Danishkadah Danishkadah Danishkadah
حضرت محمد مصطفیٰﷺ نے فرمایا، فاطمہ زہرا ؑ سے مخاطب ہوکر:تمہارے غضبناک ہونے سے خدا غضبناک ہوتا ہے اور تمہارے راضی ہونے سے خدا راضی ہوتا ہے بحارالانوار تتمہ کتاب تاریخ امیرالمومنین ؑ باب50

﴿تیسرا باب ﴾ --------------------- اعضا کے دردوں، بیماریوں اور بخار دور کرنے کی دعائیں اور تعویذات

سید ابن طاؤس (رح)نے مہج الدعوات میں سعید ابن ابو الفتح قمی الواسطی سے نقل کیا ہے کہ انہوں نے کہا مجھے ایک شدید بیماری لاحق ہوگئی ہے جس کے علاج سے حکیم و طبیب عاجز آچکے ہیں چنانچہ میرے والد مجھے شفاخانے لے گئے تو وہاں کے اطباء کے علاوہ ایک ماہر نصرانی طبیب کو بھی بلوایا گیا سب نے میرے بارے خوب سوچ و بچار کی اور آخر اس نتیجے پر پہنچے کہ اس بیماری کا علاج سوائے خدا کے کسی کے بس میں نہیں ہے یہ سن کر میں بہت ہی شکستہ دل اور غمگین ہوگیا اور میرے والد کی جو کتابیں میرے قریب پڑی تھیں ان میں سے اٹھا کر ایک کا مطالعہ کرنے لگ گیا اس اثنا میں ایک کتاب کی پشت پر تحریر دیکھی کہ امام جعفر صادق نے حضرت رسول خدا سے روایت کی ہے کہ آپ (ص)نے فرمایا جس شخص کو کوئی بیماری لاحق ہو تو وہ نماز فجر کے بعد چالیس مرتبہ پڑھے:

بِسْمِ اﷲِ الرَّحْمٰنِ

خدا کے نام سے جو بڑا رحم والا

الرَّحِیمِ، الْحَمْدُ لِلّٰہِِ

مہربان ہے حمد ہے اللہ کے لئے

رَبِّ الْعالَمِینَ حَسْبُنَا

جوجہانوں کا رب ہمیں اللہ کافی

اﷲُ وَنِعْمَ الْوَکِیلُ

ہے وہ بہترین کار ساز ہے

تَبَارَکَ اﷲُ ٲَحْسَنُ

با برکت ہے جو سب سے اچھا خالق

الْخالِقِینَ وَلاَ حَوْلَ

ہے اور نہیں ہے طاقت وقوت

وَلاَ قُوَّۃَ إلاَّ بِاﷲِ الْعَلِیِّ

مگر جو خدائے بلند

الْعَظِیمِ۔

وبزرگ سے ہے۔

اس دوران درد اور بیماری کی جگہ ہاتھ پھیرتا رہے پس خدا وند عالم اسے صحت عطا فرمائے گا اس پر میں نے صبح کا انتظار کیا صبح ہوئی تو فریضہ نماز بجالانے کے بعد چالیس مرتبہ یہ دعا پڑھی اور پڑھتے وقت بیماری کی جگہ ہاتھ پھیرتا رہا چنانچہ اللہ نے میری بیماری دور کر دی میں بیٹھا بیٹھا ڈر رہا تھا کہ وہ بیماری کہیں پھر سے نہ پلٹ آئے لیکن جب تین دن گزر گئے تو میں نے یہ ماجرا اپنے والد کو سنایا انہوں نے خدا کا شکر ادا کیا اور پھر یہ ماجرا ایک طبیب سے بیان کیا کہ جو کافر ذمی تھا وہ میرے پاس آیا اور دیکھا کہ واقعی بیماری دور ہو چکی تھی اس پر اس نے اس وقت کلمہ شہادت زبان پر جاری کیا اور صحیح معنوں میں مسلمان ہو گیا مصباح میں شیخ کفعمی (رح) فرماتے ہیں کہ جب تمہیں کوئی بیماری لاحق ہو تو ہر فریضہ نماز کے بعد اپنا ہاتھ مقام سجدہ پر لگا کر دردو بیماری کی جگہ پر پھیرو اور سات مرتبہ یہ دعا پڑھو ؛

یَا مَنْ کَبَسَ الْاَرْضَ

اے وہ خدا جس نے زمین کو پانی

عَلَی الْمائِ وَسَدَّ الْھَوائَ

پرجمایا ہوا کو آسمان کے

بِالسَّمائِ وَاخْتارَ

ساتھ روکا اور اپنی ذات کے لئے

لِنَفْسِہِ ٲَحْسَنَ الاسْمائ

اچھے اچھے نام پسند فرمائے

ِصَلِّ عَلَی مُحَمَّدٍ وَآلِ

تو رحمت فرما محمد پر اور آل(ع)

مُحَمَّدٍ وَافْعَلْ بِی کَذا

محمد اور میری یہ حاجت پوری کر

وَکَذا وَارْزُقْنِی وَعافِنِی

اور مجھیاس بیماری سے صحت و

مِنْ کَذا وَکَذا۔

سلامتی عطا فرما۔

یہاں کذا کذا کی جگہ اپنی بیماری کا نام لے ۔

﴿دعا ئے عافیت﴾ :

شیخ کفعمی (رح) نے مصباح المتہجد سے نقل کیا ہے کہ جو شخص یہ چاہتا ہے کہ اسے درد سے چھٹکارا مل جائے تو وہ نماز تہجد کی ابتدائی دو رکعتوں میں سے پہلی رکعت کے دوسرے سجدے میں یہ دعا پڑھے:

یَا عَلِیُّ یَا عَظِیمُ، یَا

اے بلند، اے بزرگ، اے

رَحْمٰنُ یَا رَحِیمُ، یَا

رحم والے ،اے مہربان، اے

سَمِیعَ الدَّعَواتِ، یَا

دعائیں سننے والے، اے

مُعْطِیَ الْخَیْراتِ صَلِّ

بھلایاں عطا کرنے والے رحمت

عَلَی مُحَمَّدٍ وَآلِہِ

فرما محمد(ص) اور آل(ع) محمد پر

ٲَعْطِنِی مِنْ خَیْرِ الدُّنْیا

اور مجھے دنیا وآخرت کی

وَالاَْخِرَۃِ مَا ٲَنْتَ ٲَھْلُہُ

بھلائی عطا فرما جس کا تو اہل ہے

وَاصْرِفْ عَنِّی مِنْ شَرِّ

مجھے دنیا و آخرت کے شر

الدُّنْیا وَالاَْخِرَۃِ مَا ٲَنْتَ

سے بچا جیسا کہ تو اس کا اہل ہے اور

ٲَھْلُہُ وَٲَذْھِبْ عَنِّی

اس درد و بیماری کو مجھ سے

ھذَا الْوَجَع۔

دور کر دے ۔

اس مرحلے پر اپنے درد اور بیماری کا نام لے اور کہے :

فَ إنَّہُ قَدْ غاظَنِی

کیونکہ وہ مجھے تکلیف دیتا ہے اور

وَٲَحْزَنَنِی۔

غمگین کرتا ہے۔

دعاکے پڑھنے میں آہ و زاری کرے کہ اس سے صحت حاصل ہونے میں جلدی ہوگی نیز کتاب عدۃ الداعی میں امام جعفر صادق سے منقول ہے کہ جب تمہیں کوئی درد و تکلیف ہو تو زیر آسمان آکر دونوں ہاتھ بلند کر کے یہ دعا پڑھے۔

اَللّٰھُمَّ إنَّکَ عَیَّرْت

اے معبود تو نے قرآن میں بعض

ٲَقْواماً فِی کِتابِکَ فَقُلْتَ

قوموں کی سر زنش کی اور فرمایا

قُلِ ادْعُوا الَّذِینَ زَعَمْتُمْ

اے پیغمبران سے کہو کہ پکارو ان کو

مِنْ دُونِہِ فَلا یَمْلِکُونَ

جنہیں تم خدا کے علاوہ معبود سمجھتے

کَشْفَ الضُّرِّ عَنْکُمْ وَلا

ہو کہ وہ تم سے کوئی تکلیف دور نہیں

تَحْوِیلاً فَیامَنْ لاَ یَمْلِک

کرسکتے نہ کوئی تبدیلی لا سکتے ہیں

کَشْفَ ضُرِّیْ وَلَا

پس اے وہ جس کے علاوہ میری

تَحْوِیلَہُ عَنِّی ٲَحَدٌ

کوئی تکلیف دور نہیں کر سکتا نہ میری

غَیْرُھُ صَلِّ عَلیٰ مُحَمَّدٍ

حالت بدل سکتا ہے تو رحمت فرما محمد

وَّاٰلِہٰ وَاکْشِفْ ضُرِّی

(ص)اور ا سکی آل(ع) پر میری تکلیف دور کر

وَحَوِّلْہُ إلی مَنْ یَدْعُوَ

اور اسے اس کی طرف منتقل کر دے

مَعَکَ إلہاً آخَرَ

جو تیرے ساتھ کسی اور کو معبود پکارتا

فَ إنِّی ٲَشْھَدُ ٲَنْ لاَ إلہَ

ہے پس میں گواہی دیتا ہوں کہ

غَیْرُک۔

تیرے سوا کو ئی معبود نہیں ۔

ایک اور رروایت میں ہے کہ جس مؤمن کو بیماری یا کوئی درد لاحق ہو تو درد کی جگہ ہاتھ پھیرتے ہوئے خلوص نیت سے کہے:

وَنُنَزِّلُ مِنَ الْقُرْآنِ

اور ہم نے قرآن میں نازل کیا

مَا ھُوَ شِفائٌ وَرَحْمَۃٌ

جو مومنوں کے لئے شفا اور

لِلْمُؤْمِنِینَ وَلاَ یَزِید

رحمت ہے اور ظالموں کو کچھ نہیں ملتا

الظَّالِمِینَ إلاَّ خَساراً

مگر نقصان و خسارہ۔

تو اسے شفا حاصل ہوگی چاہے بیماری کوئی بھی ہو اس کیلئے

شِفائٌ وَرَحْمَۃٌ لِلْمُؤْمِنِینَ

مومنوں کے لئے شفا اور رحمت ہے

کا حکم آچکا ہے۔

﴿دفع مرض کی ایک اوردعا ﴾

ایک صاع ﴿تین کلو﴾ گندم لے اور پیٹھ کے بل چت لیٹ کر وہ گندم اپنے سینے پر ڈال لے اور کہے :

اَللّٰھُمَّ إنِّی ٲَسْٲَلُکَ

اے معبود تجھ سے سوال کرتا ہوں

بِاسْمِکَ الَّذِی إذا

بواسطہ تیرے اس نام کے جس کے

سَٲَلَکَ بِہِ الْمُضْطَرُّ

ذریعے کو ئی پریشان حال سوال

کَشَفْتَ مَا بِہِ مِنْ ضُرٍّ

کرے تو تو اس کی تکلیف دور کرتا

وَمَکَّنْتَ لَہُ فِی الْاَرْضِ

ہے اسے زمین پر اقتدار دیتا ہے اور

وَجَعَلْتَہُ خَلِیفَتَکَ عَلَی

اسے اپنی مخلوق پر اپنا نائب بناتا ہے

خَلْقِکَ ٲَنْ تُصَلِّیَ عَلَی

سوال کرتا ہوں تو رحمت فرما محمد(ص) اور

مُحَمَّدٍ وَعَلَی ٲھْلِ بَیْتِہِ

ان کی اہل بیت (ع)پر اور مجھ کو اس

وَٲَنْ تُعافِیَنِی مِنْ عِلَّتِی

بیماری سے صحت عطا فرما ۔

پھر اٹھ کر بیٹھ جائے اور اپنے ارد گرد سے گندم کے دانے اکھٹے کرے اور یہی دعا پڑھے اس گندم کے چار حصے کر کے چار مسکینوں کو دے اور یہی دعا پڑھے انشا ئ اللہ اس بیماری سے شفا یاب ہو جائے گا ۔

﴿ایک اور دعا :﴾

حضرت امیر المومنین علی ابن ابی طالب + سے منقول ہے کہ جسم کے جس حصے میں درد ہو ہاتھ رکھ کر یہ دعا تین مرتبہ پڑھو :

اﷲُ اﷲُ اﷲُ رَبِّی حَقّاً

اللہ اللہ اللہ میرا سچا رب ہے میں کسی

لاَ ٲُشْرِکُ بِہِ شَیْئاً۔

کو اسکا شریک نہیں بناتا اے معبود

اَللّٰھُمَّ ٲَنْتَ لَہا وَلِکُلِّ

اس درد اور ہر مصیبت میں تو

عَظِیمَۃٍ فَفَرِّجْہا عَنِّیْ۔

ہی حکیم ہے پس میرا یہ درد دور فرما ۔

نیز حضرت امام جعفر صادق سے منقول ہے کہ درد کی جگہ پر ہاتھ رکھ کر کہو بسم اللہ کہے پھر اس جگہ پر ہا تھ پھیرتے ہوئے سات مرتبہ کہو:

ٲَعُوذُ بِعِزَّۃِ اﷲِ وَٲَعُوذُ

پناہ لیتا ہوں عزت خدا کی ، پناہ لیتا

بِقُدْرَۃِ اﷲِ وَٲَعُوذُ

ہوں قدرت خدا کی ،پناہ لیتا ہوں

بِجَلالِ اﷲِ، وَٲَعُوذُ

جلال خدا کی، پناہ لیتا ہوں عظمت

بِعَظَمَۃِ اﷲ، وَٲَعُوذُ

خدا کی اور پناہ لیتا ہوں ذات خدا

بِجَمْعِ اﷲِ، وَٲَعُوذُ

کی ،پناہ لیتا ہوں حضرت

بِرَسُولِ اﷲِ صَلَّی اﷲُ

رسول خدا کی اور

عَلَیْہِ وَآلِہِ وَٲَعُوذُ بِٲَسْمائِ

پناہ لیتا ہوں اسماے الہی

اﷲِ مِنْ شَرِّ مَا ٲَحْذَرُ

کی اس کے شر سے کہ جس سے اپنی

وَمِنْ شَرِّ مَا ٲَخافُ

جان کے لئے ڈرتا ہوں اور

عَلَی نَفْسِی۔

خوف کھاتا ہو ں ۔

ایک روایت ہے کہ جب کوئی بچہ بیمار ہو تو اس کی ماں گھر کی چھت پر جاکر سر سے چادراتار دے اور زیر آسمان بال بکھرا کر سر سجدے میں رکھ دے اور یہ دعا پڑھے

اَللّٰھُمَّ رَبِّ ٲَنْتَ

اے معبود اے پالنے والے تونے

ٲَعْطَیْتَنِیہِ وَٲَنْتَ وَھَبْتَہُ

ہی مجھے عطا کیا اور تو نے ہی مجھے یہ

لِی، اَللّٰھُمَّ فَاجْعَلْ

دیا تھا پس اے معبود اپنی اس بخشش

ھِبَتَکَ الْیَوْمَ جَدِیدَۃً

کو آج پھر تازہ کردے کہ تو ہی

إنَّکَ قادِرٌ مُقْتَدِرٌ۔

قدرت و اختیار والا ہے۔

اور پھر اس وقت تک سر سجدے سے نہ اٹھائے جب تک بچے کو آرام نہ ہو جائے۔

شیخ شہید (رح) نے نقل فرمایا ہے کہ جسے کوئی شدید درد لاحق ہو جائے تو وہ ایک برتن میں کچھ گندم ڈال کر اپنے پاس رکھے اور پانی کا ایک جام پر چالیس مرتبہ سور ہ فاتحہ پڑھے پھر وہ پانی اپنے اوپر چھڑک لے بعد میں اپنے پاس رکھی ہوئی گندم کسی سائل کو دے اور اسے کہے کہ وہ اس کیلئے بیماری سے شفا یابی کی دعا کرے انشائ اللہ شفا حاصل ہوجاے گی اور معتبر اسناد کے ساتھ یہ بات ہم تک پہنچی ہے کہ اپنی بیماروں کا علاج صدقہ سے کرو ۔

نیز شیخ شہید (رح) نے دفع مرض کے لئے یہ بھی نقل کیا ہے کہ انسان اپنا ہاتھ بیمار کے دایں بازو پر رکھے اور سات مرتبہ سورہ حمد کی تلاوت کرے اور پھر یہ د عا پڑھے:

اَللّٰھُمَّ ٲَزِلْ عَنْہُ الْعِلَلَ

اے معبود اس سے بیماری اور

وَالدَّائَ، وَٲَعِدْھُ إلَی

اسباب دور کر دے اسے صحت اور

الصِّحَّۃِ وَالشِّفائِ،

شفا کی طرف لوٹا دے بہترین

وَٲَمِدَّھُ بِحُسْنِ

حفاظت سے اس کی مدد کر اور اسے

الْوِقایَۃِ، وَرُدَّھُ إلی

اچھی حالت کی طرف پلٹا دے اس

حُسْنِ الْعافِیَۃِ وَاجْعَلْ

بیماری میں اسے جو تکلیف پہنچی ہے

مَا نالَہُ فِی مَرَضِہِ ہذَا

اس کو اس کی زندگی کا سبب اور اس

مادَّۃً لِحَیاتِہِ وَکَفَّارَۃً

کے گناہوں کا کفارہ بنا دے اے

لِسَیِّئَاتِہِ اَللّٰھُمَّ وَصَلِّ

معبود رحمت نازل فرما محمد اور آل(ع) محمد

عَلَی مُحَمَّدٍ وَآلِ مُحَمَّدٍ

پر۔

اگر یہ دعا اسکے تندرست ہونے کے سلسلے میں کوئی اثر نہ دکھائے تو دوبارہ یہی عمل کرے لیکن اس دفعہ سورہ حمد ستر مرتبہ پڑھے انشا ئ اللہ دعا اثر کرے گی امام محمد باقر سے روایت ہے کہ جس کو سورہ حمد اور سورہ توحید صحت یاب نہ کریں تو پھر کوئی چیز اس کو صحت یاب نہیں کر سکتی جب کہ یہ دو سورتیں ہر مرض وبیماری کو دور کرتی ہیں امام جعفر صادق سے منقول ہے جس مؤمن کو کوئی درد یا بیماری لا حق ہو تو خلوص نیت کے ساتھ یہ دعا

