Danishkadah Danishkadah Danishkadah
حضرت امام علی نے فرمایا، ایثار، نیک لوگوں کی عادت اور اچھے انسانوں کی خصلت ہے غررالحکم حدیث2208

مفاتیح الجنان و باقیات الصالحات (اردو)

چوتھی زیارت

مستدرک میں مزار قدیم سے نقل کیا گیا ہے کہ ہمارے مولا امام محمد باقر  سے مروی ہے کہ فرمایا میں اپنے والد بزرگوارکیساتھ اپنے دادا امیرالمومنین کی زیارت قبر کیلئے نجف اشرف گیا وہاں میرے والد قبر کے نزدیک کھڑے ہو کر روئے اور یوں گویا ہوئے :

اَلسَّلَامُ عَلَی ٲَبِی الْاََئِمَّۃِ وَخَلِیلِ النُّبُوَّۃِ وَالْمَخْصُوصِ بِالْاَُخُوَّۃِ، اَلسَّلَامُ عَلَی

سلام ہو ائمہ(ع) کے پدر بزرگوار پر نبوت کے خلیل اور حضرت رسول(ص) کے برادر خاص پر سلام ہو اسلام

یَعْسُوبِ الْأِیْمَانِ وَمِیزانِ الْأَعْمالِ وَسَیْفِ ذِی الْجَلالِ ، اَلسَّلَامُ عَلَی صالِحِ

و ایمان کے سردار اعمال کے معیار و میزان اور صاحب جلال خدا کی تلوار پر سلام ہو سب سے بہترین

الْمُؤْمِنِینَ وَوارِثِ عِلْمِ النَّبِیِّینَ الْحاکِمِ فِی یَوْمِ الدِّینِ اَلسَّلَامُ عَلَی شَجَرَۃِ التَّقْویٰ

مومن پر جونبیوں کے علوم کے وارث اور روز جزا میں حکم کرنے والے ہیں سلام ہو ان پر جو شجر تقویٰ ہیں

اَلسَّلَامُ عَلَی حُجَّۃِ اللّهِ الْبالِغَۃِ وَ نِعْمَتِہِ السَّابِغَۃِ وَ نِقْمَتِہِ الدَّامِغَۃِ، اَلسَّلَامُ عَلَی

سلام ہو خدا کی کامل ترین حجت پر جو اس کی نعمت واسعہ اور اس کی طرف سے سزا دینے والے ہیں سلام ہو ان پر جو

الصِّراطِ الْواضِحِ وَالنَّجْمِ اللاَّئِحِ وَالْاِمامِ النَّاصِحِ وَرَحْمَۃُ اللّهِ وَبَرَکاتُہُ ۔اسکے بعد یہ فرمایا:

خدا کا واضح راستہ چمکتا ہوا ستارہ اور نصیحت کرنے والے امام ہیں ان پر رحمت ہو خدا کی اور برکتیں ہوں

ٲَنْتَ وَسِیلَتِی إلَی اللّهِ وَذَرِیعَتِی وَلِی حَقُّ مُوالاتِی وَتَٲْمِیلِی، فَکُنْ

آپ خدا کے حضور میرا وسیلہ اور میرا ذریعہ ہیں اور میرے لئے دوستی اور امید واری کا حق ہیں پس خدا عزوجل

شَفِیعِی إلَی اللّهِ عَزَّوَجَلَّ فِی الْوُقُوفِ عَلَی قَضائِ حاجَتِی وَھِیَ فَکٰاکُ رَقَبَتِی مِنَ

کے ہاں میرے سفارشی بنیے میری حاجت برآری کے لئے اور وہ میری گردن کی آگ سے

النَّارِ، وَاصْرِفْنِی فِی مَوْقِفِی ھذَا بِالنُّجْحِ وَبِمَا سَٲَلْتُہُ کُلَّہُ بِرَحْمَتِہِ وَقُدْرَتِہِ ۔ اَللّٰھُمَّ

خلاصی ہے اس جگہ سے مجھے کامیاب کرا کے لوٹائیے اور وہ سب کچھ دلوایئے جو بواسطہ اسکی رحمت و قدرت کے مانگا ہے اے معبود!

ارْزُقْنِی عَقْلاً کامِلاً، وَلُبّاً راجِحاً، وَقَلْباً زَکِیّاً، وَعَمَلاً کَثِیراً، وَٲَدَباً بارِعاً، وَاجْعَلْ

مجھے عطا فرما عقل کامل بہترین دماغ پاکیزہ قلب کثرت عمل اور بلند تر اخلاق اور یہ سب نعمتیں

ذلِکَ کُلَّہُ لِی، وَلاَ تَجْعَلْہُ عَلَیَّ، بِرَحْمَتِکَ یَا ٲَرْحَمَ الرَّاحِمِینَ ۔

میرے لئے مفیدقرار دے اور ان کو بواسطہ اپنی رحمت کے اے سب سے زیادہ رحم کرنے والے ۔

پانچویں زیارت

شیخ کلینی نے امام علی نقی  سے روایت کی ہے کہ آپ نے فرمایا : حضرت امیرالمومنین کی ضریح مبارک کے نزدیک کھڑے ہو کر یہ زیارت پڑھا کرو :

اَلسَّلَامُ عَلَیْکَ یَا وَ لِیَّ اللّهِ، ٲَنْتَ ٲَوَّلُ مَظْلُومٍ، وَٲَوَّلُ مَنْ غُصِبَ حَقُّہُ، صَبَرْتَ

آپ پر سلام ہو اے خدا کے ولی کہ آپ پہلے مظلوم ہیں اور پہلے مومن ہیں جن کا حق چھینا گیا اس پر آپ نے صبر کیا

وَاحْتَسَبْتَ حَتَّی ٲَتَاکَ الْیَقِینُ، فَٲَشْھَدُ ٲَنَّکَ لَقِیتَ اللّهَ وَٲَنْتَ شَھِیدٌ، عَذَّبَ اللّهُ

اور حوصلے سے کام لیا یہاں تک کہ آپ کی شہادت ہو گئی میں گواہ ہوں کہ آپ خدا سے جا ملے ہیں اور آپ وہ شہید ہیں کہ جس کے

قاتِلَکَ بِٲَ نْواعِ الْعَذابِ وَجَدَّدَ عَلَیْہِ الْعَذابَ، جِئْتُکَ عارِفاً بِحَقِّکَ، مُسْتَبْصِراً

قاتل کو خدا نے طرح طرح کے عذاب دیئے اور وہ اسے ایک پر دوسراعذاب دیا ہے میں حاضر ہوں آپ کے حق کو پہنچانتے ہوئے

بِشَٲْنِکَ، مُعادِیاً لاََِعْدائِکَ وَمَنْ ظَلَمَکَ، ٲَ لْقیٰ عَلَی ذلِکَ

آپ کے مرتبے کو جانتے ہوئے میں آپ کے دشمنوں کا دشمن ہوں اور جنہوں نے آپ پر ظلم کیا ان کا دشمن ہوں انشا اللہ میں اسی

رَبِّی إنْ شَائَ اللّهُ، یَا وَ لِیَّ اللّهِ، إنَّ لِی ذُ نُوباً کَثِیرَۃً فَاشْفَعْ لِی إلی رَبِّکَ فَ إنَّ لَکَ

عقیدے پر اپنے رب کے حضور جاؤں گا اے ولی خدا بے شک میرے گناہ بہت زیادہ ہیں پس اپنے رب کے ہاں میری سفارش

عِنْدَ اللّهِ مَقَاماً مَعْلُوماً، وَ إنَّ لَکَ عِنْدَ اللّهِ جَاہاً وَشَفاعَۃً وَقَدْ قالَ اللّهُ

کریں بے شک آپ خدا کے جناب میں نمایاں مقام رکھتے ہیں خدا کے ہاں آپکی بڑی عزت اور شفاعت کا حق ہے اور یقینا اللہ

تَعالی وَلاَ یَشْفَعُونَ إلاَّ لِمَنِ ارْتَضی ۔

تعالی نے فرمایا ہے اور شفاعت نہیں کریں گے مگر وہ جس سے خدا راضی ہو۔

چھٹی زیارت

یہ وہ زیارت ہے جسے علما کی ایک جماعت نے روایت کی ہے کہ ان میں ایک شیخ محمد بن مشہدی ہیں جنہوں نے فرمایا محمد بن خالد طیالسی نے سیف بن عمیرہ سے روایت کی ہے کہ اس نے کہا میں صفوان جمال اور دیگر مومن بھائیوں کیساتھ نجف اشرف کیطرف گیا اور ہم سب نے قبر امیرالمومنین کی زیارت کا شرف حاصل کیا جب زیارت سے فارغ ہوئے تو صفوان نے روضہ امام حسین کیطرف رخ کیا اور کہا زیارت کرتا ہوں امام حسین کی اس مقام پر حضرت امیرالمومنین کے سرہانے کی طرف پھر صفوان نے بیان کیا کہ ہم لوگ امام جعفر صادق  کے ہمراہ یہاں آئے تو حضرت نے اس طر ح زیارت پڑھی نماز ادا کی اور دعا مانگی جیسا کہ میں اس وقت عمل کر رہا ہوں حضرت نے فرمایا اے صفوان اس زیارت کو یا د کر لو اور اس دعا کو پڑھوپس ہمیشہ اس طرح امیرالمومنین اور امام حسین کی زیارت کرتے رہوجو شخص ان دونوں بزرگواروں کی اس طرح زیارت کرے اور یہ دعا پڑھے چاہے نزدیک ہو یا دور تو میں خدا کی طرف سے ضامن ہوں کہ اس شخص کی زیارت قبول ہو گی اور اس عمل کی جزا ملے گی اس کا سلام حضرت تک پہنچے گا اور اس کی حاجات پوری ہوں گی ۔خواہ وہ بڑی ہوں یا چھوٹی مؤلف کہتے ہیں: اس روایت کا تتمہ اس عمل کی فضیلت کے سلسلے میں دعا صفوان و زیارت روز عاشور کے بعد آئے گا انشا اللہ حضرت امیرالمؤمنین کی وہ زیارت یہ ہے کہ قبر کی طرف رخ کرکے کھڑے ہوکر کہے :

اَلسَّلَامُ عَلَیْکَ یَا رَسُولَ اللّهِ ۔ اَلسَّلَامُ عَلَیْکَ یَا صَفْوَۃَ اللّهِ اَلسَّلَامُ عَلَیْکَ یَا ٲَمِینَ

آپ پر سلام ہو اے خدا کے رسول(ص) آپ پر سلام ہو اے خدا کے منتخب بندے سلام ہو آپ پر اے وحی خدا کے

اللّهِ ۔ اَلسَّلَامُ عَلَی مَنِ اصْطَفاہُ اللّهُ وَاخْتَصَّہُ وَاخْتارَہُ مِنْ بَرِیَّتِہِ ۔ اَلسَّلَامُ عَلَیْکَ

امین سلام ہو اس پر جس کو خدا نے منتخب کیا اپنا خاص بنایا اور اپنی مخلوق میں سے پسند کیا آپ پر سلام ہو

یَا خَلِیلَ اللّهِ مَا دَجَیٰ اللَّیْلُ وَغَسَقَ، وَٲَضائَ النَّھارُ وَٲَشْرَقَ ۔ اَلسَّلَامُ عَلَیْکَ مَا

اے خدا کے خلیل جب تک رات کی تاریکی پھیلے اور دن روشن اور چمکتا رہے آپ پر سلام ہوجب تک

صَمَتَ صامِتٌ، وَنَطَقَ نَاطِقٌ، وَذَرَّ شارِقٌ وَرَحْمَۃُ اللّهِ وَبَرَکَاتُہُ ۔ اَلسَّلَامُ عَلَی

خاموش رہنے والا خاموش اور بولنے والا بولتا رہے اور سورج چمکتا رہے خدا کی رحمت ہو اور اس کی برکتیں سلام ہو اے ہمارے مولا

مَوْلانا ٲَمِیرِالْمُؤْمِنِینَ عَلِیِّ بْنِ ٲَبِی طَالِبٍ صَاحِبِ السَّوابِقِ وَالْمَناقِبِ وَالنَّجْدَۃِ

مومنوں کے امیر جناب علی(ع) ابن ابی طالب (ع)پر جو مالک ہیں فضیلتوں خوبیوں اور کامرانیوں کے اور بڑے بڑے

وَمُبِیدِ الْکَتَائِبِ الشَّدِیدِ الْبَٲْسِ الْعَظِیمِ الْمِرَاسِ الْمَکِینِ الْاََسَاسِ سَاقِی الْمُؤْمِنِینَ

