسی کا احسان مند نہ بنا بلکہ خود تو مجھ پر احسان فرما جیسے قبل ازیں
عَلَی آبائِی مِنْ قَبْلُ یَا کَھیعَصَ ۔ اَللّٰھُمَّ کَمَا صَلَّیْتَ عَلَی مُحَمَّدٍ وَآلِہِ فَاسْتَجِبْ لِی
میرے بزرگوں پر احسان کیا اے کھٰیٰعص اے معبود! جیسے تونے رحمت کی ہے محمد(ص) وآل(ع) محمد(ص) پر اب
دُعَائِی فِیما سَٲَلتُ یَا کَرِیمُ یَا کَرِیمُ یَا کَرِیمُ۔ پھر سجدہ میں جائے اور اسی حالت میں کہے: یَا
میری دعا بھی قبول کر جو کچھ مانگا ہے عطا کردے اے کریم اے کریم اے
مَنْ یَقْدِرُ عَلَی حَوائِجِ السَّائِلِینَ، وَیَعْلَمُ مَا فِی ضَمِیرِ الصَّامِتِینَ، یَا مَنْ لاَ یَحْتاجُ
وہ جو مانگنے والوں کی حاجت پر قادر ہے اور خاموش رہنے والوں کے مدعا کو جانتا ہے اے وہ جسے تفصیل کی کچھ
إلَی التَّفْسِیرِ، یَا مَنْ یَعْلَمُ خائِنَۃَ الْاََعْیُنِ وَمَا تُخْفِی الصُّدُورُ، یَا مَنْ ٲَ نْزَلَ الْعَذابَ
حاجت نہیں اے وہ جو آنکھوں کی خیانت کو اور دلوں کی باتوںکو جانتا ہے اے وہ جس نے قوم
عَلَی قَوْمِ یُونُسَ وَھُوَ یُرِیدُ ٲَنْ یُعَذِّبَھُمْ فَدَعَوْہُ وَتَضَرَّعُوا إلَیْہِ فَکَشَفَ عَنْھُمُ
یونس(ع) کیلئے عذاب آمادہ کیا کہ وہ ان پر عذاب کی دعا کر چکے تھے پس انہوں نے اسے پکارا اور زاری کی تو اس نے ان پر سے
الْعَذابَ وَمَتَّعَھُمْ إلی حِینٍ قَدْ تَریٰ مَکانِی وَتَسْمَعُ دُعائِی وَتَعْلَمُ سِرِّی وَعَلانِیَتِی
عذاب ٹال دیا اور انہیں کچھ مدت تک زندگی دی تومجھے کھڑے دیکھ رہا ہے میری پکار سن رہا ہے میرے اندر باہر کو اور میرے حالات کو
وَحالِی صَلِّ عَلَی مُحَمَّدٍ وَآلِ مُحَمَّدٍ وَاکْفِنِی مَا ٲَھَمَّنِی مِنْ ٲَمْرِ دِینِی وَدُنْیایَ وَآخِرَتِی
جانتا ہے محمد(ص) وآل(ع) محمد(ص) پر رحمت فرما اور میری مدد کر ان مشکلوں میں جو مجھے دین و دنیا اورآخرت میں در پیش ہیں
پھر ستر مرتبہ کہے: یَا سَیِّدِی اسکے بعد سجدے سے سر اٹھائے اور کہے: یَا رَبِّ ٲَسْٲَلُکَ بَرَکَۃَ ھذَا
اے میرے مولا اے پرودگار تجھ سے مانگتا ہوں اس جگہ
الْمَوْضِعِ وَبَرَکَۃَ ٲَھْلِہِ، وٲَسْٲَلُکَ اَنْ تَرْزُقَنِی مِنْ رِزْقِکَ رِزْقاً حَلالاً طَیِّباً
کی برکت اور یہاں کے رہنے والوں کی برکت اور تجھ سے سوال کرتا ہوں کہ مجھے اپنے ہاں سے حلال و پاک روزی عطا فرما اپنی
تَسُوقُہُ إلَیَّ بِحَوْ لِکَ وَقُوَّتِکَ وَٲَنَا خَائِضٌ فِی عافِیَۃٍ یَا ٲَرْحَمَ الرَّاحِمِینَ ۔