وَنُنَزِّلُ مِنَ الْقُرْآنِ مَا ھُوَ شِفائٌ وَرَحْمَۃٌ لِلْمُؤْمِنِینَ۔

اور جو نازل کیا گیا قرآن سے اور وہ مومنین کے لئے شفا و رحمت ہے ۔

پڑھے اور درد و بیماری کی جگہ ہاتھ پھیرے تو حق تعالیٰ اسے شفا عطا فرمائے گا۔

امام علی رضا سے مروی ہے کہ ہر طرح کی درد و بیماری پر یہ دعا پڑھے:

یَا مُنْزِلَ الشِّفائِ وَمُذْھِبَ

اے شفا کے نازل کرنے والے اور

الدَّائِ صَلِّ عَلَی مُحَمَّدٍ

بیماری کے دور کرنے والے رحمت

وَآلِہِ وَٲَنْزِلْ عَلَی

فرما محمد اور ان کی آل(ع) پر اور میرے

وَجَعِی الشِّفائَ۔

اس درد کی شفا ناز ل کر۔

سید ابن طاؤس (رح) نے کتاب مہج میں ابن عباس(رض) سے روایت کی ہے کہ انہوں نے کہا میں امیر المومنین کے پاس بیٹھا تھا کہ اچانک وہاں ایک شخص آگیا کہ اس کا رنگ فق تھا اس نے عرض کیا اے امیر المومنین میں ہمیشہ بیمار رہتا ہوں مجھے کئی بیماریاں لاحق ہیں لہذا مجھے کوئی ایسی دعا تعلیم فرمائیں کہ جس سے میں اپنی بیماریوں کے مقابل مدد کر سکوں آنجناب(ع) نے فرمایا کہ میں تجھے وہ دعا تعلیم کرتا ہوں جو جبرائیل(ع) نے حسنین(ع) کی بیماری کے وقت حضرت پیغمبر(ص) کو بتائی تھی اور وہ دعا یہ ہے۔

إلھِی کُلَّما ٲَنْعَمْتَ

اے معبود جو نعمتیں تو نے

عَلَیَّ نِعْمَۃً قَلَّ لَکَ

مجھے دی میں ان کے مقابل

عِنْدَہا شُکْرِی وَکُلَّمَا

میرا شکر بہت ہی کم ہے اور جو

ابْتَلَیْتَنِی بِبَلِیَّۃٍ قَلَّ لَکَ

سختیاں تو نے مجھ پر بھیجی ہیں

عِنْدَہا صَبْرِی فَیا مَنْ

ان کے مقابل میرا صبر بہت کم ہے

قلَّ شُکْرِی عِنْدَ نِعَمِہِ

پس اے وہ کہ جس کی نعمتوں پر میرا

فَلَمْ یَحْرِمْنِی وَیامَنْ

شکر بہت کم ہے تو اس نے مجھے

قَلَّ صَبْرِی عِنْدَ بَلائِہِ

محروم نہیں کیا اے وہ جس کی سختی پر

فَلَمْ یَخْذُلْنِی وَیَا مَنْ

میرا صبر بہت کم ہے تو اس نے مجھ

رَآنِی عَلَی الْمَعَاصِی

چھوڑ نہیں دیا اے وہ جس نے مجھے

فَلَمْ یَفْضَحْنِی وَیَا مَنْ

گناہ میں دیکھا تو مجھے رسوا نہیں کیا

رَآنِی عَلَی الْخَطایَا

اور اے وہ جس نے مجھے خطا میں

فَلَمْ یُعاقِبْنِی عَلَیْہا

دیکھا تو اس نے مجھ کو سزا نہیں

صَلِّ عَلَی مُحَمَّدٍ وَآلِ

دی رحمت فرما محمد اور آل(ع) محمد

مُحَمَّدٍ، وَاغْفِرْ لِی

پر اور میرے گناہ بخش دے

ذَنْبِی، وَاشْفِنِی مِنْ

اور مجھے اس بیماری سے شفا بخش

مَرَضِی إنَّکَ عَلَی کُلِّ

دے کیو نکہ تو ہر چیز پر قدرت

شَیْئٍ قَدِیرٌ۔

رکھتاہے۔

ابن عباس (رض) کہتے ہیں میں اس شخص کو ایک سال کے بعد دیکھا تو اس کا رنگ سرخ و سفید ہو چکا ہے وہ کہنے لگا میں نے اس دعا کو جس درد و بیماری پر پڑھا اس سے شفا یاب ہوگیا اور جس حاکم کے پاس گیا اس سے خائف تھا خدا نے مجھے اس کے شر سے بچا لیا منقول ہے کہ نجاشی کو اپنے آبا سے چار سو سال پرانی ایک ٹوپی ورثے میں ملی تھی کہ اسے جس درد و بیماری پر رکھی جاتی وہ درد و بیماری دور ہوجاتی جب اس ٹوپی کو ادھیڑا گیا کہ دیکھیں کہ اس میں کیا ہے تو دیکھا اس میں یہ لکھا ہوا تھا۔

بِسْمِ اﷲِ الْمَلِکِ الْحَقِّ

خدا کے نام سے جو حقیقی اور سچا بادشاہ

الْمُبِینِ شَھِدَ اﷲُ ٲَنَّہُ

ہے خدا گواہی دیتا ہے کہ نہیں کوئی

لاَ إلہَ إلاَّ ھُوَ وَالْمَلائِکَۃُ

معبود مگر وہی ہے ملائکہ اورصاحبان علم

وَٲُولُو الْعِلْمِ قائِماً

بھی یہی گواہی دیتے ہیں کہ وہ عدل

بِالْقِسْطِ لاَ إلہَ إلاَّ ھُوَ

قائم کیے ہوئے ہے نہیں کوئیمعبود

الْعَزِیزُ الْحَکِیمُ إنَّ

مگر وہ کہ عزت و حکمت والا ہے بے

الدِّینَ عِنْدَ اﷲ الْاِسْلامُ

شک صرف خدا کا پسندیدہ دین

لِلّٰہِِ نُورٌ وَحِکْمَۃٌ وَحَوْلٌ

اسلام ہے اللہ کیلئے ہے نور وحکمت

وَقُوَّۃٌ وَقُدْرَۃٌ وَسُلْطانٌ

طاقت و قوت قدرت و اقتدار اور

وَبُرْہانٌ لاَ إلہَ إلاَّ اﷲُ

محکم دلیل نہیں کوئی معبود سوائے

آدَمُ صَفِیُّ اﷲِ لاَ إلہَ

اللہ کے آدم خدا کے چنے ہوئے ہیں

إلاَّ اﷲُ إبْراھِیمُ خَلِیلُ

نہیں کوئی معبود سوائے اللہ کے ابراہیم

اﷲ، لاَ إلہَ إلاَّ اﷲُ

اس کے مخلص دوست ہیں نہیں کوئی

مُوسَی کَلِیمُ اﷲ، لاَ

معبود سوائے اللہ کے موسیٰ اسکے

إلہَ إلاَّ اﷲُ مُحَمَّدٌ

کلیم ہیں .نہیںکوئی معبود سوائے اللہ

الْعَرَبِیُّ رَسُولُ اﷲ

کے .محمد عربی اللہ کے رسول

وَحَبِیبُہُ وَخِیَرَتُہُ مِنْ

ہیں اسکے حبیب اور اسکی مخلوق ہیں

خَلْقِہِ اسْکُنْ یَا جَمِیعَ

اسکے پسندیدہ ہیں ٹھہر جاؤں اے

الْاَوْجاعِ وَالْاَسْقامِ

تمام دکھوں اور ددردوں

وَالْاَمْراضِ وَجَمِیعَ

تمام تکلیفوں اور تمام

الْعِلَلِ وَجَمِیعَ

بیماریوں تمام علالتوں اور تمام

الْحُمَیَّاتِ سَکَّنْتُکَ

بیماریوں کہ میں نے تمہیں ان کے

بِالَّذِی سَکَنَ لَہُ مَا فِی

نام سے روکا جس کے حکم سے

اللَّیْلِ وَالنَّہارِ وَھُوَ

رات دن میں ہر چیز ٹھہر جاتی ہے

السَّمِیعُ الْعَلِیمُ

اور وہ سننے اور جاننے والا ہے

وَصَلَّی اﷲُ عَلَی خَیْرِ

اور خدا رحمت نازل کرے

خَلْقِہِ مُحَمَّدٍ وَآلِہِ

مخلوق میں بہتر محمد اور ان کی

ٲَجْمَعِینَ۔

ساری آل(ع) پر۔

مکارم اخلاق میں آیا ہے کہ نجاشی کو سر درد کی شکایت رہتی تھی اس نے اپنی اس تکلیف کے بارے میں حضور کی خدمت اقدس میں عریضہ روانہ کیا تو حضور اکرم نے اسکو یہ حرز بھیجا اس نے اپنی ٹوپی میں رکھا تو اس کا سر درد جاتا رہا وہ حرز یہ ہے۔

بِسْمِ اﷲِ الرَّحْمنِ

خدا کے نام سے جو بڑا رحم والا

الرَّحِیمِ لاَ إلہَ إلاَّ اﷲُ

مہربان ہے نہیں کوئی معبود سواے

الْمَلِکُ الْحَقُّ الْمُبِینُ

اللہ کے جو حقیقی اور سچا بادشاہ ہے

شَھِدَ اﷲُتا آخر آیت لِلّٰہِ

خدا گواہی دیتا ہے اللہ کیلئے

نُورٌ وَحِکْمَۃٌ وَعِزٌّ وَقُوَّۃٌ

نور وحکمت، عزت، قوت، دلیل،

وَبُرْہانٌ وَقُدْرَۃٌ وَسُلْطانٌ

قدرت اور قتدار اور رحمت اے وہ

وَرَحْمَۃٌ یَا مَنْ لاَ یَنامُ

جو سوتا نہیں نہیں کوئی معبود سواے

لاَ إلہَ إلاَّ اﷲُ إبْراھِیمُ

اللہ کے ابراہیم اس کے سچے

خَلِیلُ اﷲِ، لاَ إلہَ إلاَّ

دوست ہیں نہیں کوئی معبود سواے

اﷲُ مُوسی کَلِیمُ اﷲ

اللہ کے موسیٰاس کے کلیم ہیں نہیں

لاَ إلہَ إلاَّ اﷲُ عِیسی

کوئی معبود سواے اللہ کے عیسیٰ اس

رُوحُ اﷲ وَکَلِمَتُہُ لاَ

کی روح اور اس کا کلمہ ہیں نہیں کوئی

إلہَ إلاَّ اﷲُ مُحَمَّدٌ

معبود سواے اللہ کے محمد خدا

رَسُول اﷲِ وَصَفِیُّہُ

کے رسول اور اس کے پسندیدہ اور

وَصِفْوَتُہُ صَلَّی اﷲُ

پسندیدہ ہیں خدا رحمت فرماے ان

عَلَیْہِ وَآلِہِ وَسَلَّمَ

پر اور ان کی آل(ع) پر اور سلام اے درد

اسْکُنْ سَکَّنْتُکَ بِمَنْ

ٹھہر جا میں ٹھیراتا ہوں اس کے نام

یَسْکُنُ لَہُ مَا فِی

سے جس کے ذریعے زمین و

السَّمَوٰاتِ وَالْاَرْضِ

آسمان کی ہر چیز اس کے سامنے

وَبِمَنْ سَکَنَ لَہُ مَا فِی

ٹھہری ہے اور جس سے رات دن

اللَّیْلِ وَالنَّہارِ وَھُوَ

میں ہر چیز اس کے سامنے ساکن

السَّمِیعُ الْعَلِیمُ

ہے اور وہ سننے والاہے جاننے والا

فَسَخَّرْنا لَہُ الرِّیحَ

ہے پس ہم نے ہوا پر اسے اختیاردیا

تَجْرِی بِٲَمْرِھِ رُخَائً

کہ اس کے حکم پر چلتی ہے جہاں وہ

حَیْثُ ٲَصابَ وَالشَّیاطِینَ

جاتا ہے اور شیطانوں کو بھی جو معمار

کُلَّ بَنَّائٍ وَغَوَّاصٍ ٲَلاَ

بھی تھے اور غوطہ خور بھی آگاہ ہو کہ

إلَی اﷲِ تَصِیرُ الاَُْمُورُ۔

امور کی بازگشت خدا کیطرف ہے۔

﴿سر درد اور کان درد کا تعویذ:﴾

امام محمد باقر سے مروی ہے کہ سر درد کو روکنے کیلئے سر پر ہاتھ پھیرتے ہوئے سات مرتبہ یہ دعا پڑھے :

ٲَعُوذُ بِاﷲِ الَّذِی سَکَنَ

پناہ لیتا ہوں خدا کی جس کے حکم

لَہُ مَا فِی الْبَرِّ وَالْبَحْرِ وَمَا

سے ہر چیز ٹھہری ہوئی ہے جو خشکی و

فِی السَّمَوٰاتِ وَالْاَرْضِ

تری آسمانوں اور زمین میں ہے اور

وَھُوَ السَّمِیعُ الْعَلِیمُ۔

وہ سننے جاننے والا ہے ۔

امام جعفر صادق سے مروی ہے کہ کان کے درد کیلئے بھی یہی دعا سات مرتبہ پڑھی جائے نیز آپ سے منقول ہے کہ بہت پرانا پنیر لے کر اسے باریک پیس کر دودھ میں ملاے پھر آگ پر گرم اور نرم کرے پس جس کے کان میں درد ہو اسکے چند قطرے اس میں ٹپکائے ۔

﴿سر درد کا تعویذ:﴾

ایک برتن میں پانی لے اور اس پر یہ آیت پڑھے:

ٲَوَلَمْ یَرَ الَّذینَ کَفَرُوا

آیا کافروں نے نہیں دیکھا ہے کہ

ٲَنَّ السَّمَوٰاتِ وَالاَْرْضَ

زمین و آسمان باہم جڑے ہوئے

کانَتا رَتْقاً فَفَتَقْنَاھُمَا

تھے تو ہم نے ایک دوسرے سے

وَجَعَلْنا مِنَ الْمائِ کُلَّ

الگ کیا اور ہم نے ہر چیز کو پانی سے

شَیْئٍ حَیٍّ ٲَفَلاَ

زندہ کیا کیا وہ اب بھی ایمان نہ

یُؤْمِنُونَ۔

لائیں گے۔

اور پھر وہ پانی پی لے روایت ہوئی ہے کہ جب بھی رسول اکرم کو کوئی درد یا تکلیف ہوتی تو آپ اپنے ہاتھ پھیلا کر سورہ فاتحہ و معوذتین پڑھتے اور پھر ہاتھوں کو اپنے چہرہ اقدس پر پھیر لیتے جس سے ساری تکلیفیں دور ہوجاتیں تھیں نیز سر درد دور کرنے کیلئے انسان سر پر ہاتھ پھیرتے ہوئے کہے:

إنَّ اﷲَ یُمْسِکُ

یقینا اللہ نے آسمانوں

السَّمٰوَاتِ وَالْاَرْضَ

اور زمین کو روکے ہو ئے

ٲَنْ تَزُولا وَلَیِنْ زَالَتَا

ہے کہ جگہ سے ہٹنے نہ پائیں

إنْ ٲَمْسَکَھُما مِنْ

اگر وہ ہٹ جائیں تو اس کے

ٲَحَدٍ مِنْ بَعْدِھِ إنَّہُ

علاوہ کوئی انہیں روک نہیں سکتا یقینا

کانَ حَلِیماً غَفُوراً۔

وہ برد بار اور بخشنے والا ہے۔

ربیع الابرار سے نقل کیا گیا ہے کہ مقام طرطوس میں مامون الرشید کو سر درد دشروع ہوگیا جس کاا س نے بہت علاج کیا مگر افاقہ نہ ہوا تب قیصر روم نے اس کیلئے ایک ٹوپی بھجوائی اور لکھا کہ مجھے معلوم ہوا ہے کہ آپ کو سر درد کا عارضہ ہے میں یہ ٹوپی بھیج رہا ہوں اسے سر پر پہنیئے درد جاتا رہے گا۔ مامون کو اندیشہ ہوا کہ کہیں اس ٹوپی میں زہر نہ رکھ دی گئی ہو لہذا حکم دیا کہ اسی لانے والے کے سر پر رکھا جائے اور جب دیکھا اسے کوئی تکلیف نہیں پہنچی تو پھر وہ ٹوپی ایک ایسے شخص کے سر پر رکھی گئی جسکے سر میں درد تھا۔ نانچہ اس کا درد دور ہوگیا اس کے بعد مامون نے وہ ٹوپی اپنے سر پر رکھی تو درد ٹھیک ہوگیا اس پر اسے تعجب ہوا اور اس نے وہ ٹوپی ادھیڑ کر دیکھی تو اس میں یہ لکھا ہوا پایا۔