لشکروں کو ہزیمت دینے والے سخت جنگ کرنے والے بڑی یورش کرنے والے ڈٹ کر لڑنے والے حوض رسول(ص) سے مؤمنوں

بِالْکَٲْسِ مِنْ حَوْضِ الرَّسُولِ الْمَکِینِ الْاََمِینِ اَلسَّلَامُ عَلَی صاحِبِ النُّھیٰ

کو بھر بھر کر جام پلانے والے اور ثابت قدم رہنے والے ہیں سلام ہو ان پر کہ وہ عقل و خرد والے

وَالْفَضْلِ وَالطَّوائِلِ وَالْمَکْرُماتِ وَالنَّوائِلِ ۔ اَلسَّلَامُ عَلَی فارِسِ الْمُؤْمِنِینَ، وَلَیْثِ

فضیلت والے سخاوتیں کرنے والے عزتوں والے اور عطاؤں والے ہیں سلام ہو مومنوں کے شہسواروں توحید پرستوں کے

الْمُوَحِّدِینَ وَقاتِلِ الْمُشْرِکِینَ وَوَصِیِّ رَسُولِ رَبِّ الْعالَمِینَ وَرَحْمَۃُ اللّهِ وَبَرَکاتُہُ

شیر مشرکوں کو قتل کرنے والے اور رب العالمین کے رسول(ص) کے وصی پر سلام ہو خدا کی رحمت اور برکتیں

اَلسَّلَامُ عَلَی مَنْ ٲَیَّدَہُ اللّهُ بِجَبْرائِیلَ، وَٲَعانَہُ بِمِیکائِیلَ، وَٲَزْلَفَہُ فِی الدَّارَیْنِ،

سلام ہو اس پر جسے خدا نے جبرائیل (ع)کے ذریعے قوت دی میکائیل (ع)کے ذریعے مدد عطا کی دوجہان میں اپنا مقرب بنایا

وَحَباہُ بِکُلِّ مَا تَقِرُّ بِہِ الْعَیْنُ وَصَلَّی اللّهُ عَلَیْہِ وَعَلَی آلِہِ الطَّاھِرِینَ وَعَلَی ٲَوْلادِہِ

اور ہر نعمت دی جس سے آنکھیں ٹھنڈی ہوتی ہیں اور خدا رحمت کرے ان پر اور ان کی پاک آل(ع) پر ان کی پسندیدۂ خدا

الْمُنْتَجَبِینَ، وَعَلَی الْاََئِمَّۃِ الرَّاشِدِینَ الَّذِینَ ٲَمَرُوا بِالْمَعْرُوفِ، وَنَھَوْا عَنِ الْمُنْکَرِ

اولاد پر اور سلام ان ہدایت یافتہ ائمہ (ع)پر جنہوں نے اچھے کاموں کا حکم دیا اور برے کاموں سے روکا

وَفَرَضُوا عَلَیْنا الصَّلَٰواتِ، وَٲَمَرُوا بِ إیتائِ الزَّکاۃِ، وَعَرَّفُونا صِیامَ شَھْرِ رَمَضانَ

اور جنہوں نے ہم کو فرض نمازوں کی تعلیم دی زکوٰۃ دینے کا حکم فرمایا اور ہمیں ماہ رمضان کے روزوں

وَقِرائَۃَ الْقُرْآنِ ۔ اَلسَّلَامُ عَلَیْکَ یَا ٲَمِیرَ الْمُؤْمِنِینَ وَیَعْسُوبَ الدِّینِ، وَقائِدَ الْغُرِّ

اور تلاوت قرآن کی معرفت کرائی آپ پر سلام ہو اے مؤمنوں کے امیر دین کے سردار اور چمکتے چہروں والوں کے

الْمُحَجَّلِینَ ۔ اَلسَّلَامُ عَلَیْکَ یَا بابَ اللّهِ اَلسَّلَامُ عَلَیْکَ یَا عَیْنَ اللّهِ النَّاظِرَۃَ، وَیَدَہُ

پیشوا آپ پر سلام ہو اے معرفت خدا کے دروازے آپ پر سلام ہو اے خدا کی چشم بینا اس کے کھلے ہوئے

الْباسِطَۃَ، وَٲُذُ نَہُ الْواعِیَۃَ ، وَحِکْمَتَہُ الْبَالِغَۃَ، وَ نِعْمَتَہُ السَّابِغَۃَ، وَ نِقْمَتَہُ الدَّامِغَۃَ ۔

ہاتھ اور اس کے گوش شنوا اس کی کامل حکمت کے مظہر اس کی نعمت واسعہ اور اس کے عذاب شدید

اَلسَّلَامُ عَلَی قَسِیمِ الْجَنَّۃِ وَالنَّارِ ۔ اَلسَّلَامُ عَلَی نِعْمَۃِ اللّهِ عَلَی الْاََ بْرارِ، وَ نِقْمَتِہِ

سلام ہو جنت و جہنم تقسیم کرنے والے پر سلام اس پر جو نیکوکاروں کیلئے خدا کی نعمت اور بدکاروں کیلئے

عَلَی الْفُجَّارِ اَلسَّلَامُ عَلَی سَیِّدِ الْمُتَّقِینَ الْاََخْیارِ اَلسَّلَامُ عَلَی ٲَخِی رَسُولِ اللّهِ

اس کی سختی ہے سلام ہو نیک پرہیز گار لوگوں کے سردار پر سلام ہو رسول(ص) خدا کے بھائی اور

وَابْنِ عَمِّہِ، وَزَوْجِ ابْنَتِہِ، وَالْمَخْلُوقِ مِنْ طِینَتِہِ ۔ اَلسَّلَامُ عَلَی الْاََصْلِ الْقَدِیمِ،

ان کے چچازاد پر جو ان کی بیٹی کے شوہر اور ان کی طینت سے پیدا ہونے والے ہیں سلام ہو اس اصل امامت اور نبوت کی

وَالْفَرْعِ الْکَرِیمِ اَلسَّلَامُ عَلَی الثَّمَرِ الْجَنِیِّ اَلسَّلَامُ عَلَی ٲَبِی الْحَسَنِ عَلِیٍّ اَلسَّلَامُ

سبز شاخ پر سلام ہو اس میوہ کامل پر سلام ہو ابو الحسن علی المرتضی(ع) پر سلام ہو

عَلَی شَجَرَۃِ طُوبَیٰ ، وَسِدْرَۃِ الْمُنْتَہیٰ ۔ اَلسَّلَامُ عَلَی آدَمَ صَفْوَۃِ اللّهِ، وَنُوحٍ نَبِیِّ

اس درخت طوبی اور سدرۃ المنتہی پر سلام ہو آدم (ع) پر جو خدا کے چنے ہوئے ہیں سلام ہو نوح نبی

اللّهِ، وَ إبْراھِیمَ خَلِیلِ اللّهِ، وَمُوسی کَلِیمِ اللّهِ، وَعِیسی رُوحِ اللّهِ، وَمُحَمَّدٍ حَبِیبِ

اﷲ پر سلام ہو ابراہیم(ع) خلیل خدا پر سلام ہو موسی کلیم خدا پر سلام ہو عیسی روح خدا پر سلام ہو محمد(ص) حبیب

اللّهِ، وَمَنْ بَیْنَھُمْ مِنَ النَّبِیِّینَ وَالصِّدِّیقِینَ وَالشُّھَدائِ وَالصَّالِحِینَ وَحَسُنَ ٲُولئِکَ

خدا پر اور ان کے درمیان نبیوں صدیقوں شہیدوں اور نیک لوگوں پر کہ یہ سب بہت اچھے

رَفِیقاً ۔ اَلسَّلَامُ عَلَی نُورِ الْاََ نْوارِ، وَسَلِیلِ الْاََطْہارِ، وَعَناصِرِ الْاََخْیارِ ۔ اَلسَّلَامُ

رفیق ہیں سلام ہو روشنیوں کی روشنی پاک بزرگوں کے فرزند اور پاکیزہ اولاد کے بزرگوار پر سلام ہو

عَلَی والِدِ الْاََئِمَّۃِ الْاََبْرارِ ۔اَلسَّلَامُ عَلَی حَبْلِ اللّهِ الْمَتِینِ، وَجَنْبِہِ الْمَکِینِ وَرَحْمَۃُ

نیک آئمہ(ع) کے باپ پر سلام ہو خدا کی مضبوط رسی اور اس کے توانا طرف دار پر خدا کی رحمت ہو

اللّهِ وَبَرَکاتُہُ اَلسَّلَامُ عَلَی ٲَمِینِ اللّهِ فِی ٲَرْضِہِ، وَخَلِیفَتِہِ وَالْحاکِمِ بِٲَمْرِہِ وَالْقَیِّمِ

اور برکتیں ہوں سلام ہو خدا کی زمین پر اس کے امانت دار اور خلیفہ و نائب پر جو اس کے حکم سے حکم کرنے والے

بِدِینِہِ، وَالنَّاطِقِ بِحِکْمَتِہِ، وَالْعامِلِ بِکِتابِہِ، ٲَخِی الرَّسُولِ، وَزَوْجِ الْبَتُولِ وَسَیْفِ

اسکے دین کو محکم کرنے والے اسکی حکمتوں کو بیان کرنے والے اسکی کتاب پر عمل کرنے والے رسول(ص) کے برادر بتول کے شوہر اور خدا

اللّهِ الْمَسْلُولِ ۔ اَلسَّلَامُ عَلَی صاحِبِ الدَّلالاتِ، وَالْاَیاتِ الْباھِراتِ، وَالْمُعْجِزاتِ

کی تیز تر تلوار ہیں سلام ہو مولا علی المرتضی(ع) پرجو حق کے دلائل رکھنے والے روشن آیتوں کے جاننے والے غالب تر

الْقاھِراتِ وَالْمُنْجِی مِنَ الْھَلَکاتِ، الَّذِی ذَکَرَہُ اللّهُ فِی مُحْکَمِ الْاَیاتِ، فَقالَ تَعالی

معجزوں کے حامل اور مصیبتوں سے چھڑانے والے ہیں جن کا ذکر خدا نے اپنی محکم آیتوں میں کیا ہے پس خدا تعالیٰ

وَ إنَّہُ فِی ٲُمِّ الْکِتَابِ لَدَیْنَا لَعَلِیٌّ حَکِیمٌ ۔ اَلسَّلَامُ عَلَی اسْمِ اللّهِ الرَّضِیِّ، وَوَجْھِہِ

نے فرمایا کہ بے شک وہ بزرگ تر کتاب میں ہمارے نزدیک بلند اہل دانش ہے سلام ہو علی (ع)پر جو خدا کا پسندیدہ نام ہے اس کا روشن

الْمُضِیئِ وَجَنْبِہِ الْعَلِیِّ وَرَحْمَۃُ اللّهِ وَبَرَکَاتُہُ اَلسَّلَامُ عَلَی حُجَجِ اللّهِ وَٲَوْصِیَائِہِ

نشان ہے اس کی بلند شان ہے خدا کی رحمت ہو اور اس کی برکتیں ہوںسلام ہو ان کے اوصیا پر جو خدا کی حجتیں ہیں

وَخَاصَّۃِ اللّهِ وَٲَصْفِیَائِہِ، وَخالِصَتِہِ وَٲُمَنَائِہِ، وَرَحْمَۃُ اللّهِ وَبَرَکَاتُہُ ۔

خدا کے مقرب خاص ہیں اس کے چنے ہوئے اس کے خاص بندے اور امانت دار ہیں خدا کی رحمت ہو ان پر اور اس کی برکتیں ہوں

قَصَدْتُکَ یَا مَوْلایَ یَا ٲَمِینَ اللّهِ وَحُجَّتَہُ زَائِراً عَارِفاً بِحَقِّکَ مُوالِیاً

اے میرے مولا میں حاضر ہوا ہوں اے خدا کے امانت دار اور اس کی حجت آپ کے حق کوپہچانتے ہوئے زیارت کو آیا آپ کے

لاََِوْ لِیَائِکَ مُعادِیاً لاََِعْدائِکَ، مُتَقَرِّباً إلَی اللّهِ بِزِیَارَتِکَ، فَاشْفَعْ لِی عِنْدَ

دوستوں کا دوست آپ کے دشمنوں کا دشمن ہوں آپ کی زیارت سے خدا کاتقرب چاہتا ہوں پس خدا کے ہاں میری سفارش کریں

اللّهِ رَبِّی وَرَبِّکَ فِی خَلاصِ رَقَبَتِی مِنَ النَّارِ وَقَضَائِ حَوَائِجِی حَوَائِجِ الدُّنْیا وَالْاَخِرَۃِ ۔

