اُنیسویں دعا
19۔ طلب باراں کی دعا
بارالٰہا!ابر باراں سے ہمیں سیراب فرما اور ان ابروں کے ذریعہ ہم پر دامن رحمت پھیلا جو موسلادھار بارشوں کے ساتھ زمین کے سبزۂ خوش رنگ کی روئیدگی کا سرو سامان لیے ہوئے اطراف عالم میں روانہ کئے جاتے ہیں اور پھلوں کے پختہ ہونے سے اپنے بندوں پر احسان فرما اور شگوفوں کے کھلنے سے اپنے شہروں کو زندگی نو بخش اور اپنے معزز و باوقار فرشتوں اور سفیروں کو ایسی نفع رساں بارش پر آمادہ کر جس کی فراوانی دائم اور روانی ہمہ گیر ہو اور بڑی بوندوں والی تیزی سے آنے والی اور جلد برسنے والی ہو، جس سے تو مردہ چیزوں میں زندگی دوڑا دے۔ گزری ہوئی بہاریں پلٹا دے اور جو چیزیں آنے والی ہیں،انہیں نمودار کر دے اور سامان معیشت میں وسعت پیدا کر دے، ایسا ابر چھائے جو تہ بہ تہ ، خوش آئند و خوش گوار زمین پر محیط اور گھن گرج والا ہو اور اس کی بارش لگاتار نہ برسے (کہ کھیتوں اور مکانوں کو نقصان پہنچے)اور نہ اس کی بجلی دھوکا دینے والی ہو (کہ چمکے ، گرجے اور برسے نہیں)
بارالٰہا! ہمیں اس بارش سے سیراب کر جو خشک سالی کو دور کرنے والی (زمین سے) سبزہ اگانے والی ( دشت و صحرا کو ) سر سبز کرنے والی، بڑے پھیلاؤ اور بڑھاؤ اور ان تھاہ گہراؤ والی ہو۔ جس سے تو مرجھائی ہوئی گھاس کی رونق پلٹا دے اور سوکھے سڑے سبزے میں جان پیدا کر
خدایا ! ہمیں ایسی بارش سے سیراب کر جس سے تو ٹیلوں پر سے پانی کے دھارے بہا دے، کنویں چھلکا دے، نہریں جاری کر دے، درختوں کو ترو تازہ و شاداب کردے ، شہروں میں نرخوں کی ارزانی کردے، چوپایوں اور انسانوں میں نئی روح پھونک دے ، پاکیزہ روزی کا سرو سامان ہمارے لیے مکمل کر دے، کھیتوں کو سر سبز شاداب کر دے اور چوپایوں کے تھنوں کو دودھ سے بھر دے اور اس کے ذریعہ ہماری قوت و طاقت میں مزید قوت کا اضافہ کر دے۔
بارالٰہا! اس ابر کی سایہ افگنی کو ہمارے لیے جھلسا دینے والا لو کا جھونکا، اس کی خنکی کو نحوست کا سرچشمہ اور اس کے برسنے کو عذاب کا پیش خیمہ اور اس کے پانی کو (ہمارے کام و دہن کے لیے) شور نہ قرار دینا۔
بار الٰہا ! رحمت نازل فرما محمد اور ان کی آل پر اور ہمیں آسمان و زمین کی برکتوں سے بہرہ مند کر، اس لیے کہ تو ہر چیز پر قدرت رکھتا ہے۔