بِسْمِ اﷲ الرَّحْمنِ

خدا کے نام سے جو بڑا رحم والا

الرَّحِیمِ کَمْ مِنْ نِعْمَۃٍ

مہربان ہے اللہ کی کتنی ہی نعمتیں

لِلّٰہِِ فِی عِرْقٍ ساکِنٍ

رگ میں رکی ہوئی ہیں

حمَ عَسَق لاَ یُصَدَّعُونَ

حٰم عٓسٓق اس سے انہیں نہ سر

عَنْہا وَلاَ یُنْزِفُونَ مِنْ

درد ہوتا ہے نہ ان کا خون بہتا ہے

کَلامِ الرَّحْمٰنِ خَمَدَتِ

خدا کے کلام سے جلتی ہوئی آگ

النِّیرَانُ وَلاَ حَوْلَ وَلاَ

ٹھنڈی ہوجاتی ہے نہیں کوئی حرکت

قُوَّۃَ إلاَّ بِاﷲِ، وَجالَ

و قوت مگر خدا سے اور دوا کا نفع

نَفْعُ الدَّوَائِ فِیکَ کَما

تمہارے اندر یوں جارہی ہے جیسے

یَجُولُ مائُ الرَّبِیعِ فِی

موسم بہار کی بارش کا پانی

الْغُصْنِ۔

شاخوں میں۔

﴿درد شقیقہ کا تعویذ ﴾

درد شقیقہ یا آدھے سر کے درد کیلئے درد کی جگہ پر ہاتھ رکھے اور تین مرتبہ یہ پڑھے:

یَا ظاھِراً مَوْجُوداً وَیَا

اے ظاہر میں موجود جو باطن میں

باطِناً غَیْرَ مَفْقُودٍ ارْدُدْ

بھی ناپدید ہے اپنے ناتواں

عَلَی عَبْدِکَ الضَّعِیفِ

بندے کی طرف اپنی اچھی اچھی

ٲَیادِیَکَ الْجَمِیلَۃَ عِنْدَھُ

نعمتیں پلٹا دے اور اس سے ہر قسم

وَٲَذْھِبْ عَنْہُ مَا بِہِ مِنْ

کی تکلیف اور اذیت دور کر دے

ٲَذیً إنَّکَ رَحِیمٌ قَدِیرٌ۔

یقینا تو مہربان ہے قدرت والا ۔

﴿بہرے پن کا تعویذ﴾

امام محمد باقر فرماتے ہیں کہ بہرے پن کو دور کرنے کیلئے ہاتھ کو کان پر رکھے اور لَوْاَنْزَلْنٰا ھَذَا الْقُرْآنَ عَلیٰ جَبَل . تا آخر پڑھے جو سورہ حشر کی آیت ہے ۔

﴿منہ کے درد کا تعویذ﴾

امام جعفر صادق فرماتے ہیں کہ منہ کا درد ختم کرنے کے لئے مقام درد پر ہاتھ رکھے اور یہ دعا پڑھے :

بِسْمِ اﷲ الرَّحْمٰنِ

خدا کے نام سے جو بڑارحم والا

الرَّحِیمِ بِسْمِ اﷲ الَّذِی

مہربان ہے خدا کے نام سے جس

لاَ یَضُرُّ مَعَ اسْمِہِ دائٌ

کے نام کے ہوتے ہوئے بیماری تکلیف نہیں دے سکتی

ٲَعُوذُ بِکَلِماتِ اﷲ الَّتِی

پناہ لیتا ہوں خدا کے کلمات کے ساتھ جس کے

لاَ یَضُرُّ مَعَھا شَیْئٌ

ہوتے ہوئے کوئی چیز نقصان نہیں

قُدُّوسٌ قُدُّوسٌ قُدُّوسٌ

دے سکتی وہ پاک ہے پاک ہے

ٲَسْٲَلُکَ یَارَبِّ بِاسْمِکَ

پاک ہے سوال کرتا ہوں اے

الطَّاھِرِ الْمُقَدَّسِ الْمُبارَکِ

پروردگار تیرے نام پر جو پاک سے

الَّذِی مَنْ سَٲَلَکَ بِہِ

پاکیزہ اور برکت والا ہے کہ جو اس

ٲَعْطَیْتَہُ وَمَنْ دَعَاکَ

کے ذریعے تجھ سے مانگے تو عطا

بِہِ ٲَجَبْتَہُ ٲَسْٲَلُکَ یَا

کرتا ہے جو تجھے اس کے ذریعے

اﷲُ یَا اﷲُ یَا اﷲُ ٲَنْ

پکارے تو اس کی سنتا ہے تجھ سے

تُصَلِّیَ عَلَی مُحَمَّدٍ

سوال کرتا ہوں یا للہ یا اللہ یا اللہ یہ

النَّبِیِّ وَٲَھْلِ بَیْتِہِ وَٲَنْ

کہ تو رحمت نازل فرما اپنے نبی محمد

تُعافِیَنِی مِمَّا ٲَجِدُ فِی

اور ان کی اہلبیت پر اور یہ

فَمِی وَفِی رَٲْسِی وَفِی

کہ تو مجھے بچا لے ان بیماریوں سے

سَمْعِی وَفِی بَصَرِی

جو میرے منہ میں ہیں میرے سر

وَفِی بَطْنِی وَفَِی

میں ہیں کان آنکھوں اور پیٹ میں

ظَھْرِی وَفِی یَدِی

اور کمر میں ہیں اور میرے ہاتھوں

وَفِی رِجْلی وَفِی

پیروں اور میرے تمام اعضا میں

جَوَارِحِی کُلِّہا۔

ہیں ۔

انشاءاللہ شفا ملے گی۔

﴿دانتوں کے درد کا تعویذ ﴾

امام جعفر صادق سے مروی ہے کہ درد والے دانت پر ہاتھ رکھ کر سورہ حمد ،سورہ توحید اور سورہ قدر پڑھے اور کہے:

وَتَرَی الْجِبالَ تَحْسَبُہا

اور تو دیکھے گا پہاڑوں کا تو گمان

جامِدَۃً وَھِیَ تَمُرُّ مَرَّ

کرے گا ٹھہرے ہیں جب کے یہ

السَّحابِ صُنْعَ اﷲِ

بادلوں کی طرح چل رہیں ہیں یہ

الَّذِی ٲَتْقَنَ کُلَّ

خدا کام ہے جس نے ہر چیز کو محکم

شَیْئٍ إنَّہُ خَبِیرٌ بِمَا

بنایا ہے یقینا وہ باخبر ہے اس سے

تَفْعَلُونَ۔

جو کچھ تم کر رہے ہو ۔

﴿ایک اور تعویذ: ﴾

حضرت امیر المومنین علی ابن ابی طالب + سے مروی ہے کہ سجدے کی جگہ پر ہاتھ پھیر کر اسے درد والے دانت پر لگائے اور یہ پڑھے:

بِسْمِ اﷲ وَالشَّافِی

خدا کے نام کے ساتھ اور اللہ شفا

اﷲ، وَلاَ حَوْلَ وَلاَ

دینے والا ہے اور نہیں کوئی طاقت و

قُوَّۃَ إلاَّ بِاﷲِ الْعَلِیِّ

قوت مگر جو بلند و بزرگ خدا سے

الْعَظِیمِ۔

ہے۔

﴿دانتوں کے درد کا ایک مجرب تعویذ :﴾

دانتوں کے درد کے خاتمے کیلئے سور ہ حمد، سورہ فلق، سورہ الناس اور سورہ توحید اور ہر سورہ کے ساتھ۔

بِسْمِ اﷲِ الرَّحْمنِ

خدا کے نام سے جو بڑا رحم والا

الرَّحِیمِ۔

مہربان ہے۔

پڑھے اور پھر یہ کہے :

بِسْمِ اﷲِ الرَّحْمنِ

خدا کے نام سے جو بڑا رحم والا

الرَّحِیمِ وَلَہُ مَا سَکَنَ

مہربان ہے اور اس کے لئے ہے جو

فِی اللَّیْلِ وَالنَّھَارِ وَھُوَ

رات اور دن میں ٹھہرا ہوا ہے اور وہ

السَّمِیعُ الْعَلِیمُ قُلْنا یَا

سننے جاننے والا ہے. آگ ابراہیم(ع)

نَارُ کُونِی بَرْداً وَسَلاماً

کے لئے ٹھنڈی اور سلامتی والی ہو جا

عَلَی إبْرَاھِیمَ وَٲَرادُوا

انہوں نے اسے فریب دینا چاہا تو

بِہِ کَیْداً فَجَعَلْناھُمُ

ہم نے ان کو زبوں حال کر دیا ندا

الْاَخْسَرِینَ نُودِیَ ٲَنْ

ہوئی کہ بابرکت ہے وہ جو آگ

بُورِکَ مَنْ فِی النَّارِ

میں ہے اور جو اس کے اطراف میں

وَمَنْ حَوْلَہا وَسُبْحانَ

ہے اور پاک ہے اللہ جہانوں کا

اﷲ رَبِّ الْعالَمِینَ۔

رب ہے ۔

اس کے بعد کہے:

اَللّٰھُمَّ یَا کافِیاً مِنْ کُلِّ

اے معبود اے جو ہر چیز کی نسبت

شَیْئٍ وَلاَ یَکْفِی مِنْکَ

کافی ہے اور کوئی چیز تیری نسبت

شَیْئٌ اکْفِ عَبْدَکَ

کافی نہیں کفایت کر اپنے بندے

وَابْنَ ٲَمَتِکَ مِنْ شَرِّ مَا

اور اپنی باندی کے بیٹے کی جس کے

یَخافُ وَیَحْذَرُ وَمِنْ

شر سے خوف کھاتا اورڈرتا ہے

شَرِّ الْوَجَعِ الَّذِی

اور اس دردسے جس کی شکایت

یَشْکُوھُ إلَیْکَ۔

تجھ سے کر رہا ہے ۔

نیز روایت ہوئی ہے کہ چھری یا کھجور کا پیالہ لے کر اس جگہ پر پھیرے جہاں درد ہوتا ہو تا ہے اور سات مرتبہ کہے:

بِسْمِ اﷲِ الرَّحْمنِ

خدا کے نام سے جو بڑا رحم ولا

الرَّحِیمِ، بِسْمِ اﷲِ

مہربان ہے خدا کے نام سے خدا کی

وَبِاﷲِ مُحَمَّدٌ رَسُولُ

ذات سے محمد(ص) خدا کے رسول(ص) ہیں اور

اﷲ وَ إبْراھِیمُ خَلِیلُ

ابراہیم خدا کے سچے دوست ہیں

اﷲ، اسْکُنْ بِالَّذِی

اے درد رک جا اس کے حکم سے

سَکَنَ لَہُ مَا فِی اللَّیْلِ

جس کے اذن سے رات دن میں

وَالنَّہارِ بِ إذْنِہِ، وَھُوَ

ہر چیز ٹھہری ہوئی ہے اور وہ ہر چیز پر

عَلَی کُلِّ شَیْئٍ قَدِیرٌ۔

قدرت رکھتا ہے۔

﴿ایک اور تعویذ ﴾

روایت میں ہے کہ جس دانت میں درد ہو اس پر کوئی لکڑی یا لوہا رکھ کر سات مرتبہ کہے:

بِسْمِ اﷲِ الرَّحْمنِ

خدا کے نام سے جوبڑا رحم والا

الرَّحِیمِ الْعَجَبُ کُلُّ

مہربان ہے تعجب ہے بڑا ہی

الْعَجَبِ دُودَۃٌ تَکُونُ

تعجب ہے کہ کیڑا

فِی الْفَمِ تَٲْکُلُ الْعَظْمَ

منہ میں وہ کھائے ہڈی کو

وَتُنْزِلُ الدَّمَ ٲَنَا الرَّاقِی

اور نکالے خون میں دعا کرتا ہوں

وَاﷲُ الشَّافِی وَالْکَافِی

اور اللہ شفا دیتا ہے اور کفایت کرتا

لاَ إلہَ إلاَّ اﷲُ

ہے نہیں کوئی معبود مگر اللہ ہے حمد ہے

وَالْحَمْدُ لِلّٰہِ رَبِّ

اللہ کے لئے جو جہانوں کا رب ہے

الْعَالَمِینَ، وَ إذْ قَتَلْتُمْ

اور جب تم نے ایک انسان کو قتل کیا

نَفْساً فَادَّارَٲْتُمْ فِیہا

تو خون گردن میں چھو ڑ دیا شائد کہ

اس آیت کو

لَعَلَّکُمْ تَعْقِلُونَ۔

تم عقل سے کام لو ۔

تک سات مرتبہ پڑھے

﴿درد سینہ کا تعویذ :﴾

وارد ہواہے کہ اس کیلئے سورہ بقرہ کی یہ آیت

وَ إذْ قَتَلْتُمْ نَفْساً

اور جب تم نے ایک انسان کو قتل کیا

فَادَّارَٲْتُمْ لَعَلَّکُمْ

تو خون گردن میں چھوڑ دیا شاید کہ

تَعْقِلُونَ تک پڑھے :

تم عقل سے کام لو

روایت ہوئی ہے کہ قرآن مجید سے شفا طلب کرو کہ خدا فرماتا ہے۔

فِیہِ شِفَائٌ لِمَا فِی

اس میں شفا ہے اس کے لئے جو

الصُّدُورِ۔

کچھ سینوں میں ہے۔

نیز کھانسی کیلئے ایک جامع دعا ہے جو یہ ہے ،

اَللّٰھُمَّ ٲَنْتَ رَجَائِی

اے معبود تو ہی میری امید ہے اور تو

وَٲَنْتَ ثِقَتِی و عِمٰادِیْ

ہی میرا بھروسا اور سہارا ہے ۔

یہ دعا طویل ہے پس خواہشمند مؤمنین بحار الانوار کتاب الدعا کی طرف رجوع فرمائیں ۔

﴿پیٹ درد کا تعویذ﴾

رسول خدا سے مروی ہے کہ پیٹ درد کیلئے گرم پانی میں چھید ڈال کر اس کا شربت بنا کر پئے اور سات مرتبہ سورہ حمد پڑھے نیز امیرالمومنین علی ابن ابی طالب + سے مروی ہے کہ پیٹ درد میں گرم پانی پئے اور کہے:

یَااﷲُ یَااﷲُ یَااﷲُ یَا

یا اللہ ،یا اللہ، یااللہ، اے

رَحْمٰنُ یَا رَحِیمُ

بہت رحم کرنے والے اے مہربان،

یَارَبَّ الْاَرْبابِ

اے پالنے والوں کے پالنے والے

یَا إلہَ اَلاَْلِھَۃِ، یَا

اے معبودوں کے معبود ،اے

مَلِکَ الْمُلُوکِ یَا سَیِّدَ

بادشاہوں کے بادشاہ اے سرداروں

السَّادَۃِ، اشْفِنِی

کے سردار مجھے شفا دے

بِشِفائِکَ مِنْ کُلِّ دَائٍ

اپنی شفا سے ہر بیماری اور تکلیف

وَسُقْمٍ فَ إنِّی عَبْدُکَ

سے کیونکہ میں تیرا بندہ ہوں اور

وَابْنُ عَبْدَیْکَ ٲَتَقَلَّبُ

تیرے دو بندوں کا بیٹا ہوں اور

فِی قَبْضَتِکَ۔

تیرے قبضے میں ادھر ادھر ہوتا ہوں

نیز پیٹ درد میں اس پر ہاتھ رکھ کر سات مرتبہ کہے:

ٲَعُوذُ بِعِزَّۃِ اﷲِ وَجَلالِہِ

پناہ لیتا ہوں خدا کی عزت و جلال کی

مِنْ شَرِّ مَا ٲَجِدُ۔

اس درد سے جو مجھے لاحق ہے۔

پھر اپنا دایاں ہاتھ درد کی جگہ رکھ کر تین مرتبہ کہے:

بِسْمِ اﷲِ۔

خدا کے نام سے۔

﴿درد قولنج کا تعویذ ﴾

کسی تختی یا پتری پر سورہ حمد سورہ توحید سورہ فلق اور سورہ الناس لکھے اور ان کے نیچے یہ دعا تحریر کرے

ٲَعُوذُ بِوَجْہِ اﷲِ الْعَظِیم

پناہ لیتا ہوں خدا بزرگ ذات

وَبِعِزَّتِہِ الَّتِی لاَ تُرامُ

اور عزت کی جس تک رسائی

وَبِقُدْرَتِہِ الَّتِی لاَ یَمْتَنِعُ

نہیں اور اس کی قدرت کی

مِنْہا شَیْئٌ، مِنْ

پناہ جسے کوئی چیز نہیں روک

شَرِّ ہذَا الْوَجَعِ وَمِنْ

سکتی اس درد کی تنگی سے جو کچھ اس

شَرِّ مَا فِیہِ

میں ہے اس کی ذیت سے اور جو

وَمِنْ شَرِّمَا ٲَجِدُ مِنْہُ

محسوس کررہا ہوں اس کی تکلیف سے

پھر اسے بارش کے پانی سے دھوئے اور اس دھون کو ناشتے کے وقت اور رات کو سوتے وقت پئے کہ انشا ئ اللہ بابرکت اور مفید ہو گا ۔

