اسلامی تعلیمات

باب 2 - فضائل قرآن بزبان قرآن و معصومؑ

قرآن مجید خداوند متعال کی طرف سے نازل کی گئی آخری الہامی کتاب ہے۔ اس کو باقی تمام آسمانی کتابوں پر فوقیت حاصل ہے۔ جتنی بھی آسمانی کتابیں اور صحیفے نازل ہوئے وہ قرآن مجید کے مرتبے کو ہر گز نہیں پہنچ سکتے۔ آئیے قرآن کے فضائل کو قرآن مجید ہی سے جانتے ہیں۔

قرآن مجید نور ہے

یٰۤاَہۡلَ الۡکِتٰبِ قَدۡ جَآءَکُمۡ رَسُوۡلُنَا یُبَیِّنُ لَکُمۡ کَثِیۡرًا مِّمَّا کُنۡتُمۡ تُخۡفُوۡنَ مِنَ الۡکِتٰبِ وَ یَعۡفُوۡا عَنۡ کَثِیۡرٍ ۬ؕ قَدۡ جَآءَکُمۡ مِّنَ اللّٰہِ نُوۡرٌ وَّ کِتٰبٌ مُّبِیۡنٌ ﴿ۙ۱۵﴾

یَّہۡدِیۡ بِہِ اللّٰہُ مَنِ اتَّبَعَ رِضۡوَانَہٗ سُبُلَ السَّلٰمِ وَ یُخۡرِجُہُمۡ مِّنَ الظُّلُمٰتِ اِلَی النُّوۡرِ بِاِذۡنِہٖ وَ یَہۡدِیۡہِمۡ اِلٰی صِرَاطٍ مُّسۡتَقِیۡمٍ﴿۱۶﴾ (سورہ مائدہ 15 اور 16)

اے اہل کتاب ہمارے رسول تمہارے پاس کتاب (خدا) کی وہ بہت سی باتیں تمہارے لیے کھول کر بیان کرنے کے لیے آئے ہیں جن پر تم پردہ ڈالتے رہے ہو اور بہت سی باتوں سے درگزر بھی کرتے ہیں۔ بتحقیق تمہارے پاس اللہ کی جانب سے نور اور روشن کتاب آچکی ہے۔ جس کے ذریعے اللہ ان لوگوں کو امن و سلامتی کی راہیں دکھاتاہے جو اس کی رضا کے طالب ہیں اور وہ اپنے اذن سے انہیں ظلمتوں سے نکال کر روشنی کی طرف لاتا ہے اور انہیں راہ راست کی رہنمائی فرماتا ہے۔

قرآن مجید کتاب ہدایت ہے

اللہ تعالیٰ نے قرآن مجید کو گمراہ انسانوں کی ہدایت کے لیے نازل فرمایا یہی وجہ ہے کہ قرآن مجید ہر بھٹکتے ہوئے فرد کو اس کی منزل کی طرف راہنمائی کرتا ہے۔ ارشاد باری تعالیٰ ہے:

اِنَّ ہٰذَا الۡقُرۡاٰنَ یَہۡدِیۡ لِلَّتِیۡ ہِیَ اَقۡوَمُ وَ یُبَشِّرُ الۡمُؤۡمِنِیۡنَ الَّذِیۡنَ یَعۡمَلُوۡنَ الصّٰلِحٰتِ اَنَّ لَہُمۡ اَجۡرًا کَبِیۡرًا ۙ﴿۹﴾ (سورہ بنی اسرائیل 9)

یہ قرآن یقیناً اس راہ کی ہدایت کرتا ہے جو بالکل سیدھی ہے اور ان مؤمنین کو جو نیک اعمال بجا لاتے ہیں یہ بشارت دیتا ہے کہ ان کے لیے بڑا اجر ہے۔

قرآن مجید باعث شفا ہے

قرآن حکیم ہر طرح کے روحانی نقائص اور دل کی تمام بیماریوں کے لیے باعث شفا ہے۔

ارشاد باری تعالیٰ ہے:

یٰۤاَیُّہَا النَّاسُ قَدۡ جَآءَتۡکُمۡ مَّوۡعِظَۃٌ مِّنۡ رَّبِّکُمۡ وَ شِفَآءٌ لِّمَا فِی الصُّدُوۡرِ ۬ۙ وَ ہُدًی وَّ رَحۡمَۃٌ لِّلۡمُؤۡمِنِیۡنَ﴿۵۷﴾ (سورۂ یونس 57)

اے لوگو! تمہارے پروردگار کی طرف سے یہ قرآن تمہارے پاس نصیحت اور تمہارے دلوں کی بیماری کے لیے شفا اور مؤمنین کے لیے ہدایت و رحمت بن کر آیا ہے۔

ایک اور جگہ ارشاد فرمایا:

وَ نُنَزِّلُ مِنَ الۡقُرۡاٰنِ مَا ہُوَ شِفَآءٌ وَّ رَحۡمَۃٌ لِّلۡمُؤۡمِنِیۡنَ ۙ وَ لَا یَزِیۡدُ الظّٰلِمِیۡنَ اِلَّا خَسَارًا ﴿۸۲﴾ (سورہ بنی اسرائیل 82)

اور ہم قرآن میں سے ایسی چیز نازل کرتے ہیں جو مؤمنین کے لیے شفا اور رحمت ہے۔

قرآن مجید باعظمت ترین کتاب ہے۔

ارشاد قدرت ہے:

وَ اِنَّہٗ لَقَسَمٌ لَّوۡ تَعۡلَمُوۡنَ عَظِیۡمٌ ﴿ۙ۷۶﴾ اِنَّہٗ لَقُرۡاٰنٌ کَرِیۡمٌ ﴿ۙ۷۷﴾فِیۡ کِتٰبٍ مَّکۡنُوۡنٍ ﴿ۙ۷۸﴾ لَّا یَمَسُّہٗۤ اِلَّا الۡمُطَہَّرُوۡنَ ﴿ؕ۷۹﴾ (سورہ واقعہ77 تا 79)

اور اگر تم سمجھو تو یہ یقیناً بہت بڑی قسم ہے کہ یہ قرآن بڑی تکریم والا ہے جو ایک محفوظ کتاب میں ہے جسے صرف پاکیزہ لوگ ہی چھو سکتے ہیں۔

عظمت قرآن کے متعلق ایک اور جگہ ارشاد فرمایا:

لَوۡ اَنۡزَلۡنَا ہٰذَا الۡقُرۡاٰنَ عَلٰی جَبَلٍ لَّرَاَیۡتَہٗ خَاشِعًا مُّتَصَدِّعًا مِّنۡ خَشۡیَۃِ اللّٰہِ ؕ وَ تِلۡکَ الۡاَمۡثَالُ نَضۡرِبُہَا لِلنَّاسِ لَعَلَّہُمۡ یَتَفَکَّرُوۡنَ﴿۲۱﴾ (سورہ حشر 21)

اگر ہم اس قرآن کو کسی پہاڑ پر نازل کرتے تو آپ اسے اللہ کے خوف سے جھک کر پاش پاش ہوتا ضرور دیکھتے۔