Danishkadah Danishkadah Danishkadah
حضرت امام علی نے فرمایا، تمہیں صرف حق سے مانوس ہونا چاہیے اور صرف باطل سے وحشت زدہ ہونا چاہیے۔ نھج البلاغۃ خطبۃ 130
اٹھائیسویں دعا

28۔ اللہ سے تضرع و زاری کے سلسلے میں

اے اللہ! میں پورے خلوص کے ساتھ دوسروں سے منہ موڑ کر تجھ سے لوو لگائے ہوں اور ہمہ تن تیری طرف متوجہ ہوں اور اس شخص سے جو خود تیری عطا و بخشش کا محتاج ہے منہ پھیر لیا ہے اور اس شخص سے جو تیرے فضل و احسان سے بے نیاز نہیں ہے ، سوال کا رخ موڑ لیا ہے اور اس نتیجہ پر پہنچا ہوں کہ محتاج کا محتاج سے مانگنا سراسر سمجھ بوجھ کی سبکی اور عقل کی گمراہی ہے۔ کیونکہ اے میرے اللہ ! میں نے بہت سے ایسے لوگوں کو دیکھا ہے جو تجھے چھوڑ کر دوسروں کے ذریعہ عزت کے طلبگار ہوئے تو وہ ذلیل و رسوا ہوئے اور دوسروں سے نعمت و دولت کے خواہشمند ہوئے تو فقیر و نادار ہی رہے اور بلندی کا قصد کیا تو پستی پر جا گرے۔ لہذا ان جیسوں کو دیکھنے سے ایک دور اندیش کی دور اندیشی بالکل برمحل ہے کہ عبرت کے نتیجہ میں اسے توفیق حاصل ہوئی اور اس کے (صحیح) انتحاب نے اسے سیدھا راستہ دکھایا۔
جب حقیقت یہی ہے تو پھر اے میرے مالک ! تو ہی میرے سوال کا مرجع ہے، نہ وہ جس سے سوال کیا جاتا ہے۔ اور تو ہی میرا حاجت روا ہے نہ وہ جن سے حاجت طلب کی جاتی ہے اور ان تمام لوگوں سے پہلے جنہیں پکارا جاتا ہے۔
تو میری دعا کے لیے لیے مخصوص ہے اور میری اُمید میں تیرا کوئی ہم پایہ نہیں ہے اور میری آواز تیرے ساتھ کسی اور کو شریک نہیں کرتی۔
اے اللہ! عدد کی یکتائی ، قدرت کاملہ کی کارفرمائی اور کمال قوت و توانائی اور مقام رفعت و بلندی تیرے لیے ہے اور تیرے علاوہ جو ہے وہ اپنی زندگی میں تیرے رحم و کرم کا محتاج، اپنے امور میں درماندہ اور اپنے مقام پر بے بس و لاچار ہے۔ جس کے حالات گوناگوں ہیں اور ایک حالت سے دوسری حالت کی طرف پلٹتا رہتا ہے۔ تو مانند و ہمسر سے بلندتر اور مثل و نظیر سے بالاتر ہے۔ تو پاک ہے تیرے علاوہ کوئی معبود نہیں ہے۔

 

 

 

فہرست صحیفہ کاملہ