جو میرا اور آپ کا رب ہے یہ کہ میری گردن آگ سے آزاد ہو اور میری حاجتیں پوری ہوں جو بھی دنیا وآخرت کی حاجتیں ہیں۔

پھر خود کو قبر مبارک سے چپکائے اور اس پر بوسہ دے اور کہے:

سَلامُ اللّهِ وَسَلامُ مَلائِکَتِہِ الْمُقَرَّبِینَ وَالْمُسَلَّمِینَ لَکَ بِقُلُوبِھِمْ یَا ٲَمِیرَ الْمُؤْمِنِینَ

سلام ہو خدا کا سلام ہو مقرب فرشتوں کا اور سلام ہو اے مؤمنوں کے امیر(ع) ان کا جو آپ کو دل و جان سے مانتے ہیں

وَالنَّاطِقِینَ بِفَضْلِکَ وَالشَّاھِدِینَ عَلَی ٲَنَّکَ صَادِقٌ ٲَمِینٌ صِدِّیقٌ عَلَیْکَ وَرَحْمَۃُ اللّهِ

اور آپکے فضائل بیان کرتے ہیں اور اس پر گواہ ہیں کہ بے شک آپ سچے اور امانت دار اور صدیق ہیں آپ پر سلام خدا کی رحمت

وَبَرَکاتُہُ، ٲَشْھَدُ ٲَ نَّکَ طُھْرٌ طاھِرٌ مُطَھَّرٌ مِنْ طُھْرٍ طاھِرٍ مُطَھَّرٍ، ٲَشْھَدُ لَکَ یَا وَلِیَّ

اور برکتیں ہوں میں گواہی دیتا ہوں کہ آپ پاک پاکیزہ اور مطہر ہیں پاک پاکیزہ پاک نسل سے ہیں اے خدا کے ولی(ع) اور اس کے

اللّهِ وَوَلِیَّ رَسُو لِہِ بِالْبَلاغِ وَالْاََدائِ، وَٲَشْھَدُ ٲَنَّکَ جَنْبُ اللّهِ وَبابُہُ، وَٲَنَّکَ حَبِیبُ

رسول(ص) کے ولی(ع) میں گواہی دیتا ہوں آپ نے تبلیغ کیاور فرض ادا کیا اور میں گواہی دیتا ہوں کہ آپ طرفدار خدا ور باب خدا ہیں بے

اللّهِ وَوَجْھُہُ الَّذِی یُؤْتیٰ مِنْہُ وَٲَنَّکَ سَبِیلُ اللّهِ وَٲَنَّکَ

شک آپ خدا کے دوست اور مظہر ہیں جو اس کی طرف سے بھیجے گئے اور یہ کہ آپ خدا تک جانے کا راستہ ہیں نیز آپ خدا کے

عَبْدُ اللّهِ وَٲَخُو رَسُولِہِ صَلَّی اللّهُ عَلَیْہِ وَآلِہِ، ٲَتَیْتُکَ مُتَقَرِّباً إلَی اللّهِ عَزَّ وَجَلَّ

بندے اور اس کے رسول(ص) کے بھائی ہیں خدا رحمت کر ان پر اور ان کی آل(ع) پر میں خدا کا تقرب حاصل کرنے کی خاطر آپ کی زیارت

بِزِیَارَتِکَ راغِباً إلَیْکَ فِی الشَّفاعَۃِ ٲَبْتَغِی بِشَفاعَتِکَ خَلاصَ رَقَبَتِی مِنَ النَّارِ،

کو آیا ہوں آپ سے شفاعت کا طلب گار ہوں آپ کی شفاعت کے ذریعے جہنم سے اپنی گلو خلاصی چاہتا ہوں جہنم کی آگ سے

مُتَعَوِّذاً بِکَ مِنَ النَّارِ، ھارِباً مِنْ ذُ نُوبِیَ الَّتِی احْتَطَبْتُھا عَلَی ظَھْرِی فَزِعاً إلَیْکَ

آپ کی پناہ لیتا ہوں میں اپنے گناہوں سے بھاگ کر آیا جو میری کمر توڑ رہے ہیں آپ کے حضور پہنچا اپنے رب کی

رَجائَ رَحْمَۃِ رَبِّی، ٲَ تَیْتُکَ ٲَسْتَشْفِعُ بِکَ یَا مَوْلایَ وَٲَتَقَرَّبُ بِکَ إلَی اللّهِ لِیَقْضِیَ

رحمت کا امیدوار آپ کے پاس آیا ہوں میرے مولا آپ کی شفاعت اور تقرب چاہتا ہوں اور خدا کے حضور کہ وہ آپ کے ذریعے

بِکَ حَوَائِجِی فَاشْفَعْ لِی یَا ٲَمِیرَ الْمُؤْمِنِینَ إلَی اللّهِ فَ إنِّی عَبْدُ اللّهِ وَمَوْلاکَ

میری حاجتیں پوری کرے پس اے امیرالمؤمنین(ع) خدا کے ہاں میرے سفارشی بنیں کہ میں اللہ کا بندہ اور آپ کا غلام

وَزائِرُکَ وَلَکَ عِنْدَ اللّهِ الْمَقامُ الْمَحْمُودُ وَالْجَاہُ الْعَظِیمُ وَالشَّٲْنُ الْکَبِیرُ وَالشَّفاعَۃُ

و زائر ہوں اور آپ کو خدا کے ہاں بلند ترمقام بہت بڑی عزت بہت اونچی شان اور قبول شفاعت کا

الْمَقْبُولَۃُ ۔ اَللّٰھُمَّ صَلِّ عَلَی مُحَمَّدٍ وَآلِ مُحَمَّدٍ وَصَلِّ عَلَی ٲَمِیرِ الْمُؤْمِنِینَ عَبْدِکَ

درجہ حاصل ہے اے معبود! رحمت نازل کر محمد(ص) و آل محمد(ص) پر اور رحمت فرما مؤمنوں کے امیر (ع)پرجو تیرے

الْمُرْتَضیٰ، وَٲَمِینِکَ الْاَوْفیٰ، وَعُرْوَتِکَ الْوُثْقیٰ، وَیَدِکَ الْعُلْیا، وَجَنْبِکَ الْاََعْلیٰ

پسندیدہ بندے تیرے پکے امانتدار تیری مضبوط رسی تیرا دست بلند تیرے بہت بڑے طرفدار تیرے خوب تر

وَکَلِمَتِکَ الْحُسْنیٰ، وَحُجَّتِکَ عَلَی الْوَریٰ، وَصِدِّیقِکَ الْاَکْبَرِ، وَسَیِّدِ الْاََوْصِیائِ،

کلمہ مخلوق پر تیری حجت تیرے صدیق اکبر اوصیا کے سید و سردار

وَرُکْنِ الْاََوْ لِیائِ، وَعِمادِ الْاََصْفِیائِ، ٲَمِیرِ الْمُؤْمِنِینَ، وَیَعْسُوبِ الدِّینِ، وَقُدْوَۃِ

اولیا کے ستون پاک باطنوں کے سہارے مؤمنوں کے امیر دین کے سردار نیکوکاروں کے

الصَّالِحِینَ وَ إمامِ الْمُخْلِصِینَ، الْمَعْصُومِ مِنَ الْخَلَلِ، الْمُھَذَّبِ مِنَ الزَّلَلِ الْمُطَھَّرِ

پیشوا پاکبازوں کے امام خرابی سے بچے ہوئے لغزش سے پاک و صاف ہر نقص سے پاک شک

مِنَ الْعَیْبِ، الْمُنَزَّہِ مِنَ الرَّیْبِ، ٲَخِی نَبِیِّکَ، وَوَصِیِّ رَسُو لِکَ، الْبائِتِ عَلَی فِراشِہِ،

و شبہ سے دور تیرے نبی کے برادر تیرے رسول(ص) کے وصی(ع) ان کے بستر پر سونے والے

وَالْمُواسِی لَہُ بِنَفْسِہِ وَکاشِفِ الْکَرْبِ عَنْ وَجْھِہِ الَّذِی جَعَلْتَہُ سَیْفاً لِنُبُوَّتِہِ وَآیَۃً

ان پر جان فدا کرنے والے ان سے مصیبت کو دور کرنیوالے کہ جن کو تو نے بنایا ان کی نبوت کی حامی تلوار ان کے پیغام کیلئے

لِرِسالَتِہِ وَشاھِداً عَلَی ٲُمَّتِہِ وَدِلالَۃً عَلَی حُجَّتِہِ، وَحامِلاً لِرایَتِہِ، وَوِقایَۃً لِمُھْجَتِہِ

معجزہ ان کی امت پر گواہ ان کی حجت پر واضح دلیل ان کے پرچم کے اٹھانے والے ان کی جان کے نگہبان ان کی

وَھادِیاً لاَُِمَّتِہِ، وَیَداً لِبَٲْسِہِ، وَتاجاً لِرَٲْسِہِ، وَباباً لِسِرِّہِ، وَمِفْتاحاً لِظَفَرِہِ، حَتَّی

امت کے رہنما ان کی طرف سے جنگ آزما ان کے سر کا تاج ان کے اسرار کا دروازہ ان کی کامرانی کی کلید حتی کہ انہوں نے مشرکین

ھَزَمَ جُیُوشَ الشِّرْکِ بِ إذْنِکَ وَٲَبادَ عَساکِرَ الْکُفْرِ بِٲَمْرِکَ، وَبَذَلَ نَفْسَہُ فِی مَرْضاۃِ

کے لشکر تیرے حکم سے پچھاڑ دیے کفار کی فوجوں کو تیرے حکم سے نابود کر دیا تیرے رسول(ص) کی رضا پر جان

رَسُولِکَ، وَجَعَلَھا وَقْفاً عَلَی طاعَتِہِ، فَصَلِّ اَللّٰھُمَّ عَلَیْہِ صَلاۃً دَائِمَۃً بَاقِیَۃً۔پھر کہے:

قربان کر دی اور اپنے آپ کو ان کی اطاعت کے لئے وقف کر دیا پس اے اللہ رحمت فرما ان پر وہ رحمت جو ہمیشہ ہمیشہ کیلئے ہو

اَلسَّلَامُ عَلَیْکَ یَا وَلِیَّ اللّهِ وَالشِّھابَ الثَّاقِبَ وَالنُّورَ الْعاقِبَ یَا سَلِیلَ الْاََطَائِبِ

آپ پر سلام ہواے خدا کے ولی تیز چمک والے ستارے اے باقی رہنے والے نور اے پاکیزہ بزرگوں کے فرزند

یَا سِرَّ اللّهِ، إنَّ بَیْنِی وَبَیْنَ اللّهِ تَعالی ذُ نُوباً قَدْ ٲَثْقَلَتْ ظَھْرِی وَلاَ یَٲْتِی عَلَیْھا إلاَّ

اے سر الہی بے شک میرے اور خدا کے درمیان گناہ حائل ہو گئے جو میری کمر توڑ رہے ہیں اور اس کی رضا ہی انہیں

رِضاہُ، فَبِحَقِّ مَنِ ائْتَمَنَکَ عَلَی سِرِّہِ، وَاسْتَرْعاکَ ٲَمْرِ خَلْقِہِ، کُنْ لِی إلَی اللّهِ

ختم کر سکتی ہے پس بواسطہ اس کے حق کا جس نے آپ کو اپنے اسرار کا امین بنایا اور آپ کو اپنے امر خلق کا نگہبان بنایا خدا کی جانب

شَفِیعاً وَمِنَ النَّارِ مُجِیراً وَعَلَی الدَّھْرِ ظَھِیراً، فَ إنِّی عَبْدُاللّهِ وَوَلِیُّکَ وَزائِرُکَ صَلَّی

میں میرے سفارشی بنیں جہنم کی آگ سے پناہ اور زمانے کی سختیوں میں مدد گار بنیں کیونکہ میں خدا کا بندہ اور آپ کا محب و زائر ہوں

اللّهُ عَلَیْکَ۔ پھر چھ رکعت نماز پڑھے اور جو دعا چاہے مانگے اور کہے: اَلسَّلَامُ عَلَیْکَ یَا ٲَمِیرَ

خدا آپ پر رحمت فرماتا رہے۔ سلام ہو آپ پر اے مؤمنوں

الْمُؤْمِنِینَ، عَلَیْکَ مِنِّی سَلامُ اللّهِ ٲَبَداً مَا بَقِیتُ وَبَقِیَ اللَّیْلُ وَالنَّہارُ ۔

کے امیر آپ پر میری طرف سے اللہ کا سلام ہو ہمیشہ ہمیشہ جب تک میں زندہ ہوں اور رات دن باقی ہیں۔