﴿پیٹ درد اور قولنج کا تعویذ :﴾

روایت میں آیا ہے ایک شخص حضرت رسول خدا کی خدمت میں حاضر ہوا اور اپنے بھائی کے پیٹ درد کی شکایت کی تو آنحضرت(ص) نے اس سے فرمایا اپنے بھائی سے کہو کہ گرم پانی میں شہد کا شربت بنا کر پیئے وہ شخص چلا گیا اوردوسرے دن آنجناب(ص) کی خدمت میں آیا اور عرض کیا میں نے اسے وہ شربت پلایا ہے کوئی افاقہ نہیں ہوا حضرت (ص)نے فرمایا:

صَدَقَ اﷲُ وَکَذَبَ

خدا نے سچ فرمایا اور تیرے بھائی

بَطْنُ اَخِیْکَ۔

کے شکم نے جھوٹ بولا

جاؤ اسے شہد کا شربت دواور سات مرتبہ سورہ حمد پڑھ کر پلاؤ جب وہ شخص چلا گیا تو آنحضرت(ص) نے حضرت علی المرتضی سے فرمایا. یا علی (ع) اس کا بھائی منافقوں میں سے ہے اس لئے اس شربت نے اسے فائدہ نہیں پہنچایا ۔

﴿دھدر کا تعویذ﴾

یہ عموما ہاتھ پر نکل آتے ہیں اس کیلئے روایت میں آیا ہے کہ ہر ایک دھدر کیلئے جو کے سات دانے لے اور ہر دانے پر سورہ واقعہ شروع سے ھَبَائً مُنْبَثّاً تک اور

وَیَسْٲَلُونَکَ عَنِ الْجِبالِ

وہ تم سے پہاڑوں کے متعلق پوچھتے

فَقُلْ یَنْسِفُہا رَبِّی نَسْفاً

ہیں تو کہہ دو کہ میرا رب انہیں ریزہ

فَیَذَرُہا قَاعاً صَفْصَفاً

ریزہ کر کے اڑا دے گا اور زمین کو

لاَ تَری فِیھَا عِوَجاً وَلاَ

ہموار بنا دے گا کہ نہ اس میں کجی

ٲَمْتاً۔

ہوگی اور نہ اونچائی ۔

پھر جو کے ان دانوں میں ایک ایک اٹھائے اور دھدر پر لگائے اور انہیں ایک کپڑے میں اکٹھا کرتا جائے پھر ان کے ساتھ ایک پتھر باندھ کر ان کو کنویں میں ڈال دے بعض بزرگوں نے کہا ہے کہ یہ عمل چاند کی آخری تاریخوں میں کرے کہ جب چاند چھپا ہوتا ہے نیز یہ بھی منقول ہے کہ انسان نمک کا ایک چھوٹا سا ٹکڑا لے کر اس دھدر پر ملے اور سورہ حشر کی آیت لُوانزلنا ھٰذا القُرآن .تا آخر پڑھے اور پھر وہ نمک تنور میں ڈال دے انشا ئ اللہ دھدر جلد ختم ہوجائیں گے کتاب خزائن میں ہے کہ دھدر پر نورہ لگانا بھی اسے ختم کر دیتا ہے ۔

﴿بدن کے ورم اور سوجن کا تعویذ:﴾

روایت میں آیا ہے کہ جب بدن پر کہیں ورم آجائے فریضہ نماز کے لئے وضو کرنے کے بعد سورہ حشر کی آیت لُوانزلنا ھٰذا القُرآن تا آخر پڑھے اور پھر نماز کے بعد بھی اسے پڑھے اور اس پر خوب غور کرے انشائ اللہ ورم جاتا رہے گا۔

﴿وضع حمل میں آسانی کا تعویذ :﴾

چمڑے کے ایک ٹکڑے پر یہ آیات لکھے اور اس عورت کی دائیں ران پر باندھے۔

بِسْمِ اﷲِ الرَّحْمنِ

خدا کے نام سے جو بڑا رحم والا

الرَّحِیمِ، کَٲَنَّھُمْ یَوْمَ

مہربان ہے جب یہ لوگ وعدہ شدہ

یَرَوْنَ مَا یُوعَدُونَ لَمْ

قیامت دیکھیں گے وہ سمجھیں گے

یَلْبَثُوا إلاَّ ساعَۃً مِنْ

کہ یہاں دن کا کچھ حصہ رہے ہیں

نَہارٍ کَٲَنَّھُمْ یَوْمَ یَرَوْنَہا

جب وہ اس دن کو دیکھیں گے تو

لَمْ یَلْبَثُوا إلاَّ عَشِیَّۃً

جانیں گے کہ یہاں ایک صبح یا شام

ٲَوْ ضُحاہا، إذْ

رہے ہیں جب عمران کی زوجہ نے

قالَتِ امْرَٲَۃُ عِمْرانَ

کہا کہ پروردگار ا میرے پیٹ میں

رَبِّ إنِّی نَذَرْتُ لَکَ

جو بچہ ہے میں اسے آزاد کر کے

مَا فِی بَطْنِی مُحَرَّراً

تیری نذر کرتی ہوں پس میری

فَتَقَبَّلْ مِنِّی إنَّکَ

طرف سے قبول فرما کہ بے شک تو

ٲَنْتَ السَّمِیعُ الْعَلِیمُ

سننے والا ہے۔

جب بچہ پیدا ہو جائے تو یہ تعویذ اتار دے نیز یہ بھی مروی ہے کہ وضع حمل کے وقت اس عورت پر یہ آیات پڑھے:

فَٲَجَائَھَاالَمخاضُ إلی

پس مریم (ع)کو درد زہ کھجور کے تنے تک

جِذْعِ النَّخْلَۃِ رُطَباً جَنِیّاً

لے آیا تازہ خرمے ۔

تک اس کے بعد با آواز بلند یہ آیت پڑھے.

﴿وَاﷲُ ٲَخْرَجَکُمْ مِنْ

اور اللہ نے تمہیں تمہاری ماؤں کے

بُطُونِ ٲُمَّہاتِکُمْ لاَ تَعْلَمُونَ

شکموں سے نکالا کہ اس وقت تم کچھ

شَیْئاً وَجَعَلَ لَکُمُ السَّمْعَ

بھی نہ جانتے تھے اور اس نے تمہیں

وَالْاَبْصارَ وَالْاَفْئِدَۃَ

کان دئیے آنکھیں عطا کیں اور

لَعَلَّکُمْ تَشْکُرُون﴾َ پھر کہے کَذَلِکَ

دل عطا کیا تا کہ تم اس کا شکر ادا کرو

اُخْرُجْ اَیُّھَا الْطَلْقُ

اسی طرح پیٹ میں رہنے والے

اُخْرُجْ بِاِذْنِ اﷲِ

بچے تو حکم خدا سے باہر آجا ۔

اس ضمن میں حضرت امام جعفر صادق سے روایت ہے کہ وضع حمل کی آسانی کے لئے چمڑے یا کا غذ پر یہ لکھے

اَللّٰھُمَّ فارِجَ الْھَمِّ

اے معبود اے رنج دور کرنے والے

وَکاشِفَ الْغَمِّ

اے غم کو بر طرف کرنے والے

رَحْمٰنَ الدُّنْیا َوالاَْخِرَۃِ

اے دنیا اور آخرت میں بہت رحم

و رحیمھما ارحم فلانۃ

کرنے والے مہربان رحم کرفلاں

بنت فلانۃ رَحْمَۃً

بنت فلاں پر رحمت کے

تُغْنِیہا بِھَا عَنْ

ساتھ اسے اپنی رحمت سے

رَحْمَتِ جَمِیْعِ خَلْقِہِ

تمام اپنی مخلوق سے

تَفْرُجُ بِہا کُرْبَتَہا

بے نیاز کر دے اسکی

وَ تَکْشِفُ بِھَا غمُّھَا

تکلیف دور فرما اس کا غم

وَتُیَسِّرُ وِلادَتَہا

مٹا دے ولادت کو آسان

وَقُضِیَ بَیْنَھُمْ بِالْحَقِّ

بنا دے اور ان میں بر حق فیصلہ ہو

وَھُمْ لاَ یُظْلَمُونَ

چکا ہے اور ان پر ظلم نہ ہوگا اور کہا گیا

وَقیل الْحَمْدُ لِلّٰہِ رَبِّ

ہے کہ حمد خدا کے لئے ہے

الْعالَمِینَ۔

جو جہانوں کا رب ہے ۔

﴿جماع نہ کر سکنے والے کا تعویذ﴾

ایسے باندھے ہوئے شخص کوکھولنے کیلئے کسی کاغذ پر سورہ فتح کی پہلی دو آیات یعنی اِنَّا فتَحْنَا سے مُسْتَقِےْمًا تک اور، سورہ اذاجائ نصر اﷲ اور ذیل کی آیات لکھے:

وَمِنْ آیَاتِہِ ٲَنْ جَعَلَ

اس کی نشانیوں میں سے یہ بھی ہے

لَکُمْ مِنْ ٲَنْفُسِکُمْ

کہ اس نے تمہاری جنس سے

ٲَزْوَاجاً لِتَسْکُنُوا إلَیْھَا

تمہاری بیویاں بنائیں کہ ان سے

وَجَعَلَ بَیْنَکُمْ مَوَدَّۃً

سکون حاصل کرو اور تمہارے

وَرَحْمَۃً إنَّ فِی ذلِک

درمیان پیار و محبت پیدا کیا یقینا اس

لاََیَاتٍ لِقَوْمٍ َتتَفَکَّرُونَ ثُمَّ

میں صاحبان عقل کے لئے نشانیاں

ادْخُلُوا عَلَیْھِمُ الْبَابَ

ہیں پھر تم اس دروازے سے داخل

فَ إذَا دَخَلْتُمُوھُ فَ إنَّکُمْ

ہونا تو جب اس میں سے دا خل ہو

غَالِبُونَ فَفَتَحْنا ٲَبْوَابَ

گے تو غالب آجاؤ گے پس ہم نے

السَّمَائِ بِمَائٍ مُنْھَمِرْ

آسمان کے دروازے کھول دئیے

وَفَجَّرْنَاالْاَرْضَ عُیُوناً

زور کی بارش سے اور زمین پر چشمے

فَالْتَقَی الْمَائُ عَلَی ٲَمْرٍ

جاری کیے ہیں تو پانی مقررہ حکم کے

قَدْ قُدِرَ رَبِّ اشْرَحْ لِی

مطابق باہم مل گیا میرا رب میرا

صَدْرِی وَیَسِّرْ لِی

سینہ کشادہ کر دے میرا معاملہ

ٲَمْرِی وَاحْلُلْ عُقْدَۃً

آسان بنا دے میری زبان کی

مِنْ لِسَانِی یَفْقَھُوا قَوْلِی

گرہیں کھول دے کہ وہ میری بات

وَتَرَکْنا بَعْضَھُمْ یَوْمَیِذٍ

کوسمجھیں اس دن ہم ان کو ان کے

یَمُوجُ فِی بَعْضٍ

حال پر چھوڑ دیں گے کہ باہم گڈ مڈ

وَنُفِخَ فِی الصُّورِ

ہوں اور صور پھو نکا جائے گا تو ہم

فَجَمَعْناھُمْ جَمْعاً

سبھی کو اکٹھا کریں گے اس طرح

کذٰلک حَلَلْتُ فُلَانْ بِن ْفُلاَن

میں نے فلاں بن فلاں کو بنت

عَنْ بِنْتِ فُلَانَۃ

فلاں کے لئے کھول دیا ہے یقینا

لَقَدْ جَائَکُمْ رَسُولٌ مِنْ

تمہارے پاس رسول(ص) آچکے ہیں جو

ٲَنْفُسِکُمْ عَزِیزٌ عَلَیْہِ مَا

تم میں سے ہے اس پر شاق ہے کہ

عَنِتُّمْ حَرِیصٌ عَلَیْکُمْ

تم تکلیف اٹھاؤ وہ تمہاری بھلائی

بِالْمُؤمِنِینَ رَؤُوفٌ

چاہتا ہے مومنوں کے لئے شفیق اور

رَحِیمٌ فَ إنْ تَوَلَّوْا فَقُلْ

مہر بان ہے اگر وہ منہ موڑیں تو کہو

حَسْبِیَ اﷲُ لاَ إلہَ إلا ھُوَا

مجھے اللہ کافی ہے جس کے سوا کوئی

عَلَیْہِ تَوَکَّلْتُ وَھُوَ رَبُّ

معبود نہیں مجھے اسی پر بھروسہ ہے اور

الْعَرْشِ الْعَظِیمِ۔

وہ عرش عظیم کا مالک ہے ۔

پس یہ تعویذ اپنے پاس رکھے اور اپنی خواب گاہ کے اوپر لٹکائے فلاں بن فلاں کی جگہ مرد کا اور اس کے باپ کا نام لے اور بنت فلاں کی جگہ عورت کا اور اس کی ماں کا نام لے نیز طب الائمہ میں بھی حضرت امام موسیٰ کاظم سے ایک دعا نقل ہوئی ہے جو آپ(ع) نے اسحاق صحاف کو تعلیم فرمائی تھی وہ دعا بہت طویل ہے لہذا ہم نے یہاں نقل نہیں کی ہے ۔

﴿بخار کا تعویذ:﴾

﴿۱﴾یہ وہ تعویذ ہے جو رسول اعظم نے حضرت علیکو تعلیم فرمایا تھا اسے پڑھے :

اَللّٰھُمَّ ارْحَمْ جِلْدِیَ

اے معبود رحم فرما میری

الرَّقِیق وَعَظْمِیَ

نازک جلد پر اور میری

الدَّقِیقَ وَٲَعُوذبِکَ

کمزور ہڈیوں پر تیری پناہ

مِنْ فَوْرَۃِ الْحَرِیقِ یَا ٲُمَّ

لیتا ہوں تپش کے جوش سے اے

مِلْدَمٍ إنْ کُنْت آمَنْتِ

بخار وتپ کی بیماری اگر تو خدا پر

بِاﷲِ فَلا تَٲْکُلِی اللَّحْم

ایمان رکھتی ہے تو میرا گوشت نہ کھا

وَلاَ تَشْرَبِی الدَّمَ وَلاَ

میرا خون نہ پی اور نہ میرے منہ میں

تَفُورِی مِنَ الْفَمِ وَانْتَقِلِی

جوش کر تو اس شخص کی طرف چلی جا

إلی مَنْ یَزْعَمُ ٲَنَّ مَعَ اﷲ

جو سمجھتا ہے کہ خدا کے ساتھ کوئی

إلہاً آخَرَ فَ إنِّی ٲَشْھَدُ

معبود ہے کیونکہ میں گواہی دیتا ہوں

ٲَنْ لاَ إلہَ إلاَّ اﷲُ

کہ نہیں کوئی معبود سوائے اللہ کے وہ

وَحْدَھُ لاَ شَرِیکَ لَہُ

یکتا ہے کوئی اس کا شریک نہیں اور

وَٲَشْھَدُ ٲَنَّ مُحَمَّداً

گواہی دیتا ہوں محمد (ص) اس کے

عَبْدُھُ وَرَسُولُہُ۔

بندے اور رسول (ص)ہیں۔

﴿۲﴾صبح شام دعا ئے نور پڑھتا رہے کہ جسے جناب سلمان فارسی (رض) نے حضرت زہرا سلام اللہ علیہا سے نقل کیا ہے اور وہ مفاتیح الجنان میں مذکور ہے انشائ اللہ بخار اور تپ جاتا رہے گا۔

﴿۳﴾ روایت میں آیا ہے کہ آئمہ بخار کا علاج ٹھنڈے پانی سے کیا کرتے تھے اور ایک کپڑا تر کر کے بدن پر لپیٹتے تھے۔

﴿۴﴾ امام علی رضا کے خط سے معلوم ہوا ہے کہ بخار دور کرنے کے لئے کاغذ کے تین ٹکڑوں پر لکھے پہلے ٹکڑے پر یہ لکھے ۔

بِسْمِ اﷲِ الرَّحْمنِ

خدا کے نام سے جو بڑا رحم ولا

الرَّحِیمِ لاَ تَخَفْ إنَّکَ

مہربان ہے ڈرو نہیں بے شک تمہی

ٲَنْتَ الْاَعْلَی۔

بر تر ہو۔

دوسرے ٹکڑے پر لکھے:

بِسْمِ اﷲِ الرَّحْمنِ

خدا کے نام سے جو بڑا رحم ولا

الرَّحِیمِ لاَ تَخَفْ نَجَوْتَ

مہربان ہے ڈرو نہیں کہ ظالموں

مِنَ الْقَوْمِ الظَّالِمِین

سے نجات پاؤ گے۔

تیسرے ٹکڑے پر لکھے۔

بِسْمِ اﷲِ الرَّحْمنِ

خدا کے نام سے جو بڑا رحم والا

الرَّحِیمِ ٲَلا لَہُ الْخَلْقُ

مہربان ہے آگاہ رہو کہ خلق و امر

وَالْاَمْرُ تَبارَکَ اﷲُ رَبُّ

اسی کے لئے ہے بابرکت ہے خدا

الْعالَمِینَ۔

جو جہانوں کا رب ہے ۔

ان تین ٹکڑوں میں سے ہر ایک پر تین مرتبہ سورہ توحید پڑھ کر روزانہ ایک ٹکڑا نگل لیا کرے انشائ اللہ بخار دور ہو جائے گا۔