قدرت سے اس کو میری طرف راہ دے تاکہ میں عافیت میں رہوں اے سب سے زیادہ رحم کرنے والے۔
مولف کہتے ہیں : صاحب مزار قدیم فرماتے ہیں کہ اس موقع پر یَا کَرِیْمُ یَا کَرِیْمُ یَا کَرِیْمُ
اے کریم اے کریم اے کریم
کہنے کے بعد اور سجدے میں جانے سے پہلے یہ دعا پڑھے: اَللَّھُمَّ یَا مَنْ تُحَلُّ بِہٰ عُقَدُ الْمَکَارِہٰ۔
اے معبود! اے وہ جس سے مکروہات کی گرہیں کھل جاتی ہیں۔
یہ صحیفہ سجادیہ کی دعاؤں میں سے ایک ہے جو باب اول میں ذکر ہو چکی ہے، صاحب مزار قدیم فرماتے ہیں کہ اس دعا کے بعد کہے:
اَللَّھُمَّ اِنَّکَ تَعْلَمُ وَ لاَ اَعْلَمُ وَتَقْدِرُ وَلاَ اَقْدِرُ وَ اَنْتَ عَلاَّمُ الْغُیُوْبِ صَلِّ
اے معبود ! بے شک تو جانتا ہے اور میں نہیں جانتا تو قدرت رکھتا ہے اور میں نہیں رکھتا اور تو تمام چھپی باتوں کا جانتا ہے رحمت فرما
اَللّٰھُمَّ عَلَیٰ مُحَمَّدٍ وَاٰلِ مُحَمَّدٍ وَاغْفِرْلِیْ وَارْحَمْنِیْ وَتَجَاوَزْ عَنِّیْ وَتَصَدَّقْ عَلَیٰ مَآ اَنْتَ
اے معبود ! محمد(ص) و آل محمد(ص) پر اور مجھے بخش دے مجھ پر رحم کر مجھے معافی عطا فرما اور مجھے اتنا دے جو
اَھْلُہُ یَآ اَرْحَمَ الرَّاحِمِیْنَ اسکے بعد سجدے میں جائے اور کہے: یَا مَنْ یَّقْدِرُعَلَیٰ حَوَائِجِ السَّآئِلِیْنَ۔
تیرے شایان شان ہو اے سب سے زیادہ رحم کرنے والے۔ اے وہ جو مانگنے والوں کی حاجت پر قادر ہے۔
اَللّٰھُمَّ إنِّی ٲَسْٲَلُکَ بِجَمِیعِ ٲَسْمائِکَ کُلِّھا مَا عَلِمْنا مِنْھا وَمَا لاَ نَعْلَمُ، وٲَسْئَلُکَ
اے معبود! میں سوال کرتا ہوں تجھ سے تیرے تمام ناموں کے واسطے سے جن کا ہمیں علم ہے اور جن کا ہمیں علم نہیں ہے اور سوال کرتا
بِاسْمِکَ الْعَظِیمِ الْاََعْظَمِ الْکَبِیرِ الْاََکْبَرِ الَّذِی مَنْ دَعاکَ بِہِ ٲَجَبْتَہُ
ہوں تجھ سے تیرے اس نام کے واسطے سے جوعظیم اور سب سے بڑا ہے کہ جو تجھے اس کے ذریعے پکارے اس کی دعا قبول کرتا ہے
وَمَنْ سَٲَلَکَ بِہِ ٲَعْطَیْتَہُ، وَمَنِ اسْتَنْصَرَکَ بِہِ نَصَرْتَہُ، وَمَنِ اسْتَغْفَرَکَ
جو اسکے ذریعے تجھ سے سوال کرے اسے عطا کرتا ہے جو اسکے ذریعے مدد مانگے تو اسکی مدد کرتا ہے جو اسکے ذریعے تجھ سے بخشش
بِہِ غَفَرْتَ لَہُ وَمَنِ اسْتَعانَکَ بِہِ ٲَعَنْتَہُ، وَمَنِ اسْتَرْزَقَکَ بِہِ رَزَقْتَہُ