اب قبر امام حسین کی طرف متوجہ ہو کر اشارہ کرتے ہوئے کہے:

اَلسَّلَامُ عَلَیْکَ یَا ٲَبا عَبْدِاللّهِ اَلسَّلَامُ عَلَیْکَ یَابْنَ رَسُولِ اللّهِ ٲَتَیْتُکُما زائِراً وَمُتَوَسِّلاً

آپ پر سلام ہو اے ابا عبداللہ (ع)آپ پر سلام ہو اے رسول(ص) خدا کے فرزند میں نے آپ دونوں کی زیارت کی اور اسے اللہ کی

إلَی اللّهِ تَعالی رَبِّی وَرَبِّکُما، وَمُتَوَجِّھاً إلَی اللّهِ بِکُما، وَمُسْتَشْفِعاً بِکُما إلَی اللّهِ

طرف وسیلہ بنایا جو میرا اور آپ دونوں کا رب ہے آپ کے ذریعے خدا کی طرف متوجہ ہوا اور آپ دونوں کو اپنی حاجت کیلئے خدا

فِی حاجَتِی ھذِہِ۔

کے ہاں اپنا وسیلہ بنایا ہے۔

اس کے بعد دعائے صفوان آخر تک پڑھے: ﴿انہ قریب مجیب ﴾پس قبلہ رو ہو کر دعا کا پہلا حصہ پڑھنا شروع کرے :

یَآاَﷲُ یَآاَﷲُ یَآاَﷲُ یَا مُجِیْبَ دَعْوَۃِ الْمُضْطَرِّیْنَ وَیَآ کَاْشِفَ کَرْبِ الْمَکْرُوْبِیْنَ سے ان جملوں تک

اے اللہ اے اللہ اے اللہ اے پریشانوں کی دعا قبول کرنے والے اے غم زدہ لوگوں کے غم دور کرنے والے

وَاصْرِفْنِیْ بِقَضَآئِ حَاجَتِیْ وَکِفَایَۃِ مَآ اَھَمَّنِیْ ھَمُّہُ مِنْ اَمْرِ دُنْیَایَ

مجھے یہاں سے لوٹا جبکہ میری حاجت پوری ہو اور میری دنیا و آخرت کے پریشان کن امور میں تو میرا حامی

وَآخِرَتِیْ یَا اَرْحَمَ الرَّاحِمِیْنَ۔ پھر قبر امیر المومنین کی طرف رخ کرے اور کہے : اَلسَّلاَمُ

و مدد گا ر ہے اے سب سے زیادہ رحم کرنے والے سلام ہو

عَلَیْکَ یَا اَمِیْرَ الْمُؤْمِنِیْنَ وَالسَّلاَمُ عَلَیٰ أَبِیْ عَبْدِاللّهِ الْحُسَیْنِ مَا بَقِیْتُ وَبَقِیَ

آپ پر اے مؤمنوں کے امیر سلام ہو ابی عبداللہ حسین(ع) پر جب تک میں زندہ ہوں اور دن رات کا سلسلہ

اللَّیْلُ وَالنَّھَارُ وَلَا جَعَلَہُ اللّهُ اٰخِرَ الْعَھْدِ مِنِّیْ لِزِیَارَتِکُمَا وَلاَ فَرَّقَ اللّهُ بَیْنِیْ وَبِیْنَکُمَا ۔

قائم ہے میں نے آپ دونوں کی جو زیارت کی خدا اسے میری آخری زیارت قرار نہ دے اور مجھ میں اور آپ میں جدائی نہ ڈالے ۔

مؤلف کہتے ہیں دعا صفوان وہی دعائے علقمہ ہے جس کا ذکر روز عاشور کے بعد آئے گا۔ انشااللہ تعالیٰ ۔

ساتویں زیارت

سید ابن طاؤس مصباح الزائر میں اس زیارت کی کیفیت نقل کرتے ہوئے کہتے ہیں کہ باب السلام یعنی روضہ امیرالمؤمنین کی طرف جاتے ہوئے جب ضریح مقدس دکھائی دینے لگے تو چونتیس مرتبہ اللّهُ ٲَکْبَر کہے اور پھر پڑھے :

سَلامُ اللّهِ وَسَلامُ مَلائِکَتِہِ الْمُقَرَّبِینَ، وَٲَ نْبِیائِہِ الْمُرْسَلِینَ، وَعِبادِہِ الصَّالِحِینَ

سلام ہو اللہ کا سلام ہو خدا کے مقرب فرشتگان کا خدا کے بھیجے ہوئے نبیوں کا خدا کے سبھی نیک بندوں کا

وَجَمِیعِ الشُّھَدائِ وَالصِّدِّیقِینَ عَلَیْکَ یَا ٲَمِیرَ الْمُؤْمِنِینَ، اَلسَّلَامُ عَلَی آدَمَ صَفْوَۃِ

تمام شہیدان راہ خدا اور سلام ہو صدیقوں کا آپ پر اے مؤمنوں کے امیر(ع) سلام ہو آدم پر جو خدا کے برگزیدہ

اللّهِ، اَلسَّلَامُ عَلَی نُوحٍ نَبِیِّ اللّهِ،اَلسَّلَامُ عَلَی إبْراھِیمَ خَلِیلِ اللّهِ، اَلسَّلَامُ عَلَی

ہیں سلام ہو نوح پرجو خدا کے نبی ہیں سلام ہو ابراہیم پر جو خدا کے خلیل ہیں سلا م ہو موسی پر

مُوسی کَلِیمِ اللّهِ، اَلسَّلَامُ عَلَی عِیسی رُوحِ اللّهِ، اَلسَّلَامُ عَلَی مُحَمَّدٍ حَبِیبِ اللّهِ

جو کلیم خدا ہیں سلام ہو عیسیٰ پر جو روح خدا ہیں سلام ہو محمد(ص) پر جو خدا کے حبیب ہیں

وَرَحْمَۃُ اللّهِ وَبَرَکاتُہُ، اَلسَّلَامُ عَلَی اسْمِ اللّهِ الرَّضِیِّ، وَوَجْھِہِ الْعَلِیِّ، وَصِراطِہِ

خدا کی رحمت ہو اور برکتیں ہوں سلام ہو خدا کے پسندیدہ نام اور بلند نور اور اس کے صراط

السَّوِیِّ، اَلسَّلَامُ عَلَی الْمُھَذَّبِ الصَّفِیِّ، اَلسَّلَامُ عَلَی ٲَبِی الْحَسَنِ عَلِیِّ بْنِ ٲَبِی

مستقیم پر سلام ہو خوش اطوار اور برگزیدہ پر سلام ہو ابی الحسن علی ابن ابی

طالِبٍ وَرَحْمَۃُ اللّهِ وَبَرَکاتُہُ اَلسَّلَامُ عَلَی خالِصِ الْاََخِلاَّئِ اَلسَّلَامُ عَلَی الْمَخْصُوصِ

طالب(ع) پر اور خدا کی رحمت ہو اور اس کی برکات ہوں سلام ہو خدا کے خالص و مخلص دوست پر سلام ہو اس پر جو خاص جناب سیدہ کی

بِسَیِّدَۃِ النِّسَائِ اَلسَّلَامُ عَلَی الْمَوْلُودِ فِی الْکَعْبَۃِ الْمُزَوَّجِ فِی السَّمائِ اَلسَّلَامُ عَلَی

ہمسری کے لئے پیدا ہوا سلام ہو اس پر جو کعبہ مقدس میں پیدا ہوا جس کی تزویج آسمان میں ہوئی سلام ہو میدان جنگ

ٲَسَدِ اللّهِ فِی الْوَغیٰ اَلسَّلَامُ عَلَی مَنْ شُرِّفَتْ بِہِ مَکَّۃُ وَمِنیٰ اَلسَّلَامُ عَلَی صاحِبِ

میں خدا کے شیر پر سلام ہو اس پر جس کو مکہ و منی میں شرف ملا سلام ہو ساقی حوض

الْحَوْضِ وَحامِلِ اللِّوائِ، اَلسَّلَامُ عَلَی خَامِسِ ٲَھْلِ الْعَبائِ، اَلسَّلَامُ عَلَی الْبائِتِ

کوثر اور لوائ الحمد اٹھانے والے پر سلام ہو آل عبا میں پانچویں پر سلام ہو بستر رسول(ص) پر

عَلَی فِراشِ النَّبِیِّ وَمُفْدِیہِ بِنَفْسِہِ مِنَ الْاََعْدائِ اَلسَّلَامُ عَلَی قالِعِ بابِ خَیْبَرَ

بے خوف ہو کر سونے والے اور دشمنوں کے مقابل ان پر جان قربان کرنے والے پر سلام ہو باب خیبر اکھاڑنے

وَالدَّاحِی بِہِ فِی الْفَضائِ اَلسَّلَامُ عَلَی مُکَلِّمِ الْفِتْیَۃِ فِی کَھْفِھِمْ بِلِسانِ الْاََ نْبِیائِ

اور اس کو اوپر پھینکنے والے پر اس پر جس نے نبیوں کی زبان میں اصحاب کہف سے بات کی

اَلسَّلَامُ عَلَی مُنْبِعِ الْقَلِیبِ فِی الْفَلاَ، اَلسَّلَامُ عَلَی قالِعِ الصَّخْرَۃِ وَقَدْ عَجَزَ عَنْھَا

سلام ہو بیابان میں ابلتا ہوا چشمہ نکالنے والے پر سلام پتھر اکھاڑنے والے پر کہ جسے بڑے بڑے پہلوان

الرِّجالُ الْاََشِدَّائُ اَلسَّلَامُ عَلَی مُخاطِبِ الثُّعْبانِ عَلَی مِنْبَرِ الْکُوْفَۃِ بِلِسانِ الْفُصَحائِ

نہ اکھاڑ سکتے تھے سلام ہو اس پر جس نے منبر کوفہ پر اژدھا کے ساتھ فصیح تر زبان میں کلام کیا

اَلسَّلَامُ عَلَی مُخاطِبِ الذِّئْبِ وَمُکَلِّمِ الْجُمْجُمَۃِ بِالنَّھْرَوانِ وَقَدْ نَخِرَتِ الْعِظامُ

سلام ہو بھیڑیئے سے بات کرنے والے پراور نہروان میں کھوپڑی سے کلام کرنے والے پر جب کہ وہ ٹوٹی پھوٹی پرانی

بِالْبِلَا، اَلسَّلَامُ عَلَی صاحِبِ الشَّفاعَۃِ فِی یَوْمِ الْوَرَیٰ وَرَحْمَۃُ اللّهِ وَبَرَکاتُہُ ۔

ہڈیاں ہی تھیں سلام ہو روز قیامت میں شفاعت کرنے والے پر اس کی رحمت ہو اور اس کی برکتیں

اَلسَّلَامُ عَلَی الْاِمامِ الزَّکِیِّ حَلِیفِ الْمِحْرابِ اَلسَّلَامُ عَلَی صاحِبِ الْمُعْجِزِ الْباھِرِ

سلام ہو اس پاکباز امام پر جو محراب عبادت کا شائق رہا سلام ہو اس پر جو واضح معجزے رکھنے والا

وَالنَّاطِقِ بِالْحِکْمَۃِ وَالصَّوابِ، اَلسَّلَامُ عَلَی مَنْ عِنْدَہُ تَٲْوِئلُ الْمُحْکَمِ والْمُتَشابِہِ

اور علم و دانش کی گفتگو کرنے والا ہے سلام ہو اس پر جسے واضح اور ذومعنی سبھی آیتوں کی تاویل معلوم

وَعِنْدَہُ ٲُمُّ الْکِتابِ، اَلسَّلَامُ عَلَی مَنْ رُدَّتْ عَلَیْہِ الشَّمْسُ حِینَ تَوارَتْ بِالْحِجابِ

اور اصل کتاب کا علم ہے سلام ہو اس پر جس کے لئے سورج پلٹا جبکہ وہ پردۂ تاریکی میں ڈوب چکا تھا

اَلسَّلَامُ عَلَی مُحْیِی اللَّیْلِ الْبَھِیمِ بِالتَّھَجُّدِ وَالاکْتِیابِ، اَلسَّلَامُ عَلَی مَنْ خاطَبَہُ

سلام ہو اس پر جو رات کی تاریکی میں عبادت و گریہ میں جاگتا رہا سلام ہو اس پر کہ جسے

جَبْرَئِیلُ بِ إمْرَۃِ الْمُؤْمِنِینَ بِغَیْرِ ارْتِیابٍ وَرَحْمَۃُ اللّهِ وَبَرَکاتُہُ ۔ اَلسَّلَامُ عَلَی سَیِّدِ