﴿۵﴾قمیض کے بٹن کھول کر سر اندر کر لے اور اذان اقامت کہے پھر سات مرتبہ سورہ حمد پڑھے تو انشائ اللہ بخار اتر جائے گا ۔

﴿۶﴾ایک روایت میں آیا ہے کہ چمڑے کے ٹکڑے پر یہ تعویذ لکھے اور بیمار کے گلے میں باندھے۔

اَللّٰھُمَّ إنِّی ٲَسْٲَلُکَ

اے معبود میں سوال کرتا ہوں

بِعِزَّتِکَ وَقُدْرَتِک

تیری عزت و قدرت

وَسُلْطانِک وَمَا ٲَحاطَ

اور اقتدار کے واسطے اور جیسے

بِہِ عِلْمُکَ ٲَنْ تُصَلِّیَ

تیرا علم گھیرے ہوئے ہے یہ کہ تو

عَلَی مُحَمَّدٍ وَآلِ

رحمت فرما محمد(ص) اور آل(ع)

مُحَمَّدٍ وَٲَنْ لاَ تُسَلِّطَ

محمد(ص) پر اور یہ کہ فلاں بن فلاں

عَلَی فُلان ابْنِ فُلان

پر اپنی مخلوق سے کوئی

شَیْئاً مِمَّا خَلَقْتَ

چیز مسلط نہ کر جو کہ اسے

بِسُوئ وَارْحَمْ جِلْدَھُ

تکلیف پہنچائے اور رحم کر

الرَّقِیقَ، وَعَظْمَہُ

نازک جلد اور کمزورہڈیوں پر

الدَّقِیقَ مِنْ فَوْرَۃِ

کہ بخار ان کو تپش نہ چڑھائے

الْحَرِیقِ اخْرُجِی یَا ٲُمَّ

ٹل جا اے بخار اے گوشت

مِلْدَمٍ یَا آکِلَۃَ اللَّحْم

کھانے والے اور خون پینے

وَشارِبَۃ الدم حَرُّ ھَاوَبَرْدُہا

والے جس کی سردی اور

مِنْ جَھَنَّم الدَّمِحَرُّہا

گرمی جہنم میں سے ہے

إنْ کُنْتِ آمَنْتِ بِاﷲِ

اے بیماری اگر تو ایمان رکھتی

الْاَعْظَمِ ٲَنْ لاَ تَٲْکُلِی

ہے عظیم تر اللہ پر تو فلاں بن

لِفُلان بْن فُلان لَحْماً

فلاں کا گوشت نہ کھا

وَلاَ تَمُصِّی لَہُ دَماً

اور اس کا خون نہ پی

وَلاَ تُنْھِکِی لَہُ عَظْماً

اور اس کی ہڈیاں کھوکھلی نہ کر

وَلاَ تُثَوِّرِی عَلَیْہِ غَمّاً

اس کے لئے غم کے ساے نہ بڑھا

وَلاَ تُھَیِّجِی عَلَیْہِ

اور اس کو درد سے پریشان نہ کر

صُداعاً وَانْتَقِلِی عَنْ

تو چھوڑ جا اس کے بالوں

شَعْرِھِ وَبَشَرِھِ وَلَحْمِہِ

کو جلد کو گوشت اور خون کو

وَدَمِہِ إلی مَنْ زَعَمَ اَنَّ

اور اس کو پکڑلے جو یہ سمجھتا ہے

مَعَ اﷲ إلہاً آخَرَ، لاَ

کہ خدا کے ساتھ کوئی معبود ہے نہیں

إلہَ إلاَّ ھُوَ سُبْحانَہُ

کوئی معبود سواے اس کے وہ پاک

وَتَعَالی عَمَّا یُشْرِکُونَ

ہے بلند ہے اس سے جو اس کا

َیشْرِکُوْن ۔

شریک نہ بناتے ہوں ۔

اس کے بعد کسی کافر، خدا کے دشمن کا نام لکھے۔

﴿۷﴾بخار کو دور کرنے لئے ذیل کے کلمات لکھے اور مریض کے دائیں بازوپر باندھے۔

بِسْمِ اﷲِ الرَّحْمنِ

خدا کے نام سے جو بڑا رحم والا

الرَّحِیمِ الْحَمْدُ لِلّٰہِِ رَبِّ

مہربان ہے حمد ہے خدا کے لئے جو

الْعالَمِینَ تا آخر سور ہ .

جہانوں کا رب ہے۔

بِسْمِ اﷲِ وَبِاﷲِ ٲَعُوذُ

خدا کے نام اور ذات سے پنا ہ لیتا

بِکَلِماتِ اﷲِ التَّامّاتِ

ہوں خدا کے تمام تر کامل اور مکمل

کُلِّھَا الَّتِی لاَ یُجاوِزُھُنَّ

کلمات کی جن سے کوئی نیک و بد

بَرٌّ وَلاَ فاجِرٌ مِنْ شَرِّ

آگے نہیں بڑھ سکتا

مَا خَلَقَ وَذَرَٲَ وَبَرَٲَ،

ان چیزوں کی شر سے جن کو

وَمِنْ شَرِّ الْہامَّۃِ

اس نے پیدا اور ظاہر کیا ہر ڈسنے

وَالسَّامَّۃِ وَالْعامَّۃِ

والے زہر والے بری نیت والے

وَاللاَّمَّۃِ،وَمِنْ شَرِّ

ملامت کرنے والے کے شر سے

طَوَارِقِ اللَّیْلِ وَالنَّہارِ

اور رات دن میں ہونے والے

وَمِنْ شَرِّ فُسَّاقِ الْعَرَبِ

حادثوں کے شر سے عرب

وَالْعَجَمِ، وَمِنْ شَرِّ

و عجم کے بد کارلوگوں کے شر سے

فَسَقَۃِ الْجِنِّ وَالْاِنْسِ

جنوں اور انسانوں میں بدکاروں کی

وَمِنْ شَرِّ الشَّیْطانِ

شر سے شیطان

وَشِرْہِ وَمِنْ شَرِّ کُلِّ

اور اس کے جال کے شر ہر شر والے

ذِی شَرٍّ وَمِنْ شَرِّ کُلِّ

کی شر سے اور ہر زمین پر چلنے

دابَّۃٍ ھُوَ آخِذٌ

والے کے شر سے کہ ان سب کی

بِناصِیَتِہا إنَّ رَبِّی

مہار خدا کے ہاتھ میں ہے یقینا میرا

عَلَی صِراطٍ مُسْتَقِیمٍ

رب صراط مستقیم پر قائم ہے اے

رَبَّنا عَلَیْکَ تَوَکَّلْنا

ہمارے رب ہم نے تجھ پر بھروسہ

وَ إلَیْکَ ٲَنَبْنا وَ إلَیْکَ

کیا تیری طرف پلٹ آئے اور تیری

الْمَصِیرُ یَا نارُ کُونِی

ہی طرف پلٹنا ہے اے آگ ابراہیم (ع)

بَرْداً وَسَلاماً عَلَی

کے لئے ٹھنڈی اور سلامتی والی بن

إبْراھِیمَ، وَٲَرادُوا بِہِ

جا انہوں نے اس کے خلاف

کَیْداً فَجَعَلْناھُمُ

سازش کی اور ہم نے ان کو زبوں

الْاَخْسَرِینَ؛ بَرْداً

حال کر دیا ٹھنڈی اور آرام دہ بن جا

وَسَلاماً عَلَی فُلانِ بْن

فلاں ابن فلاں کے لئے اے

فُلانَۃ رَبَّنا لاَ تُؤاخِذْنا

ہمارے رب ہماری گرفت نہ کر اگر

إنْ نَسِینا ٲَوْ ٲَخْطَٲْنَا

ہم بھول جائیں یاخطا کریں

تا آخر سورہ بقرہ

حَسبِیَ اﷲُ لاَ إلہَ إلاَّ

مجھے کافی ہے وہ اللہ کہ جس کے سوا

ھُوَ فَاتَّخِذْھُ وَکِیلاً

کوئی معبود نہیں اسے اپنا سہارا بناؤ

وَتَوَکَّلْ عَلَی الْحَیِّ

اور اس زندہ پر بھروسہ کرو جس کو

الَّذِی لاَ یَمُوتُ وَسَبِّحْ

موت نہیں آئے گی حمد کے ساتھ

بِحَمْدِھِ وَکَفی بِہِ

اس کی تسبیح کرو کہ وہ کافی ہے وہ

بِذُنُوبِ عِبادِھِ خَبِیراً

اپنے بندوں کے گناہوں کو جانتا

بَصِیراً، لاَ إلہَ إلاَّ

ہے اور بوجھتا ہے نہیں کوئی معبود

اﷲُ وَحْدَھُ لاَ شَرِیکَ

سواے اللہ کے وہ یکتا ہے کوئی اس

لَہُ، صَدَقَ وَعْدَھُ

کا شریک نہیں اس نے سچا وعدہ کیا

وَنَصَرَ عَبْدَہُ، وَھَزَمَ

اپنے بندے کی مدد فرمائی اور

الْاَحْزَابَ وَحْدہُ

گروہوں کو شکست دی وہ یکتا ہے

مَا شائَ اﷲُ لاَ قُوَّۃَ إلاَّ

جو خدا چاہے وہ ہوتا ہے نہیں کوئی

بِاﷲِ کَتَبَ اﷲُ

قوت مگر خدا سے خدا نے لکھ دیا ہے

لاَََغْلِبَنَّ ٲَنَا وَرُسُلِی إنَّ

کہ میں اور میرے رسول ضرور

اﷲَ قَوِیٌّ عَزِیزٌ، إنَّ

غالب ہوں گے بے شک اللہ قوت

حِزْبَ اﷲِ ھُمُ

و عزت والا ہے بے شک خدا کا

الْغالِبُونَ وَمَنْ یَعْتَصِمْ

گروہ ہی غالب اور بھاری ہے اور

بِاﷲِ فَقَدْ ھُدِیَ إلَی

جو خدا سے وابستہ ہو جائے اسے

صِرَاطٍ مُسْتَقِیمٍ

سیدھے راستے کی ہدایت نصیب

وَصَلَّی اﷲُ عَلَی

ہوجاتی ہے اور خدا درود بھیجے محمد(ص) اور

مُحَمَّدٍ وَآلِہِ الطَّیِّبِینَ

ان کی آل(ع) پر جو پاک اور پاکیزہ

الطَّاھِرِینَ۔

افراد ہیں۔

﴿۸﴾ مصری کی تین ڈلیاں لے کر ان پر ذیل کے کلمات لکھے اور روزانہ ایک ڈلی کھائے تو بخار سے شفا ہو جائے گی پہلی ڈلی پر لکھے .

عَقَدْتُ بِ إذْنِ اﷲِ۔

میں نے خدا کے حکم سے باندھ دیا ۔

دوسری پر لکھے :

شَدَدْتُ بِ إذْنِ اﷲِ۔

خدا کے حکم سے پختہ تر کر دیا۔

اور تیسری ڈلی پر لکھے کہ

سَکَنْتُ بِ إذْنِ اﷲِ۔

میں نے خدا کے حکم سے روک دیا ۔

﴿پیچش دور کرنے کی دعا:﴾

مروی ہے کہ ایک شخص نے حضرت امام موسیٰ کاظم کی خدمت میں پیچش کی شکایت کی اور کہا کہ یہ رکنے نہیں پاتی آپ(ع) نے فرمایا جب نماز تہجد سے فارغ ہو جاؤ تو یہ دعا پڑھو:

اللَّھُمَّ مَا کانَ مِنْ

اے معبود جو اچھائی ہے تیری طرف

خَیْرٍ فَمِنْک لاَ حَمْدَ لِی

سے ہے اس میں میری کوئی خوبی

ُفِیہِ، وَمَا عَمِلْت مِنْ

نہیں اور جو برائی مجھ سے سر زد ہوتی

سُوئٍ فَقَدْ حَذَّرْتَنِیہِ لاَ

ہے تو نے پہلے مجھے اس سے ڈرایا ہے

عُذْرَ لِی فِیہِ۔ اللَّھُمَّ

اس کے لئے میں کوئی عذ ر نہیں رکھتا اے معبود

إنِّی ٲَعُوذُ بِکَ ٲَنْ ٲَتَّکِلَ

میں بیشک تیری پناہ لیتا ہوں کہ اس

عَلَی مَا لاَ حَمْدَ

بات پر بھروسہ کروں جو میرے لئے

لِی فِیہِ، ٲَوْ آمَن

وجہ تعریف نہیں ہے یا اس پر مطمئن

مِمَّا لاَ عُذْرَ لِی فِیہِ۔

رہوں جس کے لئے میں کوئی عذر نہیں رکھت

﴿پیٹ کی ہوا کیلئے دعا:﴾

روایت ہوئی ہے کہ ایک شخص نے امام موسیٰ کاظم کے حضور شکایت کی کہ اس کے پیٹ میں سے ہوا کے حرکت کرنے کی آواز رہتی ہے مجھے لوگوں کے ساتھ بات کرتے وقت شرم آتی ہے کیونکہ ہوا میرے پیٹ سے خارج ہوتی ہے اور لوگ اسے سنتے ہیں آپ(ع) میرے لئے ہوا کی اس تکلیف کے دور کرنے کی دعا تعلیم فرمائیں امام موسیٰ کاظم نے فرمایا جب نماز تہجد پڑھ چکو تو یہ کہو:

اللَّھُمَّ مَا عَمِلْتُ مِنْ

اے معبود میں جواچھائی کرتا ہوں

خَیْرٍ فَہُوَ مِنْکَ لاَ

وہ تیری طرف سے ہے اس میں

حَمْدَ لِی۔

میری کوئی خوبی نہیں۔

دعا کے آخر تک جو اوپر نقل ہوئی ہے نیز امام جعفر صادق سے بھی اس بارے میں منقول ہے کہ ہر مل کو شہد میں ملا کر کھائے ۔

﴿برص کے لئے دعا﴾

یونس کا بیان ہے کہ میری آنکھوں کے درمیان برص کی سفیدی ظاہر ہوئی تو میں نے اس کی شکایت امام جعفر صادق سے کی تو آپ نے فرمایا وضو کر کے دو رکعت نماز پڑھو اور پھر کہو:

یَا اﷲُ یَا رَحْمنُ یَا

اے اللہ اے بڑے رحم والے مہربان

رَحِیمُ، یَا سَمِیعَ

اے دعاؤں کے سننے والے

الدَّعَواتِ، یَا مُعْطِیَ

اے بھلایاں عطا کرنے والے

الدُّنْیا وَخَیْرَ الاَْخِرَۃِ

مجھے دنیا اور آخرت میں بھلائی عطا

وَقِنِی شَرَّ الدُّنْیا وَشَرَّ

فرما اور مجھے دنیا وآخرت کے شر و

الاَْخِرَۃِ وَٲَذْہِبْ عَنِّی

برائی سے بچا لے میری وہ بیماری

مَا ٲَجِدُ فَقَدْ غاظَنِی

دور کر جسے محسوس کرتا ہوں اس نے

الْاَمْرُ وَٲَحْزَنَنِی۔

میرا کام خراب کیا اور غم لگا دیا۔

یونس کہتے ہیں کہ میں نے ایسا ہی کیا اور خدا تعالیٰ نے مجھ سے برص کی بیماری دور کر دی الحمد للہ کتاب عدۃ الداعی میں روایت ہے کہ امام (ع) نے اس سے فرمایا جب رات کا تیسرا حصہ آجائے تو اٹھ کر وضو کرو اور نماز تہجد بجا لاؤ تو پہلی رکعت کے دوسرے سجدے میں کہو ۔

یَا عَلِیُّ یَا عَظِیمُ، یَا

اے بلند اے بزرگ اے بڑے

رَحْمنُ یَا رَحِیمُ، یَا سَامِعَ

رحم والے اے مہربان اے

الدَّعَوَات یا معطی الخیرات ِ

دعا ؤں کے سننے والے اے

اَللّٰھُمَّ صلیعَلَی مُحَمَّدٍ وَآلِ

بھلایاں عطا کرنے والے رحمت

مُحَمَّدٍوَٲَعْطِنِی مِنْ خَیْرِ الدُّنْیا

فرما محمد(ص) و آل(ع) محمد(ص) پر اور مجھ کو دنیا

وَالاَْخِرَۃِ مَا ٲَنْتَ ٲَہْلُہُ

وآخرت کی بھلائی عطا کر جیسی کہ

وَاصْرِفْ عَنِّی مِنْ شَر

تیری شان ہے مجھ سے دنیا و

الدُّنْیَا وَالاَْخِرَۃِ مَا ٲَنْت

آخرت کی شر و برائی دور رکھ جیسے

ٲَہْلُہُ، وَٲَذْہِبْ عَنِّی

تیری شان کے لائق ہے اور میری

ہذَا الْوَجَعَ فَ إنَّہُ قَدْ

یہ تکلیف دور کر دے کہ اس نے

غَاظَنِی وَٲَحْزَنَنِی۔

مجھے غم زدہ بنا رکھا ہے ۔

اور دعا پڑھتے ہوئے خوب گڑ گڑاؤ یونس کہتے ہیں کہ میں نے امام(ع) کے فرمان کے مطابق عمل کیا تو ابھی کوفہ نہیں پہنچ پایا تھا کہ شفا یاب ہو گیا نیز برص کے لئے یہ بھی وارد ہوا ہے کہ کسی برتن پر شہد سے سورہ یٰسین لکھے اور اسے دھو کر پیے جیسا کہ بواسیر کے لئے بھی یہی وارد ہوا ہے اسی طرح تربت امام حسین ﴿خاک شفا ﴾ کو بارش کے پانی میں گھول کر پینا بھی برص کے لئے مفید بتا یا گیا ہے نیز مہندی میں نورہ ملا کر ملنا بھی مروی ہے ۔