چاہے اسے بخش دیتا ہے جو اس کے ذریعے تجھ سے مدد چاہے اسکی مدد کرتا ہے جو اس کے ذریعے رزق مانگے اسے رزق دیتا ہے
وَمَنِ اسْتَغاثَکَ بِہِ ٲَغَثْتَہُ، وَمَنِ اسْتَرْحَمَکَ بِہِ رَحِمْتَہُ، وَمَنِ اسْتَجارَکَ
جو اس کے ذریعے فریاد کرے اس کی فریاد سنتا ہے جو اس کے ذریعے رحمت طلب کرے اس پر رحمت کرتا ہے جو اس کے ذریعے پناہ
بِہِ ٲَجَرْتَہُ وَمَنْ تَوَکَّلَ عَلَیْکَ بِہِ کَفَیْتَہُ وَمَنِ اسْتَعْصَمَکَ بِہِ عَصَمْتَہُ
چاہے اسے پناہ دیتا ہے جو اس کے ذریعے تجھ پر بھروسہ کرے اس کی مدد فرماتا ہے جو اس کے ذریعے نگہداری چاہے اس کی نگہداری
وَمَنِ اسْتَنْقَذَکَ بِہِ مِنَ النَّارِ ٲَنْقَذْتَہُ، وَمَنِ اسْتَعْطَفَکَ بِہِ تَعَطَّفْتَ لَہُ
کرتا ہے جو اس کے ذریعے جہنم سے نجات چاہے اسے نجات عطا فرماتا ہے جو اس کے ذریعے تیری توجہ کا طالب ہو اس پر توجہ کرتا
وَمَنْ ٲَمَّلَکَ بِہِ ٲَعْطَیْتَہُ، الَّذِی اتَّخَذْتَ بِہِ آدَمَ صَفِیّاً، وَنُوحاً نَجِیّاً
ہے اور جو اس کے ذریعے تجھ سے امید باندھے اس کی امید بر لاتا ہے وہی نام جس کے ذریعے تو نے آدم کو برگزیدہ کیا نوح(ع) کو ہمراز
وَ إبْراھِیمَ خَلِیلاً، وَمُوسی کَلِیماً، وَعِیسی رُوحاً، وَمُحَمَّداً حَبِیباً، وَعَلِیّاً وَصِیّاً
بنایا ابراہیم کو خلیل بنایا موسیٰ(ع) کو کلیم بنایا عیسیٰ(ع) کو اپنی روح بنایا محمد مصطفے(ص) کو اپنا حبیب قرار دیا اور علی کو وصی بنایا
صَلَّی اللّهُ عَلَیْھِمْ ٲَجْمَعِینَ ٲَنْ تَقْضِیَ لِی حَوائِجِی وَتَعْفُوَ عَمَّا سَلَفَ مِنْ ذُنُوبِی
خدا رحمت نازل کرے ان سب پر کہ تو میری حاجات بھی پوری کرے میرے تمام سابقہ گناہوں کو معاف فرمائے
وَتَتَفَضَّلَ عَلَیَّ بِما ٲَ نْتَ ٲَھْلُہُ وَ لِجَمِیعِ الْمُؤْمِنِینَ وَالْمُؤْمِناتِ لِلدُّنْیا وَالْاَخِرَۃِ، یَا
اور مجھ پر ایسی بخشش کرے جو تیری شان کے لائق ہو تو تمام مومنین و مومنات پر بھی دنیا و آخرت میں فضل و کرم کرے اے
مُفَرِّجَ ھَمِّ الْمَھْمُومِینَ، وَیَا غِیاثَ الْمَلْھُوفِینَ، لاَ إلہَ إلاَّ ٲَنْتَ سُبْحانَکَ
گرفتاروں کی مشکلیں حل کرنے والے اور اے شکستہ دلوں کی داد رسی کرنے والے تیرے سوا کوئی معبود نہیں تو پاک تر ہے
یَا رَبَّ الْعالَمِینَ ۔
اے جہانوں کے پروردگار۔
اَلسَّلُامُ عَلیٰ اَبِیْنَا آدَمَ وَاُمَّنَا حَوَّائَ ۔۔۔۔۔۔۔۔ الخ
سلام ہو ہمارے باپ آدم (ع) پر اور ہماری ماں حوا(ع) پر .آخر تک