جبرائیل(ع) نے کسی شبہ کے بغیرامیرالمؤمنین (ع)کہہ کر مخاطب کیا خدا کی رحمت ہو اور اس کی برکتیں ہوں سلام ہو سرداروں کے سردار پر

السَّاداتِ، اَلسَّلَامُ عَلَی صاحِبِ الْمُعْجِزاتِ، اَلسَّلَامُ عَلَی مَنْ عَجِبَ مِنْ حَمَلاتِہِ

سلام ہو معجزوں کے مالک پر سلا م ہو اس پر جس نے جنگوں میں اپنے پے در پے حملوں سے

فِی الْحُرُوبِ مَلائِکَۃُ سَبْعِ سَمٰوَاتٍ، اَلسَّلَامُ عَلَی مَنْ نَاجَی الرَّسُولَ فَقَدَّمَ بَیْنَ

ہفت آسمان کے فرشتوں کو حیران کر دیا سلام ہو اس پر جس نے رسول(ص) کے ساتھ سرگوشی کی

یَدَیْ نَجْواہُ صَدَقَاتٍ، اَلسَّلَامُ عَلَی ٲَمِیرِ الْجُیُوشِ وَصَاحِبِ الْغَزَواتِ، اَلسَّلَامُ

اور قبل اس کے صدقہ دیا سلام ہو لشکروں کے سالار اور کثیر جنگیں لڑنے والے پر سلا م ہو

عَلَی مُخاطِبِ ذِئْبِ الْفَلَواتِ، اَلسَّلَامُ عَلَی نُورِ اللّهِ فِی الظُّلُمَاتِ، اَلسَّلَامُ عَلَی

اس پر جس نے جنگل میں بھیڑیئے سے گفتگو کی سلام ہو اس پر جو تاریکیوں میں خدا کا نور ہے سلام ہو اس پر

مَنْ رُدَّتْ لَہُ الشَّمْسُ فَقَضیٰ مَا فَاتَہُ مِنَ الصَّلاۃِ وَرَحْمَۃُ اللّهِ وَبَرَکَاتُہ ۔ اَلسَّلَامُ

جس کے لئے سورج پلٹا تو اس نے اپنی چھوٹی ہوئی نماز وقت پر ادا کی خدا کی رحمت ہو اور اس کی برکتیں ہوں سلام ہو

عَلَی ٲَمِیرِ الْمُؤْمِنِینَ، اَلسَّلَامُ عَلَی سَیِّدِ الْوَصِیِّینَ، اَلسَّلَامُ عَلَی إمامِ الْمُتَّقِینَ

مؤمنوں کے امیر پر سلام ہو اوصیا کے سردار پر سلام ہو پرہیزگاروں کے امام پر

اَلسَّلَامُ عَلَی وَارِثِ عِلْمِ النَّبِیِّینَ اَلسَّلَامُ عَلَی یَعْسُوبِ الدِّینِ اَلسَّلَامُ عَلَی عِصْمَۃِ

سلام ہو نبیوں کے علوم کے حامل و وارث پر سلام ہو دین کے سردار پر سلام ہو مؤمنوں کے

الْمُؤْمِنِینَ اَلسَّلَامُ عَلَی قُدْوَۃِ الصَّادِقِینَ وَرَحْمَۃُ اللّهِ وَبَرَکاتُہُ اَلسَّلَامُ عَلَی حُجَّۃِ

نگہبان و نگہدار پر سلام ہو سچ بولنے والوں کے پیشوا پر خدا کی رحمت ہو اوراس کی برکتیں سلام ہو نیک لوگوں

الْاََ بْرارِ اَلسَّلَامُ عَلَی ٲَبِی الْاََئِمَّۃِ الْاََطْھارِ، اَلسَّلَامُ عَلَی الْمَخْصُوصِ بِذِی الْفَقارِ

کی حجت پر سلام ہو پاکیزہ ائمہ کے پدر بزرگوار پر سلام ہو عطائے ذوالفقار کے لئے خاص کیے جانے والے پر

اَلسَّلَامُ عَلَی ساقِی ٲَوْ لِیائِہِ مِنْ حَوْضِ النَّبِیِّ الْمُخْتارِ صَلَّی اللّهُ عَلَیْہِ وَآلِہِ مَا

سلام ہو اس پر جو رسول(ص) مختار کے حوض سے اپنے دوستوں کو سیراب کرنے والا ہے خدا رحمت کرے ان پر اور ان کی آل(ع) پر

اطَّرَدَ اللَّیْلُ وَالنَّھارُ، اَلسَّلَامُ عَلَی النَّبَاََ الْعَظِیمِ، اَلسَّلَامُ عَلَی مَنْ ٲَنْزَلَ اللّهُ فِیہِ

جب تک رات دن آئیں جائیں سلام ہو اس پر جو خبر عظیم ہے سلام ہو اس پر جس کے لئے خدا نے نازل کیا:

وَ إنَّہُ فِی ٲُمِّ الْکِتابِ لَدَیْنا لَعَلِیٌّ حَکِیمٌ اَلسَّلَامُ عَلَی صِراطِ اللّهِ الْمُسْتَقِیمِ اَلسَّلَامُ

اور بے شک وہ اصل کتاب میں ہمارے ہاں بلند تر علم والا ہے سلام ہو اس پر جو خدا کا سیدھا راستہ ہے سلام ہو

عَلَی الْمَنْعُوتِ فِی التَّوْرٰاۃِ وَالْاِنْجِیلِ وَالْقُرْآنِ الْحَکِیمِ وَرَحْمَۃُ اللّهِ وَبَرَکاتُہُ ۔

اس پر جس کا تورات انجیل اور قرآن حکیم میں تعارف کرایا گیا ہے خدا کی رحمت ہو اور اس کی برکتیں ہوں۔

اب اپنے آپ کو ضریح مبارک پر گرا دے اور بوسہ دے اور کہے:

یَا ٲَمِینَ اللّهِ یَا حُجَّۃَ اللّهِ یَا وَلِیَّ اللّهِ یَا صِرَاطَ اللّهِ زَارَکَ عَبْدُکَ وَوَلِیُّکَ اللاَّئِذُ

اے خدا کے امین اے خدا کی حجت خدا کے ولی اے خدا کی راہ راست آپ کی زیارت کی ہے آپ کے غلام اور محب نے

بِقَبْرِکَ وَالْمُنِیخُ رَحْلَہُ بِفِنَائِکَ الْمُتَقَرِّبُ إلَی اللّهِ عَزَّ وَجَلَّ وَالْمُسْتَشْفِعُ بِکَ إلَی

پناہ لیتے ہوئے اس قبر کی اور آپ کی بارگاہ میں حاضری کے ذریعے خدا عزوجل کا تقرب چاہتا ہے خدا کے حضور آپ کی شفاعت کا

اللّهِ زِیارَۃَ مَنْ ھَجَرَ فِیکَ صَحْبَہُ وَجَعَلَکَ بَعْدَ اللّهِ حَسْبَہُ ٲَشْھَدُ

طالب ہے یہ زیارت اس نے کی ہے جو آپ کیلئے سب کو چھوڑ آیا ہے اور خدا کے بعد آپ کو اپنے لئے کافی جانتا ہے میں گواہ ہوں

ٲَنَّکَ الطُّورُ وَالْکِتاب الْمَسْطُورُ، وَالرِّقُّ الْمَنْشُورُ، وَبَحْرُ الْعِلْمِ الْمَسْجُورُ، یَا

بے شک آپ کوہ طور ہیں لکھی ہوئی کتاب کھلا ہوا صحیفہ اور علوم کا موجزن سمندر ہیں اے

وَلِیَّ اللّهِ إنَّ لِکُلِّ مَزُورٍ عَِنایَۃً فِی مَنْ زارَہُ وَقَصَدَہُ وَٲَتاہُ وَٲَنَا وَلِیُّکَ وَقَدْ حَطَطْتُ

ولی خدا جس کی زیارت کی جائے وہ زیارت کرنے والے اور ارادت سے آنے والے پر مہربانی کرتا ہے اور میں جو آپ کا محب

رَحْلِی بِفِنائِکَ، وَلَجَٲْتُ إلی حَرَمِکَ، وَلُذْتُ بِضَرِیحِکَ لِعِلْمِی بِعَظِیمِ

ہوں میں آپکی بارگاہ میں آیا ہوں آپ کے حرم کی پناہ چاہتا ہوں آپ کی ضریح سے چمٹا ہوا ہوں کہ مجھے آپ کے بلند مرتبے کا علم

مَنْزِلَتِکَ وَشَرَفِ حَضْرَتِکَ، وَقَدْ ٲَثْقَلَتِ الذُّنُوبُ ظَھْرِی وَمَنَعَتْنِی رُقادِی، فَما ٲَجِدُ

ہے سرکار کے شرف کو جانتا ہوں جبکہ مجھ پر میرے بھاری گناہ کا بوجھ ہے میری قوت جواب دے گئی ہے میرا کوئی نگہدار نہیں کوئی

حِرْزاً وَلاَ مَعْقِلاً وَلاَمَلْجَٲً ٲَلْجَٲُ إلَیْہِ إلاَّاللّهُ تَعالی وَتَوَسُّلِی بِکَ إلَیْہِ وَاسْتِشْفاعِی

محفوظ مقام نہیں کوئی پناہ گاہ نہیں جہاں پناہ لوں بس اللہ تعالی ہی ہے اور اس کیلئے آپ کو وسیلہ بناتا ہوں اس کے حضور آپ کو سفارشی

بِکَ لَدَیْہِ، فَھا ٲَنَا نازِلٌ بِفِنائِکَ وَلَکَ عِنْدَ اللّهِ جاہٌ عَظِیمٌ، وَمَقامٌ کَرِیمٌ، فَاشْفَعْ لِی

بناتا ہوں پس یہ میں ہوں کہ اب آپ کی بارگاہ میں آبیٹھا ہوں جبکہ آپ اللہ کے ہاں بہت بڑی عزت اور بلند مرتبہ رکھتے ہیں لہذا

عِنْدَ اللّهِ رَبِّکَ یَا مَوْلایَ اس کے بعد ضریح مبارک کو بوسہ دے اور قبلہ رخ ہو کر کہے: اَللّٰھُمَّ إنِّی

اے میرے مولا خدا کے حضور میری سفارش فرمائیں ۔ اے معبود! میں

ٲَتَقَرَّبُ إلَیْکَ یَا ٲَسْمَعَ السَّامِعِینَ وَیَا ٲَبْصَرَ النَّاظِرِینَ وَیَا ٲَسْرَعَ الْحاسِبِینَ، وَیَا

تیرا تقرب چاہتا ہوں اے سب سے زیادہ سننے والے اے سب سے زیادہ دیکھنے والے اے تیز تر حساب کرنے والے اور اے

ٲَجْوَدَ الْاََجْوَدِینَ بِمُحَمَّدٍ خاتَمِ النَّبِیِّینَ رَسُولِکَ إلَی الْعالَمِینَ وَبِٲَخِیہِ وَابْنِ عَمِّہِ

سب سے زیادہ عطا کرنے والے بواسطہ نبیوں کے خاتم محمد(ص) کے جو عالمین کی طرف تیرے رسول(ص) ہیں بواسطہ ان کے بھائی اور چچا زاد

الْاَ نْزَعِ الْبَطِینِ الْعالِمِ الْمُبِینِ عَلِیٍّ ٲَمِیرِ الْمُؤْمِنِینَ، وَالْحَسَنَ وَالْحُسَیْنِ الْاِمامَیْنِ

کے جو گہرے باطن والے علم میں آشکار امیرالمؤمنین علی(ع) کے اور بواسطہ حسن(ع) و حسین(ع) کے جو دونوں امام

الشَّھِیدَیْنِ وَبِعَلِیِّ بْنِ الْحُسَیْنِ زَیْنِ الْعابِدِینَ وَبِمُحَمَّدِ بْنِ عَلِیٍّ باقِرِ عِلْمِ الْاََوَّلِینَ

اور شہید راہ خدا ہیں بواسطہ علی بن حسین(ع) زین العابدین(ع) کے اور بواسطہ محمد(ص) بن علی(ع) کے جو اولین کے علم کو ظاہر کرنے والے ہیں

وَبِجَعْفَرِ بْنِ مُحَمَّدٍ زَکِیِّ الصِّدِّیقِینَ وَبِمُوسَی بْنِ جَعْفَرٍ الْکاظِمِ الْمُبِینِ وَحَبِیسِ