﴿بادی وخونی خارش اور پھوڑوں کا تعویذ﴾

خشک خارش اور خونی خارش ﴿داد﴾ اور پھوڑوں وغیرہ سے متعلق روایت ہے کہ مریض پر یہ دعا پڑھی جائے اور لکھ کر اسکے گلے میں ڈال دی جائے۔

بِسْمِ اﷲِ الرَّحْمنِ

خدا کے نام سے جو بڑا رحم والا

الرَّحِیمِ وَمَثَلُ کَلِمَۃٍ

مہربان ہے اور کلمہ خبیثہ کی مثال شجرہ

خَبِیثَۃٍ کَشَجَرَۃ خَبِیثَۃٍ

خبیثہ جیسی ہے کہ جس کی جڑ زمین

اجْتُثَّتْ مِنْ فَوْقِ الْاَرْض

کے اوپر ہوتی ہے اور اس لئے وہ ِ

مَالَہَا مِنْ قَرَارٍمِنْہَا

محکم اور بر قرار نہیں ہے ہم نے

خَلَقْنَاکُمْ وَفِیہَا نُعِیدُکُم

تمہیں زمین سے پیدا کیا اور اسی

وَمِنْہا نُخْرِجُکُمْ تَارَۃً

میں پلٹایں گے اور اسی میں سے

ٲُخْریٰ اﷲُ ٲَکْبَرُ وَٲَنْتَ

دوبارہ تمہیں نکالیں گے اللہ بزرگ

لاَ تُکَبَّرُ اﷲُ یَبْقَی وَٲَنْتَ

تر ہے اور تو بڑائی والی نہیں خدا باقی

لاَتَبْقَیٰ وَاﷲُ عَلَی کُلِّ

رہے گا اور تو باقی رہنے والی نہیں اور

شَیْئٍ قدِیرٌ۔

اللہ ہر چیز پر قدرت رکھتا ہے۔

﴿شرمگاہ کے درد کی دعا﴾

روایت ہوئی ہے کہ آئمہ(ع) کے ایک صحابی کے بدن میں ایسی جگہ درد لا حق ہوا کہ جس کا ذکر مناسب نہیں ہوتا اس نے امام جعفر صادق کی خدمت اقدس میں اسکی شکایت کی تو آپ(ع) نے اسے یہ تعویذ تعلیم فرمایا اور ہدایت کی کہ اپنا بایاں ہاتھ اس جگہ پر رکھو اور یہ کہو:

بِسْمِ اﷲِ وَبِاﷲِ بَلیٰ

خدا کے نام اور اس کی ذات سے

مَنْ ٲَسْلَمَ وَجْہَہُ لِلّٰہِِ

ہاں جو شخص خدا کی طرف جھک

وَہُوَ مُحْسِنٌ فَلَہ

جائے اور نیکو کار بھی ہو تو اس کا اجر

ٲَجْرُہُ عِنْدَ رَبِّہِ وَلاَ

اس کے رب کے پاس ہے ایسے

خَوْفٌ عَلَیْہِمْ وَلاَ ہُمْ

لوگوں کو نہ کوئی خوف ہوگا نہ غمگین

یَحْزَنُونَ۔ اللَّھُمَّ إنِّی

ہونگے اے معبود میں اپنا سر تیرے

ٲَسْلَمْتُ وَجْہِی إلَیْکَ

آگے جھکا چکا ہوں

وَفَوَّضْتُ ٲَمْرِی إلَیْکَ

اپنے معاملے تیرے سپرد کیے

لاَ مَلْجَٲَ وَلاَ مَنْجَی

ہوئے ہوں تیرے بغیر کوئی جائے

مِنْکَ إلاَّ إلَیْکَ۔

پناہ اور مقام نجات نہیں۔

اس کو تین مرتبہ کہے انشائ اللہ عافیت پائے گا

﴿پاؤں کے درد کا تعویذ:﴾

طب الائمہ میں نقل ہوا ہے کہ جابر جعفی نے امام محمد باقر سے روایت کی ہے کہ آپ نے فرمایا میں امام حسین کی خدمت میں حاضر تھا کہ ان کے پیرو کاروں میں سے بنی امیہ کا ایک شخص آیا اور عرض کیا کہ اے فرزند رسول میں پاؤں کے درد کی وجہ سے آپ کے حضور حاضر نہیں ہو سکتا حضرت نے فرمایا کیو ں تم امام حسن کے تعویذ سے غافل ہو اس نے کہا فرزند رسول وہ تعویذکیاہے آپ(ع) نے فرمایا اِنَّا فَتَحَّنَا لَکَ فَتْحاً مُبِےْنَا سے لے کر و کَانَ ﷲعَزِےْزَا حَکِیْمَا تک پڑھو جس طرح حضرت (ع) نے فرمایا تھا اس نے عمل کیا اور اس کا پاؤں کا درد جاتا رہا۔

﴿گھٹنے کا درد:﴾

گھٹنے کے درد کے لئے وارد ہوا ہے کہ جب نماز پڑھ چکے تو کہے۔

یاٲَجْوَدَ مَنْ ٲَعْطَیٰ، یَا

اے ہر دینے والے سے زیادہ سخی

خَیْرَ مَنْ سُئِلَ، وَیَا

اے بہترین ذات جس سے مانگا

ٲَرْحَمَ مَنِ اسْتُرْحِمَ

جاتا ہے اے بہت رحم والے جس

ارْحَمْ ضَعْفِی وَقِلَّۃَ

سے رحم مانگا جاتا ہے رحم کر میری

حِیلَتِی، وَٲَعْفِنِ

کمزوری اور بے بسی پر اور مجھے اس

مِنْ وَجَعِی۔

درد سے عافیت دے ۔

﴿پنڈلی کا درد :﴾

اس درد کے لئے وارد ہے کہ سات مرتبہ یہ آیت پڑھے :

وَاتْلُ مَا ٲُوحِیَ إلَیْکَ

اور تلاوت کرو اس کی جو تمہارے

مِنْ کِتَابِ رَبِّکَ لاَ

رب کی کتاب سے تم پر وحی کی گئی اے

مُبَدِّلَ لِکَلِمَاتِہِ وَلَنْ

اس کے کلمات کو بدلنے والا کوئینہ

تَجِدَ مِنْ دُونِہِ مُلْتَحَداً۔

اسکے بغیر کسی کو اپنا پشت پناہ پاؤ گے ۔

﴿آنکھ کا درد:﴾

بہت سی روایات میں ہے کہ آنکھ کا درد ختم کرنے کے لئے فجر اور مغرب کی نماز کے بعد یہ دعا پڑھے:

اللَّھُمَّ إنِّی ٲَسْٲَلُکَ

اے معبود میں سوال کرتا ہوں

بِحَقِّ ُحَمَّدٍ وَآلِ

محمد(ص) وآل محمد (ص)کے

مُحَمَّدٍ عَلَیْکَ ٲَنْ

اس حق کے واسطے سے

تُصَلِّیَ عَلَی مُحَمَّدٍ وَآل

جو تجھ پر ہے کہ تو رحمت فرما ئے محمد(ص) ِ

مُحَمَّدٍ وَٲَنْ تَجْعَلَ ا لنُّورَفِی

اور آل(ع) محمد(ص) پر اور یہ کہ میری آنکھوں

بَصَرِی وَالْبَصِیرَۃَ فِی

میں روشنی قرار دے میرے دین

دِینِی وَالْیَقِینَ فِی قَلْبِی

میں سمجھ عطا کر میرے دل میں یقین

وَالْاِخْلاصَ فِی عَمَلِی

پیدا فرما عمل میں خلوص دے

وَالسَّلامَۃَ فِی نَفْسِی

میرے دل کو مطمئن رکھ میرے

وَالسَّعَۃَ فِی رِزْقِی

رزق میں کشادگی دے اور جب

وَالشُّکْرَ لَکَ ٲَبَداً

تک زندہ ہوں مجھے اپنا

مَا ٲَبْقَیْتَنِی۔

شکر گزار بنائے رکھ۔

نیز بزنطی نے یونس بن ظبیان سے روایت کی ہے کہ ہم امام جعفر صادق کی خدمت میں حاضر ہوئے تو دیکھا کہ آپ(ع) کی آنکھوں میں شدید درد تھا یہ حالت دیکھ کر ہم بہت افسردہ ہوئے مگر دوسرے روز جب ہم آپ(ع) کے پاس آئے تو دیکھا آنکھیں بالکل ٹھیک ہوچکی ہیں ہم نے عرض کی ہم آپ(ع) پر قربان ہوجائیں آپ(ع) نے کس چیز سے آنکھوں کا علاج کیا ہے فرمایا ہم نے معالجے کی چیزوں میں سے ایک چیز سے علاج کیا ہے ہم نے پو چھا کہ وہ کیا ہے فرمایا کہ وہ ایک تعویذ تھا جسے ہم نے لکھا اور وہ یہ ہے ۔

ٲَعُوذُ بِعِزَّۃِ اﷲِ،وَٲَعُوذ

پنا ہ لیتا ہوں خدا کی عزت کی پناہ لیتا ُ

بِقُوَّۃِ اﷲِ وَٲَعُوذُ بِقُدْرَۃِ

ہوں خدا کی قوت کی پناہ لیتا ہوں

اﷲِ، وَٲَعُوذُ بِنُورِ اﷲِ

خدا کی قدرت کی پناہ لیتا ہوں خدا

وَٲَعُوذُ بِعَظَمَۃِ اﷲ

کے نور کی پناہ لیتا ہوں خدا کی بزرگی

وَٲَعُوذُ بِجَلالِ اﷲِ

کی خدا کے دبدبے کی پناہ لیتا ہوں

وَٲَعُوذُ بِجَمالِ اﷲِ

خدا کی زیبائی کی پناہ لیتا ہوں خدا

وَٲَعُوذُ بِبَہائِ اﷲِ وَٲَعُوذُ

کی تابانی کی اور پناہ لیتا ہوں خدا

بِجَمْعِ اﷲ۔

کے سب کچھ کی ۔

ہم نے پوچھا کہ خدا کا سب کچھ کیا ہے آپ(ع) نے فرمایا ،

بِکُلِّ اﷲِ وَٲَعُوذُ بِعَفْوِ

اللہ کی ہرچیز کے ساتھ پناہ لیتا ہوں

اﷲِ، وَٲَعُوذُ بِغُفْرَانِ

خدا کے در گزر کی پناہ لیتا ہوں خدا

اﷲِ، وَٲَعُوذُ بِرَسُولِ

کی بخشش کی پناہ لیتا ہوں خدا رسول

اﷲِ وَٲَعُوذُ بِالْاَئِمَّۃِ۔

کی پناہ لیتا ہوں اور آئمہ کہ پناہ لیتا ہوں

یہاں پر ہر امام کا نام لیا اور پھر فرمایا.

عَلَی مَا تَشَائُ مِنْ شَرِّ

اس پر کہ جو تکلیف محسوس کرتا ہوں

مَا ٲَجِدُ، اللَّھُمَّ رَبَّ

پناہ لیتا ہوں اے معبود اطاعت

الْمُطِیعِینَ۔

گزاروں کے رب کی ۔

علاوہ ازیں آنکھ کے درد کیلئے یہ بھی وارد ہوا ہے کہ آنکھ پر آیت الکرسی پڑھے اور دل میں اس بات کا یقین رکھے کہ دور ہو جائیگا اگر آیت الکرسی پڑھنے سے پہلے آنکھوں پر ہاتھ رکھ کر یہ دعا پڑھے تو بھی صحیح ہے ۔

ٲُعِیذُ نُورَ بَصَرِی

میں اپنی آنکھوں کے نور کو خدا کے

بِنُورِ اﷲِ الَّذِی لاَ یُطْفَٲ

نور کی پناہ میں دیتا ہوں جو بجھتا نہیں ۔

اور یہ نظر کی کمزوری کے لئے بھی فائدہ مند ہے نیز نظر کی کمزوری اور توندھے کو دور کرنے کے لئے آیت نور متعدد بار کسی برتن پر لکھ کر دھوئے اور اس پانی کو کسی شیشی میں ڈال کر پھر اس کو سلائی سے آنکھوں میں لگاتا رہے نیز روایت میں ہے کہ جو شخص قرآن دیکھ کر ﴿ناظرہ﴾ پڑھے تو اس کی آنکھوں کو اس سے فائدہ پہنچے گا اور نظر ٹھیک رہے گی اور جو شخص روزانہ ۔

فَجَعَلْنَاہُ سَمِیْعاً بَصِےْراً

پس ہم نے اسے سننے دیکھنے والا بنایا

کہے تو اس کی آنکھیں ہر آفت سے محفوظ رہیں گی شیخ کفعمی (رح) فرماتے ہیں کہ اس بات کا تجربہ اور آزمائش کی جاچکی ہے کہ آنکھ کے درد اور جسم کے تمام اعضا کے دروں کیلئے امام موسیٰ کاظم سے توسل کیا جائے ۔

﴿نکسیر کا پھوٹنا:﴾

اگر کسی کے نکسیر پھوٹ پڑے اور رکنے میں نہ آئے تو اپنے سر اور پیشانی پر برف کا پانی ڈالے ۔

﴿جادو کے توڑ کا تعویذ :﴾

حضرت امیر المومنین علی (ع)ابن ابی طالب + سے مروی ہے کہ جادو کا توڑ کرنے کے لئے یہ تعویذ ہرن کی کھال پر لکھ کر اپنے پاس رکھے ۔

بِسْمِ اﷲِ وَبِاﷲِ

خدا کے نام سے اور خدا کی ذات

بِسْمِ اﷲِ وَمَا شائَ

سے خدا کے نام سے اور جو خدا

اﷲُ، بِسْمِ اﷲِ وَلاَ

چاہے اور خدا کے نام سے اور نہیں

حَوْلَ وَلاَ قُوَّۃَ إلاَّ بِاﷲِ۔

طاقت وقوت مگر جو خدا سے ہے

قالَ مُوسی مَا جِئْتُمْ بِہِ

موسیٰ(ع) نے کہا تم جو جادو لے کر آئے

السِّحْرُ إنَّ اﷲَ سَیُبْطِلُہُ

ہو یقینا خدا اس کو باطل کر دے گا

إنَّ اﷲَ لا یُصْلِحُ عَمَلَ

بے شک خدا فساد کرنے والوں کا

الْمُفْسِدِینَ، فَوَقَعَ

بھلا نہیں کرتا پس حق غالب آیا اور

الْحَقُّ وَبَطَلَ مَا کانُوا

جو کچھ انہوں نے کیا برباد ہوگیا تو

یَعْمَلُونَ فَغُلِبُوا ہُنَالِک

وہیں شکست کھا گئے اور ذلیل ہو کر

وَانْقَلَبُوا صَاغِرِینَ۔

واپس چلے گئے ۔

نیز شیطانوں اور جادوگروں کے دفعیہ کے ضمن میں حضرت رسول خدا سے مروی ہے کہ آیت سخرہ پڑھے اور وہ یہ ہے۔

إنَّ رَبَّکُمُ اﷲُ الَّذِی

بے شک تمہارا رب وہ اللہ ہے جس

خَلَقَ السَّمٰوَاتِ

نے پیدا کیا آسمانوں اور زمین کو چھ

وَالْاَرْضَ فِی سِتَّۃِ

دنوں میں پھر وہ عرش کی طرف

ٲَیَّامٍ ثُمَّ اسْتَوَی عَلَی

متوجہ ہوگیا وہ رات کو دن کا لباس

الْعَرْشِ یُغْشِی اللَّیْلَ

پہناتا ہے جسے وہ جلدی میں

النَّھارَ یَطْلُبُہُ حَثِیثاً

ڈھونڈتی ہے اور سورج چاند

والشَّمْسَ وَالْقَمَرَ وَالنُّجُومَ

ستاروں کو پیدا کیا جو اس کے حکم

مَسَخَّراتٍ بِٲَمْرِہِ ٲَلا

کے تابع ہیں آگاہ رہوں خلق وامر

لَہُ الْخَلْقُ وَالْاَمْرُ تَبَارَکَ

اسی کے ہاتھ میں ہے بابرکت ہے

اﷲُ رَبُّ الْعَالَمِینَ ٲُدْعُوا

اللہ جو جہانوں کا رب ہے پکارو

رَبَّکُمْ تَضَرُّعاً وَخُفْیَۃً

اپنے رب کو گڑ گڑا کر اور چپکے چپکے

إنَّہُ لاَ یُحِبُّ الْمُعْتَدِینَ

یقینا وہ حد سے گزرنے والوں کو

وَلاَ تُفْسِدُوا فِی الْاَرْضِ

پسند نہیں کرتا اور زمین میں فسادنہ

بَعْدَ إصْلاحِھا

پھیلاؤ جب اس کی اصلاح ہوچکی

وَادْعُوہُ خَوْفاً

اور خدا کو خوف و طمع کے ساتھ پکارو

وَطَمَعاً إنَّ رَحْمَۃَ اﷲِ

بیشک خدا رحمت نیکو کاروں کے

قَرِیبٌ مِنَ الْمُحْسِنِینَ۔

قریب تر ہے۔

بعض روایات میں ہے کہ اسے َتبَارَکَ اﷲ رَبُّ الْعَالَمِیْن۔

بابرکت ہے اللہ جو جہانوں کا رب ہے

تک پڑھے حضرت رسول خدا سے منقول ہے کہ ہرمل کے ایک پتے اور ایک ایک دانے کے ساتھایک ملک مؤکل ہوتا ہے اور یہ اس پودے کے ختم ہونے تک اس کے ساتھ رہتے ہیں اور اس کی جڑیں اور شاخیں غم اور جادو کو دور کرتیں ہیں اور اس کا دانہ ستر بیماریوں سے شفا کا موجب ہے لہذا تم لوگ ہرمل اور کندر جوایک قسم کی گوندھے اس کے ساتھ اپنا علاج کرو.

