Danishkadah Danishkadah Danishkadah
حضرت امام علی نے فرمایا، سب لوگوں سے زیادہ منافع اُس نے کمایا جس نے دنیا بیچ کر آخرت خرید لی۔ غررالحکم حدیث2471
تیسری دعا

3۔ حاملان عرش پر درود و صلوۃ

اے اللہ! تیرے عرش کے اٹھانے والے فرشتے جو تیری تسبیح سے اکتاتے نہیں اور تیری پاکیزگی کے بیان سے تھکتے نہیں اور نہ تیری عبادت سے خستہ و ملول ہوتے ہیں اور نہ تیرے تعمیل امر میں سعی و کوشش کے بجائے کوتاہی برتتے ہیں اور نہ تجھ سے لو لگانے سے غافل ہوتے ہیںاور اسرافیل صاحب صور جو نظر اٹھائے ہوئے تیری اجازت اور نفاذ حکم کے منتظر ہیں تاکہ صور پھونک کر قبروں میں پڑے ہوئے مردوں کو ہوشیار کریں اور میکائیل جو تیرے یہاں مرتبہ والے اور تیری اطاعت کی وجہ سے بلند ہیں اور جبرئیل جو تیری وحی کے امانتدار اور اہل آسمان جن کے مطیع و فرمانبردار ہیں اور تیری بارگاہ میں مقام بلند اور تقرب خاص رکھتے ہیں اور وہ روح جو فرشتگان حجاب پر مؤکل ہے اور وہ روح جس کی خلقت تیرے عالم امر سے ہے۔
ان سب پر اپنی رحمت نازل فرما اور اسی طرح ان فرشتوں پر جو ان سے کم درجہ اور آسمانوں میں ساکن اور تیرے پیغاموں کے امین ہیں اور ان فرشتوں پر جن میں کسی سعی و کوشش سے بددلی اور کسی مشقت سے خستگی و درماندگی پیدا نہیں ہوتی اور نہ تیری تسبیح سے نفسانی خواہشیں انہیں روکتی ہیں اور نہ ان میں غفلت کی رو سے ایسی بھول چوک پیدا ہوتی ہے، جو انہیں تیری تعظیم سے باز رکھے۔ وہ آنکھیں جھکائے ہوئے ہیں کہ ( تیرے نور عظمت کی طرف ) نگاہ اٹھانے کا ارادہ بھی نہیں کرتے اور ٹھوڑیوں کے بل گرے ہوئے ہیں اور تیرے یہاں کے درجات کی طرف ان کا اشتیاق بے حدوبے نہایت ہے اور تیری نعمتوں کی یاد میں کھوئے ہوئے ہیں اور تیری عظمت و جلال کبریائی کے سامنے سر افگندہ ہیں اور ان فرشتوں پر جو جہنم کو گنہگاروںپر شعلہ ور دیکھتے ہیں تو کہتے ہیں: پاک ہے تیری ذات! ہم نے تیری عبادت جیسا حق تھاویسی نہیں کی ۔
(اے اللہ !) تو ان پر اور فرشتگان رحمت پر اور ان پر جنہیں تیری بارگاہ میں تقرب حاصل ہے اور تیرے پیغمبروں کی طرف چھپی ہوئی خبریں لے جانے والے اور تیری وحی کے امانتدار ہیں اور ان قسم قسم کے فرشتوں پر جنہیں تو نے اپنے لیے مخصوص کرلیا ہے اور جنہیں تسبیح و تقدیس کے ذریعہ کھانے پینے سے بے نیاز کر دیا ہے اور جنہیں آسمانی طبقات کے اندرونی حصوں میں بسایا ہے اور ان فرشتوں پر جو آسمان کے کناروںمیں توقف کریں گے جب کہ تیرا حکم و عدے کے پورا کرنے کے سلسلہ میں صادر ہوگا اور بارش کے خزینہ داروں اور بادلوں کے ہنکانے والوں پر اور اس پر جس کے جھڑکنے سے رعد کی کڑک سنائی دیتی ہے اور جب اس ڈانٹ ڈپٹ پر گرجنے والے بادل رواں ہوتے ہیں تو بجلی کے کوندے تڑپنے لگتے ہیں اوران فرشتوں پر جو برف اور اولوں کے ساتھ ساتھ رہتے ہیں اور جب بارش ہوتی ہے تو اس کے قطروں کے ساتھ اترتے ہیں اورہوا کے ذخیروں کی دیکھ بھال کرتے ہیں اور ان فرشتوں پر جو پہاڑوں پر مؤکل ہیں تاکہ وہ اپنی جگہ سے ہٹنے نہ پائیں اور ان فرشتوں پر جنہیں تو نے پانی کے وزن اور موسلا دھار اور تلاطم افزا بارشوں کی مقدار پر مطلع کیا ہے اور ان فرشتوں پر جو ناگوار ابتلاؤں اور خوش آیند آسائشوں کو لے کر اہل زمین کی جانب تیرے فرستادہ ہیں اور ان پر جو اعمال کا احاطہ کرنے والے گرامی منزلت اور نیکوکار ہیں اور ان پر جو نگہبانی کرنے والے کراماً کاتبین ہیں اور ملک الموت اور اس کے اعوان و انصار اور منکر نکیر اور اہل قبور کی آزمائش کرنے والے رومان پر اور بیت المعمور کا طواف کرنے والوں پر اور مالک اور جہنم کے دربانوں پر اور رضوا ن اور جنت کے دوسرے پاسبانوں پر اور ان فرشتوں پر جو خدا کے حکم کی نافرمانی نہیں کرتے اور جو حکم انہیں دیا جاتا ہے اسے بجا لاتے ہیں اور ان فرشتوں پر جو ( آخرت میں ) سلام علیکم کے بعد کہیں گے کہ دنیا میں تم نے صبر کیا (یہ اسی کا بدلہ ہے) دیکھو تو آخرت کا گھر کیسا اچھا ہے اور دوزخ کے ان پاسبانوں پر کہ جب ان سے یہ کہا جائے گا کہ اسے گرفتار کرکے طوق و زنجیر پہنا دو پھر اسے جہنم میں جھونک دو تو وہ اس کی طرف تیزی سے بڑھیں گے اور اسے ذرا مہلت نہ دیں گے اور ہر فرشتے پر جس کا نام ہم نے نہیں لیا اور نہ ہمیں معلوم ہے کہ اس کا تیرے ہاں کیا مرتبہ ہے اور یہ کہ تو نے کس کام پر اسے معین کیا ہے اور ہوا، زمین اور پانی میں رہنے والے فرشتوں پر اور ان پر جو مخلوقات پر معین ہیں۔
ان سب پر رحمت نازل کر اس دن کہ جب ہر شخص اس طرح آئے گا کہ اس کے ساتھ ایک ہنکانے والا ہو گا اور ایک گواہی دینے والا اور ان سب پر ایک ایسی رحمت نازل فرماجو ان کے لیے عزت بالائے عزت اور طہارت بالائے طہارت کا باعث ہو ۔
اے اللہ ! جب تو اپنے فرشتوںاور رسولوں پر رحمت نازل کرے اور ہمارے صلوٰۃ و سلام کو ان تک پہنچائے ، تو ہم پر بھی اپنی رحمت نازل کرنا اس لیے کہ تو نے ہمیں ان کے ذکر خیر کی توفیق بخشی ۔ بے شک تو بخشنے والا اور کریم ہے۔

 

 

 

فہرست صحیفہ کاملہ