بواسطہ جعفر(ع) بن محمد (ع)کے جو صدیقوں میں پاکیزہ ہیں بواسطہ موسیٰ(ع) ابن جعفر (ع)کے جو ظاہر بظاہر غصے کو پینے والے اور ظالموں کے

الظَّالِمِینَ وَبِعَلِیِّ بْنِ مُوسَی الرِّضَا الْاََمِینِ وَبِمُحَمَّدِ بْنِ عَلِیٍّ الْجَوادِ عَلَمِ الْمُھْتَدِینَ

اسیر ہیں بواسطہ علی (ع) ابن موسی(ع) کے جو راضی بہ رضا امین خدا ہیں بواسطہ محمد(ع)بن علی(ع) کے جو ہدایت یافتگان کے نشان جواد ہیں

وَبِعَلِیِّ بْنِ مُحَمَّدٍ الْبَرِّ الصَّادِقِ سَیِّدِ الْعابِدِینَ وَبِالْحَسَنِ بْنِ عَلِیٍّ الْعَسْکَرِیِّ وَلِیِّ

بواسطہ علی(ع) بن محمد (ع)کے جو سچے نیک عبادت گزاروں کے سردار ہیں بواسطہ حسن(ع) بن علی(ع) کے جو عسکری اور مؤمنوں کے

الْمُؤْمِنِینَ وَبِالْخَلَفِ الْحُجَّۃِ صاحِبِ الْاََمْرِ مُظْھِرِ الْبَراھِینِ، ٲَنْ تَکْشِفَ مَا بِی مِنَ

سرپرست ہیں بواسطہ خلف حجت صاحب امر(ع) جو دلائل کے مظہر ہیں ان سب کے واسطے میرے

الْھُمُومِ وَتَکْفِیَنِی شَرَّ الْبَلائِ الْمَحْتُومِ وَتُجِیرَنِی مِنَ النَّارِ ذاتِ السَّمُومِ، بِرَحْمَتِکَ

سب اندیشے دور کر دے ختم نہ ہونے والی سختیوں میں میری مدد فرما اور مجھے جہنم کی زہریلی آگ سے پناہ میں رکھ اپنی رحمت سے

یَا ٲَرْحَمَ الرَّاحِمِینَ ۔

اے سب سے زیادہ رحم کرنے والے ۔

اس کے بعد جس حاجت کے لئے چاہے دعا مانگے اور حضرت کو الوداع کر کے واپس لوٹے۔

مسجد کوفہ میں امام سجاد کی نماز

مؤلف کہتے ہیں کہ سید عبدالکریم بن طاؤس نے فرحتہ الغرٰی میں روایت کی ہے کہ امام زین العابدین کوفہ میں داخل ہوئے اور مسجد میں تشریف لائے وہاں ابو حمزہ ثمالی موجود تھے جن کا کوفہ کے عبادت گزاروں اور بزرگ لوگوں میں شمار ہوتا تھا حضرت نے وہاں دو رکعت نماز ادا کی ابو حمزہ کہتے ہیں کہ میں نے اس سے زیادہ پاکیزہ لہجہ کبھی نہیں سنا تھا ۔ میں ان کے نزدیک گیا تاکہ سنوں وہ کیا کہہ رہے ہیں چنانچہ میں نے سنا کہ وہ فرما رہے ہیں :

اِلٰھِیْ اِنْ کَانَ قَدْ عَصَیْتُکَ فَاِنِیْ قَدْ اَطَعْتُکَ فِیْ أَحِبَ الْأَشْیَائِ اِلَیْکَ

میرے معبود! اگر تیری نا فرمانی کی ہے تو بے شک میں نے تیری پسندیدہ چیزوں میں تیری اطاعت بھی کی ہے۔

اور یہ ایک مشہور دعا ہے ۔

مؤلف کہتے ہیں کہ یہ دعا اعمال کوفہ میں ذکر کی جائے گی اور ابو حمزہ نے بیان کیا ہے کہ وہ بزرگوار ساتویں ستون کے قریب آئے ،اپنے جوتے اتارے اور کھڑے ہو گئے پھر اپنے ہاتھ کانوں تک اٹھا کر ایک تکبیر کہی کہ جس کی دہشت سے میرے بدن کے تمام رونگٹے کھڑے ہو گئے پھر انہوں نے چار رکعت نماز ادا کی جس میں رکوع و سجود انتہائی خلوص سے انجام دیئے اس کے بعد یہ دعا پڑھی اِلَھِیْ اِنْ کُنْتُ قَدْ اَعْصَیْتُکَ تا آخردعا اور سابقہ روایت کے مطابق امام (ع) اٹھے اور چل دیئے ابو حمزہ نے کہا کہ میں ان کے پیچھے پیچھے چل پڑا اس طرف ہم کوفہ کے باہر اونٹ بٹھانے کی جگہ پر آ گئے ۔میں نے دیکھا وہاں ایک حبشی غلام ہے جس کے پاس ایک زخمی اونٹ اور اونٹنی ہے ۔ میں نے اس سے پوچھا یہ شخص کون ہے ؟ اس شخص نے کہا او یخفیٰ عَلَیْکَ شمائلہ۔۔۔ آؤ آیا تم نے اسے شکل و صورت سے نہیں پہچانا وہ علی(ع) بن الحسین (ع)ہیں ابو حمزہ کہتے ہیں یہ سنتے ہی میں نے خود کو ان کے قدموں میں ڈال دیا تا کہ ان کو بوسہ دوں ۔ مگر آنجناب نے مجھے ایسا نہ کرنے دیا اپنے ہاتھ سے میرا سر اٹھایا اور فرمایا ایسا مت کرو کیونکہ سوائے خدائے عز و جل کے کسی کو سجدہ کرنا جائز نہیں ۔ میں نے عرض کی : اے فرزند رسول آپ یہاں کس لئے تشریف لائے ہیں ؟ فرمایا وہی کام تھا جو تونے دیکھا کہ میں نے مسجد کوفہ میں نماز ادا کی ہے اگر لوگوں کو اس نماز کی فضیلت کا علم ہوتا تو وہ بچوں کی طرح گھٹنوں کے بل چل کر بھی یہاں آتے ۔ یعنی ہر تکلیف اٹھا کر یہاں پہنچتے پھر فرمایا کہ آیا تم چاہتے ہو کہ میرے ساتھ ہو کر میرے جد بزرگوار علی ابن ابی طالب  کی زیارت کرو ، میں نے عرض کی کہ ہاں میں آپ کے ہمراہ یہ زیارت کرنا چاہتا ہوں لہذا جب آپ روانہ ہوئے اور میں آپ کے ناقہ کے سائے میں چلنے لگا آپ مجھ سے گفتگو فرماتے رہے یہاں تک کہ ہم نجف اشرف پہنچ گئے وہاں سفید روضہ تھا جو نور سے دمک رہا تھا آپ ناقہ سے اتر کر پیادہ ہوگئے اپنے دونوں رخسارے اس زمین پر رکھے اور فرمایا : اے ابو حمزہ ! یہ میرے جد بزرگوار علی ابن ابی طالب  کی قبر ہے : پھر ایک زیارت پڑھی ،جس کا آغاز یوں ہوتا ہے :

امام سجاد اور زیارت امیر

اَلسَّلاَمُ عَلَیٰ اِسْمِ اللّهِ الرَّضِیَّ وَنُوْرِ وَجْھِہٰ الْمُضِیٓئِ

سلام ہو خدا کے اس نام پر جو اس کا پسندیدہ اور اس کا مظہر ہے ۔

اس کے بعد آپ نے اس قبر اطہر کو الوداع کہا اور مدینے کی طرف روانہ ہوگئے اور میں کوفہ واپس آ گیا ۔مؤلف کہتے ہیں کہ فرحتہ الغریٰ میں سید ابن طاؤس کی اس زیارت کو نقل نہ کرنے پر مجھے افسوس ہوا میں نے امیرالمؤمنین کے لئے منقول ایک ایک زیارت تلاش کی اور اسے دیکھا لیکن مجھے وہ زیارت نہ ملی ،جس کی ابتدائ ان دو جملوں سے ہوتی ہو ،مگر یہ زیارت شریف کہ جس کا پہلا جملہ اس کے موافق اور دوسرا اس سے مختلف ہے ۔پس ممکن ہے کہ یہ وہی زیارت ہو اور اس کا یہ اختلاف چنداں اثر نہیں رکھتا ۔ اگر کوئی کہے کہ اس زیارت کا آغاز وہی :

سَلاَمُ اللّهِ وَسَلاَمُ مَلاَئِکَتِہٰ ہے نہ کہ :اَلسَّلاَمُ عَلَیٰ اِسْمِ اللّهِ تو میں کہوں گا اس کا آغاز

سلام ہو خدا کا اور سلام ہو اس کے فرشتوں کا سلام ہو خدا کے اس نام پر

اَلسَّلاَمُ عَلَیٰ اِسْمِ اللّهِ الرَّضِیَّ

سلام ہو خدا کے اس نام پرجو اس کا پسندیدہ ہے ۔

اور دیگر سلام اجازت داخلہ اور طلب رخصت کیلئے ہیں اور اس کی دلیل امیرالمؤمنین کے روز ولادت کی زیارت ہے جو ہماری زیر بحث زیارت سے بہت حد تک مشابہت رکھتی ہے ۔جو اس کی طرف رجوع کرے اسے معلوم ہو جائے گا نیز معلوم ہونا چاہیے کہ زیارت ششم اور زیارت روز ولادت میں یہ دو جملے بجز لفظ نور کے شامل ہیں لیکن وہ زیارت کے آغاز میں نہیں آئے ہیں ۔ واﷲ اعلم ۔ مختصر یہ کہ زیارات مطلقہ میں سے یہ سات زیارتیں ہی ہمارے لئے کافی ہیں جو ہم نے نقل کر دی ہیں اور اگر کوئی اس سے زیادہ کا خواہش مند ہو تو وہ زیارت جامعہ پڑھے یہ زیارت مبسوطہ ہے کہ جو اس کے بعد ہم روز غدیر کے لئے نقل کریں گے کیونکہ اس زیارت کے ہر جگہ اور ہر وقت پڑھنے کی روایت ہوئی ہے ۔یاد رہے کہ اس زیارت اور نماز کو امیرالمؤمنین کے حرم مطہر میں پڑھنے کو غنیمت شمار کرے ان بزرگوار اور دیگر آئمہ کے قرب میں ایک نماز دو لاکھ نمازوں کے برابر ہے امام جعفر صادق  سے منقول ہے کہ جو شخص واجب الاطاعت امام کی زیارت کرے اور وہاں چار رکعت نماز پڑھے تو اس کیلئے حج و عمرہ کا ثواب لکھا جائے گا نیز ہم نے ہدیۃ الزائرین میں قبر امیرالمؤمنین کی مجاورت کی فضیلت نقل کی ہے۔

لیکن شرط یہ ہے کہ امیرالمؤمنین کے قرب کا حق ملحوظ رکھا جائے جو کہ کافی مشکل ہے اور ہر شخص کے بس کی بات نہیں ہے اور اس مقام پر اس کا ذکر کیا جانا ضروری ہے۔پس خواہش مند اہل ایمان کتاب کلمہ طیبہ کی طرف رجوع فرمائیں ۔

ذکر وداع امیرالمؤمنین

جب زیارت سے فراغت پا کر نجف اشرف سے واپسی کا ارادہ کرے تو امیرالمؤمنین کیلئے یہ وداع پڑھے جو علما کی کتب میں مذکور ہے اور ہم نے اسے زیارت پنجم کے بعد نقل کیا ہے ۔

اَلسَّلَامُ عَلَیْکَ وَرَحْمَۃُ اللّهِ وَبَرَکَاتُہُ ٲَسْتَوْدِعُکَ اللّهَ وَٲَسْتَرْعِیکَ وَٲَقْرَٲُ عَلَیْکَ السَّلامَ

آپ پر سلام ہو اور خدا کی رحمت ہو اور برکتیں میں آپکو خدا کے سپرد کرتا ہوں آپ کی توجہ چاہتا ہوں اور آپ کو سلام عرض کرتا ہوں

آمَنّا بِاللّهِ وَبِالرُّسُلِ وَبِمَا جَائَتْ بِہِ وَدَعَتْ إلَیْہِ، وَدَلَّتْ عَلَیْہِ فَاکْتُبْنا مَعَ

اور ہم ایمان رکھتے ہیں اللہ پر رسولوں پر اور جو پیغام وہ لائے جسکی طرف دعوت دی اور جس کی طرف رہبری کی پس ہمارا نام گواہی

الشَّاھِدِینَ اَللّٰھُمَّ لاَ تَجْعَلْہُ آخِرَ الْعَھْدِ مِنْ زِیارَتِی إیَّاہُ فَ إنْ تَوَفَّیْتَنِی قَبْلَ ذلِکَ