﴿مرگی کا تعویذ:﴾

امام علی رضا کے بارے میں مروی ہے کہ آپ (ع) نے مرگی کے ایک مریض کو دیکھا جس پر دورہ پڑا ہوا تھا تب آپ نے پانی کا ایک جام طلب فرمایا اور اس پر سورہ حمد ،سورہ فلق اور سورہ والناس پڑھ کر دم کیا پھر حکم دیا کہ یہ پانی اس کے سر اور چہرے پر چھڑکا جائے اس طرح وہ شخص ہوش میں آگیا آپ نے اس سے فرمایا کہ اب یہ کبھی تمہارے پاس نہیں آئے گی ۔

﴿جنات کے سنگباری کا تعویذ:﴾

رسول خدا سے روایت ہے کہ آپ (ص)نے فرمایا اگر جن پتھر پھینکتا ہوتو وہی پتھر اٹھا کر ادھر پھینکے کہ جدھر سے آیا ہو اور یہ کہے:

حَسْبِیَ اﷲُ وَکَفَی

مجھے اللہ کافی اور بہت ہے خدا نے

وَسَمِعَ اﷲُ لِمَنْ دَعا

اس کی سنی جس نے اسے پکارا

لَیْسَ وَرائَ اﷲِ مُنْتَہَی

اورخداسے بلند تر کی کوئی حد نہیں ۔

﴿جنات کے شر سے بچاؤ:﴾

جنات کے شر سے بچنے کے لئے گھر میں مرغ کبوتر اور بھیڑ بکری کا بچہ رکھنا مفید ہے نیز سفر میں بیابانوں اور خوفناک جگہوں میں جنات کے شر سے بچاؤ کیلئے بھی مفید ہیں امام جعفر صادق سے روایت ہے کہ دونوں ہاتھ سر پر رکھ کر بہ آواز بلند کہے :

ٲَفَغَیْرَ دِینِ اﷲِ یَبْغُونَ

کیا وہ دین کے سوا کوئی دین تلاش

وَلَہُ ٲَسْلَمَ مَنْ فِی

کرتے ہیں جب کہ آسمانوں اور

السَّمٰوَاتِ وَالْاَرْضِ

زمین کے رہنے والے خواہی نخواہی

طَوْعاً وَکَرْھاً وَ إلَیْہِ

اس کے آگے جھکے ہوئے ہیں اور

یُرْجَعُونَ۔

اس طرف پلٹیں گے ۔

اس طرح بیابانوں جنگلوں اور خوف ناک مقامات کے بارے میں روایت ہے کہ وہاں بہ آواز بلند اذان کہی جائے تو جنات سے بچاؤ ہوسکتا ہے ۔

﴿نظر بدکا تعویذ:﴾

روایت میں آیا ہے کہ نظر بد کا تعویذ کے اثرات دور کرنے کیلئے آیت اِنْ یَکَادُوْ پڑھے کہ یہ سور ہ قلم کی آیت ۸۵ ہے نیز امام جعفر صاق سے مروی ہے کہ جب کسی کو یہ خوف ہو کہ کسی کو نظر لگ جائے گی یا اسے کسی کی نظر لگ جائے تو تین مرتبہ کہے:

مَا شائَ اﷲُ لاَ قُوَّۃَ إلاَّ

وہی ہوتا ہے جو خدا چاہے نہیں کوئی قوت

بِاﷲِ الْعَلِیِّ الْعَظِیمِ۔

مگر جو خدائے بلند بزرگ تر سے ہے

روایت میں آیا ہے کہ جب کوئی اپنے آپ کو بنا سنوار کر باہر نکلے تو سورہ فلق وسورہ والناس پڑھ لے انشا ئ اللہ کوئی چیز اسے نقصان نہیں پہنچائے گی نیز نظر بد سے بچنے کیلئے دونوں ہاتھ چہرے کے سامنے بلند کر کے سورہ حمد، سورہ توحید، سورہ فلق، سورہ والناس کو پڑھ کر ہاتھوں کو سر کے اگلے حصے پر پھیرے

﴿نظر بد کا ایک اور تعویذ:﴾

اَللّٰھُمَّ رَبَّ مَطَرٍ حابِسٍ

اے معبود اے رکی ہوئی بارش خشک

وَ حَجَرَ ےَابِسِ وَ لَیْلِ دَامِسِِِ

پتھر تاریک رات اور ہر خشک و تر چیز

وَرَطْبٍ وَیابِسٍ رُدَّ عَیْنَ الْعایِنِ

کے پروردگار نظر لگانے والے کی

عَلَیْہِ فِی کَبِدِہِ وَنَحْرِہِ

نظر کو اس کے جگر اس کی گردن اور

وَمالِہِ فَارْجِعِ الْبَصَرَ ہَلْ

اس کے مال پر لوٹا دے پس نظر اٹھا

تَری مِنْفطُور ثُمَّ ارْجِعِ

کے دیکھ بھلا تجھے شگاف نظر آتا ہے

الْبَصَرَکَرَّتَیْنِ یَنْقَلِبْ

پھر دوبارہ آنکھ اٹھا کے دیکھ ہر بار

إلَیْکالْبَصَرُخاسِئا

تیری نظر تھک ہار کر تیری طرف

وَہوحَسِیرٌ۔

ُپلٹ آئے گی.

﴿نظر بد سے بچنے کیلئے ایک اور تعویذ ﴾

نظر بد سے بچنے کیلئے یہ پڑھے:

اللَّھُمَّ ذَا السُّلْطانِ

اے معبود اے بڑی سلطنت کے

الْعَظِیمِ وَالْمَنِّ الْقَدِیمِ

مالک قدیم احسان والے اے عطا

وَالْوَجْہِ الْکَرِیمِ ذَا

کرنے والی ذات اے کامل و مکمل

الْکَلِماتِ التَّامَّاتِ و

کلمات اور قبول شدہ

الدَّعَواتِ الْمُسْتَجَابَاتِ

دعاؤں کے صاحب و مالک فلاں

عافِ فُلانَ مِنْ ٲَنْفُسِ

شخص کو جنات کی پھونکوں اور

الْجِنِّ وَٲَعْیُنِ الْاِنْسِ

انسانوں کی نظروں سے بچا ۔

یہ وہ تعویذ ہے جو سرکار رسالت مآب(ص) نے حسنین علیہما السلام کے لئے پڑھا تھا نیز اپنے اصحاب سے فرمایا تم بھی اپنی اولاد کو اسی تعویذ کے ساتھ حتمی طور پر محفوظ رکھو ۔

﴿جانوروں کی نظر بد سے بچاؤ ۔﴾

جانوروں کو نظر بد سے بچانے کا یہ تعویذ حضرت امیر المومنین علی ابن ابی طالب  سے مروی ہے۔

بِسْمِ اﷲِ الرَّحْمنِ

خدا کے نام سے جو بڑا رحم والا مہر

الرَّحِیمِ بِسْمِ اﷲ العظیم

بان ہے خدا بزرگ کے نام سے تند

عَبَسَ عَابِسٍ وَشَہَابَ

رو کی تندروئی جلتے ہوئے انگارے

قَابِسٍ وَحَجَرَ یَابِسٍ

اور خشک پتھر پر دے ماری ہے میں

رَدَدْتُ عَیْنَ الْعَایِنِ

نظر لگانے والے کی آنکھ اس کے سر

عَلَیْہِ مِنْ رَٲسِہِ إلٰی

سے اس کے پاؤ ں تک پکڑ لیں اس

قَدَمَیْہِ، ٲَخْذَ عَیْناہُ

کی دونوں آنکھیں جس نے ان کو

قَابِضٌ بِکِلاَہُ وَعَلٰی

پکڑ لیا ان کو پلٹا دیا اس کے ہمساے

جَارِہٰ وٲَقَارِبِہٰ جَلْدُہُ

اور عزیزوں پر اس کی کمزورجلد اور

دَقِیْْقٌ، وَدَمُہُ رَقِیِقٌ

پتلے خون پر اور بدی کے دروازے

وَبَابُ الْمَکْرُوْہِ تَلِیْقٌ

پر جو اس کے لئے ہے پس نظر اٹھا

فَارْجِعِ الْبَصَرَ ہَلْ

کے دیکھ کیا تجھے کوئی شگاف نظر آتا

تَریٰ مِنْ فُطُورٍ، ثُمَّ

ہے پھر باربار نظر اٹھا کر اوپر کو دیکھتا

ارْجِعِ الْبَصَرَ کَرَّتَیْنِ

رہ لیکن تیری نگاہیں بری طرح سے

یَنْقَلِبْ إلَیْکَ الْبَصَرُ

تھکی ہاری ہوئی تیری طرف پلٹ

خاسِئاً وَہُوحَسِیر

آئیں گی ۔

﴿شیطانی وسوسے دور کرنے کا تعویذ:﴾

روایت ہے کہ اس بارے میں خدا سے پناہ مانگے اور کہے:

آمَنْتُ بِاﷲِ وَبِرَسُولِہ

ایمان لایا ہوں خدا اور اس کے ِرسول (ص)پر اور ا

مُخْلِصاً لَہُ الدِّینَ۔

سی کے لئے دین کو خالص رکھتا ہوں ۔

شیخ مفید (رح) نے حضرت رسول خدا سے روایت کی ہے کہ آپ نے فرمایا شیطان دو قسم کے ہیں پہلا جناتی شیطان ہے کہ جو

وَلاَ قُوَّۃَ إلاَّ بِاﷲِ

نہیں ہے ہے کوئی طاقت و قوت مگر

الْعَلِیِّ الْعَظِیمِ۔

جو خدائے بلند و بر تر سے ملتی ہے۔

کہنے سے دور ہوجاتا ہے دوسرا انسانی شیطان ہے جو محمد(ص) و آل(ع) محمد پر درود بھیجنے سے بھاگ اٹھتا ہے ۔

مؤلف کہتے ہیں نماز میں وسوسوں کو دور کرنے لئے نماز حدیث نفس اور بعض دیگر دعائیں نقل ہو چکی ہیں ان کی طرف رجوع کریں ۔

﴿چور سے بچنے کا تعویذ:﴾

دروازے کے تالے اور زنجیرکڑیوں پر یہ پڑھے:

قُلِ ادعُوا اﷲَ ٲَو

کہہ دو کہ اللہ کو پکارو یا رحمن

ادْعُوا الرَّحْمنَ۔

کو پکارو۔

تا آخر سورہ بنی اسرائیل

﴿بچھو سے بچنے کا تعویذ﴾

روایت ہوئی ہے کہ ستارہ ’’سہیٰ ‘‘ جو نبات النعش کے درمیانی ستارے کے ساتھ ہوتا ہے اس کی طرف خوب غور سے دیکھے اور تین مرتبہ یہ دعا پڑھے:

اللَّھُمَّ رَبَّ ٲَسْلَمَ

اے معبود اے بہت سلامتی والے

صَلِّ عَلَی مُحَمَّدٍ وَآلِ

رب رحمت فرما سرکار محمد اور آل(ع) محمد

مُحَمَّدٍ وَعَجِّلْ فَرَجَہُمْ

پر ان کی کشائش میں جلدی کر اور

وَسَلِّمْنا مِنْ شَرِّ کُلِّ

ہمیں ہر تکلیف دینے والے کے شر

ذِی شَرٍّ۔

سے بچا۔

نیز روایت ہوئی ہے کہ مذکورہ ستارے پر نظر ڈالے اور تین مرتبہ کہے:

اللَّھُمَّ رَبَّ ہُودِ بْنِ

اے معبود اے ہود(ع) بن آسیہ کے پروردگار

ٲُسَیَّۃَ آمِنِّی شَرَّ کُلِّ

مجھے امان میں رکھ ہر بچھو اور

عَقْرَبٍ وَحَیَّۃٍ۔

سانپ کے شر سے۔

پس جس رات بھی یہ عمل کرے گا اس میں سانپ بچھو کو ڈسنے سے محفوظ رہے گا ۔

﴿سانپ بچھو سے بچنے کا ایک تعویذ ﴾

امام جعفر صادق سے مروی ہے کہ رات کے شروع ہونے کے وقت یہ پڑھے :

بِسْمِ اﷲِ وَبِاﷲِ َصَلَّی

خدا کے نام سے اور اس کی ذات سے

اﷲُ عَلَی مُحَمَّدٍ وَآلِہِ

اور خدا رحمت فرماے محمد (ص)اور ان کی آل(ع) پر

ٲَخَذْتُ الْعَقارِبَ

پکڑ لیا میں نے تمام بچھوؤں اور سانپوں کو

وَالْحَیَّاتِ کُلَّہا

خدا کے اذن سے جو بابرکت اور

بِ إذْنِ اﷲِ تَبَارَکَ

بلندی والا ہے ان کے مو ہنوں سے

وَتَعَالَی بِٲَفْوَاہِہا وَٲَذْنَابِہاو

ان کی دمو ں سے ان کے کانوں

ٲَسْمَاعِہا وَٲَبْصَارِہا

سے ان کی آنکھوں سے اور ان کی

وَقُوَاہا عَنِّی وَعَمَّنْ

قوتوں کو خود سے اور ان سے جن کو

ٲَحْبَبْتُ إلَی ضَحْوَۃِ

پیارا سمجھتا کے طلوع کرنے تک

النَّہارِ إنْ شائَ اﷲُ تَعَالَی۔

اگر اللہ تعالیٰ یہ چا ہے ۔

﴿بچھو سے بچنے کا تعویذ﴾

بچھو کے شر سے بچنے کے لئے پڑھے:

سَلامٌ عَلَی نُوحٍ فِی

سلام ہو نوح(ع) پر اور تمام

الْعالَمِینَ إنَّا کَذلِکَ

جہانوں میں بے شک ہم نیکو کاروں

نَجْزِی الْمُحْسِنِینَ

کو اسی طرح جزا دیتے ہیں

إنَّہُ مِنْ عِبادِنَا

یقینا وہ ہمارے صاحب ایمان

الْمُؤمِنِینَ۔

بندوں میں تھا۔

روایت ہوئی ہے کہ جب حضرت نوح(ع) کشتی میں سوار ہوئے تو انہوں نے بچھو کو کشتی میں سوار ہونے سے روک دیا تب بچھو نے کہا میں آپ سے وعدہ کرتا ہوں کہ جوشخص

سَلامٌ عَلَی مُحَمَّدٍ و

سلام ہو حضرت محمد مصطفی (ص)پر اور ان

َآلِ مُحَمَّدٍ وَعَلَی نُوحٍ

کی آل(ع) پر اور حضرت نوح(ع) پر تمام

فِی الْعالَمِینَ۔

دنیا ؤں جہانوں میں‘‘

کہے اسے کبھی نہ ڈسوں گا

نیز بعض حدیثوں میں وارد ہوا ہے کہ بچھو یا کسی زہریلے جانور کے ڈسنے کی جگہ پر نمک ملنے سے زہر کا اثر دور ہوجاتا ہے۔

 

 

فہرست مفاتیح الجنان

فہرست سورہ قرآنی

تعقیبات, دعائیں، مناجات

جمعرات اور جمعہ کے فضائل

جمعرات اور جمعہ کے فضائل
شب جمعہ کے اعمال
روز جمعہ کے اعمال
نماز رسول خدا ﷺ
نماز حضرت امیرالمومنین
نماز حضرت فاطمہ زہرا سلام اللہ علیہا
بی بی کی ایک اور نماز
نماز امام حسن
نماز امام حسین
نماز امام زین العابدین
نماز امام محمد باقر
نماز امام جعفر صادق
نماز امام موسیٰ کاظم
نماز امام علی رضا
نماز امام محمد تقی
نماز حضرت امام علی نقی
نماز امام حسن عسکری
نماز حضرت امام زمانہ (عج)
نماز حضرت جعفر طیار
زوال روز جمعہ کے اعمال
عصر روز جمعہ کے اعمال

تعین ایام ہفتہ برائے معصومین

بعض مشہور دعائیں

قرآنی آیات اور دعائیں

مناجات خمسہ عشرہ

ماہ رجب کی فضیلت اور اعمال

ماہ شعبان کی فضیلت واعمال

ماہ رمضان کے فضائل و اعمال

ماہ رمضان کے فضائل و اعمال
(پہلا مطلب)
ماہ رمضان کے مشترکہ اعمال
(پہلی قسم )
اعمال شب و روز ماہ رمضان
(دوسری قسم)
رمضان کی راتوں کے اعمال
دعائے افتتاح
(ادامہ دوسری قسم)
رمضان کی راتوں کے اعمال
(تیسری قسم )
رمضان میں سحری کے اعمال
دعائے ابو حمزہ ثمالی
دعا سحر یا عُدَتِیْ
دعا سحر یا مفزعی عند کربتی
(چوتھی قسم )
اعمال روزانہ ماہ رمضان
(دوسرا مطلب)
ماہ رمضان میں شب و روز کے مخصوص اعمال
اعمال شب اول ماہ رمضان
اعمال روز اول ماہ رمضان
اعمال شب ١٣ و ١٥ رمضان
فضیلت شب ١٧ رمضان
اعمال مشترکہ شب ہای قدر
اعمال مخصوص لیلۃ القدر
اکیسویں رمضان کی رات
رمضان کی ٢٣ ویں رات کی دعائے
رمضان کی ٢٧ویں رات کی دعا
رمضان کی٣٠ویں رات کی دعا