دینے والوں میں لکھ دے اے اللہ! اس زیارت کو میری ان کی آخری زیارت قرار نہ دے پس اگر میں قبل اس کے مر جاؤں تو

فَ إنِّی ٲَشْھَدُ فِی مَمَاتِی عَلَی مَا شَھِدْتُ عَلَیْہِ فِی حَیٰاتِی، ٲَشْھَدُ ٲَنَّ ٲَمِیرَ الْمُؤْمِنِینَ

بے شک میری بعد از موت وہی گواہی ہوگی جو گواہی میں زندگی میں دے رہا ہوں میں گواہی دیتا ہوں کہ مؤمنوں کے امیر

عَلِیَّاً وَالْحَسَنَ وَالْحُسَیْنَ وَعَلِیَّ بْنَ الْحُسَیْنِ وَمُحَمَّدَ بْنَ عَلِیٍّ وَجَعْفَرَ بْنَ مُحَمَّدٍ

علی(ع)، حسن(ع) حسین(ع) علی بن الحسین(ع)، محمد(ع) بن علی(ع)، جعفر(ع) بن محمد(ع)،

وَمُوسَی بْنَ جَعْفَرٍ وَعَلِیَّ بْنَ مُوسی وَمُحَمَّدَ بْنَ عَلِیٍّ وَعَلِیَّ بْنَ مُحَمَّدٍ وَالْحَسَنَ

موسیٰ(ع) بن جعفر(ع)، علی(ع) بن موسی(ع)، محمد(ع) بن علی(ع)، علی(ع) بن محمد(ع)، حسن(ع)

بْنَ عَلِیٍّ، وَالْحُجَّۃَ بنَ الْحَسَنِ صَلَواتُکَ عَلَیْھِمْ ٲَجْمَعِینَ ٲَئِمَّتِی، وَٲَشْھَدُ ٲَنَّ مَنْ

بن علی(ع)، اور حجت بن الحسن(ع) ان سب پر تیری رحمت ہو میرے امام ہیں اور میں گواہی دیتا ہوں کہ ان سے جنگ کرنے

قَتَلَھُمْ وَحارَبَھُمْ مُشْرِکُونَ، وَمَنْ رَدَّ عَلَیْھِمْ فِی ٲَسْفَلِ دَرَکٍ مِنَ الْجَحِیمِ، وَٲَشْھَدُ

اور انہیں قتل کرنے والے مشرک ہیں جنہوں نے ان کے حکم کو رد کیا وہ جہنم کے سب سے نچلے طبقے میں ہوں گے اور گواہی دیتا ہوں

ٲَنَّ مَنْ حارَبَھُمْ لَنا ٲَعْدائٌ وَنَحْنُ مِنْھُمْ بُرَائُ وَٲَنَّھُمْ حِزْبُ الشَّیْطانِ وَعَلَی مَنْ قَتَلَھُمْ

کہ جو ان سے لڑے وہ ہمارے دشمن ہیں اور ہم ان سے بیزار ہیں کہ وہ شیطان کا گروہ ہیں اور جنہوں نے ائمہ (ع)کو قتل کیا

لَعْنَۃُ اللّهِ وَالْمَلائِکَۃِ وَالنَّاسِ ٲَجْمَعِینَ وَمَنْ شَرِکَ فِیھِمْ وَمَنْ سَرَّہُ قَتْلُھُمْ اَللّٰھُمَّ

لعنت ہو ان پر اللہ کی اور تمام فرشتوں اور انسانوں کی اور ان پر بھی جو ان کے قتل میں شریک ہوئے اور اس پر خوش ہوئے اے اللہ !

إنِّی ٲَسْٲَلُکَ بَعْدَ الصَّلاۃِ وَالتَّسْلِیمِ ٲَنْ تُصَلِّیَ عَلَی مُحَمَّدٍ وَعَلِیٍّ وَفاطِمَۃَ وَالْحَسَنِ

میں بعد از درود و سلام تجھ سے سوال کرتا ہوں کہ رحمت نازل فرما محمد(ص)، علی(ع)، فاطمہ﴿س﴾، حسن(ع)،

وَالْحُسَیْنِ وَعَلِیٍّ وَمُحَمَّدٍ وَجَعْفَرٍ وَمُوسی وَعَلِیٍّ وَمُحَمَّدٍ وَعَلِیٍّ وَالْحَسَنِ وَالْحُجَّۃِ

حسین(ع)، علی(ع)، محمد(ع)، جعفر(ع)، موسی(ع)، علی(ع)، محمد(ع)، علی(ع)، حسن(ع)،

وَلاَ تَجْعَلْہُ آخِرَ الْعَھْدِ مِنْ زِیارَتِہِ فَ إنْ جَعَلْتَہُ فَاحْشُرْنِی مَعَ ھؤُلائِ الْمُسَمَّیْنَ الْاََئِمَّۃِ

اور حجت(ع) پر اور میری اس زیارت کوزیارت آخر قرار نہ دے پس اگر تو ایسا کرے تو مجھے ان کے ساتھ اٹھانا جن ائمہ(ع) کے نام لیے گئے

اَللّٰھُمَّ وَذَ لِّلْ قُلُوبَنا لَھُمْ بِالطَّاعَۃِ وَالْمُناصَحَۃِ وَالْمَحَبَّۃِ وَحُسْنِ الْمُٰؤَازَرَۃِ وَالتَّسْلِیمِ۔

اے معبود! ہمارے دلوں کو انکی اطاعت کیلئے جھکادے نیز ان سے نصیحت حاصل کرنے محبت رکھنے انکے ہاں حاضر ہونے اور حکم ماننے میں لگا دے ۔

 

 

 

فہرست مفاتیح الجنان

فہرست سورہ قرآنی

تعقیبات, دعائیں، مناجات

جمعرات اور جمعہ کے فضائل

جمعرات اور جمعہ کے فضائل
شب جمعہ کے اعمال
روز جمعہ کے اعمال
نماز رسول خدا ﷺ
نماز حضرت امیرالمومنین
نماز حضرت فاطمہ زہرا سلام اللہ علیہا
بی بی کی ایک اور نماز
نماز امام حسن
نماز امام حسین
نماز امام زین العابدین
نماز امام محمد باقر
نماز امام جعفر صادق
نماز امام موسیٰ کاظم
نماز امام علی رضا
نماز امام محمد تقی
نماز حضرت امام علی نقی
نماز امام حسن عسکری
نماز حضرت امام زمانہ (عج)
نماز حضرت جعفر طیار
زوال روز جمعہ کے اعمال
عصر روز جمعہ کے اعمال

تعین ایام ہفتہ برائے معصومین

بعض مشہور دعائیں

قرآنی آیات اور دعائیں

مناجات خمسہ عشرہ

ماہ رجب کی فضیلت اور اعمال

ماہ شعبان کی فضیلت واعمال

ماہ رمضان کے فضائل و اعمال

ماہ رمضان کے فضائل و اعمال
(پہلا مطلب)
ماہ رمضان کے مشترکہ اعمال
(پہلی قسم )
اعمال شب و روز ماہ رمضان
(دوسری قسم)
رمضان کی راتوں کے اعمال
دعائے افتتاح
(ادامہ دوسری قسم)
رمضان کی راتوں کے اعمال
(تیسری قسم )
رمضان میں سحری کے اعمال
دعائے ابو حمزہ ثمالی
دعا سحر یا عُدَتِیْ
دعا سحر یا مفزعی عند کربتی
(چوتھی قسم )
اعمال روزانہ ماہ رمضان
(دوسرا مطلب)
ماہ رمضان میں شب و روز کے مخصوص اعمال
اعمال شب اول ماہ رمضان
اعمال روز اول ماہ رمضان
اعمال شب ١٣ و ١٥ رمضان
فضیلت شب ١٧ رمضان
اعمال مشترکہ شب ہای قدر
اعمال مخصوص لیلۃ القدر
اکیسویں رمضان کی رات
رمضان کی ٢٣ ویں رات کی دعائے
رمضان کی ٢٧ویں رات کی دعا
رمضان کی٣٠ویں رات کی دعا

(خاتمہ )

رمضان کی راتوں کی نمازیں
رمضان کے دنوں کی دعائیں

ماہ شوال کے اعمال

ماہ ذیقعدہ کے اعمال

ماہ ذی الحجہ کے اعمال

اعمال ماہ محرم

دیگر ماہ کے اعمال

نوروز اور رومی مہینوں کے اعمال

باب زیارت اور مدینہ کی زیارات

مقدمہ آداب سفر
زیارت آئمہ کے آداب
حرم مطہر آئمہ کا اذن دخول
مدینہ منورہ کی زیارات
کیفیت زیارت رسول خدا ۖ
زیارت رسول خدا ۖ
کیفیت زیارت حضرت فاطمہ سلام اللہ علیہا
زیارت حضرت فاطمہ زہرا سلام اللہ علیہا
زیارت رسول خدا ۖ دور سے
وداع رسول خدا ۖ
زیارت معصومین روز جمعہ
صلواة رسول خدا بزبان حضرت علی
زیارت آئمہ بقیع
قصیدہ ازریہ
زیارت ابراہیم بن رسول خدا ۖ
زیارت فاطمہ بنت اسد
زیارت حضرت حمزہ
زیارت شہداء احد
تذکرہ مساجد مدینہ منورہ
زیارت وداع رسول خدا ۖ
وظائف زوار مدینہ

امیرالمومنین کی زیارت

فضیلت زیارت علی ـ
کیفیت زیارت علی
پہلی زیارت مطلقہ
نماز و زیارت آدم و نوح
حرم امیر المومنین میں ہر نماز کے بعد کی دعا
حرم امیر المومنین میں زیارت امام حسین ـ
زیارت امام حسین مسجد حنانہ
دوسری زیارت مطلقہ (امین اللہ)
تیسری زیارت مطلقہ
چوتھی زیارت مطلقہ
پانچویں زیارت مطلقہ
چھٹی زیارت مطلقہ
ساتویں زیارت مطلقہ
مسجد کوفہ میں امام سجاد کی نماز
امام سجاد اور زیارت امیر ـ
ذکر وداع امیرالمؤمنین
زیارات مخصوصہ امیرالمومنین
زیارت امیر ـ روز عید غدیر
دعائے بعد از زیارت امیر
زیارت امیر المومنین ـ یوم ولادت پیغمبر
امیر المومنین ـ نفس پیغمبر
ابیات قصیدہ ازریہ
زیارت امیر المومنین ـ شب و روز مبعث

کوفہ کی مساجد

امام حسین کی زیارت

فضیلت زیارت امام حسین
آداب زیارت امام حسین
اعمال حرم امام حسین
زیارت امام حسین و حضرت عباس
(پہلا مطلب )
زیارات مطلقہ امام حسین
پہلی زیارت مطلقہ
دوسری زیارت مطلقہ
تیسری زیارت مطلقہ
چوتھی زیارت مطلقہ
پانچویں زیارت مطلقہ
چھٹی زیارت مطلقہ
ساتویں زیارت مطلقہ
زیارت وارث کے زائد جملے
کتب حدیث میں نااہلوں کا تصرف
دوسرا مطلب
زیارت حضرت عباس
فضائل حضرت عباس
(تیسرا مطلب )
زیارات مخصوص امام حسین
پہلی زیارت یکم ، ١٥ رجب و ١٥شعبان
دوسری زیارت پندرہ رجب
تیسری زیارت ١٥ شعبان
چوتھی زیارت لیالی قدر
پانچویں زیارت عید الفطر و عید قربان
چھٹی زیارت روز عرفہ
کیفیت زیارت روز عرفہ
فضیلت زیارت یوم عاشورا
ساتویں زیارت یوم عاشورا
زیارت عاشورا کے بعد دعا علقمہ
فوائد زیارت عاشورا
دوسری زیارت عاشورہ (غیر معروفہ )
آٹھویں زیارت یوم اربعین
اوقات زیارت امام حسین
فوائد تربت امام حسین