(خاتمہ )

رمضان کی راتوں کی نمازیں
رمضان کے دنوں کی دعائیں

ماہ شوال کے اعمال

ماہ ذیقعدہ کے اعمال

ماہ ذی الحجہ کے اعمال

اعمال ماہ محرم

دیگر ماہ کے اعمال

نوروز اور رومی مہینوں کے اعمال

باب زیارت اور مدینہ کی زیارات

مقدمہ آداب سفر
زیارت آئمہ کے آداب
حرم مطہر آئمہ کا اذن دخول
مدینہ منورہ کی زیارات
کیفیت زیارت رسول خدا ۖ
زیارت رسول خدا ۖ
کیفیت زیارت حضرت فاطمہ سلام اللہ علیہا
زیارت حضرت فاطمہ زہرا سلام اللہ علیہا
زیارت رسول خدا ۖ دور سے
وداع رسول خدا ۖ
زیارت معصومین روز جمعہ
صلواة رسول خدا بزبان حضرت علی
زیارت آئمہ بقیع
قصیدہ ازریہ
زیارت ابراہیم بن رسول خدا ۖ
زیارت فاطمہ بنت اسد
زیارت حضرت حمزہ
زیارت شہداء احد
تذکرہ مساجد مدینہ منورہ
زیارت وداع رسول خدا ۖ
وظائف زوار مدینہ

امیرالمومنین کی زیارت

فضیلت زیارت علی ـ
کیفیت زیارت علی
پہلی زیارت مطلقہ
نماز و زیارت آدم و نوح
حرم امیر المومنین میں ہر نماز کے بعد کی دعا
حرم امیر المومنین میں زیارت امام حسین ـ
زیارت امام حسین مسجد حنانہ
دوسری زیارت مطلقہ (امین اللہ)
تیسری زیارت مطلقہ
چوتھی زیارت مطلقہ
پانچویں زیارت مطلقہ
چھٹی زیارت مطلقہ
ساتویں زیارت مطلقہ
مسجد کوفہ میں امام سجاد کی نماز
امام سجاد اور زیارت امیر ـ
ذکر وداع امیرالمؤمنین
زیارات مخصوصہ امیرالمومنین
زیارت امیر ـ روز عید غدیر
دعائے بعد از زیارت امیر
زیارت امیر المومنین ـ یوم ولادت پیغمبر
امیر المومنین ـ نفس پیغمبر
ابیات قصیدہ ازریہ
زیارت امیر المومنین ـ شب و روز مبعث

کوفہ کی مساجد

امام حسین کی زیارت

فضیلت زیارت امام حسین
آداب زیارت امام حسین
اعمال حرم امام حسین
زیارت امام حسین و حضرت عباس
(پہلا مطلب )
زیارات مطلقہ امام حسین
پہلی زیارت مطلقہ
دوسری زیارت مطلقہ
تیسری زیارت مطلقہ
چوتھی زیارت مطلقہ
پانچویں زیارت مطلقہ
چھٹی زیارت مطلقہ
ساتویں زیارت مطلقہ
زیارت وارث کے زائد جملے
کتب حدیث میں نااہلوں کا تصرف
دوسرا مطلب
زیارت حضرت عباس
فضائل حضرت عباس
(تیسرا مطلب )
زیارات مخصوص امام حسین
پہلی زیارت یکم ، ١٥ رجب و ١٥شعبان
دوسری زیارت پندرہ رجب
تیسری زیارت ١٥ شعبان
چوتھی زیارت لیالی قدر
پانچویں زیارت عید الفطر و عید قربان
چھٹی زیارت روز عرفہ
کیفیت زیارت روز عرفہ
فضیلت زیارت یوم عاشورا
ساتویں زیارت یوم عاشورا
زیارت عاشورا کے بعد دعا علقمہ
فوائد زیارت عاشورا
دوسری زیارت عاشورہ (غیر معروفہ )
آٹھویں زیارت یوم اربعین
اوقات زیارت امام حسین
فوائد تربت امام حسین

کاظمین کی زیارت

زیارت امام رضا

سامرہ کی زیارت

زیارات جامعہ

چودہ معصومین پر صلوات

دیگر زیارات

ملحقات اول

ملحقات دوم

باقیات الصالحات

مقدمہ
شب وروز کے اعمال
شب وروز کے اعمال
اعمال مابین طلوعین
آداب بیت الخلاء
آداب وضو اور فضیلت مسواک
مسجد میں جاتے وقت کی دعا
مسجد میں داخل ہوتے وقت کی دعا
آداب نماز
آذان اقامت کے درمیان کی دعا
دعا تکبیرات
نماز بجا لانے کے آداب
فضائل تعقیبات
مشترکہ تعقیبات
فضیلت تسبیح بی بی زہرا
خاک شفاء کی تسبیح
ہر فریضہ نماز کے بعد دعا
دنیا وآخرت کی بھلائی کی دعا
نماز واجبہ کے بعد دعا
طلب بہشت اور ترک دوزخ کی دعا
نماز کے بعد آیات اور سور کی فضیلت
سور حمد، آیة الکرسی، آیة شہادت اورآیة ملک
فضیلت آیة الکرسی بعد از نماز
جو زیادہ اعمال بجا نہ لا سکتا ہو وہ یہ دعا پڑھے
فضیلت تسبیحات اربعہ
حاجت ملنے کی دعا
گناہوں سے معافی کی دعا
ہر نماز کے بعد دعا
قیامت میں رو سفید ہونے کی دعا
بیمار اور تنگدستی کیلئے دعا
ہر نماز کے بعد دعا
پنجگانہ نماز کے بعد دعا
ہر نماز کے بعد سور توحید کی تلاوت
گناہوں سے بخشش کی دعا
ہرنماز کے بعد گناہوں سے بخشش کی دعا
گذشتہ دن کا ضائع ثواب حاصل کرنے کی دعا
لمبی عمر کیلئے دعا
(تعقیبات مختصر)
نماز فجر کی مخصوص تعقیبات
گناہوں سے بخشش کی دعا
شیطان کے چال سے بچانے کی دعا
ناگوار امر سے بچانے والی دعا
بہت زیادہ اہمیت والی دعا
دعائے عافیت
تین مصیبتوں سے بچانے والی دعا
شر شیطان سے محفوظ رہنے کی دعا
رزق میں برکت کی دعا
قرضوں کی ادائیگی کی دعا
تنگدستی اور بیماری سے دوری کی دعا
خدا سے عہد کی دعا
جہنم کی آگ سے بچنے کی دعا
سجدہ شکر
کیفیت سجدہ شکر
طلوع غروب آفتاب کے درمیان کے اعمال
نماز ظہر وعصر کے آداب
غروب آفتاب سے سونے کے وقت تک
آداب نماز مغرب وعشاء
تعقیبات نماز مغرب وعشاء
سونے کے آداب
نیند سے بیداری اور نماز تہجد کی فضیلت
نماز تہجد کے بعددعائیں اور اذکار

صبح و شام کے اذکار و دعائیں

صبح و شام کے اذکار و دعائیں
طلوع آفتاب سے پہلے
طلوع وغروب آفتاب سے پہلے
شام کے وقت سو مرتبہ اﷲاکبر کہنے کی فضیلت
فضیلت تسبیحات اربعہ صبح شام
صبح شام یا شام کے بعد اس آیة کی فضیلت
ہر صبح شام میں پڑھنے والا ذکر
بیماری اور تنگدستی سے بچنے کیلئے دعا
طلوع وغروب آفتاب کے موقعہ پر دعا
صبح شام کی دعا
صبح شام بہت اہمیت والا ذکر
ہر صبح چار نعمتوں کو یاد کرنا
ستر بلائیں دور ہونے کی دعا
صبح کے وقت کی دعا
صبح صادق کے وقت کی دعا
مصیبتوں سے حفاظت کی دعا
اﷲ کا شکر بجا لانے کی دعا
شیطان سے محفوظ رہنے کی دعا
دن رات امان میں رہنے کی دعا
صبح شام کو پڑھنی کی دعا
بلاؤں سے محفوظ رہنے کی دعا
اہم حاجات بر لانے کی دعا

دن کی بعض ساعتوں میں دعائیں

پہلی ساعت
دوسری ساعت
تیسری ساعت
چوتھی ساعت
پانچویں ساعت
چھٹی ساعت
ساتویں ساعت
آٹھویں ساعت
نویں ساعت
دسویں ساعت
گیارہویں ساعت
بارہویں ساعت
ہر روز وشب کی دعا
جہنم سے بچانے والی دعا
گذشتہ اور آیندہ نعمتوں کا شکر بجا لانے کی دعا
نیکیوں کی کثرت اور گناہوں سے بخشش کی دعا
ستر قسم کی بلاؤں سے دوری کی دعا
فقر وغربت اور وحشت قبر سے امان کی دعا
اہم حاجات بر لانے والی دعا
خدا کی نعمتوں کا شکر ادا کرنے والی دعا
دعاؤں سے پاکیزگی کی دعا
فقر وفاقہ سے بچانے والی دعا
چار ہزار گناہ کیبرہ معاف ہو جانے کی دعا
کثرت سے نیکیاں ملنے اور شر شیطان سے محفوظ رہنے کی دعا
نگاہ رحمت الہی حاصل ہونے کی دعا
بہت زیادہ اجر ثواب کی دعا
عبادت اور خلوص نیت
کثرت علم ومال کی دعا
دنیاوی اور آخروی امور خدا کے سپرد کرنے کی دعا
بہشت میں اپنے مقام دیکھنے کی دعا

دیگر مستحبی نمازیں

نماز اعرابی
نماز ہدیہ
نماز وحشت
دوسری نماز وحشت
والدین کیلئے فرزند کی نماز
نماز گرسنہ
نماز حدیث نفس
نماز استخارہ ذات الرقاع
نماز ادا قرض وکفایت از ظلم حاکم
نماز حاجت
نماز حل مہمات
نماز رفع عسرت(پریشانی)
نماز اضافہ رزق
نماز دیگر اضافہ رزق
نماز دیگر اضافہ رزق
نماز حاجت
دیگر نماز حاجت
دیگر نماز حاجت
دیگر نماز حاجت
دیگر نماز حاجت
نماز استغاثہ
نماز استغاثہ بی بی فاطمہ
نماز حضرت حجت(عج)
دیگر نماز حضرت حجت(عج)
نماز خوف از ظالم
تیزی ذہن اور قوت حافظہ کی نماز
گناہوں سے بخشش کی نماز
نماز دیگر
نماز وصیت
نماز عفو
(ایام ہفتہ کی نمازیں)
ہفتہ کے دن کی نماز
اتوار کے دن کی نماز
پیر کے دن کی نماز
منگل کے دن کی نماز
بدھ کے دن کی نماز
جمعرات کے دن کی نماز
جمعہ کے دن کی نماز

بیماریوں کی دعائیں اور تعویذات

بیماریوں کی دعائیں اور تعویذات
دعائے عافیت
رفع مرض کی دعا
رفع مرض کی ایک اوردعا
سر اور کان درد کا تعویذ
سر درد کا تعویذ
درد شقیقہ کا تعویذ
بہرے پن کا تعویذ
منہ کے درد کا تعویذ
دانتوں کے درد کا تعویذ
دانتوں کے درد کا تعویذ
دانتوں کے درد کا ایک مجرب تعویذ
دانتوں کے درد کا ایک اور تعویذ
درد سینے کا تعویذ
پیٹ درد کا تعویذ
درد قولنج کا تعویذ
پیٹ اور قولنج کے درد کا تعویذ
دھدر کا تعویذ
بدن کے ورم و سوجن کا تعویذ
وضع حمل میں آسانی کا تعویذ
جماع نہ کر سکنے والے کا تعویذ
بخار کا تعویذ
پیچش دور کرنے کی دعا
پیٹ کی ہوا کیلئے دعا
برص کیلئے دعا
بادی وخونی خارش اور پھوڑوں کا تعویذ
شرمگاہ کے درد کی دعا
پاؤں کے درد کا تعویذ
گھٹنے کے درد
پنڈلی کے درد
آنکھ کے درد
نکسیر کا پھوٹن
جادو کے توڑ کا تعویذ
مرگی کا تعویذ
تعویذسنگ باری جنات
جنات کے شر سے بچاؤ
نظر بد کا تعویذ
نظر بد کا ایک اور تعویذ
نظر بد سے بچنے کا تعویذ
جانوروں کا نظر بد سے بچاؤ
شیطانی وسوسے دور کرنے کا تعویذ
چور سے بچنے کا تعویذ
بچھو سے بچنے کا تعویذ
سانپ اور بچھو سے بچنے کا تعویذ
بچھو سے بچنے کا تعویذ

کتاب الکافی سے منتخب دعائیں

سونے اور جاگنے کی دعائیں

گھر سے نکلتے وقت کی دعائیں

نماز سے پہلے اور بعد کی دعائیں

وسعت رزق کیلئے بعض دعائیں

ادائے قرض کیلئے دعائیں

غم ،اندیشہ و خوف کے لیے دعائیں

بیماریوں کیلئے چند دعائیں

چند حرز و تعویذات کا ذکر

دنیا وآخرت کی حاجات کیلئے دعائیں

بعض حرز اور مختصر دعائیں

حاجات طلب کرنے کی مناجاتیں

بعض سورتوں اور آیتوں کے خواص

خواص با سور قرآنی
خواص بعض آیات سورہ بقرہ وآیة الکرسی
خواص سورہ قدر
خواص سورہ اخلاص وکافرون
خواص آیة الکرسی اورتوحید
خواص سورہ توحید
خواص سورہ تکاثر
خواص سورہ حمد
خواص سورہ فلق و ناس اور سو مرتبہ سورہ توحید
خواص بسم اﷲ اور سورہ توحید
آگ میں جلنے اور پانی میں ڈوبنے سے محفوظ رہنے کی دعا
سرکش گھوڑے کے رام کی دعا
درندوں کی سر زمین میں ان سے محفوظ رہنے کی دعا
تلاش گمشدہ کا دستور العمل
غلام کی واپسی کیلئے دعا
چور سے بچنے کیلئے دعا
خواص سورہ زلزال
خواص سورہ ملک
خواص آیہ الا الی اﷲ تصیر الامور
رمضان کی دوسرے عشرے میں اعمال قرآن
خواب میں اولیاء الہی اور رشتے داروں سے ملاقات کا دستور العمل
اپنے اندر سے غمزدہ حالت کو دور کرنے کا دستور العمل
اپنے مدعا کو خواب میں دیکھنے کا دستور العمل
سونے کے وقت کے اعمال
دعا مطالعہ
ادائے قرض کا دستور العمل
تنگی نفس اور کھانسی دور کرنے کا دستور العمل
رفع زردی صورت اور ورم کیلئے دستور العمل
صاحب بلا ومصیبت کو دیکھتے وقت کا ذکر
زوجہ کے حاملہ ہونے کے وقت بیٹے کی تمنا کیلئے عمل
دعا عقیقہ
آداب عقیقہ
دعائے ختنہ
استخارہ قرآن مجید اور تسبیح کا دستور العمل
یہودی عیسائی اور مجوسی کو دیکھتے وقت کی دعا
انیس کلمات دعا جو مصیبتوں سے دور ہونے کا سبب ہیں
بسم اﷲ کو دروزے پر لکھنے کی فضیلت
صبح شام بلا وں سے تحفظ کی دعا
دعائے زمانہ غیبت امام العصر(عج)
سونے سے پہلے کی دعا
پوشیدہ چیز کی حفاظت کیلئے دستور العمل
پتھر توڑنے کا قرآنی عمل
سوتے اور بیداری کے وقت سورہ توحید کی تلاوت خواص
زراعت کی حفاظت کیلئے دستور العمل
عقیق کی انگوٹھی کی فضیلت
نیسان کے دور ہونے جانے کی دعا
نماز میں بہت زیادہ نیسان ہونے کی دعا
قوت حافظہ کی دوا اور دعا
دعاء تمجید اور ثناء پرودرگار

موت کے آداب اور چند دعائیں

ملحقات باقیات الصالحات

ملحقات باقیات الصالحات
دعائے مختصراورمفید
دعائے دوری ہر رنج وخوف
بیماری اور تکلیفوں کو دور کرنے کی دعا
بدن پر نکلنے والے چھالے دور کرنے کی دعا
خنازیر (ہجیروں )کو ختم کرنے کیلئے ورد
کمر درد دور کرنے کیلئے دعا
درد ناف دور کرنے کیلئے دعا
ہر درد دور کرنے کا تعویذ
درد مقعد دور کرنے کا عمل
درد شکم قولنج اور دوسرے دردوں کیلئے دعا
رنج وغم میں گھیرے ہوے شخص کا دستور العمل
دعائے خلاصی قید وزندان
دعائے فرج
نماز وتر کی دعا
دعائے حزین
زیادتی علم وفہم کی دعا
قرب الہی کی دعا
دعاء اسرار قدسیہ
شب زفاف کی نماز اور دعا
دعائے رہبہ (خوف خدا)
دعائے توبہ منقول از امام سجاد