کاظمین کی زیارت

زیارت امام رضا

سامرہ کی زیارت

زیارات جامعہ

چودہ معصومین پر صلوات

دیگر زیارات

ملحقات اول

ملحقات دوم

باقیات الصالحات

مقدمہ
شب وروز کے اعمال
شب وروز کے اعمال
اعمال مابین طلوعین
آداب بیت الخلاء
آداب وضو اور فضیلت مسواک
مسجد میں جاتے وقت کی دعا
مسجد میں داخل ہوتے وقت کی دعا
آداب نماز
آذان اقامت کے درمیان کی دعا
دعا تکبیرات
نماز بجا لانے کے آداب
فضائل تعقیبات
مشترکہ تعقیبات
فضیلت تسبیح بی بی زہرا
خاک شفاء کی تسبیح
ہر فریضہ نماز کے بعد دعا
دنیا وآخرت کی بھلائی کی دعا
نماز واجبہ کے بعد دعا
طلب بہشت اور ترک دوزخ کی دعا
نماز کے بعد آیات اور سور کی فضیلت
سور حمد، آیة الکرسی، آیة شہادت اورآیة ملک
فضیلت آیة الکرسی بعد از نماز
جو زیادہ اعمال بجا نہ لا سکتا ہو وہ یہ دعا پڑھے
فضیلت تسبیحات اربعہ
حاجت ملنے کی دعا
گناہوں سے معافی کی دعا
ہر نماز کے بعد دعا
قیامت میں رو سفید ہونے کی دعا
بیمار اور تنگدستی کیلئے دعا
ہر نماز کے بعد دعا
پنجگانہ نماز کے بعد دعا
ہر نماز کے بعد سور توحید کی تلاوت
گناہوں سے بخشش کی دعا
ہرنماز کے بعد گناہوں سے بخشش کی دعا
گذشتہ دن کا ضائع ثواب حاصل کرنے کی دعا
لمبی عمر کیلئے دعا
(تعقیبات مختصر)
نماز فجر کی مخصوص تعقیبات
گناہوں سے بخشش کی دعا
شیطان کے چال سے بچانے کی دعا
ناگوار امر سے بچانے والی دعا
بہت زیادہ اہمیت والی دعا
دعائے عافیت
تین مصیبتوں سے بچانے والی دعا
شر شیطان سے محفوظ رہنے کی دعا
رزق میں برکت کی دعا
قرضوں کی ادائیگی کی دعا
تنگدستی اور بیماری سے دوری کی دعا
خدا سے عہد کی دعا
جہنم کی آگ سے بچنے کی دعا
سجدہ شکر
کیفیت سجدہ شکر
طلوع غروب آفتاب کے درمیان کے اعمال
نماز ظہر وعصر کے آداب
غروب آفتاب سے سونے کے وقت تک
آداب نماز مغرب وعشاء
تعقیبات نماز مغرب وعشاء
سونے کے آداب
نیند سے بیداری اور نماز تہجد کی فضیلت
نماز تہجد کے بعددعائیں اور اذکار

صبح و شام کے اذکار و دعائیں

صبح و شام کے اذکار و دعائیں
طلوع آفتاب سے پہلے
طلوع وغروب آفتاب سے پہلے
شام کے وقت سو مرتبہ اﷲاکبر کہنے کی فضیلت
فضیلت تسبیحات اربعہ صبح شام
صبح شام یا شام کے بعد اس آیة کی فضیلت
ہر صبح شام میں پڑھنے والا ذکر
بیماری اور تنگدستی سے بچنے کیلئے دعا
طلوع وغروب آفتاب کے موقعہ پر دعا
صبح شام کی دعا
صبح شام بہت اہمیت والا ذکر
ہر صبح چار نعمتوں کو یاد کرنا
ستر بلائیں دور ہونے کی دعا
صبح کے وقت کی دعا
صبح صادق کے وقت کی دعا
مصیبتوں سے حفاظت کی دعا
اﷲ کا شکر بجا لانے کی دعا
شیطان سے محفوظ رہنے کی دعا
دن رات امان میں رہنے کی دعا
صبح شام کو پڑھنی کی دعا
بلاؤں سے محفوظ رہنے کی دعا
اہم حاجات بر لانے کی دعا

دن کی بعض ساعتوں میں دعائیں

پہلی ساعت
دوسری ساعت
تیسری ساعت
چوتھی ساعت
پانچویں ساعت
چھٹی ساعت
ساتویں ساعت
آٹھویں ساعت
نویں ساعت
دسویں ساعت
گیارہویں ساعت
بارہویں ساعت
ہر روز وشب کی دعا
جہنم سے بچانے والی دعا
گذشتہ اور آیندہ نعمتوں کا شکر بجا لانے کی دعا
نیکیوں کی کثرت اور گناہوں سے بخشش کی دعا
ستر قسم کی بلاؤں سے دوری کی دعا
فقر وغربت اور وحشت قبر سے امان کی دعا
اہم حاجات بر لانے والی دعا
خدا کی نعمتوں کا شکر ادا کرنے والی دعا
دعاؤں سے پاکیزگی کی دعا
فقر وفاقہ سے بچانے والی دعا
چار ہزار گناہ کیبرہ معاف ہو جانے کی دعا
کثرت سے نیکیاں ملنے اور شر شیطان سے محفوظ رہنے کی دعا
نگاہ رحمت الہی حاصل ہونے کی دعا
بہت زیادہ اجر ثواب کی دعا
عبادت اور خلوص نیت
کثرت علم ومال کی دعا
دنیاوی اور آخروی امور خدا کے سپرد کرنے کی دعا
بہشت میں اپنے مقام دیکھنے کی دعا

دیگر مستحبی نمازیں

نماز اعرابی
نماز ہدیہ
نماز وحشت
دوسری نماز وحشت
والدین کیلئے فرزند کی نماز
نماز گرسنہ
نماز حدیث نفس
نماز استخارہ ذات الرقاع
نماز ادا قرض وکفایت از ظلم حاکم
نماز حاجت
نماز حل مہمات
نماز رفع عسرت(پریشانی)
نماز اضافہ رزق
نماز دیگر اضافہ رزق
نماز دیگر اضافہ رزق
نماز حاجت
دیگر نماز حاجت
دیگر نماز حاجت
دیگر نماز حاجت
دیگر نماز حاجت
نماز استغاثہ
نماز استغاثہ بی بی فاطمہ
نماز حضرت حجت(عج)
دیگر نماز حضرت حجت(عج)
نماز خوف از ظالم
تیزی ذہن اور قوت حافظہ کی نماز
گناہوں سے بخشش کی نماز
نماز دیگر
نماز وصیت
نماز عفو
(ایام ہفتہ کی نمازیں)
ہفتہ کے دن کی نماز
اتوار کے دن کی نماز
پیر کے دن کی نماز
منگل کے دن کی نماز
بدھ کے دن کی نماز
جمعرات کے دن کی نماز
جمعہ کے دن کی نماز

بیماریوں کی دعائیں اور تعویذات

بیماریوں کی دعائیں اور تعویذات
دعائے عافیت
رفع مرض کی دعا
رفع مرض کی ایک اوردعا
سر اور کان درد کا تعویذ
سر درد کا تعویذ
درد شقیقہ کا تعویذ
بہرے پن کا تعویذ
منہ کے درد کا تعویذ
دانتوں کے درد کا تعویذ
دانتوں کے درد کا تعویذ
دانتوں کے درد کا ایک مجرب تعویذ
دانتوں کے درد کا ایک اور تعویذ
درد سینے کا تعویذ
پیٹ درد کا تعویذ
درد قولنج کا تعویذ
پیٹ اور قولنج کے درد کا تعویذ
دھدر کا تعویذ
بدن کے ورم و سوجن کا تعویذ
وضع حمل میں آسانی کا تعویذ
جماع نہ کر سکنے والے کا تعویذ
بخار کا تعویذ
پیچش دور کرنے کی دعا
پیٹ کی ہوا کیلئے دعا
برص کیلئے دعا
بادی وخونی خارش اور پھوڑوں کا تعویذ
شرمگاہ کے درد کی دعا
پاؤں کے درد کا تعویذ
گھٹنے کے درد
پنڈلی کے درد
آنکھ کے درد
نکسیر کا پھوٹن
جادو کے توڑ کا تعویذ
مرگی کا تعویذ
تعویذسنگ باری جنات
جنات کے شر سے بچاؤ
نظر بد کا تعویذ
نظر بد کا ایک اور تعویذ
نظر بد سے بچنے کا تعویذ
جانوروں کا نظر بد سے بچاؤ
شیطانی وسوسے دور کرنے کا تعویذ
چور سے بچنے کا تعویذ
بچھو سے بچنے کا تعویذ
سانپ اور بچھو سے بچنے کا تعویذ
بچھو سے بچنے کا تعویذ

کتاب الکافی سے منتخب دعائیں

سونے اور جاگنے کی دعائیں

گھر سے نکلتے وقت کی دعائیں

نماز سے پہلے اور بعد کی دعائیں

وسعت رزق کیلئے بعض دعائیں

ادائے قرض کیلئے دعائیں

غم ،اندیشہ و خوف کے لیے دعائیں

بیماریوں کیلئے چند دعائیں

چند حرز و تعویذات کا ذکر

دنیا وآخرت کی حاجات کیلئے دعائیں

بعض حرز اور مختصر دعائیں

حاجات طلب کرنے کی مناجاتیں

بعض سورتوں اور آیتوں کے خواص

خواص با سور قرآنی
خواص بعض آیات سورہ بقرہ وآیة الکرسی
خواص سورہ قدر
خواص سورہ اخلاص وکافرون
خواص آیة الکرسی اورتوحید
خواص سورہ توحید
خواص سورہ تکاثر
خواص سورہ حمد
خواص سورہ فلق و ناس اور سو مرتبہ سورہ توحید
خواص بسم اﷲ اور سورہ توحید
آگ میں جلنے اور پانی میں ڈوبنے سے محفوظ رہنے کی دعا
سرکش گھوڑے کے رام کی دعا
درندوں کی سر زمین میں ان سے محفوظ رہنے کی دعا
تلاش گمشدہ کا دستور العمل
غلام کی واپسی کیلئے دعا
چور سے بچنے کیلئے دعا
خواص سورہ زلزال
خواص سورہ ملک
خواص آیہ الا الی اﷲ تصیر الامور
رمضان کی دوسرے عشرے میں اعمال قرآن
خواب میں اولیاء الہی اور رشتے داروں سے ملاقات کا دستور العمل
اپنے اندر سے غمزدہ حالت کو دور کرنے کا دستور العمل
اپنے مدعا کو خواب میں دیکھنے کا دستور العمل
سونے کے وقت کے اعمال
دعا مطالعہ
ادائے قرض کا دستور العمل
تنگی نفس اور کھانسی دور کرنے کا دستور العمل
رفع زردی صورت اور ورم کیلئے دستور العمل
صاحب بلا ومصیبت کو دیکھتے وقت کا ذکر
زوجہ کے حاملہ ہونے کے وقت بیٹے کی تمنا کیلئے عمل
دعا عقیقہ
آداب عقیقہ
دعائے ختنہ
استخارہ قرآن مجید اور تسبیح کا دستور العمل
یہودی عیسائی اور مجوسی کو دیکھتے وقت کی دعا
انیس کلمات دعا جو مصیبتوں سے دور ہونے کا سبب ہیں
بسم اﷲ کو دروزے پر لکھنے کی فضیلت
صبح شام بلا وں سے تحفظ کی دعا
دعائے زمانہ غیبت امام العصر(عج)
سونے سے پہلے کی دعا
پوشیدہ چیز کی حفاظت کیلئے دستور العمل
پتھر توڑنے کا قرآنی عمل
سوتے اور بیداری کے وقت سورہ توحید کی تلاوت خواص
زراعت کی حفاظت کیلئے دستور العمل
عقیق کی انگوٹھی کی فضیلت
نیسان کے دور ہونے جانے کی دعا
نماز میں بہت زیادہ نیسان ہونے کی دعا
قوت حافظہ کی دوا اور دعا
دعاء تمجید اور ثناء پرودرگار

موت کے آداب اور چند دعائیں

ملحقات باقیات الصالحات

ملحقات باقیات الصالحات
دعائے مختصراورمفید
دعائے دوری ہر رنج وخوف
بیماری اور تکلیفوں کو دور کرنے کی دعا
بدن پر نکلنے والے چھالے دور کرنے کی دعا
خنازیر (ہجیروں )کو ختم کرنے کیلئے ورد
کمر درد دور کرنے کیلئے دعا
درد ناف دور کرنے کیلئے دعا
ہر درد دور کرنے کا تعویذ
درد مقعد دور کرنے کا عمل
درد شکم قولنج اور دوسرے دردوں کیلئے دعا
رنج وغم میں گھیرے ہوے شخص کا دستور العمل
دعائے خلاصی قید وزندان
دعائے فرج
نماز وتر کی دعا
دعائے حزین
زیادتی علم وفہم کی دعا
قرب الہی کی دعا
دعاء اسرار قدسیہ
شب زفاف کی نماز اور دعا
دعائے رہبہ (خوف خدا)
دعائے توبہ منقول از امام سجاد